جمعرات، 21 اپریل، 2016

حکیم حاذق کا کیلکولیٹر


اچھو کو بڑی سخت اور نالاں کر دینے والی قبض ہو گئی ۔
اچھو حکیم صاحب کے پاس گیا ۔
حکیم صاحب نے اس کی نبض دیکھی ، زبان باہر نکال کر دیکھانے کا کہا
اور سر ہلانے لگے
بس سمجھ لگ گئی ہے  ،۔
اوئے نام کیا ہے تمہارا ؟
اچھو ، جی اچھو  !،۔
گھر کہاں ہے ؟
 وہ جی اونچی مسجد کے پاس !،۔
کہاں ؟ اونچی مسجد کے اس طرف یا اوس طرف ؟
جی اوس طرف!!۔
یہ کوئی ہزار قدم کا فاصلہ بنتاہے ناں ؟
جی !!۔
حکیم صاحب نے کلولیٹر نکال لیا
اور حساب کرنے لگے  ،۔
گھر کا فاصلہ کوئی ہزار قدم ۔
پیدل آئے ہو یا کہ کسی سواری پر ؟
 جی پیدل !۔
حکیم صاحب نے کیلکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
گھر کے دروازے کی سیڑہیاں کتنی ہیں ؟
 جی کوئی چھ !!،۔
حکیم صاحب نے پھر کیلکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
ٹوائلٹ پہلی منزل پر ہے یا کہ دوسری پر ؟
جی دوسری پر !!۔
دوسری منزل کی سیڑہیاں کتنی ہیں ؟
جی کوئی سولہ  یا سترہ !!۔
حکیم صاحب نے پھر کلیکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
سیڑہیاں چڑھ کر ٹوائیلٹ کتنی دور ہے ؟؟
جی کوئی  دس قدم !!،۔
حکیم صاحب نے پھر کلیکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
اس وقت کسی اور کے تو ٹوائلٹ میں ہونے کا امکان نہیں ہے ناں ؟؟
جی ، نہیں ہے ،۔
حکیم صاحب نے ایک دفعہ پھر کیلکولٹر پر انگلیاں ماری ۔
پیسے لے کر آئے ہو ناں ؟
جی !! ہاں جی ۔
حکیم صاحب نے دوائیوں کے مرتبان  نکال نکال کر ترازو میں  مختلف کشتے اور  پوڈر ڈالنے لگے ۔
بڑی احتیاط سے ایک دفعہ پر کیلکولیٹر کو غور سے دیکھا
ترازو کے پلڑوں کو  دیکھ بھال کر ایک پڑیا بنائی
اور اچھو سے کہا پیسے نکال کر ادا کرو!۔
اچھو نے پیسے ادا کر دئے
تو حکیم صاحب نے  اس کو کہا کہ
غور سے سنو
یہ پڑیا کھا کر گھر کی طرف دوڑ لگا دو
کسی سے بات نہیں کرنی بس سیدھا ٹوائیلٹ میں جانا ہے
قبض کشا ہو جائے
بس پڑیا کھاؤ اور دوڑ لگا دو !!۔
اچھو نے پڑیا کا پوڈر منہ میں ڈالا اور گھر کی طرف دوڑ لگا دی ۔
اغلے دن حکیم صاحب کے پاس آیا
اور رونسا ہو کر کہنے لگا
حکیم صاحب
تہاڈا کیلکو لیٹر خراب جے ۔
میری قبض  تے پانچ سو قدم سے بھی پہلے کشا ہو گئی سی ۔
باقی کی ساری قبض شلوار میں ہی نکلتی رہی ہے ،۔
خدا دا واسطہ جے اپنا کیلکولیٹر ٹھیک کرواؤ!!۔

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts