اتوار، 24 اپریل، 2016

پاکستان میں احتساب


پاک فوج کے اندر کے احتساب کو  بھولے لوگ  جنرل راحیل شریف صاحب کی  عظمتوں کی داستان بنا رہے ہیں ،۔
کچھ تجزیہ نگار  کو بوٹوں کی چاپ سنائی دے رہی ہے ۔
شیر افگن ناگرہ کہہ رہا تھا
اب ان گنجوں کی خیر نہیں ہے ،۔ فوج نے اپنے اندر کے کچھ لوگوں کو ایسے کیا ہے جیسے گونگلوں سے مٹی جھاڑنا ، اس کے بعد   گنجوں کی باری ہے ۔ْ
لیکن فوج کے اندر ہونے والے اس معاملے کا علم کتنے لوگوں کو ہے ؟؟
یا کہ پاکستان کا میڈیا  اس بات کا اہل بھی ہے کہ کسی چیز کی تحقیق کر کے  اصلی معاملے کو قارئین کے سامنے لا سکے؟؟
 پاک افغان سرحد پر  جہاں سے جاپان سے جانے والے  کنٹینر  افغانسان ایکسپورٹ کے نام پر  کھل پر پاکستان میں اسمگل ہو جاتے ہیں  ۔
وہاں بڑی بڑی دل کو بھانے والی چیزیں بھی نکل آتی ہیں ۔
ایک دن وہاں  ایک سکائی لائین جی ٹی آر نکل آئی  ۔ جس پر کسی “ بڑے “ کا دل آ گیا  ،
اس دل کے آنے کی بھنک مل جانے والے کسٹم افیسر نے  وہ جی ٹی آر بحق سرکار ضبط کر کے اس “ بڑے “ کو دے دی ۔
اس بڑے فرشتے کی مجبوری کہ نوکری میں ایسی قیمتی گاڑی  رکھ نہیں سکتا تھا
اس لئے اس نے یہ گاڑی اپنے بیٹے کو دے دی ۔
بڑے باپ کا عظیم بیٹا  گاڑی کی سپیڈ سے مطمعن نہیں ہوا ۔
جی ٹی آر میں  کچھ سینسر ایسے لگے ہوتے ہیں کہ اس کی سپیڈ کو کنٹرول رکھ سکیں ۔
یہ سنسر مخصوص جگہوں پر جا کر کھل جاتے ہیں ،۔
جیسا کہ ریسنگ کورس ،  یہ سنسر کھلنے کے بعد جی ٹی آر کی سپیڈ دیکھنے کے قابل ہوتی ہے ۔
بڑے باپ کے عظیم بیٹے کو اس بات کا غالباً علم نہیں تھا
اس نے فوج کے اجنئیرز سے مدد مانگی ، اب نامعلوم ان انجنئرز نے کیا کیا
اور کیا ہوا کہ اس ضبط شدہ گاڑی کے حادثے میں جان سے گزر گئے ۔
جن جو جائیں چلی جائیں اور وہ بھی فوج کے کمشنڈ افسروں کی تو ؟
قانون حرک ت میں آ ہی جاتا ہے ورنہ مرنے والوں کے لواحقین حرکت پذیر کر ہی لیتے ہیں ۔
ان تحقیقات کے دوران  علم ہوا کہ پاک افغان سرحد پر بلوچستان میں اسمگلنگ میں “ کرپشن” ہوئی ہے ۔
جس میں کچھ گونگلو سے مٹی جھاڑنی ہی پڑے گی
اور اس معاملے کی ٹائمنگ ؟ پانامہ لیکس کے زمانے میں فٹ ہو گئی
جس سے لوگوں کو بوٹوں کی چاپ اور شریفوں کا احتساب نظر آنے لگا ْ
بھلیو لوگو !!ْ
کچھ نہیں ہو گا  لسی پی کر سو جاؤ اور اپنے بچوں کا مستقبل  فارن میں تلاش کرو
جیسا کہ سب شریف ، فرشتے ، مومن ،صالحین اور ماہر عمرانیات کر رہے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے ایک بڑے ہی محترم  جاپانی بزرگ  کوئی پچتھر سال کی عمر میں کینسر کا مرض لاحق پو گیا ، ڈاکٹروں نے ان کی موت کی پشینگوئی کر دی
کہ اب بس چھ ماھ ہیں ۔
ان کا بیٹا میرا دوست ہے
بہت امیر فیملی ہے ، گھر پر نئے ماڈل کی جی ٹی آر کھڑی ہے ۔
ان بزرگ کو جب علم ہوا کہ اب مر تو جانا ہی ہے تو ؟ ہم سب نے ان کی دل جوئی کی کوششیں کرنی شروع کر دیں تھیں ۔
ان بزرگوں کا جو جو کرنے کو دل چاہتا تھا  وہ وہ کام  ہم نے کئے
ان میں سے ایک کام ان کا یہ بھی تھا کہ
ان کا دل چاہتا تھا کہ
سکائی لائین جی ٹی آر پر سپیڈ مار کر دل بھر کر گاڑی چلانا چاہتے تھے ۔
جو
کہ جاپان کی سڑکوں پر ممکن نہیں تھا
کہ جاپان میں سپیڈ کی قانونی لمٹ  زیادہ دے زیادہ سو کلو میٹر گھنٹا تک ہے ۔
تو  میرے دوست نے ریس کورس کو ایک گھنٹے کے لئے کرایا پر لے لیا تھا۔
پورا ریس کورس ہی کرایا پر لے لیا ،ایک بہت بڑی رقم ادا کی گئی تھی۔
اس وقت مجھے علم ہوا تھا کہ سکائی لائین جی ٹی آر میں ایسا سنسر بھی ہوتا ہے ،۔
وہ بزرگ فوت ہو چکے ہیں ۔

جمعرات، 21 اپریل، 2016

فیس بک اسٹیٹس مارچ اپریل 2016ء

مائکرو بلاگنگ ، یعنی فیس بک اور ٹوئیٹر پر  دفعتاً فوقتاً لکھے جانے والے چٹکلے ، لطیفے ، طنز ۔
اس لئے بلاگ پر بھہ لگا دئے جاتے ہیں کہ فیس بک پر قاری کو ایک دفعہ پڑہی ہوئی تحریر دوبارہ تلاش کرنی مشکل ہو جاتی ہے ۔
ایک وجہ کاپی پیسٹ رائٹرز کی اسانی کے لئے بھی ہے ۔
فیس بک پر  “ مصطفٰے خاور (Mustafa Khawar) کے کے نام کے اکاؤنٹ سے  اون لائین ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
جیدو ڈنگر ، اچھو ڈنگر سے کہتا ہے
یار اج میرے موبائل فون پر  انگریزی میں عجیب سا میسج آیا تھا
اس کے بعد  موبئل فون بند ہو گیا،
دوسو روپیا دے کر  خادم حسین موچی سے ٹھیک کروا کر لایا ہوں ،۔
اچھو ڈنگر ایکسائیٹد ہو کر : کیا میسج تھا اوئے ؟؟
جیدو ڈنگر : “Battery Low” ۔
اچھو ڈنگر : اوئے جلدی سے یہ میسج مجھے بھیج ، سب کو بھیج کر ڈراتے ہیں ،۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

جنکی نظروں میں  “ہم “ اچھے نہیں !،۔
وہ لوگ ؟
اپنی نظروں کا علاج کروائیں ۔
اور
جن کے خیال میں  “ہمارا “ ایمان  خام ہے ۔
وہ لوگ ؟
اپنے ایمان کا علاج کروائیں ۔
مولا خوش رکھے
ہمارے دعا ہے کہ اللہ اپ کو شفاء کاملہ عطا فرمائے ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

اغلے کی حثیت دیکھ کر تعلق رکھنے والے  لوگوں کی  اپنی حثیت  بھی خاصی مشکوک ہوتی ہے ۔

◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

موبائل فون پر  بات کرتی ہوئی لڑکی کو  چھیڑنے کے لئے  لڑکا کہتا ہے ،۔
کاش کہ میں موبائل ہوتا ، رخسار گلنار تک رسائی ہوتی !!،۔
لڑکی بھی بڑی ہی شستہ اردو میں جواب دیتی ہے
اور  میں ، شب خوابی سے پہلے آپ کی تشریف میں   بڑی پن والا چارجر لگا کر آپ کو میز پر رکھ دیتی !!۔
۔۔۔۔۔۔۔
یہ لطیفے پنجابی میں ٹرانسلیٹ کر کے، کسی کو سنانے کی کوشش نہ کریں  ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

عسکری   طاقتوں کی پالتو مذہبی قیادت اور گملوں میں لگے  سیاستدانوں
نے پاکستان کو اس حد تک پہنچا دیا ہے کہ
بندہ
 ان سے  پوچھے !!۔
اوئے باندرو! ایہو جہے ہوندے نے ملک ؟  ایہہ ملک اے کہ سلاٹر ہاؤس ؟  روندے لیڈری نوں  !!۔
==ماخوذ==
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

میری ایک بات یاد رکھنا !۔
 زندگی میں “ پانا “ ہی سب کچھ نہیں ہوتا۔
۔
۔
چھینی ہتھوڑی ، پیچ کس اور پلاس بھی ، بہت کچھ ہوتے ہیں ۔

استاد یونس  ڈیزل انجن مکینک ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اے ایمان والو!!!۔
مال  کی محبت ، چیزوں سے بے انتہا پیار بھی بندے کو کفر تک لے جاتا ہے ۔
اپنی پرانی چیزیں دوسروں کو دینے کا حوصلہ بھی   ایک قربانی ہے
اپنا پرانا اور بیکار سامان  مجھے دے دیا کرو !!،۔

سیٹھ  چراغ دین کباڑیا !!،۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

علم میں اضافہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں اج تک یہی سمجھتا رہا کہ  متلی آنا اور قے کرنا
بس خراب کھانا کھانے سے ہی لاحق ہوتے ہیں ۔
لیکن
لیکن اب پتا چلا ہے
کہ
لڑکیوں کو  پیار میں دھوکہ کھانے سے بھی  یہی بیماری لاحق ہوتی ہے  ،۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

میں ایک اکیاسی سالہ  بابا چوبیس گھنٹے سے زیادہ کی فلائٹ لے کر
جاپانیوں سے صرف یہ پوچھنے آیا ہوں
کہ
یہ دنیا کس مستقبل کی طرف جا رہی ہے ؟
ترقی یافتہ ممالک کے عوام کے استعمال میں  آنے والی لگژری  اگر ساری دنیا کے لوگوں کو حاصل ہو جائے تو؟
زمین کا کیا بنے گا ؟
سستی ترین لاگت سے تیار  کرنا اور مہنگا ترین بیچنے کا یہ روجان ؟
اسائیشوں کے حصول کی دوڑ میں
کیا اپ کو احساس ہے کہ
ہم اس کی قیمت میں کیا کچھ گنوا چکے ہیں ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جوزے موجیکا ، یوروگوائے کا سابق صدر، جس کو دنیا کر غریب ترین  صدر کہا جاتا ہے ،۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
 اچھو اج پھر اؤٹ لیٹ سے  ایک برانڈڈ “ ٹی شرٹ “ خرید لایا ۔
یار گامےدیکھ  گوچی کی یہ شرٹ  تیس ہزار پاکستانی کی آئی ہے  ،۔
گاما گویا ہوا :
اوئے اچھو ڈنگرا، اب جب کہ تمہاری عمر پچاس سال ہو گئی ہے تو   کوئی عقل کو ہاتھ مار اب تمہاری یہ عمر ٹی شرٹ پہننے کی نہیں ہے ۔
پیٹ دیکھا ہے اپنا ؟ ٹی شرٹ سے چھلک رہا ہے  ،۔ اوجڑی کی طرح !!،۔
اچھو روہانسا ہو کر: تو پھر کیا کروں ؟ اب کیا پہنوں ؟
گاما: اب اس عمر میں پولو شرٹ پہنا کر  ڈنغرا پولو شرٹ ،۔
…………
فیشن کی تعلیم اور عمر کا تقاضا
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
 ون پلس ، ون مائینس!!،۔
بم بارود 💣 والے مولوی مائینس ، دم درود☠️ والے پلس !!،۔
ایجنسیوں کا دہشت کردی کے خلاف یہ فاومولا ایسے ہی ہے

جیسے
کوئی احمق  پاخانہ لگے کپڑوں کو پیشاب سے دھو کر  پاک کرنے کی کوشش کرئے  ،۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

اسلام امن، سلامتی، شائستگی اور اعلی اخلاق کا مذہب ہے۔
 جو اس بات کو نہیں مانتا وہ خبیث، نطفہ ناتحقیق، ذلیل الدھر ، بدفطرت اور بے غیرت ہے۔
ایسے منکران کو توہین اسلام کے جرم میں جہنم واصل کر دینا چاہئے ۔
== جعفر حسین ==
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
سیانے لوکو!!۔
💣🔫⚔🛡⚖
ملک سے مذہبی شدت کم کرنے کے لئے “ سیانی ایجنسیاں “ مذہب بیزاری کا تریاق  دے رہی ہیں ،۔
لیکن
یہ لاہور کے گلشن اقبال پارک میں  کچھ زیادہ ہی بچے نہیں مروا دئے ؟
سر جی اپ سیانے لوگ ہو  ، ہم کیا اور ہمارے مشورے کی اوقات کیا
لیکن ایک دفعہ ٹرائی کر کے دیکھ لیں
خون خرابے کی بجائے “ مذہب سے آگاہی “  کی تعلیم  سے بھی  مذہبی شدت کو کم کرنے کا کام ہو سکتا ہے ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

اس دور کا مرد ، کب خود کو ادھورا محسوس کرتا ہے اور بہت شدت سے محسوس کرتا ہے ؟؟
جواب : جب وہ اپنا موبائل فون گھر پر بھول جائے  ۔
بندہ اتنا ہریشان ہو جاتا ہے کہ
جتنا ؟ ریلوے کے پھاٹک اور بیوی کے ناٹک سے بھی نہیں ہوتا ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
ابن آدم کی جرآت کا اندازہ کرو۔
زندگی کا کچھ بھروسہ نہیں ، انے والے پل کی خبر نہیں ۔
لیکن
ساگ , دو ہفتے کا پکا کر رکھ لیتے ہیں ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

پانی ؟  یہ پانی ہی ہے جو ہر پلید شے کو  پاک کرتا ہے ۔


لیکن
اگر پانی پلید ہو جائے تو اس کو کون پاک کرتا ہے ؟
جواب : دھرتی !!۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پانی کے نکاس کا نظام رکھنے ولای اقوام اور نہ رکھنے والی اقوام کی ترقی میں زمین آسمان کا فرق ہے
یہ بات ہے سوچنے کی اور سوچ رکھنے والے لوگوں کی ۔
۔ ۔
 ۔ ۔
سانوں کی ؟ تے تہانوں کی ؟؟
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
مشرف صاحب کے متعلق میرا تجزیہ یہ تھا کہ
شریفین اس کو ملک سے بھگانے کی کوشش کریں گے لیکن
مشرف نہیں بھاگے گا
اب
جب  کہ
مشرف کو باہر جانے کی اجازت مل گئی ہے تو؟
یہ نہ سمجھیں کہ مشرف بھاگ گیا!!،۔
مشرف آزادانہ پاکستان  میں آتا جاتا رہے گا
اور
شریفین کے سینے پر مونگ دلتا رہے گا !!،۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پاک فوج  کے سجیلے جوان !!،
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎
گاما اچھو کے گھر انوائٹ تھا
دال روٹی پکی تھی ۔
کھانا کھا کر جب گاما باہر نکلنے لگا تو ؟ اچھو بڑے فخر سے کہتا ہے
دیکھا تم نے میری گھر والی کتنی  اچھی ہے ؟
اس سے سارے محلے والی  جلتی ہیں ،۔
گاما : ہاں ہاں ، یہ تو میں نے بڑی شدت سے محسوس کیا ہے ، تمہاری گھر والی سے تو  روٹیاں بھی جلی ہوئی تھیں اور دال بھی شرم سے پانی پانی تھی ۔
محلے والیوں کو بھی جلن ہو سکتی ہے  ۔
◎====== ✍️ 👀👂🗣=====◎

حکیم حاذق کا کیلکولیٹر


اچھو کو بڑی سخت اور نالاں کر دینے والی قبض ہو گئی ۔
اچھو حکیم صاحب کے پاس گیا ۔
حکیم صاحب نے اس کی نبض دیکھی ، زبان باہر نکال کر دیکھانے کا کہا
اور سر ہلانے لگے
بس سمجھ لگ گئی ہے  ،۔
اوئے نام کیا ہے تمہارا ؟
اچھو ، جی اچھو  !،۔
گھر کہاں ہے ؟
 وہ جی اونچی مسجد کے پاس !،۔
کہاں ؟ اونچی مسجد کے اس طرف یا اوس طرف ؟
جی اوس طرف!!۔
یہ کوئی ہزار قدم کا فاصلہ بنتاہے ناں ؟
جی !!۔
حکیم صاحب نے کلولیٹر نکال لیا
اور حساب کرنے لگے  ،۔
گھر کا فاصلہ کوئی ہزار قدم ۔
پیدل آئے ہو یا کہ کسی سواری پر ؟
 جی پیدل !۔
حکیم صاحب نے کیلکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
گھر کے دروازے کی سیڑہیاں کتنی ہیں ؟
 جی کوئی چھ !!،۔
حکیم صاحب نے پھر کیلکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
ٹوائلٹ پہلی منزل پر ہے یا کہ دوسری پر ؟
جی دوسری پر !!۔
دوسری منزل کی سیڑہیاں کتنی ہیں ؟
جی کوئی سولہ  یا سترہ !!۔
حکیم صاحب نے پھر کلیکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
سیڑہیاں چڑھ کر ٹوائیلٹ کتنی دور ہے ؟؟
جی کوئی  دس قدم !!،۔
حکیم صاحب نے پھر کلیکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
اس وقت کسی اور کے تو ٹوائلٹ میں ہونے کا امکان نہیں ہے ناں ؟؟
جی ، نہیں ہے ،۔
حکیم صاحب نے ایک دفعہ پھر کیلکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
پیسے لے کر آئے ہو ناں ؟
جی !! ہاں جی ۔
حکیم صاحب نے دوائیوں کے مرتبان  نکال نکال کر ترازو میں  مختلف کشتے اور  پوڈر ڈالنے لگے ۔
بڑی احتیاط سے ایک دفعہ پر کیلکولیٹر کو غور سے دیکھا
ترازو کے پلڑوں کو  دیکھ بھال کر ایک پڑیا بنائی
اور اچھو سے کہا پیسے نکال کر ادا کرو!۔
اچھو نے پیسے ادا کر دئے
تو حکیم صاحب نے  اس کو کہا کہ
غور سے سنو
یہ پڑیا کھا کر گھر کی طرف دوڑ لگا دو
کسی سے بات نہیں کرنی بس سیدھا ٹوائیلٹ میں جانا ہے
قبض کشا ہو جائے
بس پڑیا کھاؤ اور دوڑ لگا دو !!۔
اچھو نے پڑیا کا پوڈر منہ میں ڈالا اور گھر کی طرف دوڑ لگا دی ۔
اغلے دن حکیم صاحب کے پاس آیا
اور رونسا ہو کر کہنے لگا
حکیم صاحب
تہاڈا کیلکو لیٹر خراب جے ۔
میری قبض  تے پانچ سو قدم سے بھی پہلے کشا ہو گئی سی ۔
باقی کی ساری قبض شلوار میں ہی نکلتی رہی ہے ،۔
خدا دا واسطہ جے اپنا کیلکولیٹر ٹھیک کرواؤ!!۔

چنڈال چوکڑی


 ساری چنڈال چوکڑی نے رات کو  چوھدریوں کے باغ پر ہلہ بول دیا
کچھ مالٹے کچے تھے کچھ پکے ، جس جس کے ہاتھ جتنے لگے لے کر بھاگ نکلا
رات کے اندھیرے میں اچھو ڈنگر چوکیدار کے ہتھے چڑھ گیا ۔
بڑی پھینٹی لگی اس کو
اس کے بعد اچھو کے ابے نے بھی “چنگی  کٹ “ لگائی
کہ معاملہ چوہدریون کے باغ کا تھا ۔

اچھو دہائی دے دے کر کہہ رہا تھا
سارے بہن چود شامل تھے
ایک مجھے ہی کیوں رگڑا لگائے جا رہے ہو !!،۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پانامہ لیکس پر  ، شریفین کے ان حامیوں کے لئے جو  دیگر پاکستانیوں کی لسٹ  نکال نکال کر دیکھا رہے ہیں ۔

کلرک بادشاھ


کلرک بادشاھ
ٹھیکیدار نے  ٹھیکے کی فائل اپرو ہونے سے پہلے ہی  پراڈو  افسر کے گھر پہنچا دی تھی
اور ایک کروڑ کا کیش  ٹھیکہ ملنے پر  پہنچانے کا وعدہ کیا تھا ۔
کلرک کو بھی کیش کا وعدہ ہی ملا تھا
لیکن اس نے فائل افسر کے اگے رکھی ، افسر نے  فائل پر لکھ دیا “ اپرووڈ” (Approved) ،۔
ٹھیکیدار ، کیش دینے سے مکر گیا ۔
افسر نے کلرک سے پوچھا : اب کیا کریں ؟
کلرک نے مشورہ دیا  اب اپ اس لفظ اپروو سے پہلے “ ناٹ “ (Not)  کا اضافہ کردیں  ۔
افسر نے ایسا ہی کر دیا
 ٹھیکیدار کے طوطے اڑ گئے  ، منتیں ترلے کر کے کچھ کیش دیا اور کچھ کا وعدہ کر کے لیا۔
تو اب افسر کلرک سے پوچھتا ہے کہ
کیا کروں ؟
کلرک کہتا ہے  اپ ، ناٹ کے اگے لفظ ای (E) کا اضافہ کر دیں اس طرح نوٹ اپرووڈ (Note Approved) ہو جائے گا ۔
پس ثابت ہوا کہ کلرک بادشاھ کچھ بھی کر سکتا  ہے
فوجی مجبوریہ  پاکستان ،۔

میٹھے چاول


پانامہ لیکس سے مجھے ایک واقعہ یاد آ گیا
بات ہے کو انیس سو چوہتر کی
ابھی انسانوں کی وہ نسل  جوان تھی جنہوں نے  کھاد کی مہربانی سے  روٹی کی بہتات نہیں دیکھی تھی ،۔
رمضان کا مہینہ تھا
بیر والی مسجد میں  کچھ بابے  اعتکاف پر بیٹھے ہوئے تھے ،
شام کو افطاری کے لئے گھر گھر سے کچھ نہ کچھ  مسجد پہنچ جاتا تھا،۔
اپنا کلاس فیلو اور یار “ پہٹی “ (ذولفقار چیمہ) بھی وہیں ہوتا تھا ،۔
مسجد کی خدمت ، اذان نماز کے لئے ۔
پہٹی بتاتا ہے کہ  جب افطاری میں کھانا سامنے آتا تھا تو بابے لوگ  میٹھی میٹھی اور تر چیزوں پر جھپٹتے تھے ،۔
کسی گھر سے اس دن میٹھے چاول آئے ہوئے تھے ،۔
بابے اللہ رکھے نے  یہ چاول آتے دکھے تھے
لیکن مولوی صاحب نے یہ چاول حجرے میں چھپا دئے  ، گھر لے جانے کے لئے ،۔
افطاری میں جب بابے اللہ رکھے نے  میٹھے چاول نہیں  دیکھے  تو ؟
تپ کر بولا
ہم یا یہاں بہن چدوانے کو بیٹھے ہیں ؟ اگر میٹھے چاول مولوی نے ہی  لے جانے ہیں  ۔
 شریفین پر تنقید کرنے والوں سے بندہ پوچھے کہ
اب شریفین کیا “ امبھ “ لینے کو سیاست میں آئے تھے اگر
سارے  فنڈ اور ڈالر جرنیلوں نے ہی کھا جانے تھے  ،تو ؟؟

Popular Posts