بدھ، 31 دسمبر، 2008

جاپان سیاست

جاپان کی سیاست کی باتیں جب میں لکھتا هوں تو اس میں میرا مقصد اپنی پاک سیاست کی ناپاکی کی طرف توجه دلانا هوتا ہے ـ
جاپان لوگوں کا رویه اپنے وزیر اعظم کے ساتھ کچھ اس طرح کا هوتا ہے که کبھی ایسے لگتا ہے که اس کو ایک هیڈ منشی سا سمجھ رہے هیں اور کبھی ایسا لگتا ہے که اس کو گھر کا بڑا سمجھ رہے هیں ، بڑا بھی ایسا که جس سے شائیستگی کے ساتھ مذاق بھی کیا جاسکتا ہو اور گلے شکوے بھی ـ
جب بات هو اپنے وزیر اعظم کی انگریزی کی اهلیت کی تو
جاپانی اپنے کسی پرانے وزیر خارجه کی بات بتایا کرتے هیں که جب اس کو کسی کانفرنس میں بہت سے لوگوں کو انگریزی میں باتیں کرتے سنا تو
اپنی انگریزی جھاڑنے کا شوق چرایا
لیکن انگریز ی سکول میں پڑھی بھی تھی تو اپنے چھٹی جماعت کے لیول کی ان کوایک هی فقره ان ماحول سے میل کھاتا یاد ایا
دس از اے پین
جاپانی کہتے هیں که هماری تزارت خارجه کا لیول ہے
دس از اے پین
امریکی صدر بل کلنٹن کے دور میں جاپان کے وزراعظم تھے موری صاحب
انهوں نے انگریزی میں حال چال پوچھنے کی انکریزی کا یک سیٹ یاد کیا هوا تھا
کسی سو بھی پوچھنا ہے هاؤ آر یو
اس کے جواب میں وه کچھ بھی کہے اپ نے اس کو کہنا ہے
می ٹو
موری صاحب کو ایک جگه اپنے صدر بل کلنٹن صاحب سے ملاقات هوئی تو موری صاحب نے اپنی انگریزی کی دھاک بٹھانے کے لیے ان سے جب حال پوچھاتو فقرھ کچھ یوں تھا
هُو آر یو ؟؟
کلنٹن بڑا دل دل بندھ ہے
اس نے جواب دیا
ائی ایم هیلری زو هاسبینڈ!!ـ
موری صاحب فرمانے لگے
می ٹو !!!
اس پر جو قہقے اج بھی جاپان لگاتے هیں
لیکن جب بات هو اپنی بولی کی تو جاپانی لوگ اتنی باریک بین هین که لفظوں کے انتخاب میں لرزش کسی بھی بندے کا مستقبل تباھ کر سکتی هے
کسی بھی غیرت مند بندے کو خود کشی پر مجبور کر سکتی هے
اج کل سابق وزیر آعظم فوکودا صاحب کی سختی ائی هوئی هے
کسی پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے سوال کیا که
آپ کا رویه باهر سے دیکھنے والے جیسا هوتا ہے اور اپ کی باتیں مشورے جیسی اس پر عوام کو اعتراض هے
فوکودا صاحب اس پر غصه کر گئے اور جواب میں کہـ بیٹھے
میں خود اپنی ذات پر بھی باهر سے دیکھنے والے کی طرح نظر ڈال سکتا هوں ، میں تم سے مختلف هوں ـ
اب جی میڈیا اس بار کو لے اُڑا ہے
که بات کا کیا مطلب ہے که آپ نے ایک صحافی کو کهـ دیا هے که اپ اس مختلف هیں ـ
کیا مختلف هے؟؟
کیسے مختلف هے ؟
ایک خاتوں صحافی تو پنجابی محاورےمکے مطابق ان '' پچھے اي پئے گئی جے ''
وه فوکودا صاحب کے علاقے گنماں کین (یه وه کین هے جہان تاتے بیاشی والی اور ایسے ساکی والی مسجد ہے) بھی گئی ہے
اور ان کے برادری والوں سے پوچھ رهی هے که ان کی عدات کیسی تھیں بچپں اور جوانی میں
ان کے استادوں سے پوچھ رهی هے
ان کے اس استاد سے جن کے ساتھ فطکودا صاحب بچپن میں گیند جوپن (اردو میں کیا کہتے هیں معلوم نہیں انگریزی میں کیچ بال) کھیلا کرتے تھے
ان کا انٹریو لیا جارها ہے
فوکودا صاحب کے جہاں جہاں ملنے کا امکان ہے واهاں ان کا انتظار کیا جارها ہے
فوکودا صاحب کے پيچھے چین تک پروازیں کی جا رهی هیں ـ
اور فوکودا صاحب هیں که سنجیدھ سا منه بنا کر هلکی سی خفگی کے انداز میں جان چھڑا رهے هیں ـ
فوکودا صاحب کے بجائے اگر همارا کوئی پاک حکمران هوتا چاهے فوجی یا غیر فوجی تو اس نے جو ناپاک رویه اپنانا تھا
اس کا سارے هی اهل علم کو علم هے ـ

اتوار، 28 دسمبر، 2008

ایک اور سال

رفته رفته اپنے اختتام کے قریب دوهزار آٹھ ـ
کیا کھویا کیا پایا؟؟
کون گيا کون آیا؟
هر بندے کے اپنے اپنے حالات هوں گے ـ
مجھے تو جی ایسے لگتا ہے که دن لمبے اور سال چھوٹے هوتے هیں ـ
صبح سے شام کرنا که جیسے جوئے شیر لانا
اور پلٹ کے دیکھنا تو عمر کا چوتالیسواں سال شروع !!ـ
ابھی کل کی بات لگتی ہے که کلینڈر لگایا تھا دیوار پر ، هر مہینے ایک ایک پیج پھاڑتے ابھی اخری پیج که نیا کلینڈر لا کر رکھا دیوار پر لگانے کے لیے ـ
اسی لیے شائید کہتے هیں که روز محشر لوگوں کو لگے گا که دنیا میں ایک پل رهے که ناں رہے ـ
سال کے شروع میں جذبات عروج پرتھے که اب اس ملک میں رهنا ہے
اور اب اکنامک کے حالات اتنے ٹھنڈے هو گئےهیں که موسم کی ٹھنڈک بھی سخت لگ رهی هے که جذبات بھی ٹھنڈے ٹھار ـ
کل کی بات لگتی هے که میں باسلونا سپین کے ری اے ریتا نیٹ کے غار نما ورک شاپ میں بیٹھا هوں
جب میں نے یه بلاگ شروع کیاتھا
ویسے تو پانچواں سال ہے مگر دوهزار نو کے چڑھتے هی اگر میں کوئی پوسٹ لکھ دیتا هوں تو آرچیو میں چھٹا سال اجاگر هو جائے گا ـ
جی هاں چھ سال کا آرچیو
لیکن کل کی بات لگتی هے ـ
اس سال جاپان کا ویزھ ملا ، ڈرائیونگ لائیسنس کا امتحان پاس کرلیا ، نیا مکان خرید لیا ،بیٹا پیدا هوا جس کا نام آیت مصطفے رکھا ـ
میرے رب اللّه نے کتنی هی چیزیں عطا کیں
میں اپنے ساتھ هونے والے کچھ دھوکوں کا ذکر کرنا چاھتا تھا لیکن میں نے پایا زیادھ هے اور کھویا کم هے
هر سال کی طرح اس سال بھی ـ
اللّه جی تہاڈی مہربانی !!ـ
انے والا سال اللّه سب کے لیے خیر کا کرے
اور اللّه صاحب مجھ پر بھی اپنی مہربانیاں بڑھائیں اور جاری رکھیں
آمین!!ـ

جمعہ، 26 دسمبر، 2008

مثبت سوچ

هم خود ساخته جلا وطن لوگوں کی اکثریت کا شروع میں یہی خیال تھا که چار پیسے کما کر اپنے وطن میں زندگی گزاریں گے ـ
مگر اپنے وطن کو حالات کی مسلسل خراب هوتی حالت نے هماری سوچ اتنی بدل دی ہے که همیں اب اپنا وه ارادھ هی بھول گیا ہے که کبھی هم نے پاکستان میں بسنے کا سوچا تھا ـ
اب تو یه حالت ہے که باهر کے ممالک میں مکان خرید لینے اور کسی ملک کی نیشنیلٹی مل جانے کو بھی فخر سمجھنے لگے هیں ـ
لیکن یارو پاکستان جا کر بسنے کی ایک چنگاری حالات کی راکھ میں دبی رهتی هے
کبھی کبھی اگر یه چنکاری شعله بنے بھی لگے تو پاکستان گے سیاسی حالات اس پر پانی ڈال کر جاتے هیں ـ
نواز شریف کی پہلی وزارت عظمی کے دنوں میں یه چنگاری میں نے شعله بنتے دیکھی ـ
ان دنوں میں دنیا کی سیاحت پر نکلا هوا تھا
ملک ملک پھر رها تھا که جہاں کسی پاکستانی سے ملاقات هوتی تھی اس کے منه سےنکلتا تھا که
جی میں اب پاکستان منتقل هونے کا سوچ رها هوں
که کاروباری حالات ٹھیک هی گئے هیں ـ
کتنے هی لوگوں نے مجھے بتایا که انہوں نے پیسا پاکستان منتقل کرنا شروع کر دیا ہے ـ
اور پاکستان میں حالات یه تھے که مزدوروں کے پاس وقت نہیں تھا
ٹریکٹر ٹرالی پر مٹی ڈھونے والے کمہاروں کو مٹی کھود کر ٹرالی میں ڈالنے والے مزدور نہیں مل رهے تھے
دوکان دار اور دوسرے کاروباری جو که باهر سے آنے والوں كو رشک كی نظر سے دیکھتے هیں انہوں نے بھی کہنا شروع کردیا تھا که جی
هم تو جی اپنے ملک میں هی مطمعن هیں ـ
محلاتی سازشوں نے نواز شریف کی حکومت گرا دی
اور حالات پھر خراب هونے لگے
بعد میں نواز شریف کو بھی موقع دیا تو گیا مگر اس وقت تک پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی بہـ چکا تھا
که شریفین کی کرپشن کی بھی اڑنے لگیں ـ
عام بندے کے حالات خراب سے خراب تر هونے لگے
اور باهر والوں نے پھر سے انہی ملکوں میں ٹکنے کو بهتر جانا ـ
لیکن ایک بات میں نے ان تارکین وطن میں هر دور میں دیکھی ہے که جس ملک میں رھ رہے هوتے هیں اس ملک سے زیادھ پاکستان کے حالات پر نظر رکھتے هیں ـ
ان کے دل پاکستان میں رہنے والوں سے زیادھ پاکستان کے لیے دھڑکتے هیں ـ
جب بھی کہیں محفل لگتی هے تو پاکستان گے سیاسی حالات هی موضوع هوتے هیں ـ
پاکستان سے تارکین کی اس محبت کو چالاک لوگوں نے اپنی اپنی سی سکت کے مطابق کیش بھی کروایا
که کسی نے
مذھبی ادارے کے نام پر پاکستان کے حالات کو سنوانے کی امید دلا کر هر ملک میں اپنی اولاد کے لیے جائیداتیں بنائیں ـ
تو کسی نے هسپتال کے نام پر
یه هسپتال کے نام پر چندھ اکٹھا کرنا تو جی بہت هی اسان ہے
که ان تارکین وطن لوگوں کے گھر والوں نے جنہون نے ان کو طرح طرح سے بیوقوف بنا کر پیسے بٹورے هوتے هیں
جب دیکھتے هیں که اب باهر والے پیسے بھیجنے میں ہچکچانے لگے هیں تو ماں کی بیماری کو بہانه بنا کر پیسے منگوانے لگتے هیں
اس لیے باهر والے سارے هی لوگ اس بات پر پیسے دینے پر فوراً راضی هو جاتے هیں که جی
غریب لوگوں کا علاج مفت هو گا
کیونکه انہوں نے اپنی ماں کے علاج پر اٹھنے والا بے بہا خرچ دیکھا هوتا ہے
حالانکه وه پیسے بھائوں بہنوئیوں اور رشته داروں کی عیاشیوں پر خرچ هو چکے هوتے هیں ـ
هسپتال میں مفت علاج هو هی نہیں سکتا !!ـ
دوائیوں پر خرچ ائے گا هی تو ڈاکٹر کا گھر کیسے چلے گا ؟؟
عمارت کی مرمت وغیرھ کا بھی خرچ هوتا ہو تو جی مشینوں کی ٹوٹ پھوٹ بھی
اس لیے جب لوگ عمران خان کے هسپتال میں جاتے هیں تو مایوس هو جاتے هیں که
عمران خان نے تو غریبوں کے لیے هسپتال بنایا تھا
تو اب یه پیسے کس لیے مانگ رها هے ؟؟

میں یه ساری باتیں اس لیے لکھ رها هوں که
همارے ایک بڑے هی مہربان دوست هیں جی
میاں عظمت صاحب


میاں صاحب ، فیض میان ٹریڈنگ کے نام سے جاپان میں کاروبار کرتےهیں
میاں صاحب ایک مضبوط کاروباری حثیت کے مالک هیں
دو دن پہلے ان کے ساتھ بیٹھے تھے که انہوں نے یه بات چھیڑ دی که پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاهیے ـ
میاں عظمت کے بڑے بھائی میاں سلیم یہاں مسلم لیگ ن کے بڑے سرگرم کارکن هیں جی !ـ
میں نے ان کے سر کو ھاتھ لگا کر تو نہیں دیکھا که کتنا گرم ہے
لیکن مسلم لیگ ن کے لیے ان کے لہجے میں کافی گرمی هوتی هے اس لیے هو سکتا ہے که سر بھی گرم هو ـ
میان عظمت صاحب کیونکه کاروباری هیں اس لیے ان کو کسی سیاسی پیلٹ فارم میں صرف پیلٹیں هی پلیٹیں نظر اتی هیں ـ
پچھلی نشست میں میان صاحب کی گفتگو میں ایک درد تھا که جی پاکستان گو لیے کچھ کریں
ان کے خیال میں همیں جاپان میں رہنے والوں کو کسی بھی سیاسی پارٹی کی بجائے خود سے یه کام کرنا چاهیے که
که کچھ لوگ ایک جگه اکھٹے هو کر اس طرح کریں که پیسے اکھٹے کر کے پاکستان میں کہیں فیکٹری یا مل لگائیں که ایک تو لوگوں کو کاروبار میسر هو گا اور دوسرا پاکستان میں کوئی تکنیک بھی جاگے گی ـ
میں نے پوچھا که پاکستان میں کہاں ؟؟
تو ان کا جواب تھا که کہیں بھی !!ـ
جاں سب مل کر فیصله کر لیں
ضروری نهیں که میرے گاؤں میں !ـ کہیں بھی !!ـ
ان کے خیال میں جاپان کے کاروباری لوگوں کے لیے ایک ملین ین کوئی بڑی رقم نہیں هے
اور اگر ایک سو ادمی مل کر ایک ایک ملین ین ڈالیں تو سو ملین ین سے کافی بڑا پروجیکٹ شروع کیا جاسکتا ہے ـ
یاد رہے که ایک ملین ین کے پاکستانی روپے بنتے هیں ساڑھے آٹھ لاکھ !ـ
میان صاحب کے یه خیالات بتارہے هیں که ان کے اندر کی اس آگ کو کوئی کسی دن کیش کروانے کے لیے اجائے گا
اور ان سے چندے کے نام پر پیسو بٹور لے گا
چاهے ایک دو ملین ین سے میان صاحب کوکوئی فرق ناں بھی پڑے
لیکن ـ ـ ـ ـ ـ

جمعہ، 19 دسمبر، 2008

لتّر !ـ تبدلی کی نوید

آپنے بش صاحب کو لتر پڑنے پر هر بندے کا اپنا اپنا انداز ہے جی
تبصرے کرنے کا ـ
سوچنے والے بھی بڑی دور کی سوچتے هیں جی
ایک لاله جی کہیں توند نکالے سو رہے تھے که
ایک چوھا ان کی عظیم توند پر سے گزر گیا
جس سے لاله جی کی انکھ کھل گئی
اپنی توند کو چوھے کی گزرگاھ بنتے دیکھ کر
لاله جی کرنے لگے واویلا ، وه شور مچایا که خدا کی پناھ
کسی نے کہا که لاله جی چوھا هی گزر گیا ہے ناں جی کون سی قیامت آ گئی ہے؟
تو لاله جی کہنے لگے که جی اج چوھا گزرا ہے راسته تو بن گیا ناں جی کل کلاں کو ھاتھی هی گزر جائے تو؟؟
بس جی کچھ اسی طرح کی دور اندیشی کا خیال پیش کرهے تھے جی اپنے ایک دوست
که
جس طرح شوشلیزم ختم هوئی اسی طرح ایک دن یه سرمایه دارانه نظام بھی ختم تو هونا ہی ہے
تو جی پھر اسلامی نظام هی آئے گا
اب اپ دیکھ هی لیں گے که کانفرنسوں میں لوگ ایسے جوتے اتار کر جائیں کے جیسے مسجد میں جاتے هیں
اسی طرح اہهسته آهسته ماحول اسلامی بنتا جائے گا ـ
میں تو جی اس بات سے متفق نہیں هوں
میرے خیالات کیا هیں ؟؟
اگر میں نے بتائے تو هو سکتا ہے که همارے یه دوست اپنی انسلٹ سمجھیں
اور
دوسری بات یه ہے که اسلام کے ٹھیکیدار کہیں مجھے قتل هی ناں کر دیں !ـ
پہلے هی کتنے لوگ مجھے کہـ چکے هیں که جی اپ کے خیالات کافرانه هیں
کسی دن کوئی آپ کو قتل کردے گا !!
ثواب کے لیے!!ـ
قصور میرا یه ہے که میں قرآن کی '' باتاں '' کرتا هوں !!ـ
آپ کا کیا خیال ہے جی بیچ اس بات کے؟؟؟

منگل، 16 دسمبر، 2008

پاک غدّار

بی بی سی کی ایک خبر کے مطابق
محترمه گوجرانوالہ کی عدالت
میں یه ایک مقدمه آیا ہے جی غدّاری کا !!ـ
عدالت میں
سب انسپکٹر نذر محمدگوندل نے ضمانت کی مخالفت کی وجه یه بتائی ہے کہ ملزم محمد رضوان کتب کی دکان کا مالک ہے۔
اس کے قبضے سے ایک ایسا کتابچہ برآمد ہوا ہے جس میں ''عسکری تربیت '' کی ترغیب دی گئی ہے۔ تفتیشی آفسر کے بقول یہ ایسے لٹریچر پر مبنی ہے جو'' فوج '' کے خلاف نفرت پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔
تفتیشی افسرکی ایک دلیل یه بھی تھی کہ اس کتابچے سے عام پاکستانیوں (بلڈی سیویلین ) میں فوج کے خلاف نفرت پھیل سکتی ہے
اس لیے ملزم کو گرفتار کیاگیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کے جج صاحب نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی اورفرمایا کہ ملزم سےبظاہر فوج کے خلاف باغیانہ لٹریچر برآمد ہوا ہے اس کے لیے ضمانت کی رعایت کا حقدار نہیں ہے۔
یہاں میرے ذہن میں سوال پیدا هوتے هیں که جی
یه بغاوت ہے کیا اور غدّاری کس کو کہتے هیں ؟؟
لال مسجد بھی پاکستان کا ایک حصه تھی اور لاله موسی کا محمد رضوان کتب فروش بھی ایک پاکستانی ہے
اور پاک فوج بھی پاکستان کا هی حصه هے
لیکن پاک فوج اپنے آپ کو پورا پاکستان هونے کی ایکٹنگ کیوں کرتی ہے
پاکستان کا آئین پامال هو یا پاکستان کی سرحدیں ـ مشرقی پاکستان کے ڈھاکے میں بربریت کی هو یا اسلام آباد کو فتح ـ
بلوچوں کا قتل هو یا پٹھانوں پر بم باری ـ
اس کو کوئی بھی بغاوت یا غدّاری نہیں کہتا
اور ایک پاکستانی اپنے پاکستان کی محبت میں اگر پاک فوج کے ان جرائم پر انگلی بھی اٹھائے تو
جی
غدّار کہلوائے ؟؟
بھلي مانس شہریوں کے خلاف اس طرح کے مقدمات فوج کی رهی سہی عزت بھی ختم کردیں گے ـ
پاک فوج کے کرتاؤں دھرتاؤں سے میں ایک پاکستانی هو نے کے ناطے اپیل هی کر سکتا هوں که
پاکستانیوں کا قتل بند کریں !ـ
آئین کی بار بار پامالی بند کریں ـ
پاکستانیوں کو غداری اور بغاوت جیسے مقدموں میں هراساں ناں کریں ـ
بلکه اگر هو سکے تو جی پاکستان کی جان چھوڑيں اور اپنے آقاؤں کے ملک کو چلے جائیں ـ

اتوار، 14 دسمبر، 2008

عید نامه

محترمه فرحت کیانی صاحبه کی میل وصول هوئی
که مجھے عید نامه لکھنے کے لیے ٹیگ کیا گیا ہے
یه سلسله شروع کیا ہے جی آپنے ساجد اقبال
صاحب نے اور جی حاضر ہے اپ کی خدمت میں ٹیگ لگوا کر خاور کھوکھر عید نامه لے کر ـ
عید سے پہلے
هر سال عید پر نماز کے بعد ایک عجیب سی اداسی طاری هو جاتی ہے
اس لیے میں نے اس سال پہلے هی اپنے مسجد کے ناظم عمران صاحب کو کہنا شروع کردیا تھا که جی کوئی شغل وغیرھ هونا چاهیےـ
کیون که مسجد کے زیادھ تع نمازی اس سال کہیں ناں کہیں چلے گئے هیں
مثلاً ٹوکیو ٹریڈنگ والے راشد صاحب حج کے لیے چلے گئے هیں
هجویری ٹریڈنگ والے فیاض مغل صاحب افریقی ممالک کے دورے پر نکلے هوئے هیں
نجیب خان صاحب بھی برما (مینمار)جانے کا کہـ کر نکل گئے هیں
برما والے سلیم بھائی بنگله دیش چلے گئے هیں ـ
ان دنوں فجر کی نماز میں پاکستانیوں کی نسبت برما اور بنگله دیش والوں کی تعداد زیادھ هو تی هے ـ

یوم عید
عید کی نماز کا ٹائم نو بجے مقرر هوا تھا هر روز کی طرح صبح چار بچے اٹھے
انٹر نیٹ پر براؤزنگ کی سوا پانچ بجے گاڑی کا انجن اسٹارٹ کر کے اندر آکر وضو کیا ، کافی پی ،اور نماز کے لیے مسجد کی طرف نکلے ـ
نماز چھ بجے تھی
هر روز نماز کے بعد گفتگو هوتی ہے لیکن عید کے دن سبھی نمازی جلدی گھروں کو چلے گئے
میں نے بھی گھر آ کر غسل کیا کپڑے استری کیے
اور نماز کے لیے چلے ـ
نماز کے بعد عید ملن '' جپھیاں '' ڈال کر لوکاں کو ملے ـ
تو عمران کہنے لگا که
نماز عید
جی اس کے بعدآپ اپنے حاجی مشتاق صاحب کی پارکنگ میں پہنچ جائں که سبھی دوست وهاں هوں گے
حاجی مشتاق صاحب گیلانی ٹریڈنگ کے پریزیڈنٹ هیں جی ـ
ان کا معاملات کو دیکھنے کا جی اپنا هی انداز ہے ـ
میں حاجی مشتاق صاحب کو کافی جگتیں کیا کرتا هوں
جس کا حاجی صاحب نے گله کیا تھا کہیں میری غیر موجودگی میں جس کا مجھے
اپنے طارق خان صاحب نے بتایا ہے
میں دو دن پہلے کافی کے کینوں کا ایک کارٹن خرید کر گاڑی میں ڈال رکھا ہے که اب جب مجھے حاجی صاحب ملیں گے تو میں ان سے اس بات کی معافی مانگوں گا
کیونکه حاجی صاحب ایک سادھ دل بندے هیں
اور میں ایسے بندوں کا دل نہیں ٹوڑنا چاهتا ـ
تو جی
ان حاجی مشتاق صاحب کی پارکنگ میں تھا
جی
قربانی کا انتظام
اور یہاں پر بکروں کو ذبح کرنے کا بھی انتظام کیا هوا تھا
جاپان میں جانوروں کے ذبح کے قوانین کافی سخت هیں مگر جی
جس طرح برانیه میں پرانے زمانے میں سائیکل کی دو سواریاں غیر قانونی هوتی تھیں مگر کیونکه قانون کی کتاب میں تین سواریوں کچھ نہیں لکھا هوا اس لیے تین سوایوں والے سائیکل پولیس والے نہیں پوچھتے تھے
اسی طرح جی سور گائے بیل کے ذبح کے تو قوانین هیں مگر بکری کے ذبح کا پر کچھ بھی نہیں لکھا هوا اس لیے بکری کا ذبیح کا کام چل هی جاتا ہے
میں نے اس ذبح کے وقت کوئی بھی تصویر نہیں لی تھی کیونکه میں نهیں چاهتا تھا که کہیں کوئی تصویری ثبوت پھر بھی رھ جائے ـ
اس بعد حاجی صاحب کی پارکنگ کے ساتھ هی ایک اور پارکنک بھی ہے

جس میں چولہا وغیرھ بنا هوا ہے
اس لیے گوشت کو اس حاجی مشتاق صاحب کی پارکنگ کے ساتھ والی کسی اور کی پارکنگ والے چولہے پر پکایا
گوشت ابھی کچا پکا هی تھا که اسلام خان بھائی اور میں نے اس کو نکال کر کھانا اور کھلانا شروع کردیا
اس گوشت نے میرے پیٹ میں تین دن گڑ بڑ مچائے رکھی
مگر جی گوشت تھا مزے کا
اور جی هیں اس دن کی کچھ تصاویر





آپنے آپنے اصول

قلم کی حرمت اور صحافطی عظمت یا اسی طرح کے کچھ جذباتی الفاظ اپنی جکه لیکن
اگر کوئی بندھ اس بات کی توقع رکھتا ہے که جی میں اپنے زرداری صاحب کے خلاف کچھ لکھوں تو یه میں اس کی یه توقع پوری نہیں کر سکتا
اس لیے نہیں که جی زرداری صاحب بڑے چنگے بندے هیں
بلکه جی اس لیے که زرداری صاحب بڑے زورداری بھی هیں ـ
اور جی میں ٹھہرا پنجابی
سدا کے طاقت کے پجاری
کمزور پر تو مجھے غصه هی بہت آتا ہے
جی چاهتا ہو که جی اس کا بازو مروڑ کر اس کی کمر میں کونی مار کر گرا دوں
اور جی طاقت ور کے سامنے جی میرا دل بڑا رقیق القلب هو جاتا ہے
جی چاهتا ہے جی که اس کے سامنے لوٹنےلگانے لگوں
اگر مجھے دم لگی هو تو ایسے ایسے بل دے کر هلاؤں که اپنے آقا کا تو جی '' هاسا '' نکال دیا کروں ـ

ایک پاکستانی انجنیر اپنے کسی دوست انجنیر کو ملنے گیا جو که کسی افریقی ملک میں کام کرتا تھا
اپنے اس دوست کے ٹھاٹھ باٹھ دوکھ کر تو جی پاک والا انجنیر حیران هی رھ گیا که
یه کیسے ممکن هوا ہے که تم اتنے دولت مند هو گئے
تو اس میزبان انجنئیر نے اس کو کھڑکی سے باهر ایک پل کی طرف اشارھ کر کے پوچھا وه پل دیکھ رہے هو ؟؟
هاں !!ـ
دس پرسنٹ!!ـ میزبان نے کہا ـ
کجھ سال بعد میزبان انجنئیر کا پاکستان انا هو تو اس نے دیکھا که پاک والے کے ٹھابھ باٹھ اس سے بھی پڑھ کر هیں
تو اس نے باگ والے سے پوچھا که یه کیسے ممکن هو ا؟؟
تو پاک والے انجنئیر نے اس کوکھڑکی کے پاس بلایا
اور ایک طرف اشارھ کر کے پو چھا
وه پل دیکھ رهے هو ؟؟
نہیں !ـ مجھے تو کوئی پل نظر نہیں آ رها !!ـ
پاک والے انجنئیر نے کہا
سو پرسنٹ!!ـ
اب کوئی اس لطیفے کو زرداری صاحب پر لگا دے تو جی اس کا اپنا قصور ہے
که زرداری صاحب مسٹر ٹین پرسنٹ سے ٹوٹل پرسنٹ هو گئے هیں ـ
میں تو جی ایسی بات نہیں لکھ سکتا
اب کچھ دوست بتا رهے تھے که اپنے زرداری صاحب جب چین گئے تھے بھیک مانگنے تو جی چین نے مشینری اور تکنیک دینے کی بات کی تو
زرداری صاحب نے فرمایا که جی دینا هے تو کیش دو جی
اور کیش کی ضرورت پوری کرنے کے لیے انہوں نے ائی ایم ایف کی شرائط مان کر ملک کو مقروض کر دیا ہے
یه ساری باتیں لوگ کر رهے تھے ميں تو ایسی کوئی بات بھی ان کے خلاف نہیں کرنا چاهتا
اب اگر بھانڈ ان کو منگتا کہـ رہے هیں یا
ان کی ماضی کی کرپشن کے افسانے گردش کررہے هیں تو جی
ان لوگیوں کو میں تو یه هی کہـ سکتا هوں جی که ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے اور
ان کو ایسے هی بد نام ناں کریں جی ـ
یقین کریں که میں تو زرداری صاحب کے خلاف تنہائی میں بھی کوئی بات نہیں سوچتا
که کہیں پکڑا هی ناں جاؤں
اپنے بلاول صاحب کہیں امریکه میں کوئی ایوارڈ وصول کرنے گئے تھے که کسی امریکی صحافی نے ان کو پارٹی کا چئیر مین سمجھ کر کوئی سوال کردیا
اب ان امریکیوں کو کو سمجھائے که جی
جس کو اپ چئیر مین سمجھتے هو
اردو میں اس کو سجادھ نشین کہتے هیں
سجادھ ذرا چئیر سے مختلف هوتا ہے
ناں جی
اور
آپ لوگوں کے چئیرمین اور همارے سجادھ نشین میں زمین اسمان کا فرق هوتا ہے جی
آپ امریکی هوئے جی عام سے لوگ اور اپنے عام سے لوگوں میں سے کسی کو پکڑ کر چئرمین اور پته نہیں که کیا کیا بنا دیتے هو
همارے سجادھ نشین اور صاحبزادگان کچھ اور '' چیز '' هوتےهیں
اس لے بلاول صاحب نے جو جواب دیا میں تو جی اس کے غلط یا صحیع هونے کا نہیں لکھ سکتا هاں امریکیوں کو سمجھانے کی کوشش کرسکتا هوں که جی سجادھ نشین کی ڈیفینیشن سمجھنے کی کوشش کریں
اس طرح آپ لوگوں کو معاملات کرنے میں اسانی رهے گي
که کیسے سلام کرنا ہے
کیسے نذرانه () دینا ہے ـ
وغیرھ وغیرھ ـ
یه لکھ دیا گيا ہے تاکه سند رہے
که میں زرداری صاحب کے خلاف نہیں هوں
اور اللّه سائیں مجھ پر کرم فرمائیں
آمین!!ـ

ہفتہ، 13 دسمبر، 2008

اج کی بات

موسم بھی ٹھنڈا هوتا جارها هے اور کاروبار بھی
ڈالر کی مندی نے جاپان میں هم پاکستانیوں کے کاروبار کو بہت متاثر کیا ہے
جی اج کا ریٹ تھا آٹھاسی ین کا ایک ڈالرـ
اگر کسی کا ایک ٹرک افریقه میں دس هزار ڈالر کا بکتا ہے تو چار مہینے پہلے اس کو بارژ لاکھ ین مل جاتے تھے جاپان میں
اور اب هی دس هزار ڈالر والے کے پیسے جب جاپان اتے هیں تو ان کے بنتے هیں آٹھ لاکھ اسی هزار ین ـ
کچھ لوگوں بڑا شوق ہے جی امریکه کو اجڑتے دیکھنے کا ـ
امریکی اس کو ان لوگوں کا حسد کہتے هیں ـ
میں بھی اس بات میں '' کسی حد '' تک امریکیوں سے متفق هوں ـ
سارا نئیں !!ـ
اب کر لو جی باتاں ـ
ساری دنیا کے کاروباروں پر مندی چھائی هوئی ہے ـ
کیونکه امریکه کی اکنامک پر مندی چھائی ہے
امریکه دنیا کی ضرورت بن چکا ہے امریکه کا نقصان صرف امریکه کا نقصان نہیں هوتا بلکه بہت سے ملکوں کا لوگوں کا نقصان بن جاتا ہے ـ
پچھلي دنو ں جب امریکه کے کار میکر تین بڑوں کے کاروبار کے بحران کا سنا تو سوچا که شائید هم کاریں بنانے والے جاپان میں رهتے هیں اس لیے هو سکتا ہے که جاپان کی کاروں کی صعنت ک لیے یه اچھا هو
مگر جی جب سیانے لوکاں سے بات کی تو انہوں نے بتایا که امریکه کی موبائیل انڈسٹری کے لیے پرزے سارے جاپان سے جاتے هیں
اس لیے اس بحران کا جاپان کو بھی نقصان هو گا
اور ایسا هی هوا که جی جاپان کی بڑی بڑی کمپنیاں اپنے ورکرں کو کام سے نکال رهی هیں ـ
سونی الیکٹرونس اور ٹیوٹا والوں نے هزاروں لوگوں کو کام سے نکال دیا ہے
سال کے اخری مہینے میں جب بونس ملنے کی امید هوتی هے
کام سے جواب مل گیا ہے
ناں بونس اور ناں هی اگلے مہینے سے تنخواھ ـ
اللّه هم مزدوروں کے حال پر رحم فرمائے !!ـ
پاکستان گو حالات پر بندھ کیا کہے ؟
که هر چیز هی کجیوں سے بھری پڑی ہے
کسی بھی بات کا هم اور ممالک سو موازنه هی نہیں کرسکتے
که موازنه کرنے کے لیے بھی کچھ ناں کجھ تو هونا چاهیے
یہان هے هی کچھ نہیں
بھانڈ جگتیں کر رهے تھے کسی کی شادی کی تقریب میں
ایک کہتا ہے جی
اب تو جی اپنی هی حکومت ہے
سارے حکمران اپنے میں سے لگتے هیں
دوسرا کہتا ہے
اؤے وه کیسے ؟؟
ہم اس شادی میں بھیک مانگنے آئے هوئے هیں اور جی همارے صدر صاحب امریکه مانگنے گئے هوئے هیں ـ

سارے ای منگتے!ـ
ساری قوم کو انڈیا سے جنگ کرنے کا شوق چڑھا هوا ہے جی !!ـ
کسی گاؤں ميں لڑائی هو جائے تو جی گوجرانواله کے ہسپتال اس لڑائی کے زخمیوں کو سنبھالنے کی سکت نہیں رکھتے
تو جی جنگ جیسی ایمرجنسی کو کیسے سنبھالیں کے ؟؟
بڑا فخر ہے جی میری قوم کو اپنی '' پاک فوج '' پر لیکن یه فوج تو کسی زلزلے کی مدد کے لیے بھی تین دن میں پہنچتی ہے
محاذ پر تو جی ''اگلے '' بھی گولیاں چلا رہے هوتے هیں ـ

اتوار، 7 دسمبر، 2008

اردو رسالے

آج صبح میل چیک کی تو جی میل بکس میں ایک مشکوک سی میل بھی تھی
جس میں سینڈر کا نام لکھا تھا
*~*sMiLiNg DoLL*~*
اورمیل کا عنوان تھا
A humble Request...
پہے تو میں اس ڈلیٹ کرنے جا رها تھا مجھے خیال آيا که دیکھ لیتے هیں بڑی بڑی رقموں کو ترسیل کے لیے میری مدد کے طلب گار کسی افریقی کی هو گی اور اس نے کتنی رقم مجھے ٹرانسپورٹ کروانی هے
میل کھولی تو جی اسلام علیکم سے شروع اس میل کو کھول کر میں نے شکر کیا که اس ڈلیٹ نہیں کیا
یه میل تھی جی اردو رسالے والوں کی
جن کا دومین لنک ہے
http://www.urdurasala.com
اس سائیٹ کو کھول کر بھی ایک خوش گوار احساس هو که اس کا ڈیزائین کسی اچھۓ ڈیزائینر نے بنایا ہے
اور اس پر کگی کتابیں دیکھ کر جی اپنی جوانی میں پڑھی هو ئی کتابیں یاد اگئیں
سوناگھاٹ کا پجاری
ایک کتاب ہے جی بازی
جو که اردو کے ایک ماهانامے سب رنگ میں چھپا کرتی تھی یه ماهنامه پھر سالوں نامه هو گیا که سالوں میں ایک دفعه چھپا کرتا تھا
اس کہانی کو پورا پڑەنے کی خواهش میں جی بوڑہے هو کئے
شوکت صدیقی صاحب کی ایک کہانی تھی جی جانگلوس
اس کہانی کی تیسری قسط کا چربه تھاجی پی ٹی وی کا مشهور زمانه ڈرامه
وارث
اس کہانی کو بھی پرا پڑھنے کے لیے ترستے رهے که پچھلی دفعی پاکستان گیا تو گوجرانواله اسٹیشن کے سامنے والے کتابوں سٹالوں میں سے ایک سٹال پر اس کے کچھ حصے دیکھے لکن اس کا اخری حصه اس کتابوں والے کے پاس نہیں تھا تو اس نے کہا که جی آپ پیسے دے جائیں میں یه کتابیں آپ کے پنڈ(گاؤں)پہنچا دوں گا
لیکن جی اس نے نہیں پہنچائیں
اردو رساله کے نام سے بنی اس سائیٹ کو دیکھ کر میرے اندر ایک خسارے کا سا خفیف احساس گذر گیا
که کاش اج میرے پاس وھ کتابیں هوتی جو میں نے اپنے بچپن میں پڑهی تھیں اور اج وه نایاب هو چکی هیں
آنه لائبریری
کا نام سنا ہے کسی نے ؟؟
پاکستان بننے سے پہلے اس نام سے بچوں کی کتابوں کی اشاعت کا ایک سلسله چلا تھا
ان کتابوں کے بھے صندوق میاں ممتاز خاں صاحب کے مکانوں میں پڑے تھے
میاں ممتاز خان سیکرٹری وزارت خزانه هوا کرتے تھے
عمر کی چالیسویں دەائی کے پاکستانیوں نے ان کا نام ایک روپے والے نوٹ پر ضرور دیکھا هو گا
یه میاں ممتاز خان صاحب همارے گاؤوں کے تھے
ان کے گاؤں چھوڑ کر چلے جانے کے بعد ان کے مکان خالی پڑے تھے که کسی نے ان کے تالے توھ کر یہاں سو کتابیں چوری کر کے ردی میں بیچ دی تھیں
ان دنوں مجھے کتابیں پڑھنے کا جنون هوا کرتا تھا
همارے ایک کلاس فیلو رزاق درزی نے مجھے ان کتابوں کا بتایا
اور مجھے پوچھا که کیا تم یه کتابیں خرید لیا کروں گے
میں نے کتابیں خریدنے کی حامی بھر لی
اب زراق درزی نے مجھ سے پیسے لے کر ایک ایک کتاب کرکے مجھے لا کر دینے لگا اور جبمین کتاب پڑھ لیتا تھا تو رزاق کہتا تھا که کتاب تو تمهاری هی ہے لیکن یه زرا مجھے بھی
دو که میرے چاجے نے پڑھنی ہے
اس طرح سو وه کتابیں واپس رزاق کے پاس هی چلی جاتی تھیں تھیں
ایک دفعه جاوید درزی نے مجھے بتایا که رزاق کہـ رها تھا که اس نے خاور کو ایک فراڈ لگایا هوا هے جس میں خاور اور اس کوپیسے دیتا رهتا ہے
لیکن وه فراد کی تفصیل نہیں بتا رها تھا
تم هی بتا دو که کس مد میں اس کو پیسے دے رهے هو ؟؟
میں نے جاوید کو تو نہیں بتایا کیوں که همارے ابا جی کو کتابوں سے اللّه واسطے کا بیر تھا
اگران کو معلوم هو جاتا که میں نے کتابوں پر پیسے خرچ کیے هیں تو هو سکتا ہے مجھۓ مار مار کر لہولہان هی کردیتے
اپنے اردو کے بلاگر علوی صاحب کے کتابوں کو اون لائین کرنے کی شروعات کے بعد مجھے کتنی هی دفعه اس بات کا احساس هو ا که کاش وه کتابیں میرےپاس هوتیں
اور اج اردو رساله دیکھ کر تو یه احساس اور بھی بڑھا
کبھی کبھی سوچتا هوں که شائید رزاق نے وه کتابیں سنبھال کر رکهی هوں
چاهے وه اس بات سے مکر بھی جائے که کتابیں خاور کی ملکیت هیں
میں ایک دفعه پھر سے اس کو ادائیگی کر کے بھی وه کتابیں خریدنا چاهتا هوں
بہرحال مجھے
یه سائیٹ پسند ائی ہے
اور میرا خیال ہے که کتابیں پڑھنے والے کسی بھی شخص کو پسند آئے گي

بدھ، 26 نومبر، 2008

ایک ویب سائیٹ

جو لوگ آئیڈیا پیدا کرتےهیں ان کو زمانه موجد کہتا
ورنه
هم جیسے تو جی آئیڈیا کو یاتو نقل کرتے هیں یا پھر کچھ ائیڈیاز کو مکس کر کے ایک نیا آئیڈیا بنا لیتے هیں
بہت پہلے میں نے کہیں پڑھا تھا که یورپ کے کسی ملک میں کسی نے ایک دن کوئی چیز فروخت کرنے کے لیے ایک پرچی لکھ کر ایک بارونق جگه پر ایک درخت پر لگا دی
جس کی وجه سے سے کی چیز فروخت هو گئی
اس بات سے اور بھی لوگوں نے اسی درخت کو پرچی والی مشہوری کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا
که ایک وقت یه تھا که اس شہر میں کسی بھی ایڈروٹایزنگ سے زیادھ اس درخت پر لگائی پرچی کی اهمیت هوتی تھی
بیلٹن بورڈ کے نام سے کچھ دوکانیں یا سٹور یا پھر چرچ بھی ایک پھٹا (بورڈ) مہیا کرتے هیں
جہاں مکان کی تلاش مین جوان سٹوڈنٹس کا هجوم هوتا ہے
سیکنڈ ہینڈ کتابیں هوں که روز مرھ کے استعمال کی چیزیں
ایک سٹوڈنٹ جب اپنی تعلیم مکمل کر کے جا رها هوتا ہے تو اس کی کوشش هوتی ہے که اس کی یه پرانی چیزیں پیسوں میں بدل جائیں یا پھر کسی کے کام آ جائیں
تو جی یه لوگ بھی ان بیلٹن بورڈز پر اپنے پیغام لگا دیتے هیں

ایسے مفت رسائیل تو پاکستان سے باهر رہنے والے سبھی لوگ جانتے هیں جن پر اس طرح کے اعلانات اور پیغامات هوتے هیں
مزدور پیشه لوگ جو که بیرونی ممالک مین اخبار تو خریدتے نہیں که اجنبی بولی
اور پیسے کا ضائع
مگر
یه لوگ بھی ایسے رسائیل سے استفادھ کرتے هیں
ان رسائیل کو دسترخوان کے طور پر استعمال کرکے !!ـ
لیکن میں نے ایسی کوئی چیز
اردو میں
نہیں دیکھی
ناں تو پرنٹڈ میڈیا میں اور ناں هی
اون لائین
انٹر نیٹ پر !!!ـ
اخبارات کا اشتہارات کا صفحه ایک قسم کی چیز ہے اردو میں لیکن ناں تو یه فری هے اور ناں هی هر بندے کی دسترس میں ـ
پیرس میں میں نے بہت کوشش کی که ایسی کو چیز بناؤں مگر کتنی هی کوشش کے باوجود میں بمشکل روزی روٹی کا انتظام هی کرسکا
اپنی بقا کی کوشش میں هی باقی سارے خیالات خاک هوئے ـ
جاپان آکر میں نے بھی میں نے اس بات کو ذہن میں رکھا که کیسے اس ملک میں هی وه کا کام کر لیا جائے جو که میں کرنا چاهتا تھا
ایک تو جاپان میں لوگوں کا رویه بہتر ہے فرانسیسی لوگوں کی نسبت اور
کچھ بات یه بھی ہے که میں افورڈ بھی کر سکتا هوں
کسی حد تک خرچ کرنا !ـ
جاپان میں پاکستانی پورے جاپان میں بکھرے هوئے هیں
جاپان میں میرے علم میں ایسا کوئی بھی علاقه نہیں هے جہاں که ایک کلومیٹیر کے علاقے میں بیس پاکستانیوں کے گھر هوں ـ
هاں ایسے علاقے ضرور هوں گے که دس کلومیٹر کے علاقے میں ایک بھی پاکستانی ناں هو ـ
اس لیے یہاں جاپان میں اگر ایک ایسی ویب سائیٹ هو جس سے که سارے اردو پڑھنے والے ایک دوسرے كے حالات سے اگاھ هو سکیں تو یه ایک یونیک چیز هو گی
یاد رہے یه کوئی اون لائین نیوز نہیں ہے
جس میں بادشاهوں کی باتیں هوتی هیں
یه ایک اناؤنس اعلان ، اشتهار ٹائیپ پیغام کو شائع کرنے کی جگه هو گی ـ
یه سائیٹ کچھ اس طرح کام کرے گي که کوئی بھی بندھ کہیں سے بھی مجھے فیکس کر دے

جس پر که ھاتھ سے هی لکھا هو ـ
مثال کے طور پر کہیں کوئی مرگ هو جاتی ہے تو اگر میت کا کوئی قریبی بندھ مجھے فیکس کر دے که فلاں بندھ قضائے الہی سے انتقال کر گیا ہے تو
اگلے دن سارے جاپان میں زیادھ تر اردو پڑھنے والے اس بات سے اگاھ هو کر اس کے جنازے میں شامل هوسکتے هیں
یا احباب اور جاننے والے افسوس کرنے کے لیے جاسکتے هیں
یاپھر فرداً فرداً مجھے فیکس کر کے افسوس کا پیغام انٹر نٹ پر لگوا سکتے هیں
یا اس میت کی تدفین پر انے والے خرچے کے لیے چندھ اکٹھا کرنے والے کارکنوں کے لیے بھی سہولت هو سکتی هے

دوسری طرف کسی کی شادی کی خبر
اور
اس پر مبارک باد کے پیغامات
گاڑیوں کی فروخت میں میں نے دیکھا ہے که بہت سے پاکستانی
گھوم پھر کر گاڑیا ں تلاش کرتے رهتے هیں
جب کوئی گاڑی مل جاتی ہے تو اس کو خرید کر ایکسپورٹ کرنے والے لوگوں سے رابطه کر کے بیچ دتے هیں
اور هر بندے کی پہنچ چند هی ایکسپوٹروں تک هوتی هے
دوسری طرف ایکسپوٹروں کی پہنچ بھی تھوڑے هی لوگوں تک محدود هو جاتی هے
یا پھر اوکشن
اس طرح اگر کوئی بندھ اپنی گاڑی کے لیے مجھے لکھتا هے تو اس کی پہنچ بھی زیادھ ایکسپوٹروں تک هو جائے گي اور ایکسپوٹر حضرات کو بھی سہولت هو گي که
اوکشن کی نسبت کچھ کم قیمت پر گاڑی مل جایا کرے گی ـ

گاریوں کی حد تک تو پحر بھی ایک سسٹم بن هی چکا ہے مگر
کبھی کبھی کوئی مشینری مل جاتی ہے جس کی که کسی ناں کسی ملک میں ضرورت بھی هوتی ہے مگر
روابط کے ناکافی هونے کی وجه سے یه میشنری سکریپ هو جاتی هے

کیا هی اچھا هو که ایسی مشینوں کے متعلق بھی اطلاعات کا کوئی پیلٹ فارم بن جائے
اور وه پلیٹ فارم هو گا جی یه سائیٹ
اب مثالکے طور پر میرے پاس کچھ مشینیں پڑی هیں
پلاسٹک کی پٹی بینڈ !ـ
وه مشین جو که کارٹن کے ڈبوں یا کسی اور مال پر پلاسٹک کی پٹی باندھتی ہے
میرے پاس پڑی هیں تین عدد اور ایک سریه کاٹنے والی مشین اور ایک کمپریسر پڑا ہو جو که تھری فیز چار سو وولٹ ہے
اس کمپریسر کی بنی هوا میں نمی نہیں هوتی
لیکن مجھے کسی بھی ایسے بائیر کا معلوم نہیں ہے جو اس قسم کی چیزیں کسی ملک کو بھیجتا هو
لیکن کوئی ناں کوئی هو گا ضرور

بس جی ایسی هی باتیں اور معاملات کو اکٹھی کر کے کسی ایک جگه کرنے کی خواهش دل میں اٹھتی تھی
جس کے لیے بنائی ہے یه ایک سائیٹ
http://gmkhawar.net
اس سائیٹ میں ایک صفحه هو گا نمائندگان کا جس میں که ان لوگوں کا تعارف اور فوٹو فون نمبر هو گا جو که اس سائیٹ کی اهمیت کو سمجھتے هوں گے اور لوگوں کو اس سائیٹ کے استعمال کی ترغیب دیں گے ـ
یه نمائیندھ آپ بھی هو سکتے هیں
آپ دنیا کے کسی بھی ملک میں رہتے هیں کوئی بات نہیں اگر آپ میرے ساتھ شامل هونا چاهتے هیں
تو مجھے لکھیں
اس سائیٹ کے لیے جو ای میل استعمال کی جائے گی
gmkhawar@gmail.com
اور فیکس نمبر هو گا
0480 68 3588
میں تکنیک طور پر زیادھ اهلیت نہیں رکھتا هوں
اس لیے بلاگر دوستوں سے یا وه قارئین جو ویب ماهر هیں ان کے مشورے میرے لیے مشعل راھ هوں کے
آپ کی تنقید بھی '' ویل کم''ـ
اردو میں دنیا بھر میں یه اپنی طرز کی پہلي سائیٹ ہے
جی هاں پہلی سائیٹ !!ـ

پیر، 24 نومبر، 2008

ملنے والے

کل مورخه تئیس نومبر کو یہاں اباراکی کے شہر کوگا میں فیض میاں ٹریڈنگ والوں نے مسلم لیگ نون کی ایک تقریب رکھی تھی
جس میں میں بھی گیا تھا
باتیں سب وهیں تھیں جن سپ سب لوگ بھی واقف هیں
کچھ مبالغے اور کچھ مفالطے ، خرابیوں کی تشخیص هی تشخیص علاج ندارد!!ـ
بہرحال هم تو جی میاں عظمت کی دعوت پر گئے تھے
اور اسی طرح کتنے هی لوگ جو که پیپلز پارٹی کے هیں اور کئی دوسری پارٹیوں کے مگر میاں برادران کی دعوت پر یہاں شامل تھے
انہی میں همارے ایک بہت هی اچھے دوست عبدلالقدوس صاحب بھی تھے
بھٹی صاحب اور گورایه صاحب کے ساتھ کچھ مہمان پاکستان سے ائے هوئے تھے
جناب ملک طارق صاحب اور ان کے ساتھ چوھدری آصف صاحب
یه دونوں صاحبان جاپانی حکومت کی دعوت پر چاپان مین ایک کانفرنس میں شامل هونے کے لیے تشریف
لائے تھے
سیونتھ گلوبل هیومن ڈولپمنٹ کانفرنس


ملک طارق صاحب سے گفتگو کا کافی مزا آیا که
کافی پڑھے لکھے بندے هیں
پاکستان می کتنے هی سکول چلاتے هیں اور غالباً دس که بارھ ہسپتال بھی
ان کے ایک بھائی ٹیکسلا میں پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر هیں
لیکن ملک صاحب کو سیاسیت سے زیادھ ملاحی کاموں کا شوق ہے
بقول ان کے فلاحی کاموں میں ان کا ''اندر '' راضی هوتا ہے
ملک صاحب آئیڈیل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائیٹی کے چئرمین هیں ـ



محمد دلاور گورایه دائیں طرف اور بائیں طرف چوھدری آصف صاحب هیں اور ان کے ساتھ ملک طارق صاحب

عبدلاقدوس بھٹی اور محمد دلاور گورایه ملک طارق صاحب کے دائیں بائیں کھڑے هیں

محمد دلارو گورایه اور ملک طارق صاحب

جمعرات، 20 نومبر، 2008

آیت مصطفے

چھبیس آگست دوهزار آٹھ کو
ایت مصطفے کی میں پیڈائیش کے بعد آیت مصطفے کی پرورش کی مصروفیت کی وجه سے
نیٹ کو صرف پڑھنے کی حد تک هی استعمال کررها هوں

آیت مصطفے

جمعہ، 14 نومبر، 2008

یه جاپان ہے

بات کہاں سے شروع کروں ؟؟
آپنے گھر کی غریبی سے یا ملک کی غریبی سے
نہیں اس طرح کرتے هیں که غریبی کا رونا بعد میں سہی
پہلے
جاپان کی امیری کی بات کرتے هیں ـ
اخلاقی طور پر بھی جاپانی بہت رِچ هیں
اور مالی طور پر تو پاکستان کے ان داتا هیں جی
امریکه کی گارنٹی پر پاکستان کو سب سے زیادھ قرضه دینے والا ملک جاپان هی هے ـ
اج کل جاپان میں ایک مسئله کھڑا هوا هے اور ساری قوم اس موضوع پر کچھ ناں کچھ کہـ رهی ہے
مسئله هے جی جاپانی قوم کے لیے
اور اس مسئلے کو اگر پاکستانی قوم کو بتائیں تو هو سکتا ہے که
پاک سوچ میں سسٹم ایرر آ جائے
مسئلے کو سمجھ کر اس کا حل نکالنا تو بات هی دوسری هے
مجھے ایک پرانی کہانی یاد آ گئی میں نے کہیں
کسی ڈائیجسٹ میں پڑھی تھی
که
کرامتی مراثی کی وفات هوتے هیں منظر هی بدل جاتا ہے
موت کے فرشتے کرامتی مراثی کو
کرامت صاحب کرامت صاحب کہـ کر پکارنے لگتے هیں
یه بگھی آ گئی ہے جی کرامت صاحب قبله !ـ
ادھر تشریف لائیں حضور کرامت صاحب !ـ
کرمتی مراثی که ٹک ٹک دیدم
اور گھگی بندھی آواز میں کہتا ہے که جی کوئی غلطی لگ گئی ہے آپ کو فرشته صاحب میں هوں جی سدا کا کرامتی مراثی !ـ
سجی دھجی سواری میں بٹھا کر کرامتی کو عدالت میں پیش کیاجاتا ہے
تو کرامتی سجدے میں گر جاتا ہے که جی سچے بادشاھ صاحب اپ کا درشن هو گيا اب بے شک جہنم میں پھینک دیں ساری زندگی کی کچلی حیاتی کا کوئی گله نہیں !ـ
ایک دفعه میں چوھدریوں کے گھوڑے پر چڑھ گیا تھا
اور اس پر بڑی لترول هوئی تھی
اپ کو بھی اکر کوئی غلطی لگ گئی تو جی معافکردیں میں کرامتی مراثی هی هوں !ـ
فرشته رضوان فائیل کھول کر پڑھنے لگا که جی
پیدائیشی نام کرامت علی قوم مراثی ساری زندگی کسی کو دکھ دیا ناں دھوکه
گناھ کوئی ناں بندوں که خدمت هی خدمت اس لیے کرامت صاحب کو جنت میں محل الاٹ کیا جاتا ہے ـ
کرامتی کو لے کر پروٹوکول افسر ٹائیپ فرشتے لے کر محل میں جاتے هیں اور کرامتی کو سارا محل دکھاتے هیں که جی اب یه آپ کا ہے
اور آپ اب جنت میں هیں
یہاں اپ کی هر خواهش پوری کی جائے گي !ـ
کرامتی نے محل کی ڈیوڑھی میں مجی ڈلوا لی اور کہنے لگے که جی مجھے یہی ٹھیک ہے
فرشتوںنے بہت کہا که جی یه سارا محل آپ کا ہے اور اب آپ کی هر خواهش پوری هوگي
مگر کرامتی کو یقین هی نہیں آ رها تھا ـ
فرشتوں کی بار بار تکرار پر که یہاں هر خواهش پوری هو گي
کرامتی جھجکتے هوئے کہنے لگا
اچھا ؟ کیا آپ لوگ مجھے هر روز تندور کی پکی دو روٹیاں اور کم شورے والی گاڑھی دال دے سکتے هو؟؟
یه سن کر فرشتوں نے شرم سے سر جھکا لیا که
جی اس بندے کی سوچ هی اتنی ہے

تو جی
تو جی بات یه ہے که جاپانی حکومت کے پاس پیسے فالتو پڑے هیں اور ان کو ان کے استعمال کا کوئی طریقه نہیں سوج رها
اس لیے وزیر آعظم آسو صاحب کا خیال ہے که یه رقم سب لوگوں میں بانٹ دی جائے
اس بات پر بحثیں هو رهی هیں که یه غلط ہے که صحیع
حکومتی پارٹی کا خیال ہے که جاپان کے هو بالغ کو ایک سو بیس ڈالر اور کم عمر کےلوگوں اور ریٹائیر لوگوں کو دو دو سو ڈالر نقد دے دئے جائیں ـ
اب نکته یه نکل آیا که دولت مند لوگوں کو اتنے سے پیسوں کی پرواھ هی نہیں هے اور وه لوگ اس کی خیاهش بھی نہیں رکھتے
تو آسو صاحب نے کہا که چلو امیر لوگوں کو نہیں دیتے
تو سوال پیدا هو گیا که امیر اور غریب کا معیار کیا مقرر کریں گے
اور کون کرے گا
کیا حکومت یه کر سکتی هے؟
تو جی حکومتی پارٹی کو احساس هوا که یه تو بڑا ذمه داری کا کام ہے اور کی ذمه داری نہیں لی جاسکتی
اس لیے
آسو صاحب نے کہا که جی
شہری کونسل اس بات کا تعین کرے
تو جی شہروں نے بھی اس ذمه داری کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے
ایک آئیڈیا یه بھی ہے که کیوں ناں یه رقم
لگا کر اس طرح کر دیا جائے که هائے وے کا ٹول ٹیکس کم کردیا جائے
که جاپان میں ایک سرے سے دوسرـے سرے تک انے کا ٹول صرف ایک هزار ین کر دیا جائے
جی که اب اس وقت آدھے لاکھ ین کے قریب بن جاتا هے
اور اپوزیشن بھی اس بات کا گله کر هی هے که الیکشن قریب هیں اور حکومتو پارٹی کہیں یه رقم دے کر ووٹروں کو اپنی طرف مائیل کرنے کی کوشش تو نہیں کر رهی ؟؟
اور لوگوں کا رویه کچھ ایسا ہے که اس رقم کی وصولی کے لیے کہیں بھی کوئی گرم جوشی نہیں ہے
ٹ وی پر دیکھائے جانے والے خیادھ تر انٹرویو میں لوگوں کا تاثر کچھ اس طرح ہے که
اچھا ؟
ههم؟
مل بھی جائیں تو کیا کریں گے؟؟
چلو کہیں گھومنے چلے جائیں کے !!ـ
اب دیکھیں که یه اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے
جاپان میں !!ـ
اور پاک قوم کی باتیں هین جی که پاک فوج کے ناپاک کارناموں کی بدولت پاک حکمران
بھیک مانگنے نکلے هوئیے هیں
دے جا سخیا ـ ـ ـ ـ ـ
هاں میں بھی ایک بھکاری قوم کا فرد هوں
جس کے سربراهاں آپنی عیاشیاں بھیک اور قرضے سے پوری کرتے هیں
پاک حکمران قرضے کو منافع سمجھ کر خرچتے هیں

بدھ، 12 نومبر، 2008

جیالے

ای میل کیا
جس میں ناصر ناکا گاوا صاحب کے ساتھ پیپلز پارٹی کے جیالوں کی بد تمیزی کی خبر تھی یا خبر نما کالم
ناصر صاحب اردو سپیک اور پولائیٹ سے بندے هیں
میں نے انکو فون کیا که کیا هوا تو انہوں نے بتایا که پیپلز پارٹی والوں نے جو فنگشن کروایا تھا نودا اوکشن میں اس میں ناصر صاحب بھی گئے تھے
ایک تو ناصر صاحب اردو کے ایک اخبار ''دنیا کے صحافی بھی هیں اور کچھ مقامی کمیونٹی میں گھلنے کی خواهش بھی هو گی

میں خود تو اس فنگشن میں شامل نہیں تھا
لیکن کچھ دوستوں نے بیاتا که وهاں چندھ اکٹھا کیا گيا
جس کو اکٹھا کرنے میں کافی سے زیادھ جوش خروش دیکھایا گيا تھا
اب جی بقول ناصر صاحب کے انہوں نے کھوڑو صاحب کو ان کی تقریر کے بعد یه بات کہي که جی
آپ ایک اهم شخصیت هیں اس لیے اگر اپ بھی ایک دفعه چندے کے لیے اپنی تقریر میں کہـ دیتے تو اس کا بہت اثر هوتا
یه بات سن کر کھوڑو صاحب نے بہت تاسف کا اظہار کیا که یه بات ان کے ذہن سے کیوں نکل گئی
که واقعی اگر تقریر میں یه بات کہز دی جاتی تو اجھا تھا
لیکن ناصر صاحب کے کھوڑو صاحب سے اس بات کہنے کو مقامی جیالوں نے برا جانا
اور ناصر صاحب '' کچھیا ترویا''ـ

[caption id="attachment_507" align="alignnone" width="300" caption="چيبا کین کے یو ایس ایس اوکشن نودا میں "]چيبا کین کے یو ایس ایس اوکشن نودا میں [/caption][caption id="attachment_506" align="alignnone" width="300" caption="سٹیج پر سے ڈالر اکٹھے کیے جا رهے هیں "]سٹیج پر سے ڈالر اکٹھے کیے جا رهے هیں [/caption][caption id="attachment_505" align="alignnone" width="300" caption="زلزله زدگان کے لیے چندے کی اپیل کی جارهی هے"]زلزله زدگان کے لیے چندے کی اپیل کی جارهی هے[/caption][caption id="attachment_504" align="alignnone" width="300" caption="یہاں کچھ جاپانی فنکاروں کو بھی بلایا گیا تھا "]یہاں کچھ جاپانی فنکاروں کو بھی بلایا گیا تھا [/caption][caption id="attachment_503" align="alignnone" width="300" caption="پاکستان سے جناب کھوڑوکی صاحب بھی تشریف لائے تھے"]پاکستان سے جناب کھوڑوکی صاحب بھی تشریف لائے تھے[/caption][caption id="attachment_501" align="alignnone" width="300" caption="فنکار اور پارٹی کے جیالے سٹیج پر باتیں کر رهے هیں اورپاؤں میں امریکی ڈالرز بکھے پڑے هیں "]فنکار اور پارٹی کے جیالے سٹیج پر باتیں کر رهے هیں اورپاؤں میں امریکی ڈالرز بکھے پڑے هیں [/caption]

اتوار، 9 نومبر، 2008

پرانی پوسٹ دوبارھ

لو جی سائبر کرائم آرذینیس جاری هو گیا ہے
میں نےاس پر ایک سال پہلے ایک پوسٹ لکھی تھی


جناب سیدناں مصرف صاحب
اسلام علیکم
ہم سب یہاں خیریت سے هیں اور اپ کی خیریت خدا سے نیک مطلوب '' چاهتے '' هیں ـ
صورت احوال یه ہے که
آپ نے میرے پچھلے خط کا جواب تو نہیں دیا مگر میری درخواست پر آرڈینینس جاری کرکے ہم ہم راشی سرکاری کارندوں پر بڑا احسان فرمایا ہے ـ
هم لوگ دھڑا دھڑ موبائیل فون اور دوسرے قیمتی برقی الات ضبط کر رہے هیں ـ
اصل میں لوگوں کی بهی تو عادتیں خراب هیں موبائل پر گندے گندے پیغامات بهیج دیتے هیں جس سے همارے کام میں اسانی هو جاتی ہے ـ
کل ایک بندے نے کسی کو پیغام بهیجا تها که
میں ملکی حالات سے دلبر داشته هوں ـ
میں نے پکڑ لیا جی اس کو فحش پیغام بهیجنے کے جرم میں
ایک هی فقرے میں '' دلبر '' اور '' داشته '' کا ذکر کر رها ہے
میں سے اس کو بتایا که چلو '' دلبر ''کی حد تک تو درگزر کی جاسکتی هے مگر داشته تو هے هی فحش لفظ ـ
موبائل بهی کافی قیمتی تها
میرا بیٹا اس موبائل فون کو پا کر کافی خوش ہے اور آپ کے اقتدار کے لیے دعا گو ہے ـ
آپ کی مہربانی سے جلد هی ہمارے گھر میں کمپیوٹر سکینر اور ڈیجیٹل کیمرے کے علاوه کلر پرنٹر بهی آجائے گا ـ
میرے کتنے هی ساتهیوں نے تو کمپیوٹر حاصل کر بهی لیے هیں
مگر ایک قباہت بن رهی ہے کچھ لوگ یونکس کا آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتے هیں ان کے کمپیوٹر ٹهیک کروانے میں خرچا وغیره آ جاتا ہے
کوئی ایسا طریقه کریں که ان مکینک لوگوں کا بهی کوئی حل نکلے که ان سے بهی مفت میں کام کروا کر ان پر احسان کیا جاسکے ـ
مہربانی هو گی ـ
اس بات کا خاص طور پر خیال رکهیں که کہیں پرانے جج بحال نه کرديں یه ناں هو که افتخار چوھدری اور رانا بگھوان داس جیسے لوگ واپس آجائیں اور
اچھی بهلی چیزیں واپس کرنی پڑ جائیں ـ
یه جج صاحبان بہت جیلس لوگ تهے جی ـ
ہم راشی لوگوں کو تو بہت هی چبتے تهے
آپ نے ان کو چھٹي کروا کے ہم پر بڑا احسان فرمایا ہے ـ

اس کے علاوه ایک بڑا قیمتی مشورھ تها جی آپ کے لیے
سنا ہے جی که آپ شراب اور شباب کے بڑے شوقین هیں
اسی لیے روشن خیالی پهلانا چاهتے هیں ـ
سرجی آپ روشن خیالی کی بجائے
مذہب کی ترکیب استعمال فرمائیں
آپ تو جی آل رسول هیں آپ کے لیے تو کچھ مشکل هی نہیں ہے
آپنے پیش رو جرنل ضیاع صاحب کی طرح اسلام اسلام کیا کریں
کچھ ماھ کے بعد خود کو آل رسول هونے کا کہـ کر خلیفة المسلمین کا دعوھ فرمادیں
آل رسول هونے کے ناطے آپ کو بخاری وغیره جیسی کتابوں میں سے کافی مواد مل جائے گا آل رسول کی حکمرانی کے حق میں ـ
اس کے بعد آپ بهی ایک حرم بنائیں جس میں جتنی چاهے لونڈیاں رکھ لیں
لونڈیوں کو پروڈکش کی آپ فکر هی ناں فرماییں
وه آپ کو ـ ـ ـ ـ ـصاحبان کردیں گے
آپ میرے اس مشورے پر سنجیدگی سے غورفرمائیں
روشن خیالی کی بجائے یه فارمولا آپ کی تاحیات حکمرانی کےلیے بهی راھ هموار کرے گا
آپ کی انے والی نسلوں کو بهی پاکستان کا حکمران بنا دے گا اور
باقی کے بهی شوق پورے هوتے رهیں گے
بس صرف افتخار چوهدری اور رانا بگوان داس جیسے آل رسول کے گستاخ لوگوں سے بچ کر رهیں ـ
سیدناں مصرف صاحب دهلی والی سرکار کے مزاج کے خلاف سوموٹو ایکشن لینا آل رسول کی گستاخی هی هوئی ناں جی ؟؟؟
بس جی همیں آپ کے سائبر آرڈینینس جاری کرنے سے هی یقین هو گيا ہے که آپ ہمارے آقا مولا هیں اور آپ کی حکومت میں هم راشی اور خود غرض لوگوں کو کوئی ڈر اور خطره نہیں ہے ـ
آيک دفعه آپ کی بہت بہت مہربانی
آپ کے خادم آپ کے در کے کتے
راشی آفسران

جمعرات، 6 نومبر، 2008

اے کاش که

اے کاش که میرا وطن بھی ایک ملک هوتا
اس کا مطلب ہے که بندے کی '' جمن پوئیں '' (جائے پیدائیش)تو اس وطن هوتا ہے
اور اس کے انتظام کو ملک کہتے هیں
تو جی میرا وطن ایمان داری کی بات ہے که ملکوں میں ملک نہیں ـ
ایک ڈنگروں کا ریوڑ ہے جو بے نظم بے ضبط اور بے کار چلا جارها ہے ـ
اور اس پر رکھوالے هیں جی کتے لوگ
جو اپنوں پر تو بھونکتے اور غراتے هیں اور غیر ملکی اقاؤں کے سامنے دم هلاتے هیں ـ
میرے وطن میں ادارے دوسرے ممالک کی طرح نہیں هوتے
که لوگوں کے لیے کام کریں
بلکه کتی خانے هوتے هیں که لوگوں پر بھونکتے کاٹتے هیں
اور اگر کبھی کو گدھا اکڑ جائے تو پھر یه کتے دولتی کھا کر ٹیاؤں ٹیاؤں کرتے هیں ـ
میرے وطن میں ملکوں کی طرح سسٹم نام کی کوئی چیز نہیں هوتی
بلکه صاحب کی مرضی هوتی هے
میرے وطن میں ملکوں کی طرح الیکشن نہیں هوتے
بلکه سلیکشن هوتی هے

میرے وطن میں ملکوں کی طرح سیاسی پارٹیاں جمہوری نہیں هوتیں
بلکه
خاندانی هوتی هیں ـ
میرے وطن میں ملکوں کی طرح لوگوں کو ووٹ نہیں سمجھا جاتا
بلکه
مرید سمجھا جاتا ہے جس کی اپنی کوئی سوچ هی نہیں هوتی ـ
مرے وطن میں کوئی بھی کام ایسا نہیں هوتا جو که ملکوں والا هو ـ
اس لیے میرے دل میں خواہش اٹھتی ہے که کاش میرا وطن بھی ایک ملک هو تا تو هم بھی انسانوں جیسی زندگی گزارتے ـ

جمعرات، 30 اکتوبر، 2008

اشتہار

جاپان سے ردی کاغذ امپورٹ کرنے کی بات هو رهی تھی کسی دوست سے انٹر نیٹ پر که فون پر اب یاد نہیں آ رها که کس سے !ـ
اگر مجھے یاد آجاتا تو میں اس دوست سے رابطه کرنا چاهتا هوں که اب هم جاپان سے کاغذ بھیج سکتے هیں !ـ
اس وقت همارے پاس رسالوں اور اخبار کی ردی موجود ہے جس میں تھوڑا سا پلاسٹک چڑھا کاغذ اور کارٹن گته شامل ہے ـ
فوری طور پر هم چھ هزار ٹن ردی دے سکتے هیں ـ
اگر کوئی دوست اس معاملے میں دلچسپی رکھتا هو تو میرے ساتھ رابطه کرلے ـ
ہم بہت هی مناسب قیمت پر اس کو کسی بھی ملک کے لیے کارگو کرواسکتے هیں ـ
اس کے علاوھ کارٹن کا گتّه بھی ہے جتنا که کوئی چاهے ـ
ہم یه ردی فوراً بیچنا چاهتے هیں ـ
یعنی که انے والے تین هفتوں میں اگر معاهدھ هو جائے تو اچھا ہے ـ
میرا ای میل
ellha@yahoo.com

میل کرنے پر میں فون نمبر بتا دوں گا اور پھر فون پر بات هو جائے گی

هندوستان اس کاغذ کی اچھی مارکیٹ هو سکتا ہے ـ

اتوار، 19 اکتوبر، 2008

هار جیت

ایک جاپانی جوڑا غالباً اکیاسی کی بات ہے یا اسی کی دھائی کے کسی سال کی که امریکه کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس سیر کے لیے گیا ـ
وهاں ان کے ساتھ ایک حادثه هو گیا که ان کو ڈاکو پڑ گئے اور
اس ڈاکے کے دوران فائرنگ میں خاتون کو گولی لگ گئی جس سے اس کا انتقال هو گيا ـ
مرنے والی خاتون کا نام تھا مے گُمی
اور اس کے خاوند کا نام تھا می یو را (فیملی نیم) !!ـ
مے گمی کے والدین نے اس کے خاوند می یو را پر مقدمه کر دیا که اس نے ایک سازش کے تحت ڈاکے کا ڈرامه کر کے اپنی بیوی کو قتل کر دیا ہے
جاپان میں یه کیس بڑا مشهور هوا تھا
جاپانی پولیس کی تحقیقات کے مطابق جاپانی عدالت نے می یورا کو دو هزار تین میں اس کیس سے بری کر دیا که می یورا بے گناھ ہے ـ

می یو را ایک کمپنی کا مالک ایک ممتول آدمی تھا
می یو را اس کیس میں بری هونے کے بعد پچھلے دنوں یعنی دوهزار آٹھ میں میکرو نیشیا کے جزائر کے ایک جزیرے سائپان کو سیر کے لیے گیا
جہاں اس کو مے گمی کے قتل کے کیس میں گرفتار کر لیا گیا ـ
میکرو نیشین جزائر کے جزائر گوام اور سائیپان امریکه کی ٹیروٹیری هوتے هیں
یاد رہے ٹیروٹری ناں که ریاست !!ـ
یہاں کا سربراھ اعزازی طور پر امریکه کا ایم پی هوتا ہے ـ
کرسٹل کی طرح چمکتا هوا سمندر کا پانی اور چینی جیسی سفید ریت والے بیچ سیاحوں کے لیے ایک کشش رکھتے هیں ـ
میں بھی اپنی آوارھ گردی کے دنوں میں ان جزائیر میں کچھ وقت گزار چکا هوں !ـ
بارش ایسی که جیسے کسی نے پانی کی بالٹی الٹ دی هو اور دس منٹ میں یه بارش ختم اور دھوپ ایسے نکل؛تی هے که کیا کبھی بارش هوئی هو گی
هریالی ایسی که جیسی خط استوا کے ممالک میں هوتی هے ـ
لیکن جونکیں اتنی که سڑک کے دونوں کنارے لہو لہان هوئے هوتے هیں ان جونکوں کے ٹائیروں کے نیچے کچلے جانے سے !ـ
ان جزائیر کی اکنامک جاپانی سیاحوں کی بدولت ہے
جاپانی یہاں غسل افتابی کے لیے تو اتے هی هیں اس کے علاوه
جاپان میں کسی بھی شہری کو اسلحه رکھنے کی اجازت نہیں ہے لیکن اسلحه چلانے کے شوقین لوگ یہاں شوٹنگ کلبز میں اسلحه چلا کر اپنا شوق پورا کر لیتے هیں ـ
ڈیوٹی فری شاپنک بھی هو جاتی هے
اور
پورنو ویڈیو کی انفرادی خریداری بھی ـ
کیونکه جاپان میں پورنو ویڈیوں میں عورت اور مرد کی پیشاب والی جگه سنسر کردی جاتی هے
لیکن امریکه میں ایسا نہیں هوتا
اس لیے جاپانی سائیپان وغیرھ سے ایسی ویڈیو خرید لاتے هیں اور جاپانی کسٹمز کا رویه بھی انفرادی شوق رکھنے والوں کے ساتھ سخت نہیں هوتا
اس لیے ایک دو ڈی وی ڈی پرکسٹم والے اعتراض نہیں کرتے ـ
تو جی
مسٹر می یو را سائپان کی سیر کو گئے اور گرفتار هو گئے که لاس اینجلس پولیس کو دو دھایاں پرانے اس کیس میں کچھ ایسے شواهد ملے هیں که ان پر می یو را کو
گرفتار کر کے عدالت میں پيش کیا جاسکے ـ
اب بقول مسٹر می یو را ان کے ذهن میں دور دور تک بھی یه خیال نہیں تھا که سائیپان بھی امریکه ہے
گرفتاری هے بعد دو تین مہینے اس بات پر گزر گئے که می یو را پر کیس سائیپان میں هی چلایا جائے یا لاس اینجلس میں جہاں که واردات هوئی تھی ـ
اخر کار اکتوبر کے دوسرے ہفتے ان کو سائیپان سے براسته هوائی لاس اینجلس لے جایا گیا
که ان کو عدالت میں پیش کیا جا سکے
لاس اینجلس پہنچتے هیں مسٹر می یو را لاس اینجلس پولیس کے ساتھ ھاتھ کر گیا !!ـ
اپنے ساتھ کچھ بھی هو جائے مسئله نہیں هے دشمن کی جیت نہیں هونی چاهیے ـــــــ
جان پر کھیل کر دشمن کو هرانے کی روایت جاپانوں نے هی ڈالی تھی دوسری جنگ عظیم میں ـ
تو می می یو را نے بھی خود کشی کرکے عدالت میں ناں پیش هو کر ، لاس اینجلس پولیس کو هرا دیا هے که
ٹھینگا دکھا گیا جی می یو را لاس اینجلس پولیس کو جو اس کے ساتھ جو کرنا چاهتی تھی وه می یو را نے ان نہیں کرنے دیا ـ
جاپانی خود کشی کے لیے ایک طریقه استعمال کرتے هیں
اپنی زبان کاٹنے کا
که بڑے حفاظتی انتظامات میں بھی اپنی زبان کو دانتوں میں لے کر اپنی تھوڑی پر نیچو سے مکه مار کر اس کو کاٹ کر کھا جاتے هیں اور بہنے والا خون بھی پی جاتے هیں جس سے ان کی موت واقع هو جاتی هے
مگر می یو را نے
یه طریقه استعمال نہیں کیا هے بلکه
می یو را جھو ل گیا جی گلے میں کچھ ڈال کر
میں رهوان نا ناں رهواں تینوں جیتن نہیں دیاں گا !!!ـ
اور اب می یو را کا وکیل لاس اینجلس پولیس کو گھسیٹے
'' او'ے تسی کردے کی سو پئے ؟؟؟''

ہفتہ، 11 اکتوبر، 2008

سیاست اور گدی کا فرق

جاپان میں پاکستانیوں ميں اج کل بڑی هی ایکٹو ایک سیاسی جماعت (جاپان میں غیر قانونی)کے کچھ لوگوں سے فرداً فرداً گفتگو کا اتفاق هوا ـ
تو دوران گفتگو اساس هوا که سیاسی اور جمہوری پارٹی کے عہدھ داران کہلوانے والوں کو جمہوریت کی انتہائی بنیادی باتوں کا بھی معلوم نہیں ہے ـ
میں جن دوستوں کا یہاں ذکر کرنے جارها هوں ان کے خلوص نیت پر مجھے کوئی شک نہیں هے مگر ان کے علم پر ـ
جاپان کی مختلف کین (ڈویژن) میں آپ نے پاکستانیوں کو عہدے بانٹے جارہے هیں ان میں سے گنماں کین کے ایک عہدے دار کے ساتھ اویاما کے اوکشن میں بیٹھے تھے اور گفتگو اس بات پر چل نکلی که ان عهدوں کی حثیت کیا ہے ـ
جب مجھ سے میرے خیالات پوچھے گئے تو میں نے بتایا که جی اپ کے سارے عہدے فضول هیں کیوں که یه کسی ایلکشن سے نہیں بنے بلکه سلیکشن سے بنے هیں
تو ہمارے اس دوست کو معلوم هی نہیں تھا که پارٹیوں کے اندر بھی الیکشن هوتے هیں ـ
تو میں نے ان کو بتایا که جی اصولی طور پر هو پارٹی کے ورکر ایک ورکر کے طور پر رجسٹرڈ هوتے هیں
اور ان ورکروں کو آپ اپنی جماعت کے ووٹر سمجھ لیں
ان ورکروں میں سے کچھ لوگ عهدوں کے لیے کھڑے هوتے هیں اور باقی کے پارٹی ورکر ان کو ووٹ دے کر الیکٹ یا ریجکٹ کرتے هیں ـ

اور اصولی طور پر هر پارٹی کو اپنے منشور کے مطابق ایک ایک عرصه مخصوص کرنا هوتا ہے جس کے بعد اس پارٹی کی انتظامیه تبدیل هو جاتی ہے ـ
دوسرے دوست وه هیں جو که تھوچیگی کین میں رهتے هیں اور اس پارٹی میں اس وقت بھی شامل تھے جب اس پارٹی کے گدی نشین (اچھے لفظوں میں پارٹی لیڈر کہـ لیں )خاکی ولوں کے زیر عتاب تھے
یعنی که ایک مخلص ورکر!ـ
هم پاکستانیوں نے اپنی جمہوری پارٹیاں کہلوانے والی جماعتوں کو صرف ایک هی رنگ میں دیکھا ہے که ایک صاحب یا صاحبه کدی نشین هوتی هیں
اور تاحیات هوتی یا هوتا ہے هے ـ
اور پارٹی ان کی روحانی ملکیت هوتی ہے
اور ورکر ان کے مرید هوتے هیں اور ان مریدوں کو جس طرح پیران لوگ اپنے خلیفے چن لیا کرتے تھے ان کو سیکرٹری وغیرھ کا نام دے دیا کرتے هیں ـ
ٹوٹلی اپ دیکھیں گے که سارا سلسله ان روحانی سلسلوں کی طرح کا ہے جو برصغیر میں اسلام کے انے کے ساتھ ساتھ هی چل رہے هیں ـ
پیر صاحب کی بجائے لیڈر صاحب هیں
گدی کانام پارٹی قیادت ہے ـ
پیر صاحب کی منزل رب کی رضا هوتی تھی اور مریدان کی اس میں سے کچھ حصه ملنے کی
اور خلفاء صاحبان کو چندے میں سے ان کا حصه ملتا تھا ـ
اور پارٹی لیڈر کی منزل اقتدار هوتا ہے اور سیکرٹری لوگوں کی اس میں حصه ملنے کی ـ
سیاسی ورکروں کو ادھر ادھر پلاٹوں پرمٹوں وغیرھ کو شکل میں حصه مل جاتا ہے ـ
روحانی سلسلوں میں گدی نشین کا ورثه اس کو اولاد کو ملتا ہے
جو که عموماً اس وارث کو جواب میں بشارت کی شکل میں هوتا ہے
اور سیاسی پارٹیوں کی گدی بھی پارٹی لیڈر کی اولاد کو هی ملتی هے
وصیت کی شکل میں
اور یه وصیت پارٹی لیڈر کی موت کے دو دن پہلے کی لکھی بھی هو سکتی ہے ـ
آج کی پوسٹ کو یہیں ختم کرتا هوں
اور اللّه سے دعا کرتا هوں که هماری قوم کو چیزوں کو ڈیفینیشن مقرر کرنے کی سمجھ بوجھ دے ـ

ہفتہ، 27 ستمبر، 2008

رمضان دوهزار آٹھ

اج کچھ حال بیان کیا جائے گا اس مسجد کا جو واقع هے جاپان کے شہر تاتے بیاشی میں ـ
نام ہے اس مسجد کا مسجد قبا ـ
ناظم هے جو اس مسجد کا شوقین ہے بہت کھانے کا ـ
اور اس سے بھی زیادھ کھلانے کا ـ
ساتھی هیں اس ناظم کے زیادھ تر مہمان نواز اس لیے انتظام هوتا ہے اس مسجد میں جو روزے کی افطاری کا وه اپنی مثال میں نرالا ہے ـ
لگتا هے ایسے که بیٹھے هیں کسی ریستوران میں ، کھانے هیں که ائے چلے جاتے هیں ـ
احوال اس مسجد میں ایک افطاری کا بیان کرتے تصاویر کے ساتھ
دیکھیں اس تصویر کو

نہیں هے یه مورت کسی کریانے کی دوکان یا بھٹیارے کے مکان کی ـ
تصویر هے یه ایک کونے کی مسجد کے باورچی خانے کی ـ
بیٹھا ہے ایک ورکر نام ہے اس کا اصغر سامنے ایک الماری کے جو بھری پڑی ہے مسالوں سے ـ

دیکھیں یه مورت


که پانچ بندے کاٹ رهے هیں صرف فروٹ کو ، دیا جائے گا جو که افطاری میں روزھ داروں کو ـ

نہیں ہے وقت ڈار صاحب کے پاس پوز بنانے کا بھی فوٹو کے لیے ـ

یه هیں جی


پکوڑے چوزے کی ٹانگوں کے ـ

اور

تھاک بھرا ہے پکوڑوں کا کھانے کے لیے روزھ داروں کے ـ


سمو سے هیں که ابھی تلے نہیں هیں مگر جائیں کے پیٹ میں روزھ داروں کے اور باعث بنیں کے جلن کا سینے کی اور روزگار چلے گا ڈاکٹر کا ـ



پیکنگ هو رهی هے مٹھائیوں کی منگوائی گئیں هیں سات سمندر پار کے ملک پاکستان سے که روزھ افطار کریں مومن اور خود کفیل هوں شوگر میں ـ

بانٹ رہے هں ورکر لوازمات افطار کو ـ




ایک منظر یادگاری مسجد قبا کا سال دو ہزار آٹھ کے رمضان کا که روزھ دار بیٹھے هیں انتظار میں افطار کرنے کے ـ


یه ایک ایک تھالی دی گئی هر روزھ دار کو ،
شامل هیں اس میں پکوڑے بیسن کے اور چوزے کے کچھ دانے کھجوروں کے اور نمک پارے هیں اور دسیوں قسم کے فروٹ هیں ساتھ دهی مسالے دار کے ـ
لیکن اگر روزھ دار ختم کرلے اس خوراک کو تو اور لے سکتا ہے
نہیں هے کوئی مضائقه اس بات میں که کھانا بہت ہے ـ

اور یه ہے سارا بیان صرف افطاری کا ، نہیں ہے بیان اس میں اس کھانے کا جو دیا جائے گا بعد تراویح کے ،
تفصیل اس کھانے کی اگر اختصار میں کروں تو هوگا بریانی اور روسٹ گوشت کے ساتھ ، پینے کو هو گا کھوا ملا دودھ جس میں ملائے جائیں گے کچلے هوئے بادام اور دوسرے مغزیات یعنی پسته ، چہار مغز وغیرھ ـ
رب مہربانی کرئے معدوں پر مسلمانوں کے اور دے ان کو پچانے کی طاقت که بسایر خوری میں یکتا هیں زمانے میں یه لوگ ـ

جمعہ، 26 ستمبر، 2008

بخیل سیٹھ

دولت کے پجاریوں کے لیے امیر ادمی دیوتا مانند هوتـےهیں ـ
اور دولت کے پجاری ان کی تعریف میں کافی ایکٹو هوتے هیں ـ
سیٹھ صاحب بڑے چنگے بندے نیں ـ
سیٹھ صاب بڑے دهیالو نیں ـ
نمازیں پڑھ پڑھ کر ان کے متھے پر محراب بن گيا ہے ـ
لیکن
هر نماز میں سیٹھ صاحب ٹوپی تو پہن کر آتے هیں مگر پہلے هی سجدے میں اس کو سر سے گرا دیتے هیں جو که عموماً امام صاحب کی ایڑهیوں کے پاس گرتی هے تاکه باقی کے سارے نمازیوں کو معلوم رہے که سیٹھ صاحب بھی نماز میں کھڑے هیں ـ
ریاکاری بھی دولت کے پجاریوں کو سیٹھ صاحب ک ادا نظر اتی ہے ـ
لیکن اہل نظر کی بات کچھ اس طرح ہے که
سیٹھ صاحب کی ساری فیملی ڈنگروں کی تجارت کرتی ہے
میں بھی ڈنگروں کی تجارت میں انا چاهتا تھا
مگر ڈنگرں کی قیمت کا تعین نہیں کر سکتا تھا
اس لیے میں نے سوچا که اپنے سیٹھ صاحب کو فیملی کے افراد مجھے عرصه تیس سال سے جانتے هیں
اور کافی اچھے لوگ کہے جاتے هیں
ان سے پوچھ لیا جائے تو معلومات دے هی دیں گے ـ
جمعه کی نماز سے فارغ هو کر میں نے سیٹھ صاحبان سے پوچھا که میں بھی اس کاروبار میں انا چاھتا هوں اور مجھے اپ کے تعاون کی ضرورت ہے
اگر آپ مجھے قیمتوں کا تعین کرنے میں مدد کر دیں تو آپ کی مہربانی هوگی
سیٹھ صاحبان نے میری یه بات چلتے چلتے سنی ان سنی کی اور چلتے هوئے گاڑی میں بیٹھ گئے
اور چھوٹے سیٹھ صاحب نے گاڑی کا شیشه کھو ل کر بے دھیانی کی سی کیفیت میں میری طرف دھیان کر کے سنتے رهے ـ
میں نے سمجھا که اپنی مصروفیت کی وجه سے میری طرف دھیان ناں دے سکے مگر سیٹھ صاحب کافی چنگے مشہور هیں
مجھے معلومات دینے میں بخیلی نهیں کریں گے
اس لیے میں جب کہیں ایک ڈنگر خریدنے کے لیے گیا تو میں نے سیٹھ صاحب کو فون کر کے پیچھا که اس طرح کے ڈنگر کی مارکیٹ ویلیون کیا هے ؟؟
تو سیٹھ صاحب نے فرمایا که یه ڈنگر تو هميں لگتا هی نہیں هے
اس لیے کسی اور سے پوچھ لو ـ
اسی طرح کتنی هی دفعه هوا که میں جس ڈنگر کا پوچھتا وهی سیٹھ صاحب کو نہیں لگ رها هوتا تھا ـ
میں نے ان کو کہا که جی سیٹھ صاحب اپ کا اس کاروبار اس علاقے میں کافی بڑا نام ہے
اپ مجھے معلومات دے دیا کریں آپ کی مہربانی هو گي ـ
تو سیٹھ صاحب نے پیچھا چھڑانے کے لیے مجھے کہا که یار تم منڈی جایا کروں ـ
لو جی مجھے سمجھ آگئی که جی سیٹھ صاحب کافی سے زیادھ بخیل واقع هوئے هیں اس لیے میں نے ان سے پیچھنا چھوڑ دیا بلکه کسی بھی معاملے میں ان کوتکلیف ناں دنے کا فیصله کر لیا
مگر
سیٹھ صاحب کو اپنے پیسے کا رعب جمانے کا کافی شوق ہے میں اس بات سے بھی واقف تھا مگر مجھے ان سے
پیسے نہیں معلومات چاهیے تھیں ـ
اب مسجد میں یا پھر کسی دوکان میں ملاقات تو هو هی جاتی هے ناں جی ایک هی علاقے میں رھتے هوئے ـ
میں نے ایک دوکان سے خریدداری کی اور بڑے سیٹھ صاحب وهاں کھڑے تھے
انہوں نے فوراً میري فریداری کی ادائیگی کی پیشکش کر دی جو که میں نے بڑی شائستگی اور سختی سے رد کر دی ـ
لیکن مجھے انسلٹ کا احساس هوا که که سیٹھ صاحب نے میری غریبی کا مذاق اڑانے کی کوشش کی هے
که مجھے جس چیز کی ضرورت تھی وه تو ان کے پاس هونے کے باوجود مجھے دی نهیں اور پیسے خرچ کر کے
لوگوں کی ٹکے ٹکے کا هونے کا احساس دلوارہے هیں ـ
انهی دنوں اپنے مشرف صاحب نے پاکستان میں ایمرجنسی لگا دی
یں نے سیٹھ صاحب سے پوچھا که جی اپ کا کا کیا خیال ہے اس معاملے میں ؟؟
تو جی سیٹھ صاحب نے منه توڑ جواب دیا
اؤے مینوں سیاست وچ کوئی دلچسپی نہیں ہے !!ـ
لو جی گل ای مک گئی
فٹبال ایسوسی ایشن کے صدرهونا تو باکل هی غیر سیاسی عہدھ هو گا
مسجد کی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصه لینا اور ان کی کتنی سیاسی باتیں مجھے یاد آ گئیں
اور میں نے سوچا که جی سیٹھ صاحب انسلٹ کرنے کے بھی کافی سے زیادھ ٹیکنیکل ایکسپڑ هیں ـ
مین نے ان کی ایک اور بات کا بهت مشاھدھ کیا که
که سیٹھ صاحب هر ادمی کو اتنی هی گھاس ڈالتے هیں جتنا وه ان کے لیے کارآمد هو سکتا ہے !ـ
اب سیٹھ صاحب کی اس عادت کی روشنی میں سیٹھ صاحب میرے لیے تو کار آمد بندے هیں نہیں اس لیے میں نے بھی ان کو گھاس ڈالنی چھوڑ دی ـ
ایک دن کا ذکر ہو که جمعه کا روز تھا
جمعه کی نماز کے بعد میں نے مولوی صاحب کو کلفی کھانے کی دعوت دی
مولوی صاحب کے ساتھ ایک اور باباجی بھی تھے انہوں نے کہا که جی کلفی نہیں ہمیں روٹی کھانی ہے
مجھے تو خوشی هوئی که چلو کسی کو کھانا کھلانے کا موقع ملے گا
میں ان بابا جی اور مولوی صاحب کو لے کر ایک دوکان پر چلا گیا جہاں سیٹھ صاحب اپنے کچھ حواریوں کے ساتھ پہلے هی بیٹھے تھے
اب جی سیٹھ صاحب نے کیا کیا که اٹھ کر بڑی گرم جوشی سے تو مولوی صاحب کو ملے اور هم دونوں کو رسمی طور پر
اس کے بعد صرف مولوی صاحب کو اپنی ٹیبل پر ساتھ بٹھانے کی کوشش کی تو میں نے کہا که
جی سیٹھ صاحب
اب جب مولوی صاحب میرے ساتھ ائے هیں تو ان کو میرے ساتھ هی بیٹھنے دیں ـ
بہرحال کھانا کھا کر جب میں بل دینے لگا تو پته چلا که جی سیٹھ صاحب نے پلے هی بل دے کر میرا بچھایا دستر خان ''هائی جیک '' کر لیا ہے
میں نے دوکان دار کو کہا که تم ان کے پیسے واپس کرو میں اپنے پیسے خود دوں گا ـ
لیکن اس بات کا سیٹھ صاحب بھی برا منانے لگے
جب میں نے اصرار کیا
تو فرمانے لگے
که
جب تم اکیلے هو گے تو اپنا بل خود دے لینا ـ
مجھے بڑا دکھ هوا که مجھے یه بھکاری سمجھ رہے هیں جس کو پیسوں کی ضرورت ہے اور کچھ ٹکوں میں اس پر احسان کر رہے هیں
جس چیز کی مجھے ضرورت تھی یعنی معلومات کی اس میں تو یه سیٹھ صاحب انتہائی بخیل واقع هوئے که کہیں خاور بھی کاروبار کر کے پیسے والا ناں بن جائے
که اگر کوئی اور پیسے والا بن گیا تو ان کا فخر ' پیسا '' کسی اور کے بھی پاس آ جائے گا
اور اسطرح تھوڑے تھوڑے پیسے خرچ کر کے دولت کے پجاریوں میں دیوتا بنے بیٹھے هیں
وهاں ایک اور دیوتا کا اضافه پجاریوں کی کمی کا باعث بنے گا ـ
ایک عام ادمی سوچتا ہے که سیٹھ صاحب نے میرے کھانے کا بل دے کر میری عزت افزائی کی ہے مگر مجھے اس بات سے بے عزتی کا احساس هو رها ہے که سیبھ صاب هینڈ کر گئے
کیا خیال ہے جی اپ لوگوں کا بیچ اس بات که که میں غلط هوں ؟؟
بڑی باریک بات ہو یه خود کو ایک خوددار بندے کی جگه رکھ کر جواب دیں که کیا یه ایک معتبر بندے کی انسلٹ نہیں ہے کیا ؟؟؟

بدھ، 10 ستمبر، 2008

اپنے من میں ڈوب

بھگت کبیر کا ایک شعر ہے
تن مٹکی ، من دھی ، سرت بلوھن ھار
کبیرا ماکھن کھا گیو چھاچھ پئے سنسار

جسم کو آگر ایک مٹکا سمجھیں تو دل کو دھی اس جسم کے مٹکے میں دل کے دھی کو ڈال کے عقل کی مدانی سے بلوھنے والے اس واردات کو کرکے مکھن خود کھا گئے اور لسی بیچارے لوگوں کے لیے رھ گئی ـ

میں ذولفقار بھٹو کو پسند کرتا هوں که اس کے دور میں غریب کو اپنی طاقت کا احساس هوا بھٹو بڑا بندھ تھا جی که تن کی مٹکی میں من کا دوھ بھی تھا اور بلوھنے والی عقل بھی اور یارو بھٹو خود تو سولی پر چڑھ کر لوگوں کے دلوں میں زندھ رھ جانے کا ماکھن خود کھا گیا ور اب
باقی بچی لسی اس کو بیٹی نے بھی پی اور اس کا جنوائی بھی پی رها هے
اگر بھٹو کی بلوهی هوئی لسی ناں هوتی تو کیا بے نظیر بے نظیر بن پاتی یا پھر زرداری صاحب کے زر کے طرح داریاں هوتیں ؟؟
اس کے بعد میں پسند کرتا هوں نواز شریف کو که اس کے پہلے دور میں پیلی ٹیکسی اور غریب کو قرضے دینے کے عمل نے لوگوں كو ایک طرح کی اسائیش دیکھائی تھی ـ
بعد میں تو جی بھاری مینڈک نے پھدک پھدک کر وه حال کیا که بقول منو بھائی کے پندرھویں ترمیم کی کوشش میں تھے که امیر المومنین هی بن جائیں ـ
پاکستان میں سیاست چالاکی اور عیاری کا نام بن کر رھ گئی هے
جمہوریت کے معنی هی بدل دیے گئے هیں
الکشن کو تو برداشت هی نہیں کیا جاتا
بس سلیکشن کی بات هوتی هے
اور مزے کی بات ہے که سب سے بڑا بھی اپنی سلیکشن کے لیے امریکه بادشاھ کے سامنے زانو تلمند هوتا ہے ـ
پاکستان کی سیاسی پارٹیاں اپنے اندر عہدوں کی تنظیم کے لیے الیکشن کرواتی هی نہیں هیں ـ
بس جی گدی نشین صاحب (چئیر مین) جس کو سلیکٹ کر دیں وهی وه هوتا ہے جو اس کو بتادیا جاتا ہے ـ

اس دفعه کے ایلکشن کے بعد نواز شریف کی سیاست تو بڑی سیاست تھی که ججوں کی بحالی پر زور دے رہے تھے اور ایک اسی ایشو پر اتحاد بھی بنالیا تھا
جسٹس افتخار چوھدری صاحب کو ریپوٹیشن کچھ انصاف کرنے والے جج کی هے اور هیں بھی !!!ـ
اس لیے نواز شریف کی سیاست تھی که اگر افتخار چوھدری بحال هو جائے تو یه جج خود هی سوموٹو ایکشن لے کر مشرف کا وه ارڈنینس ختم کر دو گا جس کی رو سے زرداری صاحب '' پاک صاف هو گئے هیں ـ
اور اگر ججوں کی بحالی میں زرداری صاحب ٹال مٹول کرتے هیں تو بھی نقصان زرداری صاحب کا که مقبولیت میں فرق پڑے گا ـ
لیکن جی زرداری صاحب چھا گئے هیں
که ان کو معلوم تھا که پاکستان میں مج(بھینس) اس کی هوتی هے جس کے ھاتھ میں ڈانگ(لاٹھی) هوتی ہے
اس لیے انہوں نے اپنے لیے صدر پاکستان کا عہدھ مانگ لیا جی سلیکشن کرنے والوں سے !ـ
صدر جس کے پاس آٹھ ونجوں کی ٹوپی (آٹھونجا ٹو بی) بھی هے ـ
اب جی ساری مجوں(بھینسوں ) پر تو جی ڈانگ والے صدر صاحب کا قبضه هو گيا
باقی سارے اب کہیں کے که میری مج (بھینس) بوری (سفید) تھی ـ
اپنی اپنی مج بوری(مجبوری) کا رونا هو گا
اور کہتے پھریں گے که جی یه هماری مج بوری تھی اور وه اس کی مج بوری تھی پر یارو اب مج کالی هو یا مج بوری ان پر اٹھ ونجوں کی ٹوپی کا اور صدارت کی طاقت کا معامله ہے

کسی بندے نے اپنی ایک فیکٹری پر اپنے سالے کو مینجر رکھا هوا تھا
جو که منافع میں ڈنڈی مارا کرتا تھا
اخر کار جب مالک کو معلوم هوا تو اس نے اپنے سالے کو نوکری سے نکل جانے کا حکم دیا
اور کبھی منه ناں دیکھانے کا وغیرھ وغیرھ
سالا کہنے لگا که جی میں رات کو گھر پر آؤں گا اور باجی کے سامنے اپ سے بات کروں اپنی صفائی میں
رات کو سالا صاحب گھر گئے اور اپنی صفائی میں یه کچھ اس طرح بات کی
که جناب بھائی جان آپ بتائیں که جیسا اپ جانتے هیں میرے پاس اپنی کوٹھی ہے کار ہے ایک بڑا بینک بیلنس ہے
بازار میں کچھ پراپرٹی خرید کر دوکانیں بھی کرایے پر دی هوئی هیں ـ
که هر طرح سے میں ایک خوش حال زندگی گزار رها هوں
اور میں نے یه سارا اپ کی فیکٹری کی کمائی سے هی بنایا هے
اب اکز اپ مجحے نكال دیتے هیں اور ایك نیا مینجر رکھتے هیں تو جناب اس مینجر کو یه سب نئے سرے سے بنانا پڑے گا
اور وه نئے سرے سے ڈنڈی مارے گا
تو جناب اپ مجھے هی مینجر رہنے دیں
که میں اتنی ڈنڈی نہیں ماروں گا جتنی که ایک نیا والا مینجر ـ

تو جی اس حکایت کی روشنی میں دیکھیں تو جی زرداری صاحب کے پاس پاکستان کا دیا سب کچھ ہے اس لیے هو سکتا ہے که اب یه صاحب ڈنڈی ناں ماریں که پہلے هی '' رجے '' هوئیے هیں ـ
سب سے بڑی بات یه هے که فوجی تو نہیں هیں ناں جی ؟؟
لیکن
یارو
امریت سے جان چھوٹی ہے اور استعمار کے پنجے میں پھنس گئے هیں ـ
میری قوم کی بد قسمتی هے که ان کو جمہوریت کی تعریف بھی معلوم نہیں هے ـ
استعمار کو جمہور کے نمائندے سمجھ کر مج بوری کی لسی پئے اونگھ رہے هیں ـ
بس جی میری وی مجبوری اے !!ـ

جمعرات، 4 ستمبر، 2008

فلماں

مرزا صاحباں کا منظوم قصه تو معلوم هی ہے سب کو
جس اخیر اس طرح هوتا ہے که مرزا کو صاحباں کے بھائی جھنڈ کے نیچے جان سے مار دیتے هیں
اس وقت جن مرزا اور صاحباں '' وصل '' لذت اٹھا کر سوئے پڑے هوتے هیں

اس ویڈیو میں شاعر کی سوچ کی پرواز دیکھیں که ان دونوں کا مرنے بعد کا مکالمه لکھ رها ہے
مجھے بڑا اچھا لگا جب مرزا کہتا ہے که
اگر میرے بھٍ بھائی ساتھ هوتے تو میں بھی موت کو مذاق کرتا ـ


یملا جٹ کا وه مشہور گانا جو هر پنجابی نے عمر کے کسی ناں کسی حصے میں سنا هو گا
دس مین کی پیار وچوں کھٹیا ؟؟
اسی گانے کو بڑھاپے ميں کاتے هوئے جٹ کی سانس ساتھ نہیں دیتی که لے کو اٹھا سکے مگر
مزا اگیا
یملا جٹ



شیو کمار بٹالوی پنجابی کے ایک درد بھے شاعر
پاک بنجاپ مین ان کو کم هی لوگ جانتے هیں
لیکن اس بات سے شیوکمار کی عظمت پر کوئی فرق نہیں ہے



لو جی اے ایک گانا ہے کهشاید هی آپ نے سنا هو گا
پنجاب کا ایک یه بھی رنگ هے روشن خیال سا
گانا سارا سننا ہے

اتوار، 31 اگست، 2008

وکی پیڈیا کے لیے دعوت

وکی پیڈیا
ایک انسائکلوپیڈیا ہے جو بہت سی زبانوں ميں معلومات مہیا کرتا ہے
اس انسائکلوپیڈیا میں اردو کا وکی پیڈیا بھی هے !!ـ
کیا آپ نے کبھی اس سا'ییٹ پر ایکسس کیا ہے ؟؟؟؟
http://ur.wikipedia.org/wiki/
نہیں !!!ـ
تو جی پھر میں کہنے پر مجبور هوں گا که اپ ابھی تک ایک دنیا کی سیر سے محروم رہے هیں ـ
آپ ایک دفعه اس پر وزٹ کر کے دیکھیں آگر اپ ایک علم دوست شخصیت ہیں تو اپ اس سے ضرور متاثر هوں گے
وکی پیڈیا پر اردو ٹیکسٹ کے نام سے ایک بہت هی فعال اور گم نام رکن هیں
جی اردو ٹیکسٹ صاحب
انہوں نے اج میل کی ہے وکی کے سارے ممبران کو جو که مجھے بھی وصول هوئی ہے
یه الفاظ اپ کو بھی مخاطب کر رهے هیں ـ

اردو ویکیپیڈیا ایک ایسی ویب
> سائٹ ہے کہ جہاں مختلف علوم پر
> بکھری ہوئی
> معلومات کو نا صرف یکجا کرنے کی
> کوشش کی جارہی ہے بلکہ ان میں
> اضافہ بھی
> کیا جارہا ہے۔
>
> وکیپیڈیا کی روایت کے مطابق 10000
> مقالات کی تعداد کو دنیا بھر میں
> تیسرے
> درجے پر فائز کیا جاتا ہے۔
>
> اردو جاننے والوں کے لیۓ اس سے
> بہتر تحفہ کیا ہوگا کہ اردو زبان
> کو دنیا
> پھر میں جاری اس مقابلے میں تین
> اولین درجات میں پہنچادیا جاۓ۔
>
> کسی بھی قوم کا تشخص اور قوم کی
> ترقی کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے
> کہ وہ
> قوم علم و عمل کے میدان میں کس طرح
> کے طرزِ عمل کا مظاہرہ کرتی ہے،
> اور
> اردو وکیپیڈیا آپ کو وہ موقع
> فراھم کرتا ہے کہ جہاں آپ نا صرف یہ
> کہ علمی
> میدان میں عملی طور پر باآسانی
> اردو کا تشخص اجاگر کرسکتے ہیں
> بلکہ خود
> اپنی شناخت بھی بنا سکتے ہیں۔
>
> 1- ویکیپیڈیا ایک عالمگیر سائٹ ہے
> ، اس پر کی گئی آپ کی تحریر بھی
> عالمگیر ہوگی۔
>
> 2- وکیپیڈیا آپ کو انٹرنیٹ پر
> لامحدود اسپیس مہیا کرتا ہے ، جس
> پر آپ جس
> قدر چاہیں اپنے قلم کی صلاحیت
> استعمال کر سکتے ہیں۔
>
> 3- وکیپیڈیا آپ کو اپنا ذاتی صفحہ
> مہیا کرتا ہے ، جس پر آپ اپنے بارے
> میں
> جو کچھ تحریر کرنا چاہیں اور جس
> قدر کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔
>
> 4- وکیپیڈیا آپ کو قلمی دوست مہیا
> کرتا ہے جو ہر وقت اور ہر مرحلے پر
> آپ
> کے ساتھ ہونگے۔
>
> 5- ویکیپیڈیا آپ کو ہر مشکل پر فوری
> مدد فراھم کرے گا تاکہ آپ اپنی
> تحریر
> بخوبی مکمل کر سکیں۔
>
> 6- آپ کا جو مضمون بھی جامع ہو جاۓ
> گا ویکیپیڈیا اسکو منتخب مقالے کا
> درجہ دے کر صفحۂ اول (ہوم پیج) کی
> زینت بناۓ گا۔
>
> 7- آپ کا نام آپ کے ہر مضمون کے
> تاریخچے میں ہمیشہ کے لیۓ محفوظ ہو
> کر
> تاریخ کی زینت بنے گا۔
>
> اپنی زبان کے ساتھ اپنے تعلق کو
> جوڑنے اور اپنی نئی نسل کو موجودہ
> ترقی
> سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ضرورت ہے
> کہ موجودہ دور کے نصاب کے مطابق
> علمی ،
> سائنسی اور تاریخی و معاشیاتی
> مضامین ہماری اپنی زبان میں موجود
> ہوں۔
>
> مضامین کی تعداد 10000 تک پہنچانے کے
> لیۓ دیگر زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں
> کے
> ساتھ اردو وکیپیڈیا کے مقابلے کا
> آغاز یکم رمضان المبارک سے شروع ہو
> کر
> عید تک جاری رہے گا۔ اس مقابلے میں
> آپ کی شرکت کے لئے تعلیم، تجربہ
> اور
> عمر وغیرہ کی کوئی شرط نہیں ہے۔
> مقصد صرف اردو کا فروغ اور ہماری
> نئی نسل
> کو اپنے اسلاف کی روایات و اقدار
> سے روشناس کرانا ہے۔
>
> آیۓ ! اس عید پر اردو پڑھنے سمجھنے
> والوں کے لیۓ مل جل کر ایک علمی
> تحفہ تیار کریں۔
>
> 10000 ہزار اردو مقالات کا ایک
> عالمگیر تحفہ!
>
> اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
>
> والسلام
> منجانب، اردو وکیپیڈیا کے فعال
> کارکن

جی هاں اپ بھی ائیں اس وکی پیڈیا پر کجخ کام کردیں
که جس طرح تحریک پاکستان میں کام کرنے والوں کی اولادیں اس بات پر فخر کرتی هیں که ان کے اباء نے تحریک پاکستان مین حصه لیا تھا
یه وکی بھی اسی طرح کی چیز ہے که آپ کی اولادیں اس بات پر فخر کیا کریں گی که همارے بابوں نے بھی اس پروجکٹ کو بنانے ميےن حصه لیا تھا ـ

اتوار، 24 اگست، 2008

ٹوٹکے

ٹونے ٹوٹکے هر معاشرے میں پائے جاتے هیں
یا کہـ لیں که ممالک کے موسمی حالات ایسے ٹوٹکے پیدا کرتے هیں ـ
پنجاب میں پرانے زمانے میں اکر کسی کو چکر انے لگتے تھے تو ایک ٹوٹکا کیا جاتا تھا که اس کو بیلنے کی '' ٹیرنی '' سے تول کر خام مال سے بنا هوا حلوا کھلایا جائے ـ
ٹیرنی کی ڈیفینیشنز هیں که کپاس بیلنے والا بیلنا جس سے روئی اور بنوله کو علیحدھ کیا جاتا تھا اس کو گمھانے کے لیے جو دستی استعمال هوتی تھی اس کو ٹیرنی کہتے تھے
اس سے برابر تول کر ڈالا گیا دیسی گھی کھنڈ (چینی) سوجی اور دوسری مغزیات سے یه اتنا مرغن بن جاتا تھا که لذت بھی هوتی تھی اور کلوریز بھی ـ
جس کسی کو برے خواب اتے تھا اس کو سرهانے ''ڈوئی '' رکھ کر سونے کا کہاجاتا تھا ـ
دل خراب هونے کو اردو میں کیا کہیں گے؟
متلی انا ؟
لیکن یه پنجابی والےدل کا خراب هونا کا صحیع ترجمعه نہیں بنتا کینکه یه کیفیت متلی سے کچھ کم هوتی هے ـ
فرانس میں دل خراب هو نے والے کو قند (چینی) کی ڈلی چوسنے کا کہتے هیں ـ
اور جاپان میں نمک چاٹنے کا !!ـ
فرانس میں اتنی ٹھنڈ پڑتی هے که سال کے چند هی دن هوتے هیں جب رات کو بناں کچھ اوڑھے سویا جاسکے
اس موسم کی مناسبت سے یه بات صدیوں کا نچوڑ هو گی
اور جاپان میں گرمیوں میں پسینے بہت اتا ہے
جس سے نمک کی کمی هو جاتی هو گی اور اس لوگوں نے نمک چاٹنے کا آئیڈیا پایا هوگا ـ
پاکستان میں دل خراب هو نے پر کیا کرتے هیں ؟؟
گرمیوں میں اگر دل خراب هو تو کالی مرچ چبانے کا کہتے هیں اور اگر سردیوں میں هو تواپنی بغلیں سونگھنے کا کهتے هیں ـ
انیس سو اٹھاسی کی بات ہے که میں جاپان ميں ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا
جاپان ائے ابھی چند هفتے هی هوئے تھے
گوجرانواله وحدت کالونی کے ایک ایجینٹ منیر کو پانچ سو ڈالر دے کر اس فیکٹری میں کام لگا تھا
که ایک دن مجھے وه هو جس سے انکھوں کے اگے اندهیرا اجاتا ہے
میں نے اپنے ساتھ کام کرنے والے ستر ساله خاتون اکی با سان کو بتا یا
تو اس خاتون کے لنچ میں میرے اگے دو ابلے هوئے انڈے رکھ دیے ـ
میرو دل میں پہلا خایل تو یه ایا که لو جی یه مائی مجھے مارنا چاهتی ہے
که پاکستان میں انکھوں کے اگے اندهیرا انے کو گرمی هو جانے کی وجه کہتے هیں اور اسے بندے کو انڈھ مچھلی منع کرتے هیں
اور اکی با سان ہے که مجھے ابلے انڈے دے دهی ہے وه بھی '' دو دو '' ـ

لیکن جی لنچ ٹائیم تھا اور سارے ورکر اکٹھے تھے اور جاپانی تھے میں ایک دیسی
انہوں نے مجھے یه دو انڈے کھانے پر مجبور کردیا (ویسے بھی ابلے انڈے مجھے پسند هیں ) ـ
لو جی سالہاسال مجھے انکھوں میں اندھیرو والی شکایت نہیں هوئی
جاپان کہتے هیں که انکھوں کے اگے اندھیرا انا کیلشیم کی کمی هوتی هے اور ناڈھ کیلشیم کی کمی پوری کر دیتا ہے ـ
اس لیے انڈھ کھاؤ
اور پاکستان میں اس بات پر اگر ایک نوجوان کسی نیم حکیم کے پاس چلا جائے تو وه کیا کرے گا ؟؟
وه میں نے اگر لکھا تو فحاشی کے زمرے میں اجائے گا
اس لیے باقی خیر سہی ـ

پیر، 18 اگست، 2008

جاپان کا چودھ اگست

جاپان میں چودھ اگست کی چھٹیاں تهیں جی ـ
بارھ اگست سے لے کر سترھ کے اتوار کو بھی ملا لیا گيا ـ
میرا بھائی حاجی ننھا جاپان کی ان چھٹیوں کو چودھ آگست کی چھٹیاں کہا کرتا تھا
لیکن جاپان مین ان کو اوبون کی چھٹیاں کہتے هیں
اوبون !ـ جاپان کی ایک رسم یا مذہبی تہوار هوتا ہے
ان دنوں جاپانی لوگ اپنے قبرستانوں میں جاتے هیں اور ایک چراغ کی صورت میں اپن بزرگوں کی ارواح کو ساتھ اپنے گھر لےکر اتے هیں ـ
اور یه دن اپنے بزرگوں کے ساتھ گزارتے هیں ـ
جاپان ميں هر قبرستان کے ساتھ ایک حانقاھ هوتی هے جس کو اوتے را کہتے هیں ـ
جاپانی خانقاھ یا ٹمپل دو طرح ک هوتے هیں
ایک جن کے ساتھ قبرستان هوتا ہے
اس کو او تے را کہتے هیں اور
دوسرا جس کے ساتھ قبرستان نهیں هوتا
اس کو جینجا کهتے هیں ـ
جینجا کی جو لفظی شکل هوتی ہے اس کو اگر پنجابی میں پڑھیں تو اس کا معنی بنتا هے خدا ـ
ابون کی چھٹیوں میں اوتے را ایک چراغ مہیا کرتا ہے جس میں جاپانی یقین کے مطابق ان کے بزرگوں کی ارواح هوتی هیں
اس چراغ کو گھر مين لا کر رکھا جاتا ہے اور اور اس چیز کے یقین کے ساتھ یه چار دن گزارے جاتے هیں که اپنے بزرگ بھی گھر میں هی هیں
رشته دار بھی ملنے اتے هیں
اور رشتے داروں کو ملنے جایا جاتا ہے که اس طرح سارے خادان کے بزرکےن کو سلام هو جاتا هے ـ
ابون کے ختم هونے پر اس چراغ کو واپس اوتے را میں لے جایا جاتا ہے
که ارواح واپس اپنی آرام گاھ پر پهنچ جاتی هیں ـ
کیونکه ان دنوں سارے هی کاروبار بند هوے هیں میں بھی گھر سے باهر نهیں نکلا که گرمی بھی بہت تھی ـ
اور کام کاروبار کا بھی کوئی امکان نہیں تھا ـ
اولمپک کی کوریج بھی دیکھی
مائیکل فلپ کی کارگردگی واقعی بہترین هے
اپنی اداؤں میں سادھ سا یه بندھ اپنے اندر کتنا ٹیلنٹ لیے هوئے هے
میری دعا ہے که بعد میں اس پر دوائی لے کر کار گردگی کا الزام ناں لگ جائے ـ
جوڈو ميں جاپان کو کارگردگی بھی ٹھیک هی تھی مگر جوڈو جو که جاپانی کھیل هے اس مین جاپانیوں سے کچھ اور بھی بہتری کا تقاضا کیا جاسکتا ہے مگر انٹرنیشنل جوڈو کے اصول کچھ بدل چکے هیں
جوڈو کسی حد تک ریسلینگ کی کشتی سی لگنے لگی هے
جس کو که ابھی جاپانی ہضم نہیں کرسکے شائد اس لیے !!ـ

لو جی اپنے سید ناں مشرف مرید بااوصاف استانه عالیه واشنگٹن شریف پیران نے پیر وڈی تے ڈاڈی وائٹ هاؤس والی سرکار
بھی پاکستان کی جان چھوڑنے پر مجبور کرهی دئے گئے
میں صرف مشرف صاحب سےاستعفی دینے پر اتنا هی کہوں گا
بڑی مہربانی جی جرنل صاحب

جمعہ، 15 اگست، 2008

جشن غلامی

جشن آزادی پر هر کوئی لکھ رها ہے اور لوگ بھالے اس دن کو ایک رسم کی طرح منا رہے هیں
لیکن
ایمانداری کی بات تو یه هے که مجھے آزدای کا احساس هی نہیں هوتا
کیا هم واقعی ازاد هیں ؟؟
کسی نے یه بھی لکھا ہے که پاکستانی قوم اپنا باسٹھواں جشن ازادی منا رهی ہے
لیکن مجھے یاد ہے که اکیاسی سے پہلے چودھ اگست کو ایک جشن کی طرح منانے کا رواج نهيں تھا ـ
هم کبھی ازاد هوئے هی نهيں هیں
دوسری جنگ عظیم میں جرمنی اور جاپان کی مہربانی سے برطانیه تھوڑا کمزور هوا تو
تاج برطانیه نے اپنی کالونیوں کو امریکه کے حوالے کردیا تھا ـ
برطانیه نے اپنے مال (کمہاروں کے گھروں میں مال گدھوں کو کہتے هیں ) کو امریکه کی سپرد داری میں دے دیا ہے ـ
لیاقت علی خان کے دورھ امریکه پر استاد دامن نے لکھا تھا
دورھ وی پیندا اے تے امریکه دا پیندا اے
بیگم کی کہیندی اے تے غرارھ کی کہندا اے
لیکن میر قوم کو ازادی کا مغالطه هی لگا رها
اور جب همارے اقاؤن کو اس بات کا یقین هو گيا که اب یه قوم واقعی ازادی کے مغالطے میں گمراھ هو چکی ہے تو انہوں نے همارے کم عقلی کا مذاق اڑانے کے لیے اس وقت کے وائسرائے جرنل ضیاع کو ذریعے همیں جشن ازادی منانے کا '' کملا پن '' سکھا دیا ـ
ذرا اپنے حالات پر غور کریں
کیا یه ازاد قوموں کا وطیرھ ہے که
جو هم کررهے هیں
اسلام کے نام پر بننے والے اس ملک پاکستان میں کیا اسلام ازاد ہے
کیا مسلمان ازادی سے مسجدوں ميں نماز پڑھ سکتے هیں جیسے که مسلمان جاپان میں پڑھ سکتے هیں ـ
کیا اس ملک پاکستان میں پاکستانیوں کو روزگار کے ذرائع میسر هیں ؟؟
کیا همیں تحفظ حاصل ہے ؟؟
کیا همیں تعلیم کے مواقع میسر هیں ؟؟
کیا هم اپنی مرضی کے نمائیندے چن سکتے هیں ؟؟
کیاهمیں اپنے معاشرے کے انتظام میں کوئی کردار حاصل هے؟؟
کیا ہمارے لیڈر اپنے اپ کو هم میں سے سمجھتے هیں ؟؟
کیا هماری مبینه حکومتیں اپنے فیصلے خود کرتی هیں ؟؟
یارو آزادی ہے کیا ؟؟
اور کیا هم آزاد هیں ؟؟
غلام کی خُو میں اتنے پکے هو چکے هیں که غلامی کو هی آزادی کا نام دے دیا ہے ـ
هم ابھی ازاد هوئے هی نهیں هیں
همیں ایک اور تحریک ازادی کی ضرورت ہے
مگر
همیں احساس تو هو که
هماری حثیت کیا ہے
قوموں کی برادری میں

جمعرات، 14 اگست، 2008

خاور شاعر هو گیا

کوئی کج بنیا بیٹھا اے کوئی کچھ بنیا بیٹھااے
ایتھےهر ٹھگنا ویکھو ، عالم چنا بنیا بیٹھا اے

پنڈ دی اچی ممٹی تےاک گرج بیٹھی میں ویکھناں واں
پنڈ تے پاویں اجڑ گیا ، پاسپان بنیا بیٹھا اے

بڑیاں پھمنیاں پاندے نے چابک دستاں وکھاندے نے
اجڑے هوئے کھوھ اتے گالڑ ، پٹواری بنیا بیٹھا اے

دیندار سب لسے هو گئے یا فیر پنڈ اي چھڈ گئے نے
چام چڑکاں هون مسیت دا متولی بنیا بیٹھا اے

غلامی دے اس دور، ظلم دی اس رات نوں میں کی آکھاں
ادارے سارے برباد نے تے هر سیٹ اُتےافسر،الو بنیا بیٹھا اے

جمہوریت اک امید سی ساڈے جہے کمزوراں دی
پر ایتھے یارو هر لیڈر وی فرعون بنیا بیٹھا اے


لولیاں وچ لنگے جیویں انیاں دے وچ کانے راجے
جاپان دے وچ ایویں ای خاور شاعر بنا بیٹھا اے

بدھ، 13 اگست، 2008

پانی رے پانی

کچھ منظر ایسے هی یاد رهے جاتے هیں اور کچھ پرانی تصویر دیکھتے هوئے چونکا دیتے هیں که هم ایسی جگه سے بھی گذرے هیں
هانگ کانگ کے پاس چین کا ایک علاقه ہے مکاؤ جو که پرتگیز کالونی هوا کرتی تھی
مکاؤ میں مجھے اس بات نے متاظر کیا تھا که سمندر میں دو رنگ هیں
چاهے درمیان سے سڑک هی کذر رهی هے مگر پل کے نیچے سے بھی دونوں طرف کا پانی ملا هوا نہیں ہے



یه تصویر دور سے لی تھی مگر یه ٹاور کی فوٹو بناتے هوئے سمندر کا عکس بھی اگیا ہے
دونوں طرف کے پانی کا رنگ واضع طور پر علیحدھ نظر ارها ہے

اب میں سوچ رها هوں که میں نے دھیان دے کر ایک تصویر ایسی جگه سے کیوں ناں بنائی که جہاں سے ان دونوں پانیوں کے درمیان کوئی چیز نہیں تھی لیکن پانی دونوں طرف کا واضع طور پر اختلاف رنگ تھا ـ
زمین کی سیاحت میں ضروری نہیں هوتا که اپ هر بات کو اس وقت هی محسوس کر جائیں بہت سی باتیں کسی بات سے یاد اجاتی هیں اور کچھ باتیں اپنی اس وقت غور ناں کی گئی باتوں کو بھی یاد دلا دیتی هیں
میں نے جب یه تصاویر بنائی تھیں مجھے اس وقت کی ایک بات بہت اچھی طرح یاد ہے که
اس وقت اس جگه گرمی بہت پڑ رهی تهی ـ

هو سکتا ہے که اپ کو کبھی اتفاق هو مکاؤ سے گذرنے کا ـ
تو جی جناب یه دیکھیں
اس ٹاور پر چڑھ کر دیکھیں ایک اپنا هی سواد ہے جی ''ٹمنے '' پر چڑھنے کا ـ
چین کے دیہاتی ماحول والا یه شہر مجھے اپنے گاؤں جیسا هی لگا تھا جی ـ

اولمپک کی باتیں

جاپان میں اج کل اولمپک کی دهوم مچی هے جی ـ
هر بندھ ٹیلی وژن پر اولمپک کی کوریج دیکھ رها ہے ـ
جوڈو سے دلچسپی رکھنے والے لوگ تھامورا ریوکو کا نام تو جانتے هی هوں کے ـ
بارسلونا اولمپک میں جوڈو میں گولڈ میڈل لینے والی یه خاتون اب ایک بچے کی ماں هیں ـ
جاپان میں هر بندے کا نام اس کے نام اور خاندانی نام کا مجموعه هوتا ہے
تھامورا اور ریوکو سے مل کا تھامورا ریوکو بنتا ہے اس میں تھامورا فیملی نیم هے ـ
شادی کے بعد عورت اپنے خاوند کے فیملی نام سے جانی جاتی هے
اس لیے تھامورا بھی شادی کے بعد
تھانی ریوکو هو گئی هیں ـ
هو سکتا ہے که اپ نے تھانی ریوکو کا نام سنا هو
که اس خاتون نے اس نام سے بھی ایتھنز اولمپک میں گولڈ میڈل لیا تھا
جاپانی لوگ ان کو یاوارا چان کہتے هیں
یاوارا چان نام کا ایک مانگا کیریکٹر هوا کرتا تھا
یه کریکٹر فی میل تھا جوڈو میں انتہائی چابکدست کردار . اس لیے تھامورا کا نام بھی یاوارا چان پڑ گیا ـ
تھامورا کے گھر پہلے بچے کی پیدائیش پر جب صحافیوں نے ان کے تاثرات پوچھے تو
یاوارا چان کا کہنا تھا

تھامورا کے نام سے ایک گولڈ میڈل اور تھانی کے نام سے ایک گولڈ میڈل لیا اب خواہش ہے که ماما بن کر ایک گولڈ میڈل لوں
همارے بھی حمایتیں یاواراچان کے ساتھ تهیں مگر اس سال یاوار چاں گولڈ میڈل نہیں لي سکیں
مگر
دنیا کی تیسری مضبوط جوڈو خاتون اب بھی هیں ـ
سوله سترھ سال پہلے کی بات ہے میں بھی جاپان میں هی هوا کرتا تھا اور سپورٹس کے نام پر کراٹے کی ورزشیں کیا کرتا تھا
همارے ساتھ بھی کئی جوان لڑکیاں کراٹے سیکھتی تھیں اور ان میں بلیک بیلٹ بھی تهیں
فلموں کی بات چھوڑیں یه ایک حقیقت ہے که خاتون کتنی بھی ورزش کرلے یا شارپ هو جائے اس کے پینتروں میں ایک نسوانیت پائی جاتی ہے ـ
لیکن یاوارا چاں کے پیتروں میں ایک مردانه پن پایاجاتا تھا
مجھے ان کو ٹی وی پر دیکھے هوئے مقابلے یاد هیں
که جب یاوارا چان مقابل پر جھپٹتی تهیں تو ایسا لگتا تھا که باز نے چڑیا پر حمله کردیا هو ـ
لیکن جاپانی زبان کا ایک محاورھ ہے که
ہر بلندی پر سے بھی کچھ بلندیاں هوتی هیں
تو جی ایشن گیمز میں میں نے دیکھا که جب نارتھ کوریا که ایک کھلاڑی نے یاوارا چاں کو دھوبی پٹکا مار کر گرایا تو یاوار چان حیران هی رھ گئیں تھیں ـ
نارتھ کوریا ایک ایسا ملک هے که جو اہنی دیوار کے پيچھے هے
پرانے سویت یونین کی طرح
اس لیے اس ملک کے اندر کتنی صلاحیتوں کا گلا گونٹھا جارها ہے یا کتنے نئے تارے بن رہے هیں ان کی کسی کو خبر نهيں هوتی ـ
بہرحال جی
تھامورا ریویکو سان اب تک اولمپک میں پانچ میڈل لے چکی هیں جن میں سے دو گولڈ میڈل هیں ـ
اس کے بعد کیتھا جیما کا ذکر بہت چل رها ہے جی ہر طرف انہوں نے ایتھنز مین تیراکی میں گولڈ میڈل لیا تھا ور اب پیکینگ اولمپک میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا هے ـ
پچھلے دنوں سویمنگ سوٹ کے مسلے میں بھی ان کا نام اتا رها که کیتھا جیماسان سپیڈو نام کے میکر کے سوٹ کو ترجیع دے رہے تھے مگر اولمپک کمیٹی اس بات کو نہیں مان رهی تھی کیونکه سپیڈو نام کا میکر اولمپک کمیٹی کا منظور کردھ نہیں تھا
کیتھا جیماسان کے علاوه بھی کتنے هی کھلاڑیوں کے سپـیڈو کو ترجیع دینے پر اب سوینمگ سوٹ کی شرائط کو بدل کر دیا گيا ہے اور
اب کھلاڑی اپني مرضی کے سوٹ بہن سکتے هیں ـ
ان کیتھا جیما سان کو چائینی لوگوں نے
شاھ مینڈک
کا خطاب دیا ہے
بادشاھ ڈڈو
جاپانی میں کھایرو او کہیں گے
ایک تیراک کے لیے ایسا خطاب ؟
اپنااپنا قومی مزاج هوتا ہے ناں جی
ابھی اولمپک جاری هیں
مردانه جوڈو میں بھی شیبا سان اب تک گولڈ میڈل حاصل کرچکے هیں
اس کے علاوھ بھی جاپانی تو کتنے هی گولڈ میڈل حاصل کر لیں کے اور
هم پاکستانی ؟؟
ہم بڑی نازک مزاج قوم هیں اگر کسی نے اس بات کی طرف اشارھ بھی کیا که پاکستانی قوم کا اولمپک میں معیار کیسا رها تو
یه ناں هو که کچھ لوگ مجھے اوکشن میں کھڑا کر کے دھمکیاں دینے لگیں که تم پاکستان کو برا کهتے هو ـ

اتوار، 10 اگست، 2008

سلام بازار

سلام بازار!ـ
جی یہاں جاپان میں پاکستان ایمبیسی کے زیر اهتمام ایک میله سا تھا
یا یه کہـ لیں که مل بیٹھنے کا ایک بہانه سا تھا !ـ
سلام ،آداب، مرحبا، ست سری اکال ، کونی چیحا، هیلو یاپھر نمستے کہـ لیں
بس جی اداب کے طریقے هوتے هیں ہر مذهب اور معاشرے کے لیکن مقصد سب کا ملتا جلتا ہے که ملنے والے دوسرے پر سلامتی کا پیغام ـ
یہاں ایک باریکی کی بات ہے که یه
سلام بازار تھا
ناں که
اسلام بازار!!!!ـ
اسلام کو بازار لگا کر پیچنا ایک اور بات ہے اور سلام بازار لگا کر اس بات کو اجاگر کرنا که کاروباری سب کی سلامتی مانگتے هیں ایک اوربات ہے هے ـ
اس کو جاپانی میں
کونی چی ھا بزار کہـ لیں یا
پھر انگریزی میں
ہیلو بزار ـ
اردو نیٹ پوڈ کاسٹ
والے زبیر صاحب کی میل سے مجھے معلوم هوا که طوکیو کے مشہور پاک وینو پارک میں سلام بازار کا اهتمام کیا هے پاکستان ایمبیسی نے
یه پارک میرا جانا پہچانا هے
اس لیے میں کسی سے پوچھے بغیر هی اج صبح یہاں پہنچ گیا
ویسے تو كافی بڑا پارک ہے
یه ہے جی اس بازار کو سامنے سے تصویر

اس تصویر میں
سامنے والے تنبو کے پیچھے درختوں کی قطار میں جو چخت نظر ارهی هے وه ہے
طوکیو کا نیشنل میوزیم ـ
موسیقی کا پروگرام تھا

جس میں یه فنکار لوگ
پاکستان سے تشریف لائے تھے میرے زیادھ هی سویرے پہنچ جانے کی وجه سے میں ان کی فارغ بیٹھے هوؤں کی ایک تصویر بنا لی

یه تھا جی پاکستان ایمبیسی کا
سٹال
جس میں فروخت کے لیے رکھے هوئے تھے جی
یه والے
آلو چھولے اور کباب ـ
یه ایک ریسٹورینٹ والوںکا سٹال تھا
جس میں خاتون
سیلز گرل بڑی عجیب سی لگ رهی تھی کیونکه ابھی جاپان مین پاکستانی خواتین کام کرتی نظر نہیں آتییں
اور اس تصویر میں ایک خاتون جاپانی لوگوں کو
مہندی لگا رهی هے
جاپانی معاشرےمں مہندی ایک انوکھی چیز ہے
مہندی سے جاپانی پچخلی دو دهائیوں هی میں واقف هوئے هیں ـ
هو سکتا ہے که تاریخ کے کسی اور دور میں بھی جاپانی اس چیز سے واقف هوں مگر هم نے جب جاپان میں قدم رکھا تو انہوں کو مہندی سے ناواقف هی پایاتھا ـ
یه ایک
تصویر که
میں نے بچپن میں اپنے نصاب میں کہیں دیکھی تھی اب یاد نہیں که چوتھی جماعت میں تھی غالباً؟
بازار کے داخلے کے فوراً بائی طرف طوکیو کا چڑیا گھر ہے
اس تصویر میں
میں نے پاکستانی جھنڈے کے ساتھ چڑیا گھر کو اس لیے دیکھیا ہے که جب هم جاپان مین ائے تھے تو اور سٹے هوا کرتے تھے اس وقت کبھی سوچا بھی نهیں تھا که ہم اس لائق هو جائیں گے که یہاں کوئی پروگرام کر لیں
نیچے والی تصاویر میں ڈانسر اپنے فن کا مظاهرھ کر هو هیں
پس منظر میں
فوارھ چل رها ہے


یہاں شرو بھی ایا هواتھا
شیرو
کے متعلق میں اپنی ایک
یہاں پر
تفصیل سے ذکر کرچکا هوں

یه صاحب هیں جی کیمرے کے ساتھ ان کا نام ہے
شیخ فیاض حسین
یه صاحب جب بھی تصویر بناتے تھے اپنا هیٹ کسی کو پکڑوادیتے تھے
غالباً عام طور پر ان کے ساتھ ہلپر هوتا ہے لیکن اس دن شیخ صاحب اکیلے تھے
دو تین دفعه میں نے بھی ان کا هیٹ سنبھامنے کا شرف حاصل کیا ہے

یه جی مفت مشروبات کی سبیل لگائی هوئی تھی شہزاد علی بہلم صاحب نے اور اس پر کھڑے تھے
طلعت بیگ اور بٹ صاحب
لیکن یه بٹ صاحب اصل میں خواجه صاحب تھے اور بٹ صاحب نہیں کهلوانا جاهتے تھے
طلعت بیگ صاحب پاکستان ایسوسی ایشن (منتخبه)کے نائب صدر هیں ـ
ان کو گله تھا که ایمبیسی والے کچھ لوگوں کو کچھ لوگوں پر ترجیع دیتے هیں
جو که نہیں هونا چاهیے
ایمبیسی والوں کو سب هی لوگوں کو ایک انکھ سے دیکھنا چاهیے
اور جی هیں
زبیر بھائی صاحب
ان کا تعلق ہے صحافت سے
جاپان سے یه انٹر نیٹ اون لائین پوڈکاسٹ نیوز نکالتے هیں
زبیر بھائی اردو کو نستلیق میں هی لکھنا پسند کرتے هیں اس لیے ان کی سائٹ ایمجیز کی شکل هوں هوتی ہے
ان کی سائٹ دیکھنے کے لیےیہاں کلک کریں
یه ایک ویڈیو جی ذرا ہلا گلا کا میرے کیمرے سے کچھ ایسا هی بنتا ہے

امید ہے که اپ پسند کریں گے

Popular Posts