رستم زمان
آج کل جی جاپان میں آسا شورییو کی شامت آئی هوئی ہے یه صاحب ایک منگول هیں چنگیز کے خاندان سے غالباًـ
جاپان کی روایتی کشتیوں میں ان دنوں یه صاحب ہماری زبان ميں رستم زماں هیں ـ
سومو نام کی یه کشتی ہمارے سندھ میں کهیلی جانے والی کشتی ملاکھڑا سے ملتی جلتی ہے
اس کے رسلر جاپان میں کافی دولتمند اور معاشرے میں عزت رکهتے هیں ـ
لیکن ان آساشو ری یو صاحب کو عزت راس نہیں آئی آپنی طاقت کے زور پر یه صاحب یو کو زونا (زمانے کا سب سے طاقتور)تو بن گئے مگر جاپان کی معاشرتی اخلاقیات کو نه آپنا سکے ـ
ان پر دبے لفظوں میں جاپانی اعترض تو پہلے هی کر رہے تهے که ان صاحب نے بیماری کا بہانا بنا کر جاپان سے چھٹی لی اور آپنے گاؤں جاکر فٹبال کا میچ کروایا اور خود بهی اس میں کهیلے ـ
اس میچ کی ویڈیو جاپان میں بهی چل گئی ـ
بس جی پھر جھوٹ بولنے کے جرم میں ساری هی جاپانی قوم ان کے خلاف بول رهی هے اندر سے سب هی لوگ اس کو ڈی پورٹ کروانا جاهتے هیں مگر صاف لفظوں میں کوئی بهی اس بات کی ذمه داری نہیں لینا چاهتا که اس نے کہا تها که آسا شورییو کو ڈی پورٹ کرو ـ
بس سب یه کہـ رہے هیں که ان کی صحت کا خیال کرتے هوئے ان کو ان کے ملک بهیج دینا چاهیے
کچھ لوگ یه بهی کہـ رہے هیں که جاپان کی میڈیکل تکنیک ان صاحب کا علاج کرنے سے قاصر ہے اس لیے بهی ان کا گھر بهیج دیا جانا اچها ہے
بس جی جاپان سے کسی کو ڈی پورٹ کرنا بهی ایسے هی ہے که کسی کو جنت سے نکال کر جہنم میں ڈال دینا ـ
ایک سوله سال کے لڑکے نے آپنے چوهتر ساله نانا کو بیٹ مار مار کر قتل کردیا تها چار دن پہلے جاپان کی یاما گوچی کین میں ـ
جاپانی پولیس اس کو تلاش کررهی تهی که طوکیو کی سب سے بڑی الیکٹرونکس کی مارکیٹ اکی ها بارا میں ایک لڑکا آلو کے چپس چوری کرتا هوا پکڑا گیا ـ
یه وهی لڑکا تها جو آپنے نانا کو قتل کرکے ایک هزار کلو میٹر دور طوکیو پہنچ گیا تها ـ
اس لڑکے کے ماں باپ دونوں ڈاکٹر هیں نانا بهی ڈاکٹر تهے ایک خاله بهی ڈاکٹر ہے
جاپان میں ڈاکٹر هونا ایلیٹ میں شمار هوتا ہے
ایک ایلیٹ فیملی کے بچے کو کیا هوا که آپنے هی نانا کو قتل کردیا ؟
اس لڑکے کے ماں باپ میں طلاق هو چکی تهی اس لیےیه لڑکا نانا کے پاس ره رها تها ـ
خبروں کے مطابق گرفتار هوتے هی لڑکے نے پیٹ بهر کر کهایااور نیند بهر کر سویا هے ـ
آگوں تیرے بهاگ لچهیے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں