پیر، 31 دسمبر، 2007

گدی نشین صاحبزادھ

جب بهی کہیں ظلم کی واردات دیکھتا هوں تو مجھے ایسا لگتا ہو که یه واردات مجھ پر گذر گئی ـ
مجبورکے منه پر لگنے والا تھپڑ مجھے اندر سے هلا دیتا ہےجسم میں خون کی گردش تیز هو جاتی ہے
اور پریشان هو جاتا هوں که یه کیا واردات گذر گئی ـ
اسی طرح کسی بهی معاشرتی ناهمواری پر بهی دل کڑتا ہے 
کیا یه احساسات کہیں میرے ذہنی توازن کے ناہموار هونے کا تو نہیں هیں ؟؟
بات یه هوئی که 
بلاول زرداری کو اپنی ماں کی گدی کا نشین کردیا گیا ، ماں جو خود اپنے باپ کی گدی کی نشین تهی ـ
کدی نشین جس کو انگریزی میں چئیر مین یا چئیر پرسن کہتے هیں ـ
کیا یه جمہوریت ہے یا ملوکیت؟؟
یه کیا ہے که ایک جمہوری هونے کی دعوے دار پارٹی پیپلز پارٹی کایه قدم جمہوریت کے کس خانے میں فٹ هوتا ہے؟؟
کیا اس پارٹی مین کوئی بهی بالغ عمر یا بالغ نظر نہیں تها؟؟
کیا اس پارٹی میں عہدوں کا انتخاب کرنے کا رواج هی نهیں ہے؟؟
مجھے ذاتی طور پر بڑا برا لگا ہے که کوئی خاندان پاکستان کا شاهی خاندان بن جائے ـ
انیس سال کی عمر کے کتنے لڑکے هیں پاکستان میں جن کو محرمیوں کے انبار تلے دبا دیا گیا ہے که سرے کا محل خریدنا تها 
خود پیپلز پارٹی میں کتنے لوگوں کا حق مارا گیا ہے جو که سینئیر تهے ؟
ایک فوجی ڈکٹیٹر پر کیا اعتراض کیا جاسکتا ہے که اس نے اپنے جونئیر کا حق مار کر سیٹ نه چهوڑی جبکه سیاسی لوگ بهی مر کے بهی سیٹ نہیں چهوڑ رهے
امام حسین کو یزید کی حکومت پر کیا اعتراض تها؟؟؟
که اس کو صرف اس بات پر حکومت نہین ملنی چاهیے که یزید معاویه کا بیٹا تهاـ
محرم میں سینه کوبی کرنے والوں کی بهی اکثریت کی یه معلوم نہیں ہے که یزید اسلام کی تاریخ کا چھٹا خلیفه تها 
اور امام حسین اس کی امریت کے خلاف جمہوریت کی علامت ـ
انسانون کے معاشروں میں انسانوں کی صلاحتوں پر ان کی پہچان کی جاتی ہے 
اور جانورں کی ان کی نسل سے 
پاکستان بهی ایک جنگل ہے جس میں طاقتور کا حکم چلتا ہے اور نسلی جانور ایلیٹ هوتے هیں ـ
اس جنگل کے سب لوگ کسی شخصیت کی تلاش میں هوتے هیں جس کی پرستش کر سکیں ـ
اس لیے آپ دیکیں که اس ملک کی سب سے بڑی طاقت بهی کسی انسان کے سامنے دم هلا رهی هوتی ہے 
یعنی امریکی صدر یا کسی بهی جمہوری ملک کے افسران کے سامنےـ
صاحبزادگان شہزادگان گدی نشین سجادگان میں ایک اور کااضافه 
اسے چاهے طہارت کا بهی نه اتا هو 
غلامانه ذہنیت کے لوگوں کی فطرت کی تسکین کے لیے یه ضروری تھا که اس جنگل کے نسلی لوگوں میں سے کوئی نسلی سی چیز سامنے هو جس کو سلام کر سکیں ـ
یه لوگ کیا جمہوریت لائیں کے جو خود قدم قدم پر غیر جمہوری کام کرتے هیں 
پیپلز پارٹی ایک غیر جمهوری پارٹی ہے 
جس کی مرنے والی گدی نشین (چئیر پرسن)بهی تاحیات گدی نشین تهی اور مرنے کے بعد اس کا صاحبزادھ گدی نشین ہے 
ميں پاکستان ميں جمہوریت کی بحالی سے بہت هی مایوس هوا هوں بلاول کی گدی نشینی سے ـ

اتوار، 30 دسمبر، 2007

تاریخ و جغرافیه

آپنے وزیر تعلیم صاحب کو پاگل خانے کے معائینے کا موقع ملا تو انہوں نے ڈاکٹر سے پوچھا که اپ كو کیسے معلوم هوتا ہے که پاگل ٹهیک هو گیا ہے؟
کوئی سادا سا سوال پوچھ کر دیکھ لیتے هیں اگر اس کا جوا ب دے دے تو ٹهیک ہے ورنه نہیں
ڈاکٹر نے بتایا
مثلاً؟؟
وزیر صاحب نے پوچها
واسکو ڈے گاما نے ایشیا کے تین چکر لگائے تهے ان میں سے ایک چکر میں وه فوت هو گیا تها یه بتاؤ که وه کون سا چکر تها؟؟
ڈاکٹر نے بتایا
تو وزیر صاحب کہنے لگے
کوئی اور سوال بتائیں ڈاکٹر صاحب میں دراصل ہسٹری میں کمزور هوں
پیچھے سے ایک سیکرٹری ٹائپ نے لقمه دیا
اوے اے ڈاکٹر وی کھسکا هوا لگتا ہے
پاگلوں سے تاریخ جغرافیه کے سوال پوچھ کر ٹیسٹ لیتا ہےـ

بدلتےموسم

فضا تیار کی جارهی ہے نئے آرمی چیف کے حکومت سنبھالنے کی ـ


فوج کو قدم بڑھانے کی دعوت ہے جی 
یا
بدلتے موسم یا ایک هی موسم کے تسلسل کی خبر ہے 
فوجی سرغنه اور چمچے چوروں کا موسم ؟
پاکستان اس موسم کا تسلسل اٹھاون سے دیکھ رها ہے 
عجیب واہیات موسم ہے که کھنبیوں کی طرح سیاستدان اگائے جاتے هیں اور فوج کا سایه ہٹتے هی مرجھا جاتے هیں ـ
اس موسم کی الرجی ہے که غربت نام کی پھپھوندی پڑھتی هی جارهی ہے ـ
بے علمی اور تربیت گے انحطاط کی وباء پھلی هوئی ہے 
اب جی کیانی صاحب هی حکومت سنبھالیں گے اور مشرف صاحب کی نا اہلی کی باتیں هوں گی اور حالات کو سنبھالنے کا اس کے سوا اور کوئی چارا نه هونے گو پروپیگینڈا کیے جائیں گے ـ
یه سارے حالات اسی طرف اشارے کر رہے هیں جیسا که ایجینسیوں کی مدد سے اب تک گے ڈکٹیٹر کرتے ائے هیں ـ
اللّه نه کرے که میرا یه اندازه ٹھیک هو
مگر کیانی صاحب کے جاننے والے محفلوں میں پھیل پھیل کر بیٹھنے لگے هیں ـ
اللّه هی خیر کرئے 
میں ٹھوڑا سا اور دیکھتا هوں اگر حالات اسی طرح چلتے رہے تو میں بهی کیانی صاحب کی حمایت میں لکھنا شروع کردوں گا 
اور کیانی صاحب زندھ باد کے نعرے اور ان کی صفعات کے لیے لفظ موضوں کرتا هوں 
گرگ باراں دیدھ قسم کے لوگ چڑهتے سورج کو سلام کرنے والوں کو مرغ باد نما کا رخ نظر ارها ہے که اگلی حکومت پنڈی گے کیانیوں کی هوگی ـ
کیانی صاحب کی فیملی کے ایک کیانی کو میں ذاتی طور پر جانتا هوں جو که اتنے مغرور هیں که کسی عام بندے کو اس کے منه پر هی کہنے لگتے هیں که 
ہم تھرڈ پرسن کو منه هی نہیں لگایا کرتے 
اس سے اپ اندازه لگا لیں که حکمرانی ملنے پر ان کیانی صاحب کا کیا رویه هوگا جی 
بلڈی سویلینکے ساتھ؟؟

ہفتہ، 29 دسمبر، 2007

تاحیات چئر پرسن

سب ٹھاٹھ پڑا ره جائے گا
جب لادھ چلے گا بنجارھ
آپنی بے نظیر صاحبه زوجه محترمه جناب مرد مشرق زرداری ٹین پرسنٹ(یا پھر سب پرسنٹ) بهی فوت کردی گئیں ہیں
وه برطانیه کی سرے کاؤنٹی کا محل ، وه سوئس اکاؤنٹس ڈالروں سے بھرے ، وه امریکی حمایت ، بازو پر بندهے امام ضامن ،سب دهرے رهگئے ـ

یارو! رسیاں رکھ کے ونڈ لینیاں
لوکاں ، مر گیاں دیاں تھاواں

هاں ان صاحبه کی ایک بات یاد رهے گی که انہوں نے پاکستان کی معیشت کا بیڑاھ غرق کرکے پاکستان کو دنیا کا دوسرا کرپٹ ترین ملک بنادیا تها ـ
ان کے دور حکومت میں لوگ کہا کرتے تهے که
که پاکستان میں ایک هی مرد ہے اور وه ہے زرداری جس نے رات کو پوری حکومت کو هی بستر پر لٹایا هوتا ہے ـ

لاهور سے شیخوپورھ کی طرف جانے والی سڑک پر ان کے دور حکومت میں ایک بس میں بم دھماکے سے بہتر مزدور لوگ شہید هو گئے تهے
جس حادثے پر ان کا بیان اخبار کی شه سرخی میں ایا تها
میں یه بیان کبهی نهیں بهول سکتا
بیان تها
مجھے اس دهماکے کے مجرم مل جائیں تو میں ان کا منه نوچ لوں

یه وقت کی وزیر اعظم کا بیان ہے که ماسی پھتاں کا بیان ؟؟
اس حادثے میں ایک هوتا بلاول تو میں دیکھتا که کیسے برداشت هوتا ہے اور مرنے والے بہتر لوگ بهی اپنی اپنی ماؤں کے بلاول تھے ـ
کچھ دن پی پی پی کو معنی بتائے جاتے تهے
پرمننٹ پریگنیٹ پرائم منسٹر
لیکن پھر بے نظیر نے ایف ایل (فاروق لغاری)استعمال کرنا شروع کردیا تها ـ
لیکن
بس جی هن فیر چنگا هی آکهاں گے
جیویں اللّه دی رضا
مرن والی بڑی هی چنگی سی
اللّه اینہوں جنت نصیب کرے ـ
آمین !ـ

یه سب کروایا کس نے ہے؟؟
یعنی بے نظیر زرداری کا قتل کس نے کروایا ہے؟؟
انگریزی سوچ والے کاٹھے انگریز اس کو القائدھ کے کھاتے مین بهی ڈال سکتے هیں
لیکن پاکستان امریکه نہیں هے پاکستان ہے یہاں اگر کسی بات کو االقائدھ کے کھاتے مین ڈالیں گے تو اس کا مطلب هوگا که امریکه مفادات پر ضرب اور اس ضرب سے زیاده تر پاکستانی خوش هو جائیں گے
اسلیے ساری بدنامیوں کو جهیلتی القائده بهی اس معاملے میں شائد هی بدنام هو؟
تے فیر نواز شریف نے کروایا هو گا ؟
نهیں یارو، اگر اسکو ایسا کرنا هوتا تو تب نه کرتا جب شہباز شریف لوگوںکو پولیس مقابلوں میں پار کروا رها تها ـ

مولوی اج کل فوج کی دهر بنا هوا ہے اس لیے اس قتل کو مولوی کے کھاتے میں ڈال دیتے هیں جی ـ
لیکن جہاں تک میری سوچ کی پرواز ہے
وه یه ہے که عن قریب عزیز هم وطنوں هونے والا ہے!!ـ
مشرف صاحب نے بهی عزیز هم وطنوں کیا تها مگر کافی جاهلاناں طریقے سے کیا تها
عیوب صاحب یا ضیاع صاحب کی طرح پہلے حالات کو خراب کرکے اپنے انے کا جواز بنائے بغیر هی '' عزیز هم وطنوں '' کر دیا تها
اسی لیے فوج کی عزت هی نہیں رهي ، هربندھ فوج کے گلے شکوے کررها ہے
جرنل کیانی صاحب کے رشتے داروں کے الفاظ میں '' تھرڈ پرسن لوگ '' بهی فوج کے خلاف باتیں کر رہے هیں ـ
اسلیے اب کےطاقتور صاحب نے نے کچھ اس طرح کا منصوبه بنایا ہے که جب یه صاحب عزیز هم وطنوں کریں تو ان کو یه کہنے کا حق حاصل هو که حالات اتنے خراب هو چکے تهے که جرنل عقل کل کو اقتدار سنبەالنے کے سوا چارھ هی نہیں رها تها ـ
ان دنوں جرنل کیانی سے تعلق پر فخر کرنے والے بهی مل رهے هیں اللّه هی خیر کرے ان فرعون پرست لوگوں کے شر سے بچائے
آمین!!ـ
ہم جی اس قبیلے سے هیں جن کے لیے کربلا سجائی جاتییں هیں
جن کو موسی کی طرح دربدر کی ٹهوکریں کهانی پڑتی هیں مگر فرعون یا یزید کی چمچه گیری نہیں کرتے ـ
مگر دوسرے قبیلے کے لوگ جو هر دور ميں کسی کسی ناں کسی فرعون سے جڑے هوتے هیں آپنی طاقت کے نشے میں چور ہم جیسے کم مایه لوگوں پر ہنستے هیں ـ
اللّه سائیں ان کی ہنسی سے اور شر سے بچائے
آمین !!ـ

پیر، 24 دسمبر، 2007

کھانے پینے کی باتیں

جب بهی کبهی اپ کو جاپانیوں کے ساتھ بیٹھنے کا اتفاق هو تو کام کی ضروری باتوں کے بعد کهانوں کا اور ان کے ذائقوں کی بات ضرور چلتی ہے ـ
جاپنی لوگ بهی کھانے کے بهت شوقین هیں مگر یه لوگ ہم پاکستانیوں کی طرح کواٹیٹی (مقدار) پر زور نہیں دیتے بلکه کوالٹی (معیار) پر زور هوتا ہے ـ
ایک اچهی بات جاپانی کھانوں کی یه ہے که ان میں یورپی کھانوں کی طرح سور کا استعمال زیاده نہیں هے
یورپ یا امریکه میں اپ کو کم هی کھانے ملیں گے جن میں سور کا کچھ نه کچھ شامل نه هو ،
امریکه کی حالت پھر بهی یورپ سے بہتر ہے یہاں بیف کو ترجیح دیتے هیں ـ
اور جاپان میں تو سبزیاں اور سمندری چیزوں کو هی ترجیح دی جاتی ہے اس کے بعد چوزھ اور گائے کا گوشت هوتا ہے ـ
سور تو بهت هی کم چیزوں میں استعمال هوتا ہے اس لیے ان لوگوں کی کھانوں کے متعلق گفتگو ميں شامل هوا جاسکتا ہے
جاپانی کهتے هیں که اگر کوئی خاندان کسی ایک هی جگه جم کر مقیم رہے ان کو ہجرت نه کرنی پڑے تو ان کی تیسری نسل کو اچها کھانا کھانے کی سمجھ لگتی ہے چوتھی کو اچهے مکان میں رهنے کی اور دهلے کپڑے پہننے کی سمجھ لگتی ہے اور پانچویں نسل امیر هو سكتی ہے ـ
عام طور پر پاکستانیوں کو یا تو اتنی زبان نہیں اتی که لوکل لوگوں کی محفل میں گفتگو کرسکیں
اور اگر اتی بهی هو تو حرام حلال کے فلسفے میں پھنسے رهتے هیں ـ
قران گھر ميں پڑا ہے اور ابهی تک کیا کھانا ہے اور کیا نہیں کھانا ہے اس بات کا بهی تعین نهیں هوسکا
کیونکه ان کو مولوی نے بتا دیا ہے که جس پر حلا ل لکھا هو صرف وهی کھانا ہے
لیکن جاپان کی کمائی سے اب خود کو خاندانی کہلوانے کے شوقین بہت پیدا هوگئے هیں
اس لیے اب یه خاندانی لوگوں کی سنی سنائی چیزوں کو بهونڈے پن سے اپنانے کی کوشش کرتے هیں
مثلاً دیسی مرغی کے گوشت کا مزیدار هونا تو سنا ہےاس لیے اس کو کهانے کا بهی شوق ہے
لیکن نه تو معلوم ہے که یه ملتی کہاں سے هے اور اگر مل بهی جائے تو اس کو پکانا کیسے هے ـ
دیسی مرغی یا جس کو انڈے دینے والی مرغی کہـ لیں جاپان ميں عام سپر مارکیٹ میں نہیں ملتی
اس لیے نہیں که اس کی فروخت نہیں هوتی
بلکه اس لیے که
بڑے بڑے هوٹل اور ریسٹورینٹ اس مرغی کو پہلے هی خرید لیتے هیں
کیونکه یه واقعی مزے دار هوتی هے
ایک صاحب نے کہیں سے مرغابی ڈهونڈ کر پکائی
جو که ان صاحب سے گلی هی نہیں
مرغابی کے سالن کی بات چلی که میں نے بهی پکایا تها
تو یه صاحب کہنے لگے جی
یه جاپان کی مرغابی بڑی سخت هوتی هے گلتی هی نهیں
پھر انهوں نے اپنے مرغابی پکانے کی داستان سنانی شروع کی
میں بهی سنتا رها اور دل میں سوچ رها تها که اگر کبهی پاکستان میں کھائی هوتی تو اپ کو معلوم هوتا ہے یه مہاجر پرندھ پاکستان ميں بهی ایسا هی هوتا ہے جیسا جاپان میں
مگر یه صاحب کافی امیر هیں اور مجھے بهی ان سے کام پڑنے کی امید ہے اس لیے میں چپ رها ـ
ان لوکوں نے صر ف فارمی مرغی کا گوشت هی کھایا هوتا ہے اس لیے ان کو هر پرندھ فارمی هی لگتا ہے
اور جنہوں نے جنگلی پرندوں کا گوشت کهایا هوتا ہے ان کو ان کے پکانے کا بهی معلوم هوتا ہے
مگر دوسروں کی کم عقلی کی کیا بات که میں اپنی بات سناتا هوں
ہمارے گھر میں جنگلی پرندوں کا گوشت بنتا رهتا تها
یه ان دنوں کی بات ہے جب ماں زنده تهی
ایک دفعه میں پاکستان گیا تها که ایک ادمی سائکل پر زنده تیتر بیچ رها تها
اور کافی سستے بهی تهے
میں نے اس سے چار کلو خرید کر لیے
ماں نے لڑکی کو ان تیتروں کو پریشر کوکر میں ڈالنے کا کہا ـ
جب کوکر اتارا گیا تو ان بے چارے تیتروں کا ستیاناس هو چکا تها
ماں نے مجھے بلایا که یه تیتر کهاں سے لے کر ایا تها
میں نے بتایا که سائیکل والے سے ـ
ماں نے کہا یه تو فارمی والے تهے میں سمجھی که جنگلی والے تهے اس لے ماں نے کهانا بنانے والی لڑکی سے کہا
نی باقی دے تیتر آلو کی طرح بنا لے ـ
تو جناب یه هوتا ہے فرق
فارمی اور جنگلی میں
فارمی کو اپ آلو کی طرح پکا سکتے هیں ـ
سردی کافی هو گئی ہے گھر کے پاس والی جهیل پر مرغابیان بهی آچکی هیں
ہزاروں کی تعداد میں جهیل میں تیر رهی هیں
ڈاروں کو ڈاریں اڑتی نظر اتی هیں صبح شام
کهانے کو جی تو بہت چاهتا ہے مگر یہاں کا قانون بہت سخت ہے
کچھ کرتے هیں کسی سے خرید کر لیتے هیں اور پکا کر جاپان کی کمائی سے بنے کسی خاندانی کی دعوت کرکے اس کو حیران بهی کریں گے اور خود بهی کهائیں گے ـ
جاپان میں کچھ علاقوں کو چھوڑ کر یہاں کا سانپ زہریلا نہیں هوتا
جاپان کے تائے وان کے نزدیک والے جزائراوکیناوا میں کچھ زہریلے سانپ پائے جاتے مگر باقی کے جاپان میں نہیں
سانپ کے گاٹنے سے اپ کو اتنی هی تکلیف هو گي جتنی کی اس کے دانتوں سے هو سکتی ہے
مگر جاپان کا پھونڈ(بھڑ) بڑي زهریلی هوتی هے
کچھ اس طرح کی هوتی هے


اس بهڑ کے ڈنگ لگانے سے کمزور کے مرنے کے امکانات هوتے هیں اور اگر دو یا دو سے زیاده کا ڈنگ لگ جائے تو پهر اچھے خاصے بندے کے بهی گزر جانے کے امکانات هوتے هیں

یه بھڑ كافی جارحانه طبعیت كی هوتی هے گھاس پر انے والے کیڑوں وغیره کو بهی شکار کر لیتی ہے جیسے که اس
تصویر میں بهی نظر ارها هے

جہان اس بھڑ کا چھتا هو اس کے قریب سے کزرنے والے کسی بهی جانور پر حمله اور هو جاتی ہے
جاپان میں گرمیوں میں اس بھڑ سے احتیاط کرنی چاهیے
اگر کبهی کہیں بهی کسی کو بھر یا کوئی اور زهریله جانور کاٹ لے تو اس کے لیے چاهیے که بہت زیاده پانی پی لیں اور کاٹے والی جگه کو بهی پانی سے دهوئیں جب تک که طبعی مدد نہیں پہنچ جاتی

اتوار، 16 دسمبر، 2007

ایک اور سوله دسمبر

ایک اور سوله دسمبر
پاک فوج نے مشرقی پاکستان نام کے ایک ملک کو صفحه ہستی سے مٹا دیا تها ـ
کیا اس بات کو پاک فوج کا کارنامه کهیں یا حماقت ؟
لاکھوں بهاری پاکستانیوں کو کھر سے بے گھر کر کے تین دهائیوں سے خجل خوار کرنے کا تغمه بهی پاک فوج کے سینے پر سجا هوا ہے ـ
کیا اس بات کو پاک فوج کا کارنامه کهیں یا حماقت ؟
مشرقی پاکستان کی لاکھوں پاکستانی عورتوں پر بہادر غازی جوانوں نے مردانگی کے جوهر دکهائے تهے ـ
کیا اس بات کو پاک فوج کا کارنامه کهیں یا حماقت ؟
کسی کو بهاری پاکستانیوں کے دکھ کا بهی احساس ہے ؟؟
انہوں نے پاکستان سے محبت کی سزا پائی ہے اور اس سزا میں اب بهی مبتلا ہیں ـ
کیا اس بات کو پاک فوج کا کارنامه کهیں یا حماقت ؟
مقدور هو تو نوحه لکھوں که جس ملک سے محبت کرتا هوں اس کو توڑ دیا گیا اس ملک کی عورتوں کو ریپ کیا گیا اس ملک کے جوانوں کو قتل کیا گيا
اور بات پر شرمندگی کی بجائے هٹ دهرمی کے تازیانے لگائے گئے ـ
کیا اس بات کو پاک فوج کا کارنامه کهیں یا حماقت ؟
غیرت مند کو ڈوب مرنے کے لیے چلّو بھر پانی کافی هوتا ہے مگر بے غیرت جرنیل شیر کهلواتے هیں
جنگل کے بادشاھ جب چاهے بچے دیں جب چاهے انڈے ـ
میں خاور پاکستان کو توڑنے والوں کے کورٹ مارشل کا تقاضا کرتا هوں
چاهے مرنے کے بعد ان کی قبروں کا هی کیوں نه هو ـ

ہفتہ، 15 دسمبر، 2007

عزت اور غیرت

بڑے هی اعلی ظرف هوتے هیں وه لوگ اور قومیں جو کسی اور قوم یا فرد کی کوالٹی کو تسلیم کرلیں ـ
ترقی یافته اقوام ایک بات مشترک ہے که ساری قومیں اصول ضوابط کی پابند هیں ـ
کچھ کم کچھ ذیاده!ـ
اس کے بعد مختلف اقوام میں ان کو دوسری ترقی یافته اقوام میں بهی منفرد کرنے والی کوالٹیاں هوتی هیں ـ

جاپانی لوگ بڑے بهادر غیرت مند اور ذمه دار هوتے هیں ـ
لیکن جاپانیوں کی بهادری اور غیرت کے انداز ہم پاکستایوں کی غیرت اور بهادری سے بلکل مختلف هوتے هيں ـ
مثلاً جاپان میں بهادری کا مطلب لڑاکا هونا نہیں هوتا بلکه لڑائی ناں کرنا بهادری هوتی ہے
اگر ایک جاپانی کا کسی بد تهذیب سے واسطه پڑ جائے تو جاپانی لڑائی کی بجائے بهاگنے کو ترجیع دے گا
پاکستان میں لڑائی سے بهاگنا هی بزدلی کا سرٹیفکیٹ هوتا ہے
مگر جاپانوں کے نزدیک لڑائی کو ختم کرنا اهم هوتا ہے
چاهے کچھ گالیاں کها کر یا کچھ مکے کها کر بهی اگر لڑائی ختم هوتی ہے تو کوئی حرج نہیں هوتا
لیکن اگر حالات اس طرح کے بن جائیں که عزت پر بن جائے تو پھر جاپانیوں کا ڈٹ جانا بهی قابل دید هوتا ہے ـ
تو سوال پیدا هوا که لڑائی سے بهاگنا کیا عزت پر حرف انا نہیں ہے ؟؟
جی نہیں !ـ لڑائی پر اتر انے والے کو جاپانی معاشرے میں نیچ سمجهاجاتا ہے
اور کسی نیچ کو '' طرح '' دے جانا بے عزتی نہیں هوتی بلکه عقلمندی هوتی هے ـ
اسی طرح بات ہے غیرت کی تو ان جاپانیوں کے نزدیک بهن یا بیٹی کا کسی کے ساتھ تعلق بناناایک معاشرتی عمل ہے
اس تعلق پر غصه بهی کیا جاتا ہے مگر اس کی وجه دیسی ٹائپ کی غیرت کی بجائے اپنی بیٹی یا بهن کے مستقبل کا تحفظ هوتا ہے که تعلق والا مرد ذمه دار اور غیرت مند ہے یا نہیں ، اور اگر بهن یا بیٹی اس کی بیوی بننے کے بعد اس کی عزت بهی بنتی ہے یا نهیں؟
عزت پر بن انے پر عزت کو جان سے عزیز سمجهنا یه غیرت ہے
ایک سیاستدان کی چیز کا وعده کرتا ہے
اور پهر حالات کی مجبوری سے وعده پورا نہیں کرسکتا
تو خود کشی کرلیتا ہے
یورپ میں استعفی دے دیتا ہے ـ
پاکستان میں معتبر بن جاتا ہے
جاپان میں هر بندھ اپنی اپنی پوسٹ پر اپنے حصے کاکام پوری ذمه داری سے کررها ہے
کام چوری کا تصور هی نہیں ہے
مثالکے طور پر اپ اپنی کسی چیز کی جوری کی جهوٹی رپورٹ لکهوانے تھانے چلے جائیں
تھانے والے اس بات کی رپورٹ لکھ کر اس چیز کی تلاش ميں پوری ذمھ داری سے لگ جائیں گے
اور جب وه چیز اپکے اپنے هی گهر سے مل جائے گی یا اس چیز کے ناموجود هونے کا ثبوت مل جائے گا تو پهر اپ گرفتار هو جائیں گے ـ
میں نے پوسٹ کے شروع میں لکھا ہے بڑے هی اعلی ظرف هوتے هیں وه لوگ اور قومیں جو کسی اور قوم یا فرد کی کوالٹی کو تسلیم کرلیں ـ
یه بات مجهے اپنے پاکستانیوں کے رویے اور اظهار سے محسوس هوئی ـ
ہمارے پاکستانی جب بهی ترقی یافته اقوام کے اصولوں کو دیکھتے هیں تو فوراً کهتے هیں
جی یه سارے مسلمانوں کے اصول تهے جن کو اپنا کر یه قومیں اگے نکل گئی هیں ـ
مجھے بڑی زهر لگتی ہے یه بات ہر اچهی بات کو اپنی جائداد هونے کا دعوی کرتے هیں اور اور اپناتے بهی نہیں هیں ـ
اپنے بزرگوں کے هنر پر شرمندگی کا احساس ان کے هر عمل سے جھلکتا ہے
اپنے بزرگوں کے عمل کو چھپانے کے لیے کیا کیا جتن کرتے هیں
تیلیوں کی اولاد ملک بن کر خود کو چھپا رہي هے
جولاہے انصاری بن بن کر جاتے هیں ـ
چوکیدار چوھدری هونے کا دعوی کرتے هیں
کمهار رحمانی بنے جاتے هیں ـ
جن لوگوں کو اپنے باپ دادا کے هنر سے تعلق رکھنے میں شرمندگی هو گي
ان لوگوں کا کلچر هوگا کیا؟؟
اس لوگوں کی خاندانی روایات کیا هوں گي؟؟
کنجری کے بیٹے کو شاید اپنی ماں سے تعلق چھپانے کی کوشش کا تو ادراک کیا جاسکتا ہے مگر ایک کمهار کا اپنے دادے کے برتن بنانے کے عمل سے یا ایک تیلی کے اپنے دادے کے تیل نکالنے کے عمل سے کس بات کی شرمندگی هوتی ہے؟؟
میرا خاور کا ذهنی توازن ٹھیک نہیں ہے یا پاکستان کے معاشرے میں کجیاں هی اتنی ذیاده هیں که مجھے اپنی عقل هی الٹی هوئی نظر اتی ہے ؟؟؟
پاکستان میں ایک دو دس نہیں لاتعداد خامیاں هیں جن کو سدهارنے کی ضرورت ہے ـ
همیں عزت اور غیرت کے حقیقی معنوں کے ادراک کی ضرورت ہے ـ
عزت اور غیرت ؟؟
عزت اپنی وڈیائی کا هی نام نهیں ہے ، اپنے اباء کی ریپوٹیشن کا بهی نام هوتا ہے ـ
غیرت صرف عورت کی اندام نہانی تک محدود نہیں هوتی بلکه اپنی اور اپنے بزرگوں کی عزت کی اور اصولوں کی حفاظت کے لیے جان لڑانے کا بهی نام هوتا ہے یا نہیں ؟؟؟؟
اباء سے میری مراد همارے اپنے اباء هیں جو که کمهار تیلی کسان لوهار ترکھان جولاهے وغیره هوتے تهے
ناں که عربوں افغانوں اور ترکوں کے اباء کی بات کر رها هوں
جن کو اپنے اباء ثابت کرنے میں کتنے هی لوگ جتے نظر اتے هیں ـ

پیر، 10 دسمبر، 2007

دھتکارے لوگ

نکلنا خلد سے ادم کا سنتے آئے تهے مگر
بڑے بےابرو هو کے تیرے کوچے سے هم نکلے

تارکین وطن کہتے هیں جی پڑهے لکهے لوگ ہم رانده درگاھ لوگوں کو مہربانی ہے جی ان سیانے لوگوں کی که اخلاق سے پیش آتے هیں ورنه اگر ہم لوگوں کو بهگوڑے رانده درگاھ یا رفیوجی(دھتکارے گئے)بهی کهـ لیں تو یه بهی حقیقت ہے ـ
ہم بہت هی غریب تهے
اتنے غریب که باهر کے ملکوں میں مجهے ایک بهی ایسا نہیں ملا جو که میرے جیسا غریب هونے کا اعتراف کرے ـ
میں نہیں کہتا که باہر کی کمائی سے امیر هو کر اپنے اپ کو چهپاتے هیں بلکه باہر انے والے تهے هی امیر لوگ اس لیے کبهی کبهی ان لوگوں پر ترس بهی آتا ہے که ان امیر لوگوں کو بهی گھر سے بے گھر هونا پڑا ـ
آپنی تو یه پوزیشن تهی که میٹرک کے امتحان کے لیے داخله بهیجنے کے پیسے نهیں تهے
پلے داری بهی کی ہے جی کمر پر بوریاں ڈهوتے تهے
ابلے آلو کی طرح کمر چھل جاتی تهی
ہاتھوں پر چنڈیاں پڑی هوتی تهیں
هاتھ گریس کے گندے هوتے تهے که میں دوسروں کے هاتھ رشک سے دیکها کرتا تها
بیٹری کے تیزاب سے کپڑوں کا رنگ اڑ کر دهبے بنے هوتے تهے ـ
کبهی عید پر هاتھ صاف کرنے کی امنگ جاگتی تو چھری سے ھاتھوں کو کرچھ کرچھ کر میل اتارتے تهے ـ
هاتھ سرخ سے هوجاتے تهے مگر صاف نہیں هوتے تهے ـ
اسی کی دهائی کے اخیر تک ہمارے گهر پر ریڈیو یا ٹیلی وژن تو کجا کیلکولیٹر تک نہیں تها
ٹیپ ریکارڈ یا کیمرھ امیر لوگوں کے چونچلے جانتے تهے
اس طرح کے حالات ميں شاید میں پاکستان کے حالات میں مس فٹ تها
یا پاکستان میرے ساتھ مس فٹ تها
اس لیے مجهے تو پاکستان سے بهاگنا هی پڑا
آہسته آهسته جب حالات ٹهیک سنبهلنے لگے تو پهر فلسفے بهی سوجنے لگے اور حالات پر تنقید بهی انے لگی ـ
میں یه سب اپنے متعلق اس لیے لکھ رها هوں کیونکه اور لوگ کہیں غصه نه کرجائیں ـ
لیکن یه ہم بیرون ملک مقیم زیاده تر پاکستانیوں کے حالات هیں
میں نے اپنے گھر اور دوسروں کے حالات کو کافی باریکی سے دیکھ کر اندازه لگایا ہے که تم باہر رہنے والوں پاکستان میں رہنے
والوں کو مثبت کی بجائے منفی طور پر متاثر کر رہےهیں۔ بیرونِ ملک مقیم چچا تایا اور ماموں اپنے بھائی بھتیجوں کو ہر ماہ بیٹھے بٹھائے سو دو سو ڈالر یا پاؤنڈ یا یورو بھیج دیتاہے
جس کی بھیجنے والوں کے لئے تو کوئی حیثیت نہیں ہوتی لیکن مقامی روپے میں یہ ایک اچھی خاصی رقم بن جاتی ہے۔ چنانچہ بیٹھے بٹھائے بغیر محنت کے اتنی رقم کا نتیجہ نکمے پن، منشیات کی لت یا دن میں بڑے بڑے خواب دیکھنے کی شکل میں سامنے آ رھا ہے
اور یوں محنت یا کام کاج کا رھا سہا جذبہ بھی سرد پڑ رہا ہے۔
جاٹ کا بیٹا جو کاشتکاری سے جڑے ہوئے کام کچھ برس پہلے تک خود کرتا تھا اب کھیت میں ہل جوتنے یا پانی کے نالے پر پھاوڑا چلانے کے کام کو بھی گھٹیا سمجھنے لگا ہے۔
اسکا خواب اب یہ رھ گیا ہے کہ یا تو باہر جائے گا اورباہر نہ جا سکا تو بس یا ٹرک خرید کر چلائے گا یا چلوائے گا ورنه کچھ بھی نہیں کرے گا
اسکا یہ طرزِعمل باہر انے والی محنت کش نسل کے طرزِ عمل سے قطعاً مختلف ہے۔
وه طرز عمل جس جو کچھ کرکے دیکهانے کی خواہش سے پیدا هواتها اور محنت کشی کی عادت نے جس کو عملی جامه پہنایا تها ـ

هم باهر والے اس بات پر پهلے تو فخر کرتے هیں که ماں کو پیسے بهیج رہے هیں
اور پهر جب مفت کی دولت سے ماں کو کها کهاکر شوگر هو جاتی ہے تو پھر اس کو دوائیوں کے لیے پیسے بهیجتے هیں ـ
بهائیوں کو پیسے بهیجتے هیں که ان کی خواہشیں پوری کریں اور پهر جب یه بهائی مال مفت سے ہڈ حرام هو جاتے هیں تو ان سے لڑائیاں کرتے هیں
اور پھر باهر کی کمائی سے بنائی جائداد پر مقدمے بازی اور جگ ہنسائی ـ
اور ستم ظریفی یہ ہے کہ اس طرزِ عمل کے بڑھاوے کے ذمے دار بھی دانستہ یا نادانستہ طور پر تارکینِ وطن ہی ہیں۔
کیا ہم دهتکارے لوگوں نے نادانستگی میں اپنے معاشرے سے بدله تو نهیں لے رہے؟
ان کو کام چوری کی لت لگا رہے هیں
مفت کی کهلا کهلا کر ان کو شوگر کے مریض بنا رہے هیں
باقی کو چرسی اور شرابی بنا کر دے رہے هیں
ہم تو ڈوبے هیں صنم
تم کو بهی لے ڈوبیں گے

بدھ، 5 دسمبر، 2007

میڈ ان جاپان پاکستانی

جاپان نے بهی ائرپورٹوں پر فنگر پرنٹ لینے کا سلسله شروع کردیا ہے
نومبر کی بیس تاریخ سے ـ
وجی یه بتائی گئی ہے که ٹیرورسٹ لوگوں کا داخله روکا جاسکے گا اور ملکی سیکورٹی بہتر بنائی جاسکے گی ـ
لیکن اس سے افیکٹ هو رهے هیں
میڈ اِن جاپان پاکستانی
وه پاکستانی جو جاپان کی مہربانی سے امیر هو چکے هیں اور ان میں سے کافی سے زیاده خود کو عقل کل بهی سمجهتے هیں
اتنے عقلمند که جاپانیوں سے ظنزیه لہجے کے سوا بات نہیں کرتے ـ
انیس سو پچاسی میں پاکستانیوں نے جاپان انا شروع کیا تها روزگار کے سلسلے میں ، پهلے پهل انے والے لوگ تو بهیک مانگا کرتے تهے
طوکیو کی ٹرینوں میں
کرتے اس طرح تهے که
ایک کاغذ پر جاپانی میں کسی سے لکھوا لیتے تهے که میں ایک طالب علم هوں ،جاپان میں ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے مجهے ایکسٹرا کام کرنا پزتا ہے اس لیے اگر اپ مجھ پنسلیں یا تصویریں خرید لیں تو آپ کی مہربانی هوگی
اور لوگ ان کو پیسے دے دیا کرتے تهے اور تصویر یا پنسل بهی نہیں لیا کرتے تهے
پاکستانی اس بات کو جاپانیوں کی بیوقوفی اور اپنی چالاکی سمجھتے تهے اور محفلوں میں جاپانیوں پر هنسا کرتے تهے ـ
پهر اس کے بعد فیکٹریوں میں کام کا زمانه آیا
گوجرانواله کے ایک ملک صاحب نے اپنا ایک ایجنٹ جاپان میں بیٹھایا جس نے پاکستانیوں سے پانچ سو ڈالر لے کر ان کو فیکٹریوں میں کام لگوانا شروع کیا تها ـ
اب ملک صاحب کافی مذهبی بن کردیکهاتے هیں اور لوگوں کا حافظه بهی کمزور هوتا ہے اس لیے کم هی لوگوں کو معلوم ہے که ملک صاحب نے یه ایجینٹی شروع کی تهی ـ
بهرحال میں اس بات کو اچها سمجهتا هوں که کم
از کم بهیک مانگنے سے تو لوگوں کو بچایا ـ
اٹهاسی میں جب میں جاپان مزدوری کرنے کے لیے ایا تو لوگ فیکٹریوں میں هی کام کیا کرتے تهے
میں بهی ایک ادمی کو پانچ سو ڈالر دےکر کام لگ گیا
ان دنوں سارے هی لوگ جاپان میں اور سٹے هوا کرتے تهے
پولیس بهی سختی نہیں کرتی تهی اور جاپانی معاشره بهی رواداری کا مظاهره کرتا آیا ہے
سارے غیر قانونی پاکستانیوں میں چند تهے جو شادی کر کے لیگل هوگئے تهے
ان لیگل لوگوں کی ایک اپنی هی چال ڈهال هواکرتی تهی
ایک پیر کی طرح اپنےاپنے علاقے کے اور سٹے لوکوں کے گهروں میں جایا کرتے تهے اور خدمت کروایا کرتے تهے ـ
میں نے دیکها ہے که ایک لیگل صاحب بیس پچیس لوگوں کے جهرمٹ میں درمیان میںبیٹھے هیں اور باقی سب لوگ ان کے گرد حلقه بنا کر لیگل صاحب کے فرمودات سن رہے هوتے تهے
لیگل صاحب عموماً گاڑیوں کا کام کیا کرتے تهے جو که سراسر منافع هی منافع هوا کرتا تها
ان دنوں جاپانی لوگ اپنی گاڑی اٹھوانے کے بهی پیسے دیا کرتے تهے
یه لیگل لوگ ان سے گاڑی بهی لیتے تهے اور پیسے بهی اور اس گاڑی کو پاکستان بهیچ کر بیچتے تهے ـ
بس جی دولت هی دولت عزت هی عزت
که دماغ خراب کردیے اس دولت اور عزت نے کافی لوگوں کے ـ
لیگل صاحب کی بیوی عموماً آپنے علاقے کی بد صورت ترین خاتون هوتی تهیں
که جس کو کوئی بهی جاپانی نہیں لیتا تها اس کو ویزه سمجھ کر پاکستانی لے لیا کرتے تهے ـ
لیگل لوگوں کی عزت دیکھ کر ہر بندو کی کوشش هوتی تهی که همارے ساتھ بهی کوئی خاتون پهنس جائے که لیگل هوجائیں بہت سے لوگ اس کوشش میں کامیاب رہے
اور اس وقت جاپان میں هر بنده لیگل ہے
اور پرانے لیگل اپنی گلوری کو دوباره پانے کے لیے دوسروں کی بیویوںکو پٹانے یا وچھوڑا ڈلوانے کی کوششوں میں لگے رهتے هیں ـ
اٹھاسی سے لےکر چورانوے کے دوران کتنے هی لوگ پکڑے گئے اور ڈیپورٹ بهی کردیے گئے ـ
پاکستانی پاسپورٹ پر صرف سن پیدائیش لکها هوتا ہے مهینه اور دن نہیں لکها هوتا
جب بهی کوئی پاکستانی پکڑا جاتا تها تو جاپانی پولیس ان سے دن اور مهینه بهی پوچھتی تهی جو که بتانا هی پڑتا تها
اور جس کے جو دل میں اتا تها وه بتا دیاکرتا تها
اور پولیس والے اسی کا اندراج کردیا کرتے تهے
بندو واپس پاکستان جاکر کسی ایجیٹ سو رابطی کرکے جعلی کاغذوں پر دوباره جاپان انو کی کوششوں میں لگ جاتے تهے کچھ کامیاب اور کچھ ناکام
اب کامیاب هونے والوں کو اپنی تاریخ پیدائیش که انهوں نے پولیس کو بتائی تهی یاد نہیں رهی هوتی تهی اورکسیاور پر پاسپورٹ بنا کر جاپان مکیں شادی کرکے لیگل هوجایاککرتے تهے ـ
کچھ لوگ دوباره جاپان انے کے لیے یه طریقه کرتے تهے
که
کسی لیگل کو بنکاک بلا کر اس کے پاسپورٹ پر فلائی کرتے تهے اور جاپان میں انٹر هوجاتے تهے کیونکه جاپانیوں کو ہماری شکلیں ایک جیسی لگتی هیں
جیسے که همیں ان کی ایک جیسی لگتی هیں
اور کوئی دوسرا بنده اس پاسپورٹ پر ڈیپارچرکر کے یه پاسپورٹ لیگل صاحب کو بنکاک پہنچادیا کرتا تها ـ
کچھ لوگ ایسا بهی کرتے تهے که اگر کوئی بنده قانونی طور پر جاپان ایا هے تو اس سے پاسپورٹ چھین کر یا خرید کر اسی نام پر شادی کرکے لیگل هوجاتے تهے
اور ایسے لیگل کافی هیں جاپان میں
اور ان میں اکثریت کے پاس اب مستقل رهائش کے پرمٹ هیں ـ
اب جب جاپان نے ائر پورٹوں پر فنگر پرنٹ لینے کا سلسله شروع کیا ہے تو تین ہفتوں میں دس سے زیاده پاکستانی اس سسٹم سے پکڑے گئے اور ڈی پورٹ هوچکے هیں ـ
هوا اس طر ح رها ہے که پرانے زمانے میں کسی اور تاریخ پیدائش پر پکڑے گئے تهے
یا کسی اور نام سے
اور اب جب فنگر پرنٹ لیے گئے تو پرانا ریکارڈ نکل آیا
تو مسئله بن گیا که
پرانا پاسپورٹ جعلی تها یا که اب والا ؟؟
جو بهی تها یا ہے
اس کا مطلب ہے که کوئی ایک تو غیر قانونی ہے
اور پهر گرفتاری اور پهر ڈی پورٹ
اور پهر جاپانیوں کو گالیاں
سسٹم پر اعتراضات
اور جو نهیں پکڑے گئے وه بگلیں بجا رهے هیں
دوسروں کے دیس نکالے سے خوش هورهے هیں

جمعہ، 30 نومبر، 2007

دماغی اپلیکیشنز

میں کوشش کرتا هوں که
کومنٹ کا جواب کومنٹ میں نه دوں بلکه ایک نئی پوسٹ لکھ کر وضاحت کردوں ـ
تاکه نئے پڑهنے والے جو که بعض اوقات کومنٹ نہیں دیکهتے ان کو بات کا تسلسل سمجھ لگے ـ ہمارے ایک بزرگ بلاگراجمل صاحب نے میری ایک پوسٹ پر یه کومنٹ لکھی ہے اس پوسٹ پر جومیں نے ان کو ایک تحریر کی بنیاد پر لکھی تهی ـ
لکھتے هیں

ایک بات میں علیحدہ سے لکھ رہا ہوں کہ باقی تحریر میں گم نہ ہو جائے

اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے کہ وہ اپنے بندوں کی خیر کی طرف رہنمائی کرتا ہے اور انہوں راندۂ درگاہ قرار دینے سے پہلے کئی مواقع فراہم کرتا ہے ۔

کبھی آپ نے اس بارے سوچاہے کہ یہ کیسے ہوتا ہے ؟ آخر اس رہنمائی کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے جبکہ کوئی نبی وہاں موجود نہ ہو ؟ کیا یہی طریقہ نہیں ہوتا جس کی نشاندہی میں نے کی ہے ؟

اس کومنٹ میں ایک سوال ہے جو که اس کے اخر میں سوالیه نشان سے بهی ظاهر هو رها ہے یه ایک اچھا سوال ہے ـ
کسی حد تک میں اس سوال کا جواب اپنی پہلی پوسٹ کے اخری پیروں میں بهی لکها ہے
مگر مجهے خود بهی احساس ہو که اس لکھے سے بات کا حق ادا نهیں هوا تها
میں ذہنی طور پر ختم نبوت کے فلسفے سے مطعمن هوں . مجهے قران کی روشنی میں اس بات کی سمجھ لگ چکی ہے که ختم نبوت ہے کیا !ـ
اور اس کے علاوه بهی کئ باتوں میں بلکه زیاده تر باتوں میں اپنے مسلمان هونے اور اپنے اسلام سے بهی ''ذہنی'' طور پر مطعمن هوں اور اس اطمنان کی وضاحت اور تشریح بهی کرسکتا هوں ـ

اب اتا هوں جناب اجمل صاحب کے سوال کی طرف
که
آخر رہنمائی کا طریقه کار کیا هوتا ہے
تو جی
ایک تو یه ہے که کسی اہل ضمیر کے منه سے گمراھ بندے کو کہلوانے کا سسٹم ہے ـ اس اہل ضمیر کو کیا ضرورت هوتی هے که آپنا وقت اور توانائی ضائع کرکے کسی کو بندے کو سمجهاتا رہے ؟؟
اصل میں اس بندے کے سسٹم میں یه بات ڈال دی گئی هوتی ہے که کجی کو دیکھ کر اس پر انگلی اٹهانے سے اس کے اندر کی کسی چیز کو سکون ملتا ہے ـ
جس طر اج ہم دیکھ رہے هیں که کمپیوٹر مں مختلف اپلیکیشنز هوتی هیں
مثلاً فوٹو شاپ ورڈ پروسیسنگ ایکسل اور طرح طرح کی کتنی هی ایپلیکیشنز ، کتنی هی کو اچها خاصا کمپیوٹر جاننے والا بهی نهیں جانتا ـ
ہر ایپلیکیشن کو چلانے کے لیے بهی ایک نالج یا ٹریننگ کی ضرورت هوتی هے
اسی طرح کائنات کے خالق نے انسان کو بناتے هوئے اس میں انسان کے انسان هونے کے لیے ضروری اپلیکیشنز ڈال دی ہوئی هیں ـ
اپریٹنگ سسٹم کے مقابلے کی ایپلیکیشن ہے صوابدید
اس صوابدید نام کی اپلیکیشن پر دوسری اپلیکشنز چلتی هیں ـ
ایک پلیکیشن هوتی ہے ضمیر هر آدمی میں یه خاصی ایکٹیو ایپلیکیشن هوتی ہے مگر کچھ میں صوابدید نام کی اپلیکیشن گے بار بات بند کردینے سے ضمیر نام کی اپلیکیشن میں بگ آنا شروع هو جاتا ہے اس چیز کے تسلسل سے بعض اوقات یه ایپلیکیشن گریش هی هوجاتی ہے اور اس بندـے کو کہتے هیں که اس کا تو ضمیر هی مر گیا ہے
اب جب که اسمان سے پیغام انے کا سلسله بند هوچکا ہے جیسا که قران میں اللّه صاحب کا فرمان اور اخری خطبه میں اللّه کے رسول نے بهی پیغام کی تکمیل کی سب حاضر لوگوں گواهی لی تهی اور اس پر اللّه کو بهی گواھ بنایا تها
تو اب انسان کا ہدایت لینے کا طریقه کار یہی هوگا که انسان اپنے اندر کی ان پلیکیشنز کے کام لے جن کو عام فہم لوگ بهی عقل کانام دیتے هیں ـ
لیکن یاد رهے که عقلکی پرواز وہی سے زیاده نہیں هوسکتی
اسلیے اسمانی کتابوں کے علم کے ساتھ اللّه کی انسانی دماغ میں انسٹال کی ایپلیکیشنز کمانڈ کی جائیں گي ـ
ورنه انسان گمراھ هوجائے گا
مثلاً فوٹوشاپ میں آپ کسی تصویر کے رنگوں کے بیلنس کو سنوارتے هوئے ان بیلنس کرکے اس کا حلیه بهی بگاڑ سکتے هیں مگر اگر اپ کو رنگوں کے کنٹراسٹ کا معلوم ہے تو تصویر بہتر بهی هو سکتی ہے ـ
اسی طرح انسانی دماغ کا صوابدیدی آپریٹنگ سسٹم اگر آسمانی کتابوں کے علم کے کنٹرول میں نہیں رہتا تو پهر انسانی دماغ میں انسٹال کی گئی وسوسوں والی اپلیکیشن بهی پلگ ان هوسکتی ہے
اور وسوسوں والی اپلیکیشن اور جذبات کی اپلیکیشن پلگ ان هوجائے تو روحانیت نام کی ایپلیکیشن سٹارٹ هو کر صوابدید کے اپریٹنگ سسٹم تک کو ہائیجیک کرلیتی ہے ـ
اس کے بعد بنده مغالطوں کے جنگل میں ٹامک ٹویاں مارتا پھرتا ہے
اوہام کے سہارے لیتا ہے
مگر اس کو دکھوں کی سوغات کے سوا کچھ نهیں ملتا اور اسی کو مقدر جان کر بنده مر جاتا ہے ـ
میں نے اوپر اہل ضمیر کا ذکر کیا ہے
یه وه لوگ هوتے هیں جن کے اندر کم ازکم صوابدید کا اپریٹنگ سسٹم اچهاجل رها هوتا ہے جو که ضمیر کے ساتھ بهی پلگ ان هوتا ہے
ایسے لوگوں کی ادنی سی مثال بلاگر بهی هیں جو معاشرتی کجیوں کی تشاندهی کے لیے آپنے وقت کا ضیاع کرکے بهی تحاریر لکھتے هیں
اور اعلی ترین لوگوں کاکام کچھ بہتر هوتا ہو جیسے که ظلم کے خلاف ضمیر کی آواز پر جان سے گزر جاتے هیں
اور یقین کی اس منزل پر هوتے هیں که مر کے بهی نہیں مرتے اور ان کو شہید کہتے هیں اور کی زندگی کی شہادت حاکم اعلی اللّه جل شان خود دیتے هیں ـ
آئے آپنے اندر کی ان ایپلیکیشن کو پہچانیں اور واہموں کے پیچھے بهاگنے کی بجائے قران کی ہدایت میں صوابدید کی ایپلیکیشن کو طاقت ور کرکے اپنے اندر کی مثبت ایپلیکیشن کے ساتھ پلگ ان کر کے مغالطوں کے جنگل سے نکل کر یقین کے صراط مسطقیم پر چلیں ـ
باقی فیر سہی

بدھ، 28 نومبر، 2007

اللّه کا پیغام

میں نہیں سمجھرتا که میں اس تحریر کا حق ادا کرسکوں گا
مگر توحید کی علمداری کا تقاضا ہے که میں اپنی سی کوشش کروں ـ
اس لیے که اجمل صاحب جو که ایک پرانے بلاگر هیں اور انگریزی بهی جانتے هیں ـ
انہوں نے ایک پوسٹ لکهی ہے که
http://iftikharajmal.urdutech.com/?p=1104
اللّه صاحب اب بهی لوگوں سے هم کلام هوتے هیں ـ
یه ایک فتنه انگیز تحریر ہے نبوّت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں نے بهی کچھ ایسی هی باتوں کو بنیاد بنا کر اپنے خیالات کو رب سے ملے پیغام کا نام دیا تهاـ
اسی بات کو بنیاد بنا کر اج کے ایک علامه صاحب کو بهی خوابوں میں اسی طرح کی همکلامی کا مغالطه لگا هوا ہے یا لوگوں کو مغالطے میں مبتلا کرکے دوکاندای چمکانے کی کوشش کررہے هیں ـ

اجمل صاحب کی اس کہانی کو غور سے پڑهیں تو اس کو لکھنے والے کا مغربی بیک گراؤنڈ نظر آتا ہے
کالج سٹوڈنٹ کا کار میں سفر پاکستانی معاشرے میں تو حیران کن ہے هی لیکن هو سکتا ہے که اسلام اباد میں هوتا هو
اس کے بعد بغیر برتن کے دوده خریدنا بهی شائد اب پاکستان میں ممکن هو چکا هو
اس کے بعد فلیٹوں میں رہنے والے غریب جو دوده بهی نہیں خرید سکتے ـ
پاکستان یا کسی بهی اسلامی ملک کے چھوٹے سے قصبے میں فلیٹوں کے بلاک ؟؟
مجهے تو کبهی نظر نہیں آئے ـ
دروازے پر گھنٹی اور گهر میں باورچی خانه افورڈ کرنے والے غریب بهی کہیں هوتے هوں گے ـ
مجهے تو یه کہانی هی مغربی پروپیگینڈا لگتی ہے
جو اکثر انگریزی کی ٹرانسلیشن کی صلاحیت والے دیسی ٹرانسلیٹ کر کے دوسرے دیسیوں کو بهی گمراھ کرتے هیں ـ

میں خاور اس بات کا یقین رکهتا هوں اور پرچار کرتا هوں که
جب اللّه صاحب نے قران میں فرمادیا که آج تمہارا دین مکمل هو گیا ـ
تو اس کے بعد اللّه سے ڈائریکٹ پیغام کا سلسله بند هوگیا ـ
اب کوئی به بنده چاهے اس نے سر پر سبز پگڑی باندهی هو یا عربی لباس پہناهو
پنجابی کے لفظوں کو بهی قرآت میں ادا کر رها هو یا انگریزی کی تلاوت
اگر یه کہے که اس کو اللّه سے کوئی پیغام ڈایریکٹ مل گیا ہے تو اس کے نزدیکی لوگوں کو چاهیے که اس کو کسی ماہر نفسیات کے پاس لے جائیں
یا پهر کسی جن نکالنے والے کے پاس ـ
اس بات کا دعوی کرنے والے اسلام کے پہلے زمانے میں جھوٹے نبی کہلواتے رہے کتنے هی لوگوں نے اللّه کے پیغام بر هونے کا دعوی کر کر کے کیا مگر عقل سلیم نے ان کو کبهی بهی نه مانا لیکن جذباتی لوگ ان کے پیچھے لگے اور جب کوئی اور جذبات کو بھڑکانے والا آیا تو اس کے پیچھے لگ گئے ـ
کتنے هی لوکوں کو بنوت کا جھوٹا دعوه کر گے ناکام هونے کا دیکهنے والوں نے یه حل نکالا که نبی هونے کا دعوه نه کرو اور اس کے نیچے ولی غوث قلندر جیسے ٹائٹلوں سے هی کام چلا لو ـ
اور اس میں کتنے هی لوگ کامیاب بهی هوئے ـ
صدیوں تک ایسا چلتا رها
اور پهر مرزا غلام محمد صاحب کو غوث سے اوپر کا عہده بهلا لگا اور انہوں نے نبوت کا هی دعوه کر دیا ـ
پهر ان کی بے عزتی سے گھبرا کر ان کے ماننے والوں میں سے بهی کچھ نے لاهوری گہلوایا اور ان کو نبوت کے بانس اسے اتار کر مجدد کے ''ٹمنے'' پر ٹکا دیا ـ

اللّه صاحب کا ایک طریق ہے هر چیز کو ڈیل کرنے کا اور اس طریق میں کبهی بهی بدل نہیں آیا کرتا
اللّه جو چاہے کرسکتا ہے
هاں یه ٹھیک ہے
مگر
اللّه کیا کرنا چاهتا ہے؟؟
کبهی آپ نے اس بات پر غور کیا ہے ؟؟
کبهی نہیں !!ـ
آگر کیا هوتا تو آپ اللّه کو ایک بچگانه ہستی کے طور پر نه لیتے ـ
کیا کبهی اس نے سورج کو مشرق کے علاوه بهی کسی طرف سے نکالا ہے ؟؟
کیا کبهی دهریک کے درخت پر آم لگائے هیں ؟؟
کیا کوئی اور فارمولا جو اللّه کا اس کائنات میں رائج کیا هوا ہے
اسمیں تبدیلی دیکهی ہے؟؟
تو پھر یه کیسے هو سکتا ہے که قرآن میں دین کے پیغام کو مکمل هونے کا فرما کر کسی کو دودھ کا ڈبا لے کر کسی کو دینے کا پیغام بهیجنے لگے؟؟؟
اس معاملے میں دلائل کا ایک انبار پڑا ہے میرے اندر
لیکن کیونکه میں تحریر کا بنده نہیں هوں اسی لیے لکھنے میں دشواری آ رهی ہے ـ
اب اگر کسی کے ذہن میں سوال پیدا هوتا ہے که اب پهر لوگ علم کو کیسے بڑها سکتے هیں ؟؟
تو اس کا جواب ہے که اللّه نے بندے کے اندر کمپیوٹر اپلیکیشنز کا ایک سسٹم رکها هوا ہے
اور ان ایپلیکیشن کو کهولنے کی ٹائمنگ کا تعین کرنے كے لیے صوابدید نام کی ایک اپلیکیشن ہے ـ
ان میں ایک اپلیکیشن ہے پرانے ائیڈیاز کو ری مکس کر کے ایک نیا آئیڈیا بنانا ـ
اس ایپلیکیشن سے ایجادات هوتی هیں
اور سائنس دان اس کو خدا کا ڈائریکٹ پیغام نہیں کہتے
مگر انجن ایجاد کرکے دیتے هیں
مشینیں بنتی هیں
اور طرح طرح کی سائنسی دریافیات
انہی اپلیکیشن میں بنده کسی چیز کو توازن کے ساتھ بنائے تو یه معاشرے کے لیے خوب هوتی هے اور اس بندےـ کو صراط مستقیم پر چلنے والا کہتے هیں اور اگر کسی چیز میں توازن نه رهے بلکه روحانیات یا جذبات یا شہوات کی کمانڈز زیاده ڈال دی جائیں تو هو سکتا ہے که چیز خوبصورت تو لگے مگر یه صراط مستقیم سے ہٹی هوئی هوگی ـ
انہی میں ایک ایپلیکیشن ہے انٹینا جو که کسی کی خوشی یا غمی کی طاقتور لہروں کو نشر یا وصول کرتا ہے
اور اس کی روشنی میں ایسی حرکات هو جاتی هیں جو بنده شعوری طور پر کرنا نهیں چاهتا
ایپلیکیشنز ایک دوسری کے ساتھ پلگ ان بهی هوتی هیں اور ابهی تک کچھ ایسی ایپلیکیشن بهی هیں جن کی پلگ ان شعور نام کی ایپلیکیشن کے ساتھ نہیں هوئی ان کی ٹیمپریری پلگ ان بندے کو حیران کردیتی ہے ـ

اور دوسری طرف جن سے اللّه ہم کلام هوتے هیں
انہوں نے اج تک کیا ایجاد کیا ہے ؟؟
سوائے سجاده نشینوں گے اور صاحبزدگان گے؟؟
جہاں تک بات ہے روحانیت کا دوسرے مذاہب میں بهی هونے کا تو
پھر
میں پوچھتا هوں که
اسلام بهی اگر سب دوسرے مذاہب هی جیسا هے تو ان کی انفرادیت کیا هوئی؟؟
اور پھر ہم دوسروں کے مذاہب کی مخالفت کیوں کریں ؟؟
کیوں؟؟
مگر میں جانتا هوں که اسلام منفرد ہے
کیوں که اس میں توحید ہے اور اللّه کے ساتھ کوئی شریک نہیں هوسکتا
حتی که رسول بهی نہیں
رسولوں کو بهی رسول هونے کی سند اللّه نے عطا کر کے ان کے غیر اللّه هونے کی تصدیق کی ہے ـ
اگر کسی سے کلام کیا تو اس کو کلیم اللّه کی سند دے دی
اور اگر کسی کو کچھ اور دیا تو اس کا مذہبی کتابوں ميں حواله دے کر ان کو سند دے دی

اور اسی طرح قران میں دین کے مکمل هونے کا فرما کر اس کے بعد کسی کو بهی ڈائریکٹ پیغام نه دینے نه دینے کا اعلان فرمادیا ہے ـ
اور اللّه کے آئین میں ترامیم نہیں هوا کرتیں
اگر پهر بهی کسی کے ذہن میں سوال پیدا هوں تو میں
khawar-king
کے نام سے سکائپ پر اون لائین مل جایا کرتا هوں مجھ سے بات کرلیں میں انشاء اللّه آپ کو قران کو روشنی میں مطمعن کر دوں گا ـ

پیر، 19 نومبر، 2007

فوج کے نام

منیر احمد بلوچ
ان کے کالم عموماً میں تو پڑهتا هی نہیں هوں مگر جب کبهی پڑھ بهی لوں تو
تو طبیعت مکدر هو جاتی ہے ـ
یه صاحب کبهی کبهی قرانی ایات لکھ کر بهی ظالم کو مظلوم بنانے کو کوشش کررہے هوتے هیں ـ
مثال کے طور پر دیکهیں که مینراحمد بلوچ صاحب لکھتے هیں




میں قسمیں کهانے کا قائل نہیں هوں اس لیے بغیر قسم کهائے میری بات کا یقین کریں که مجهے کوئی بهی اس بات کے پیسے نہیں دے رها اور نه هی مجهے کوئی اس بات پر اکسا رها ہے که یه لکهوں
اور نه هی میں یه بلاگ کسی کے کہنے پر لکهتا هوں ـ
منیر احمد بلیچ صاحب جس بات کو ہندو کی سازش یا کسی اور کی سازش کہنے کی کوشش کررہو هیں بلکه کہـ رہے هیں میں بهی محفلوں میں کچھ اسی طرح کی باتیں کیا کرتا هوں ـ
بلکه میں تو پاک فوج کے افسران کو بهی یه بات کہـ چکا هوں ـ
ان دنوں کی بات ہے جب میں پیرس میں تها
ایک دفعه میں گهر پر اداس بیٹها تها که وقت گذاری کے لیے شانزے لیزے چلا گیا ـ
شانرے لیزے پر بڑی رونق هوتی ہے وهاں تین بندے مجهے دیکھ کر میری ترف آئے اور پوچهنے لگے که پاکستانی هیں ؟
میرے اثبات کے جواب میں انہوں نے پاکستانی ریسٹورینٹ کا پته پوچها ـ
جو که شانزے لیزے سے دور تها اس لیے میں ان کو گاڑی پر ڈراپ کرنے کی پیشکش کی ، یه صاحبان میرے ساتھ بیٹھ گئے ان میں سے دو برگیڈیر تهے اور ایک صاحب کرنل ـ
ان صاحبان کے ساتھ کافی باتیں هوئیں جو که ساری اج نہیں لکهی جاسکتیں
مگر تهیں ساری هی فوج کے غیر آئینی کاموں کی مذمت میں اور مجهے اس بات کا بهی ڈر نہیں تها که مجهے کچھ کہیں گے کیونکه فرانس میں قانون کی حکمرانی ہے اور کچھ مجهے اس بات کا بهی یقین تها که پاک فوج بنیادی طور پر پاکستان کے ساتھ مخلص ہے صرف چند جرنیلوں کی کرنی کا بهکتان بهکت رهی ہے ـ
ان صاحبان نے مجھ سے سوال کیا تها
که
تمہارے خیال میں اخر کون هوگا جو فوج کو پاکستان پر باربار قبضه کرنے سے باز کرسکے گا ؟
میں نے اس کا جواب دیا تها که پاک فوج کی تربیت پاکستان حمایت کے لیے کی گئی هوتی هے
اس لیے جب بهی فوج سے کوئی اٹھے گا که پاکستان کا فائده جمہوریت میں ہے ناں که ڈکٹیٹر شپ میں
اور اقتدار کے لالچی جرنیلوں کو نتھ ڈالے گا تو پاکستان پٹری پر چڑھے گا
جرنیلوں کو نتھ ڈالنے والا بهی کوئی پاکستان سے مخلص جرنیل هی هوگا ـ
میري اس بات کو منیر احمد بلوچ صاحب کے لکھے کی روشنی میں دیکهیں تو میں بهی کسی کے اشارے پر چل رها تها ـ

اس سے آگے لکهتے هیں


پاکستان کی پچهلی دو تین نسلیں ہندو کے خلاف پروپیکینڈا میں پروان چڑهی هیں ـ
جن میں میں بهی شامل هوں
مگر اب لوگوں کو معلوم هو چکا ہے که پاکستان کو ہندو تو شاید هی نقصان پہنچائے مگر جرنیلوں نے کافی نقصان پہنچایا ہے ـ
سنتالیس کے بعد قائد اعظم کے حکم کے باوجود پاک فوج کے جرنیلوں کا حمله کرنے انکار کس ہندو کی سازش تهی ؟
اڑتالیس میں جب کشمیر میں پهر پاک فوج نے کیا مدد کی تهی ؟ جب قبائلیوں نے پیش قدمی کر کے آپنے کشمیری بهائوں کی مدد کی تهی
جو قبائلی آج جرنیلوں کی زبان میں شر پسند کہلواتے هیں ـ
پینسٹھ کا جهوٹ پوری قوم سے چالیس سال تک بولا جاتا رها که انڈیا نے حمله کیا تها
اور اپریشن جبرالٹر کو چهپیا گیا ـ
اکہتر میں مشرقی پاکستانی عورتوں کی عزت لوٹنے والے کون تهے

حمودالرحمان کمشن رپورٹ کے آنے کے بعد یه بات بهی کوئی بهید نہیں رهی ہے ـ
که مشرقی پاکستان میں پاکستانیوں کی بہو بیٹیاں کس حال میں تهیں
اور کون کون ان کی عزت لوٹ رها تها
میرے خیال میں بهی پاک فوج کے پاکستان سے مخلص جنریلوں سے اپیل کی جانی چاهیے که بار بار پاکستان پر قبضه کرنے والے جرنیلوں کا محاثبه کریں که یہی وقت کی ضرورت ہے اور دفاع وطن کا تقاضا بهی ـ
پاکستان سے مخلص جرنیل کوشش کریں که پاک فوج کی گولیوں سے پاکستانی نه مارے جائیں ـ
پاک فوج کے بم پاک سر زمین پر نه گریں
پاک فوج پاک سر زمین کی مسجدوں کی بے حرمتی نه کرے
پاکستان کی عدالتیں اور جج پاک فوج کے جبر کا شکار نه بنائے جائیں ـ
پاک فوج هی اپنے اندر کا گند صاف کر سکتی هے
اور کوئی نہیں کرسکتا
پاک فوج کے پاکستان سے مخلص جرنیلوں
آپ هی کچھ کرو که ایک بار پهر پاکستان کا بچه بچه پاک فوج کو سلام کرے ـ
مشرف صاحب نے پاک فوج کے وقار کو بٹه لگا دیا ہے
پاک فوج کے وقار کو بحال کریں
یقین کریں اسی طرح آپ پاکستان کی تاریخ میں هیرو بن کر ہمیشه کی زندگی پا سکتے هیں ـ

اتوار، 18 نومبر، 2007

مشرف کے نام

ایک گانا پنجابی کا پڑا تها میري لائبریری میں اس کو اجمل صاحب کی سائٹ سے لی گئی تصویروں کے ساتھ مکس کرکے زرا وقت کے فرعون مشرف کو مخاطب کر کے کہا ہے
میرے خیال میں آپ کو پسند آئے گا

بدھ، 14 نومبر، 2007

عظمی بخاری

پولیس کی وردی پر ہاتھ اٹهانا کتنا بڑا جرم ہے
اس کا اندازه آگر کوئی کرنا چاهے تو جاپان یا برطانیه میں پولیس کی وردی کو چهیڑ کر دیکھ لے عدالتیں اس بندے کا حشر نشر کردیں گی کیونکه پولیس عدالتوں کے هاتھ هوتی ہے ـ

یه خاتون جن کا نام عظمی بخاری ہے ان کو عظمت کا بخار ہے که بخار کی عظمت که ؟
بخار سر تک چڑها لگتا ہے که پولیس پر هی چڑھ دوڑی هیں ـ
پاکستان میں ہر بنده قانون سے وراء بننا چاهتا ہے چاهے سیاستدان هو یا فوجی اسی لیے تو سید ناں شرفو شاھ نے بهی فرمایا تها که
اب قانون ، آئ جی پولیس سے بهی بڑا هونے لگا تها اس لیے میں نے قانون کو هی نتھ ڈال دی ہے
نه رے گا بانس اور نه بجے گی بانسیریا

کدے ڈهول وجدا کدے گھڑا وجدا
کدے شرفو وی وجدا سن منڈیا
کدے کتا لڑدا کدے بلی لڑدی
کدے جیالی وی لڑدی ویکھ منڈیا

ہر بنده آپنی دهشت بٹھانا چاهتا ہے
اسی کو دهشت گردی کہتے هیں اور یه خاتون تو سیاستدان هیں اسلیے پہلے هی دہشت یافته هوں گی اسی لیے دہشت گردی کر رهی هیں

سستی بجلی

ایک چهوٹی سی کهلونا کار چل رهی تهی ایک چوکور کارڈبورڈ کے ڈبه نما چاردیواری میں ـ
تیس سنٹی میٹر لمبی اوردس سینٹی چوڑی اس کھلونا کار پرپچھلے حصے میں دو ننھے سے گلاسوں میں سیال سا پڑا تها ـ
سٹال پر ایک گورا کهڑا تها
میں نےاس گورے سے پوچها که ان گلاسیوں میں کیا ہے؟
گورے نے بتایا
پانی
اور کہنے لگا یه گاڑی پانی سے چل رهی ہے ـ
میرے ذہن میں فوراً وه تهیوی گهوم گئی جس کے مطابق گاڑی کو پانی سے چلانا ممکن ہے ـ
پانی کا کیمیائی فارمولا هوتا ہے
ایچ ٹو او
یعنی ہائڈروجن گے دو ایٹم اور آکسیجن کا ایک ایٹم هوتا ہے پانی ایک مالیکیول میں ـ
پانی کا مرکب ہائٹروجن اور آکسیجن کے عناصر سے بنتا ہے ـ
ہائٹروجن مخصوص حالات میں شعله پیدا کرتی ہے اور اکسیجن اگ کو جلنے میں مدد دیتی ہے ـ
ہائٹروجن سے یه شعله سوڈیم کلورائڈ سے بهی پیدا کیا جاسکتا ہے اور یا پهر سپارک پلگ سے بهی
یا پهر کسی اور طریقے سے بهی ممکن هوسکتا ہے ـ
اور جب شعله پیدا هوجائے گا تو آگسیجن کے ساتھ ہم اس کو تسلسل دے سکتے هیں یا پهر بار بار شعله پیدا کرستے هیں ـ
اب بات آتی ہے که پانی سے آکسیجن اور ہائڈروجن کو علیحده کرنے کے عمل پر آنے والا خرچا !ـ
تو وه بہت هی کم ہے!ـ
تهوڑے سے بهی تعلیم یافته بندوں نے میٹرک میں برق پاروں کے ساتھ پانی سے ان دو گیسوں کو علیحده کرنے کا عمل کیا هوگا ـ
انجن چلانے کے لیے ہم ان گیسوں کو اس طرح استعمال کرسکتے هیں که
جیسے که آپ کو معلوم هی ہے
انجن میں پیٹرول شعله پیدا کرتا ہے سپارک پلگ کی مدد سے ، پسٹن گے اوپر بننے والا یه شعله پسٹن کو مخالف سمت میں دباتا ہے
پسٹن دب کر جب ایک مخصوص حد تک پیچھے ہٹتا ہو تو ایگزاسٹ میں اس شعلے کا اخراج هوتا ہے ـ
جو که سائلینسر کے راستے دهوئیں کی شکل میں نکلتا ہے ـ
لیكن جب تک یه ایک پسٹن پیچھے ہٹ رها هوتا ہے کرنک شافٹ کی مخصوص ساخت کی وجه سے ایک اور پسٹن شعله پیدا هونے والی جگه پر پہنچ چکا هوتا ہے
جس پسٹن کو بهی شعلے کے دباؤ کی وجه سے ہٹنا پڑتا ہے ـ
اسی طرح انجن پر منحصر انجن میں موجود پسٹنوں کی تعداد کے مطابق کرنک شافٹ گهومتی ہے اور اس کے ساتھ لگی کیم شافٹیں اور گراریاں اور پهر اس کے علاوه کے پرزه جات مل کر انجن کا کام کرتے هیں ـ
آگر ہم انجن میں پیٹرول ڈسٹی بیوٹ کرنے والی مشین مو موڈی فائی کر لیں اور یه مشین پیٹرول کی بجائے هائٹروجن ڈسٹی بیوٹ کرنے لگے تو ایک انجن ہائٹروجن کے ساتھ چل سکتا ہے جو ہائڈروجن ہم نے پانی سے بنائی ہے ـ
اس طرح ہم کہـ سکتے هیں که پانی سے انجن چل سکتا ہے
آگر چه که پانی بذاتخود پیٹرول کی طرح سے جل نہیں سکتا ـ

سن دوہزار سات میں جاپان ميں هونے والے سیٹیک کی ایگزیویشن جس کا میں نے ذکر پہلے بهی آپنی ایک پوسٹ میں کیا ہے اور اس کی تصاویر بهی لگائی ہيں ـ
پانی سے چلنے والي یه کهلونا گاڑی اس ایگزیبیشن میں ایک سٹال پر دیکهی تهی اور وهیں پر اس پر کھڑے گورے سے بات هوئی تهي ـ
پانی سے چلنے والی یه کهلونا گاڑی اس ٹکنیک سے نہیں چل رهی تهی جس کا که میں نے ذکر اوپر کیا ہے ـ
اس میں گاڑیوں میں استعمال هونے والا روایتی اینجن نہیں تها
اور نه هی شعله بننے کا عمل تها بلکه یه ایک اور هی تکنیک پر بنایا گیا پروجیکٹ تها ـ
اس طریقے میں ہائٹروجن کی گزر گاھ میں مخصوص حالات پیدا کرکے وولٹیج پیدا کیے جاتے هیں
جن وولٹیج سے طاقت لے کر گاڑی چلائی جاتی هے ـ
اس تکنیک میں مجهے ایک خامی اور ایک خوبی نظر آئی ـ
پہلے میں اس کی خامی کا ذکر کرتا هوں
خامی یه ہے که یه تکنیک گاڑیوں میں خاصی ناقابل عمل ہے
کیونکه گاڑیوں میں مسلسل ایک هی مقدار کی طاقت کی بجائے ایسی طاقت چاهیے جو بڑهائی اور گهٹائی جاسکے
جیسا کی اکسیلیٹر سے هوتا ہے گیس کی مقدار ایکسیلیٹر دے کر بڑهائے جاتی هے جس سے پسٹن پر بننے والے شعلوں کی حرکت تیز هوتی هے اور کرنک شافٹ کو تیز کر کے سارے عمل کو تیز کر دیتی ہے ـ
روایتی انچن کے ساتھ ہائٹروجن کا ڈسٹی بیوٹر لگا کر ہم مطلوبه نتائج لے سکتے هیں ـ
اس لیے یه والی تکنیک گاڑیوں میں ، میرے نزدیک خاصی ناقابل عمل هے ـ
اس تکنیک میں نظر انے والی خوبی یه تهی که اس سے سستی بجلی پیدا کی جاستی هے ـ
بجلی جس کی پاکستان میں بہت ضرورت ہے ـ
ایک بڑے پروجکیٹ پر لاکهوں ڈالرز کا خرچا ہے لیکن صرف ایک دفعه کا اس کے بعد کم از کم پچیس سال تک اپ بجلی استعمال کرسکتے هیں ـ
اس طریقے سے لاکهوں میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتے هے جس پر ٹنوں کے حساب سے ہائٹروجن کی ضرورت هوگي ـ
بقول اس گورے کے جو که سنگاپور کا رهنے والا ایک انگریز تها
ہائٹروجن امریکه سے خریدی جاسکتی ہے اور بہت سستی ہے
لیکن مجهے اس گورے کی بات سے لگا که یہاں بهی امریکه کو جگا دینا پڑے گا!ـ
اس نے میں نے اس سے پوچها که کوئی وه بات بتاؤ جس سے بنده انڈیپنڈنٹ هو جائے ، میری سوچ پاکستان کے دفتری فرعونوں سے مختلف ہے جو ہر بات کی تکنیک میں مغربی اقوام کی طرف دیکهتے هیں ـ
اس گورے نے پهر کہا که امریکه ہائٹروجن بڑی سستی دے دے گا ـ
میں نے پوچها که اگر میٹرک کے طالبان لیباٹری میں هائٹروجن اور اکسیجن کو علیحده کرسکتے هیں تو میں کیوں نہیں ؟
سولر انرجی کے ساتھ ایک پلانٹ ایسا بهی لگیا جاسکتا ہے جس سے ہائٹروجن بنائی جاسکے ـ اس پلانٹ کو اتنا بڑا هونا چاهیے که جو بجلی بنانے والے پلانٹ کی دن کی ضرورت کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی رات کی ضرورت کے لیے گیس کا زخیره بهی بنا سکے
اسطرح ہم ایک ایسا پاور پلانٹ لگا سکتے هیں جو که خود انحصار هو ـ
اس پلانٹ پر کیا جانے والا خرچا ایک دفعه کا ہے اور پهر ہم ایک پلانٹ کے ساتٹ ایک شہر کی بجلی کی ضرورت کو پچیس سال تک کسی اور خرچے کے بغیر پورا کرسکتے هیں أس پچیس سال کے بعد بهی یه پلانٹ بکار نہیں هو جائے گا بلکه اس کی دیکھ بهال سے اس کو سو سال تک بهی چلایا جاسکتا ہے ـ

جب جرنل ضیاع صاحب جاپان ائے تهے تو جاپان نے ان کو خیرات میں ایک پلانٹ دیا تها
جس پر ضیاع صاحب نے کہا تها که آپ ہمیں خیرات کی بجائے تکنیک دیں تو
جاپانی لوگوں نے پوچها تها که بهکاری قوم کے پاس تکنیک کی وصولی کے لیے هاتھ هیں تو پهر فوجی آمر جرنل ضیاع سے جواب نہیں بن پڑا تها ـ
اور خیرات میں ملنے والا وه پلانٹ ضلع سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں جو اب خود ایک ضلع ہے
کے علاقے میں چند دیہاتوں کو کتنے هی سال بجلی مہیا کرتا رها ہے
لیکن بدبخت اور نا اندیش نوکر شاهی کی کام چوری سے ختم هو چکا ہے ـ

ہفتہ، 10 نومبر، 2007

جاپان سے

جاپان سے کچھ لوگوں کے مشرف کی لگائی ماشل لاء عرف ایمرجنسی کے متعلق خیالات
سوال یه تها که

ایمرجنسی کے متعلق آپ کے کیا خیالات هیں ؟؟؟

راجه ریاض صاحب جاپان میں گُنماں کین کے شہر اویزمی میں کریانے کی دوکان اور ریسٹورینٹ چلاتے هیں ـ
بڑی رونقی اور مخولیا سی طبعیت ہے راجه صاحب کی ـ

ایمرجنسی گڈ فار کنٹری ـ
جمہوریت کے لیے ایمرجنسی اچهی چیز ہے
راجه ریاض

گاڑیوں اور مشنری کا کاروبار کرتے هیں فیض الدین بهائی ـ ان کا تعلق کراچی سے وایا گوجرانواله ہے ـ

آپنی صدارت کو بڑهانے کے لیے لگائی گئی ہے یه ایمرجنسی
فیض الدین انصاری

پرانے کمپیوٹروں اور گاڑیوں کا کام ہے جی راشد صاحب کا جاپان کے شہر اواُرا ماچی میں ـ

آگر یه ایمرجنسی پاکستان گے حالات کو ٹهیک کر دیتی ہے تو آچهی ہے
ورنه
بُری ہے
راشد منہاس آف نوئن کے

ندیم ڈار صاحب بهی گاڑیوں کا هی کام کرتے هیں گوجرانواله کے کشمیری هیں ـ
گوجرانواله کا کشمیری هونا آپنی جگه ایک تعارف ہے ـ

ایمرجنسی ہے هی بُری چیز ـ
مشرف نے سیٹ نہیں چهوڑنی چاہے سارا پاکستان ختم هو جائے ـ
ندیم ڈار

دبئی سے جاپان میں گاڑیاں خریدنے کے لیے آئے هیں جی آپنے احمد حسن صاحب

یه صرف مشرف کے آپنے مفادات هیں
جی
اس ایمرجنسی کے پیچھے

احمد حسن

مجیب الرحمان
صاحب پشتو سپیک هیں
تاتے بیاشی والی مسجد کے سرگرم رکن هیں

یه مجهے لوگوں سے اس بات کو پوچهنے سے بهی منع کر رہے تهے کیونکه
ان کے خیال میں بعض لوگ اس یمرجنسی کو لے کر ایک فضول بحث شروع کر لیتے هیں
حالانکه ان کا مطالعه هوتا نہیں ہے ـ

حافظ صاحب پاکستان سے تشریف لائے هیں جی جاپان میں اس رمضان میں ہم نے تراویح ان کی اقتداء
میں پڑهی هیں ـ

ان کے خیال میں پاکستان میں ایسے بهی لوگ هیں جو اس ایمرجنسی کی بهی حمایت کرتے هیں ـ

یه ایک سیٹھ صاحب هیں

اگر میں کچھ بولا ناں اس مشرف کے متعلق تو یه فحاشی میں آئے گا س لیے
مینوں ناں ای چهیڑو تے بہتر اے

منگل، 6 نومبر، 2007

حکومت

یه حکومت هوتی کیا ہے؟؟
یه پہلے پہل کیسی بنیں اور اور کس لیے بنیں؟
میں اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق اس پر سوچ بچار کر کے اس نتیجے پر پہنچا هوں که ایک حکومت ایک عقلمند گاؤں هوتا ہے ـ
میرے خیال میں حکومتیں کچھ اس طرح بنی هوں گی ـ

برصغیر کے قصبات آپنی جگه ایک مکمل معاشره هوتے تهے
انسانی ضرورت کی ہر چیز کهیتوں میں پیدا هوتی تهی اور اس کو قابل استعمال بنانے والے ہنر مند بهی اسی قصبے میں بستے تهے ـ
اناج گندم اور دهان کی فصل کو کاٹنے سے لے کر بهڑولے میں ڈالنے تک اور پهر اس کو چهڑنے اور پیسنے والے لوگ
چاول روٹی کا انتظام کرتے تهے
اس کے بعد کماد کو شکر بنانے والے لوگ
اس کے بعد درختوں کو فرنیچر اور اوزار کی شکل دینے والے ترکهان ـ
کپاس بهی هوتی تهی اور اس کو کپڑے کی شکل اور رنگ ڈیزائن کرنے والے جولاہے رنگ ریز درزی ـ
سرسوں کے بج کو تیل بنانے والے تیلی
المختصر که معاشره بنتا هنر مند لوگوں سے ہے مگر
هوتا یه هے که ان ہنر مندوں کے خاندانوں میں بهی تو معذور یا بیمار لوگ پیدا هو سکتے هیں
اس لیے ان لوگوں نے سوچا هو گا که کیوں نه اپنی کمائی میں سے کچح حصه دے کر ان لوگوں کی بهی مدد کی جائے ـ
اس کے لیے انہوں نے ایک فنڈ بنایا هو گا كه سارے لوگ اپنی کمائی کا کچھ حصه اس میں ڈالا کریں
اس کو آپ ٹیکس کانام دے لیں ـ
اور اس رقم سے گاؤں کی صفائی نالیوں کی پختگی اور جنج گهر اور بیٹھک وغیره بنوائی هوں گی ـ
جب جب ابادی بڑەتی گئی اور رقم بهی برهتی گئی تو اس رقم کی ترسیل اور وصولی کے لیے بندوں کی بهی ضروت محسوس هوئی اور اس کے لیے ملازم رکهے گئے
جن کی تنخواہیں بهی اس ٹیکس سے دی گئیں هوں گی
ان کو پبلک سرونٹ کہتے هوں گے
اور پهر جب ڈاکوں کا خطره بڑها تو چوکیدار بهی رکهے گئے جن کو فوج کا نام دیا گیا ـ
اسی طرح بنتے بنتے یه حکومت بن گئی هو گی
اب معاشرے میں کاموں کو منظم رکهنے کے لیے ان پبلک سرونٹ کو ذمه داری دی گئی هوگی که آپ اسمبلی کے وضع کرده اصولوں کے مطابق جس کو جس اجازت نامے کی ضرورت هو اس کو دے دیں ـ
ان بنلک سرونٹ کو اجازت نامے جاری کرنے کی طاقت نے اہسته آهسته فرعون بنا دیا
اور اسی طرح چوکیدار کو اس کے اسلحے نے ٹیکس گزاروں کے لیے ایک دهشت ـ
اب اج ہمارے دور میں یه ٹیکس گزاروں کی دی گئی خیرات کو آپنا حق سجهتے هیں اور ٹکس دینے والوں کو غلام ـ
اب یه لوگ اس بات کو بهول گئے هیں که ان کو لوگوں نے رکها کیوں تها اور ان کو کس بات کے پیسے دیتے هیں ـ
اب یه لوگ لوکوں کے ٹیکس کے پیسوں سے صرف غیر ملکی دورے اور عیاشی کرتے هیں
لوگوں کو انصاف مہیا کرنا یا گلیاں پکی کرنا اگر پڑ بهی جائے تو ایک احسان کی طرح کرتے هیں اور دور دراز علاقوں میں تو یه لوک صرف ٹیکسوں کی وصولی کے لیے یا پهر اپنی دهشت جمانے کے لیے جاتے هیں ـ
اج یه لوگ حکومتی لوگ هیں اور دوسرے لوگ دوسرے لوگ هیں ـ

معاشرتی جانور انسان کو تو معاشره بنا کر رهنا هی بهاتا ہے
اس لیے اب کچھ علاقوں میں تو لوگوں نے حکومت پاکستان کے مقابلے میں حکوطمت بنا کر لوگوں کو انصاف مہیا کرنا شروع کردیا ہے
اور دوسرے بہبودی كام بهی كرنے لگے هیں ـ
جیسے كه وه لوگ جن كو مقامی طالبان كہتے هیں وه كر رهے هیں ـ
حکومتی لوگوں کو ان طالبان کو بڑهتی هوئی مقبولیت سے اپنی کمائی
اور عیاشی هاتھ سے نکلتی نظر اتی هے اور اس لیے بجائے ان طالبان کی مدد کرنے كے ان کے کاموں میں رکاوٹ ڈال رہے هیں
مگر طالبان کیونکه اچهے کام کام کر رهے هیں اس لیے لوگ ان کو پسند کرتے هیں ـ
اور حکومتی لوگوں کو ان پر حملے کرکے بهی شرمندگی اٹهاني پڑ رهی ہے

اج پهر ایک دفعه لوگوں کو اس بات کی ضرورت هے که اپنے آباء کی طرح ایک دفعه پهر سے اپے آپنے علاقوں کو دوباره سے منظم کریں ـ
اور حکومتی لوگوں کو ان کی اوقات یاد ولاوائیں که ان کو کس کام کے لیے رکها گیا تها

پیر، 5 نومبر، 2007

مذمت

کی لِکهاں تے کی ناں لکهاں
مختصر یه که
پاک فوج کے سرغنه نے بڑا هی پلید کا کیا ہے
ایمرجینسی لگا کر !ـ
تے فیر میں آپنے آپ نوں پچھناں واں که
اس پاک فوج کے سرغنه نے پاک کام کیا کب ہے؟
جنرل گریسی کی قائد آعظم کی حکم عدولی سے لے کر
آج تک ـ
اے دیسی گورے جمدے ای ساڈے تے حکومت کرن لئی نیں ـ
اینہان دی بولی وی ہور تے چال وی هور اے ـ
میں ایک دفعه پهر اس ایمرجنسی کی مذمت کرتا هوں اور اور پاک فوج کے سرغنه ماں دے پرویز مشرف پر لعنت بهیجتا هوں ـ
میرا اللّه گواھ رهے که میں اس فرعون نما کے خلاف تھا ـ

جمعرات، 1 نومبر، 2007

نسلی کتّے

کتا بڑی کُتی چیز هوتا ہے
کتے کو کتنی بهی تربیت دے دی جائے ، کتنے هی ہنر سکها دیے جائیں
کتے کو اس کی کتّی فطرت کی تسکین کے لیے ایک مالک کی ضرورت هوتی ہے
جو اس کا پٹه پکڑ سکے
جس کے سامنے دم ہلا سکے
جس کی حمایت میں کسی پر بهونک سکے اور مالک کی حمایت میں کسی پر حمله کر سکے ـ
ایک کتّا ، کسی کتے هی کا پُتر هوتا ہے
یا پهر کسی کُتّی کا پُتر ـ
انگریزی میں اس کو سن آف بچ بهی کہتے هیں ـ
بعض کتے اپنے مالک کے بڑے وفادار هوتے هیں ، مالک کے اشارے سے بهی پہلے اس کے مزاج کو سمجهتے هیں اور مالک کے ناپسندیده لوگوں پر حمله آور هو جاتے هیں ـ
مالک لوگ بهی مالک هوتے هیں
اور کتے کو کتے کا بچه هی سمجهتے هیں کبهی کبهی اس کو چهڑی سےڈراتے هیں اور کبهی تهوڑا سا میٹھا دکها کر کام نکلواتے هیں ـ
کتا ایک ٹانگ اٹهاکر پیشاب کرتا ہے
اس کی اس سے کو غرص نہیں هوتی که دهار کہاں پڑے گی
لال مسجد کی دیوار هو یا وزیرستان کی پہاڑیاں ، سوات کی جنت نظیر وادیاں هوں یا بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑ ـ
کوئی بهی جگه کتے کی کت کت سے محفوظ نہیں هوتی ـ
لیکن جب کتا ٹانگ اٹها کر کسی بهلے مانس کے پاؤں پر دهار مارتا ہے تو بهلامانس لتّر اتار لیتا ہے
تو کتے کو ٹیاؤں ٹیاؤں کر کے بهاگنا پڑتا ہے ـ
ایک اچها تربیت یافته کتا بهونکنے والے کتوں سے بهی سلوک رکهتا ہے
جب کبهی بهلا مانس جوتا اتار لے یه سب کتے مل کر اس پر بهونکنے لگتے هیں که
کتے پر جوتا اتار کر یه غیر اسلامی کام کر رها ہے ـ
بهلامانس تو کتا نہیں هوتا ناں اس لیے یه کتوں کے بهونکنے پر بهونک کر جواب نہیں دے سکتا
اس لیے بهلے مانس کی آواز کتوں کے بهونکنے میں دب کر ره جاتی هے ـ
اور اگر کبهی ان کتوں کو کوئی بهلا مانس پکڑ کر بانده لے تو پهر بڑا کتا کہتا ہے که ان کتوں کی تربیت میں کمی تهی اس لیے پکڑے گئے ـ
کتوں میں بڑے بڑے نسلی کتے پائے جاتے هیں
ان کے باقاعده شجرے هوتے هیں
جو کتا جتنا نسلی هوتا ہے اس کو اتنی هی مالک هی ضرورت ہے
اور ایک نسلی کتا اپنے مالک کی وفارادی میں کسی بهی حد سے گزر جاتا ہے
اور نسلی کتے کی کوشش هوتی ہے که اس کے بچے بهی اسی مالک کے گهر میں رهیں
بعض اوقات کسی بڑے مالک کے گهر میں بچوں کو رکهنے کے لیے خصوصی پروانے(ویزے) کی ضرورت هوتی ہے مگر ایک نسلی کتے کے بچوں کو یه خصوصی پروانے اسانی سے مل جاتے هیں ـ

باقی فیر سہی

منگل، 30 اکتوبر، 2007

فوج

خانه جنگی توں بچا لیا اے
صدقے جاواں آپنی آرمی دے
وانگ عینک نک تے بیٹھ کے
دونویں کن پھڑ لے نے آدمی دے
استاد دامن نے یه شعر دو دهائیاں پہلے لکهے تهے ـ لیکن حالات کیا کهتے هیں ؟

اتوار، 28 اکتوبر، 2007

اویاما اوکشن

لفظوں کے چناؤ اور فقرے کی ساخت کا قصور ہے یا مجهے ایک اچهے لکهاری کی طرح بات کو کہنا نہیں آتا ـ
ایک اچها لکهاری کسی عام بندے کو بهی اگر بانس پر چڑهانا چاهے تو اس کو هیرو بنا دیتا ہے اور کسی کمینے کو بهی سخی اور سخی کو بد نیت بنا کر پیش کر سکتا ہے ـ
کیا کہیں گے ایسے لوگوں کو جس کی آنکھوں کی بهوک هی نہیں مٹتی ـ
دولت اور مال کی بهوک بات بهی تو ہے
مگر
کهانے کی بهوک کی بات کر رها هوں
کل اویاما اوکشن میں باتیں هو رهی تهیں اور میں بهی سامع تها که سب لوگ پیسے والے اکٹھے هوئے تهے
اور میرا بات کرنا نہیں بنتا تها
اور کچھ باتیں بهی میری سمجھ سے باہر تهیں ـ
ایک آدمی کہانی سنانے لگا که اس نے کسی کو ایک گاڑی ادهار دی دو دن کے لیے
گاڑی ادهار لینے والا بندے کا کسی چیمه صاحب کے ساتھ تعلق تها
اور بقول کہاني کار کے چیمه صاحب کو چوهدراہٹ کا بهی شوق تها
گاڑی پر رگڑ بهی لگی هوئی تهی ادهار دینے سے پہلے هی مگر چیمه صاحب نے دیکھ لی اور میرے پاس شکائت کرنے آ گئے که بندے نے گاڑی کا ایکسیڈنٹ کر دیا ہے اس کا کوئی جرمانه هونا چاهیے ـ
اب جناب یه داستان گو صاحب اپنی چالاکی اور ذهانت کی باتیں سنانا چاهتے هیں تو بات کو چلاتے هوئے کہتے هیں که میں ایک چالاکی سوچی که چیمے کا نقصان هونا چاهیے
ایک دن میں نے چیمے کو فون کیا که گاڑی کے اایکسڈنٹ کی پنچایت آپ کے گهر رکهی ہے کیسا ہے؟
آج رات کو هم سب وهاں آجائیں گے آپ هوں اور ہمارا فیصله کریں
ہفتے کی رات کو میں نے چیمه صاحب کے گهر پہنچتے هی ان کی فریج دیکهی اور اس میں سے سارا گوشت نکال کر پتیلے میں ڈالا اور آگ لگا دی که اب کهانا آپ کے هی گهر هوگا ـ
ڈٹ کر گهانا کهایا اور چیمه صاحب کا نقصان کیا اور جب بات فیصلے کی آئی تو میں نے گاڑی ادهار لینے والے سے پہلے هی بات کر لی تهی اس لیے اس نے کہا که میں سارا نقصان پورا کر دوں گا
مگر میں نے کہا که نہیں تم آپنی غلطی پہلے مانو که گاڑی تم سے لگی ہے ـ
لیکن اس نے کہا که گاڑی مجھ سے لگنے کا میں اعتراف نہیں کروں گا
مگر نقصان بهرنے کی حامی میں بهرتا هوں ـ
بات کو اسی طرح لمبا کر کے پنچایت کی اگلی تاریخ اگلے ہفتے کو پهر چیمه صاحب کے هی گهر پر رکھ لی
اور اگلے ہفتے بهی ایسا هی کیا که سارا گوشت وغیره کها لیا ور بات کو اعتراف نه کرنے کا بہانا بنا کر اگلے ہفتے
پر ڈال دیا ـ
اس طرح جب چار ہفتے کیا تو چیمه صاحب بهاگ گئے که میں نہیں کرتا پنچایت ـ
اویاما اوکشن میں ساری محفل نے ان کی اس بات پر ان کو داد دی
که بڑے چالاک هیں جی آپ اور
مجهے ان صاحب کی ذہنیت پر افسوس هو رها تها که
کیا سوچ ہے جی !!!!ـ
بچپن سے دیکھی هوئی بهوک جاپان کی کمائی سے بهی نہیں نکلی که اب بهی یه صاحب آپنا پیٹ اپني کمائی سے نہیں بهر سکتے
یا پهر پرورش هی ایسی هوئی ہے که همیشه کسی کے هی زخیره خوراک پر نظر رکهو ـ
اس میں سے چوری چالاکی کرنا ان کی ذهانت اور اس کو نقصان پہنچانا آرٹ هوتا ہے جی ایسے لوگوں گے لیےـ

پیر، 22 اکتوبر، 2007

عید ملن پارٹی

عید ملن پارٹی کا نام دیا تها جی اس اجتماع کو اسلامک سرکل آف جاپان نے
جاپان کی شمال مشرقی کین تهوچی گی کین کے شہر اویاما میں اسلامک سرکل اف جاپان والوں کی مسجد میں هوا تهاـ
تاتے بایاشی والی مسجد جهاں میں نماز پڑهتا هوں یه مسجد بهی اسلامک سرکل والوں کے زیر انتظام ہے
اس لیے دوسرے نمازیوں کے ساتھ میں بهی اویاما والے اس اجتماع میں شامل تها
ایک دیکهنے والے کے طور پر ،
میں کسی بهی سرکل یا سیاسی یا علاقائی پارٹی میں شامل نہیں هونا چاهتا تاکه میری تحاریر سے کسی وابستگی یاتعصب کا اظہار نه هو ـ
یه چند تصاویر لی تهیں
روشنی کا ناکافی هونا ان تصاویر کی کوالٹی سے آپ کو بهی نظر آرها هوگا ـ
یه میڈ ان جاپان امیر لوگوں کی تصاویر هیں
اس دفعه میں ان میں سے کسی پر بهی تبصره نهیں لکهوں گا
صرف ایک پہلی تصویر پر میں مسلمانوں کی توجه دلوانا چاهتا هوں
یه تصویر مسجد پر لگے بورڈ کی ہے
جس پر ایک لفظ لکها ہے جو که میرے رب اللّه کے نام جیسا لگتا ہے مگر کیا یه واقعی اللّه لکها ہے ؟؟؟؟
اللّه حروف تہجی میں ا ل ل ه سے لکها جاتا ہے جس پر شّد اور کهڑی زبر هوتی هے
لیکن یه لفظ ا ل ل د لکها هے جس پر شّد اور کهڑی زبر پڑی ہے ـ
مجهے تو یه اللّد لکها هوا نظر آتا ہے ، کیا میں مغالطے کا شكار هوا هوں ؟؟
یا که لکهنے والا؟؟
مسلمانوں کی آرء کا انتظار رہے گا ـ
اللّه کا نام؟؟

شاکر علی

کیلا کهانے کا مقابله

حاضرین

حاضرین

معززین

اتوار، 21 اکتوبر، 2007

نائن الیون

جاپان میں رهائیش پذیر ہمارے گاؤں کےایک جاٹ کی بدتمیزیوں کو میں کتنے هی سال برداشت کیا
مثلاً میرے بهائی کے پاسپورٹ کی چوری پیسے لے کر واپس کرنے کی بجائے دهمکیاں اور گالی گلوچ
اس بات کو اس جاٹ نے میری بزدلی سمجھ لیا ، تهوڑا سا بزدل میں هوں بهی ـ
ایک دن آپنے پنڈ میں اس سے ملاقات هوگئی اور جٹ صاحب لگے کپڑوں سے باہر هونے اور مجهے گالیاں دینے لگے ـ
میں ان کو ایک مُکّه مارے پر مجبور هو گيا
جس سے ان صاحب کی ناک سے لہو بہنے لگا
کچھ انہوں نے قمیض بهی بوسکی کی پہنی هوئی تهی ، لہو کچھ زیاده هی نظر انے لگا اور کچھ یه جٹ صاحب باں باںکرکے رو بهی رہے تهے
اس بات پر ان کے رشتے داروں کو بہت جوش آیا اور پهر سارے جاٹ اسلحه لے کر ہمارے گهر پر چڑھ دوڑے،ڈهائی تین منٹ کی فائرنگ اور گالی گلوچ اور پهر بهگڈرـ
اگلے دن ان کے رشتے داروں میں سے کتنے هی وضاحتیں کر رہے تهے که لہو دیکھ کر ہمیں اس پر ترس هی بہت آیا تها اور اس پر زیادتی کا احساس هوا تها ہم تو صرف اس لیے ساتھ چلے گئے تهے ـ

مجهے یه بات امریكه كےمنه پر پڑنے والے نائین الیون كے مسلمانوں كے مُكے كے بعد دنیا كے رویے جیسے لگی ـ

اُس وقت امریکی دهول میں پٹے هوئے دنیا جہاں کے چینلوں پر دیکهائے جا رہے تهے
امریکه باں باں کر کے رو رهاتها
اس لیے ساری هی دنیا اسلحه اٹهاکر اس کے ساتھ افغانستان پر چڑھ دوڑی
دینا میں جہاں جہان بهی مسلمان تهے ان کو تنگ کرنے لگے ، اور سیز پاکستانیوں نے اس اس رویے كو اپنی جلد اور جسم پر بهی محسوس کیا هے گا ـ
لیکن اپ امریکه کے اتحادیوں کو بهی امریکه پر انے والا ترس کچھ کم هوتا جارها ہے
جاپان نے امریکه بحری جہازوں کو مفت تیل دینے (پنجابی کے تیل دینے والے بالغ محاورے والا تیل نہیں)کا وعده کیا تها
اور اب سے تیل دینے پر جاپان میں بحثیں چل رهی هیں
اور حکومت ہے که لاجواب
اور اپوزیشن ہے که چڑهی جارهی ہے

بے نظیر زرداری پاکستان واپس آگئیں هیں ـ
ان کو پاکستان سے نکالا کس نے تها ؟؟
ان کے خصم کی حرکتوں نے ـ
میں بے نظیر کو سخت ناپسند کرتا ہوں
اس لیے كه ساری رقم اکیلی کها گئی ہے
زیاده نہیں تو ایک دو ارب مجهے بهی دے دیتی
کمہار بهی امیر هو جاتے تو کیا تها
بس اس لیے مجهے یه خاتوں زہر لگتیں هیں ـ
جاپانی ٹیلی وژن پر بات چل رهی تهی که بے نظیر امریکی ایجینڈے پر مشرف کی گرتی هوئی مقبولیت کو سہارا دینے آئی ہے
اور اسلامی لوگ اس کے خلاف هیں ـ
ایک بندے نے پوچها که کیا مشرف کی طاقت میں کمی ہوئی ہے ؟
تو دوسرے نے کہا مقبولیت میں کمی هوئی ہے ـ
یارو امریکه اور اس کی حواری حکومتوں کے پاس طاقت هی تو ہے
اور اسلامی لوگوں کے پاس صرف مقبولیت
اب یه تو وقت هی بتائے گا که سکّه رائج الوقت کیا تها
منه ٹیڑها کر کر کے انگریزی بولنے والے کاٹھے انگریز
غیر ملکی ایجنڈوں پر کام کرنے والے یه جرنیل اور برگر فیملی بے نظیر کب تک پاکستان کا مقدر رهیں گے
بہر حال میرا مشرف اور بے نظیر سے اکیلے اکیلے کها جانے کا حسد اپنی جگه مگر میں جمہوریت کے حق میں هوں اس لیے هو سکتا ہے که بےنظیر کے انے سے جمہوریت پٹری پر چڑھ جائے باقی رهی ان صاحبه کی کریپشن تو جب واقعی جمہوریت آجائے گی تو اس کا حل جمہوریت کے پاس ہے ـ
ان بهی علاج هو هی جائے گا
میری بے نظیر سے درخواست ہے که مجهے بهی کچھ رقم دے دیں مجهے پیسوں کی بہت ضرورت ہے
پهر میں ان کا هی باجا بن کر بجنے لگوں گا
اور ایسی ایسی دور کی کوڑی ان کی حمایت میں لاؤں گا که زرداری صاحب کا بهی هاسا نکل جائے گا ـ

بدھ، 17 اکتوبر، 2007

ترقی

ہم تو جی پاکستان میں هیں هی نهیں
اس لیے ہمیں تو زمینی حقائق کا اندازه کرنا مشکل ہےـ
کچھ غامدی صاحب کا گله شکوه بهی هوا تها
پته نہیں یه غامدی صاحب کیا بیچتے هیں
پاکستان میں ترقی هوئی ہے
هوسکتا ہے هوئی هو
پاکستان میں روشن خیالی هوئی ہے
هوسکتا ہے هوئی هو ـ
گرو گرنتھ صاحب بهی کچھ لوگوں کا کلام اکٹھا کر کے کسی نے کسی مذہب کی بنیاد بنا دی تهی اور
کسی اور نے اس سے بهی پہلے کچھ کتابیں لکھ کر ان پر حدیث اور سنت کا لیبل لگا دیا
اور یه بهی ایک مذہب کی بنیاد بنا
اور فی زمانه اگر کوئی ان تصانیف میں پائے جانے والے ابہام کا تزکره کرے تو اس کو منکر حدیث اور منکر سنت کہا جاتا ہے
منطقی دلائل کے مقابلے میں کچھ کتابوں میں سے رٹّا لگا کر یاد کیے سبق کو علمی دلائل کہا جاتا ہے
اور منتقی دلائل اور قران کی بات کو کج فہمی اور جہالت کہا جاتا ہے
سنت اور حدیث کی اتباع کرنے والے لوگوں کو اس بات کی وضاحتوں میں ڈال دیا جاتا ہے که ہم منکر حدیث یا منکر سنت نہیں ہیں ـ
بلکه اپ کو بهی بتا رهے هیں که جس کو آپ سنت یا حدیث سمجھ رہے هیں یه آپ کا مغالطه ہے اور آپ کو قران کی کسوٹی پر حدیث اور سنت کو پرکهنے کا طریقه بتا رہے هیں ـ
اور جن کتابوں میں ابہام کی بات اہل عقل کرتے هیں
ضدی لوگ ان هی کتابوں سے حوالے دے دے کر بحث کیے جاتے هیں ـ
پته نہیں ان لوگوں کو قران سے آخر ضد کیا ہے ؟
چهوڑیں ان باتوں کو قران کی حفاظت کا خود الّله نے ذمه لیا ہے
اور جن کتابوں کو کچھ لوگوں نے مذہب بنایا هوا ہے ان میں پچهلی صدیوں میں قوی اور ضعیف کی کانٹ چهانٹ سے کتنی هی تبدیلیاں هو چکی هیں ـ
اور آنے والی صدیوں میں اور بهی بہت کچھ هو گا
لیکن قران اور قران کو ماننے والے ہمیشه رهیں گے ـ
یه تصویر دیکهیں
پاکستان میں ترقی کا منه بولتا ثبوت



ترقی تو هوئی ہے ناں جی آپ دیکهیں که اس جهونپڑی کو چهت پر ایک غیر ملکی کمبل پڑا ہے
امپورٹڈ مال کہاں کہان تک پہنچ چکا ہے
اس کے بعد پیچهےمانجا پکڑے چهپ کر بیٹها هوا مستقبل کا پاکستانی
اس کے پاؤں میں جوتی ہے
دوسرے بچوں کے پاس بهی جوتی پڑی هے
عام پاکستانیوں کو جتّی نصیب هو گئی ہے یه کیا کم ہےـ
بائیں طرف والی بچی کو دیکهیں
روشن خیالی ہے که نہیں ایک ینگ لڑکی منی سکرٹ جیسے فیشن میں بیٹهی ہے
پاس هی چاول کے خالی تهیلے سے بنایا سرہانه بهی پڑا ہے
اینٹ کا سرهانه بهی جن کو نصیب نہیں تها
اج کے ترقی یافته پاکستان ميں سرہانے استعمال کر رہے هیں

شاھ جی

بندے کا قد کاٹھ اس کے لباس پر هوتا ہے
مگر اس بات کا یقین نہیں تها
اس طرح سمجھ لیں که یه تصویر مستقبل میں لی گئی تصویر ہے جو کسی نے ٹائم مشین میں بیٹھ کر مجهے آ کر دی ہے
شیروانی پہنتے هی یه ان صاحب کو کیا هوگیا ہے؟؟
اچهے بهلے کمانڈو کا قد تو ایک صحتمند خاتوں سے بهی نیچا هو گیا ہے ـ
گیا آپ پہچان گئے هیں یه صاحب کون هیں؟؟


بهلیو ! بڑی اونچی چیز هیں یه صاحب !ـ

ہفتہ، 13 اکتوبر، 2007

عید الفطر

اج مورخه تیره اکتوبر دوهزار سات یهاں جاپان میں عید الفطر منائی گئی
گنماں کین جاپان کے شہر تاتے بیاشی کی مسجد میں بهی نماز عید ادا کی گئی ـ
جاپان میں عید الفطر کی کچھ تصویری جهلکیاں ـ
اپ دنیا میں جہان جهاں بهی بستے هیں آپ کو خاور کی طرف سے بہت بہت عید مبارک
عراق اور افغانستان گو شہیدوں کے ساتھ ساتھ صوبه سرحد میں فوج کے ظلم کا شکار پاکستانیوں کو بهی دعاؤں میں یاد رکهیں ـ
اللّه همیں سکھ اور خوشیاں دے
آمین

Dsc04667

Dsc04669

Dsc04671
Dsc04672



Dsc04669

Dsc04671


Dsc04673


Dsc04676_2

جمعرات، 11 اکتوبر، 2007

عید مبارک

عید مبارک




برادران اسلام کو خاور کی طرف سے عید کی مبارک هو ـ
اللّه سائیں ہم سب کے لیے اس عید کو مبارک فرمائیں ـ
اور انے والی ساری عیدوں کو سارے لوگوں کے لیے مبارک فرمائیں
آمین

بدھ، 10 اکتوبر، 2007

خانه جنگی

پاکستان میں خانه جنگی جاری ہے، عوام فوج کے حملوں میں مارے جا رہے هیں ـ
تجزیه نگاروں کی پشینگوئیاں پوری هو رهی هیں که مشرف پاکستان کو خانه جنگی میں پهنسا کر انڈین فوج کی مداخلت کی راھ ہموار کرے گا اور اس کے بعد سرحدوں کا تصوّر ختم کرنے کی کوششش کی جائے گی ـ
آج سے چار سال پہلے تک اخباروں پر بهی اس بات کا تذکره کیا جاتا تها مگر پهر آزاد صحافت کے نعروں میں صحافی لوگ بهی اس بات کا تذکره کرنا چهوڑ گئے ـ
میڈیا کتنا آزاد ہے یا لوگوں کو کتنا آگاھ رکھ رها ہے اس بات کا اندازه آپ اخبارات دیکھ کر خود لگا لیں که
یه جمہور کو آگاه کیا جارها ہے یا گمراھ ؟
روزناه نوائے وقت اس خانه جنگی کو مقامی جنگجو طالبان اور سیکورٹی فورسز کی لڑائی لکهتا ہے ـ
بی بی سی کےمطابق مقامی جنگجو طالبان اور سیکورٹی فورسز کا جهگڑا ہے ـ
روزنامه خبریں اس خانه جنگی کو جنگجو لوگوں اور سیکورٹی اہلکاروں کی لڑائی لکھ رها ہے ـ
روزناه جنگ تو ان پاکستانیوں کو شرپسند اور شدت پسند لکھ رها ہے ـ
اس کے بعد آتے هیں اردو کے بلاگر یعنی انٹرنیٹ پر بلاگ لکهنے والے تو ان میں سے کسی نے بهی حالات کی سنگینی کا احساس نہیں کیا ـ
اصلی میں کهاتے پیتے گهروں کے لوگوں کو عام لوگوں کی مشکلات کا ادراک کرنا بہت مشکل هے ـ
کمپیوٹر خرید کر رکھ سکنے والے لوگ بهی پاکستان میں ایلیٹ سے تهوڑے هی نیچے کے لوگ هیں
اور صحافی لوگ تو هی هیں ایلیٹ لوگ ـ
یه جنگجو طالبان یه شدت پسند یه شر پسند ان کے لیے میں پاکستانی کا لفظ استعمال کروں گا اور سیکورٹی فورسیز کے لیے صرف فوج ـ
اور یہی الفاظ حقیقت هیں ـ
الفاظ کی ہیر پهیر سے پاک فوج ہمیشه سے پاکستانیوں کو طبقات میں بانٹ دیتی هے ـ
اکہتر میں پاکستان کے لیے لڑنے والوں کو مکتی باہنی کا کہـ کر مغربی پاکستان گو لوگوں سے علیحده کردیا
اور اب پاکستان کی غیرت کے لیے لڑنے والوں کو جنگجو طالبان لکھ کر ہم سے علیحده کر رہے هیں ـ
جس گهر کا دروازه کھٹکھٹائے بغیر ہر کوئی آجا سکتا هو اس گهر کو کنجروں کا گهر کہتے هیں
اور آپنے گهر میں کسی کا آنا جانا روک نه سکے اس کو بے غیرت کہتے هیں ـ
آج امریکه بے روک ٹوک پاکستان کی سرحدیں عبور کرکے حملے کر رها ہے ـ
انڈیا نے سیاچن پر قبضضه کر لیا ہے ـ
اور اس بات کا تدارک نه کرسکنے والے فوجی آج غیرت مند بنے بیٹھے هیں اور
آپنے گهر کی چادر چاردیواری کے لیے لڑنے والوں کو شر پسند لکھ رہے هیں ـ
وزیرستان کی لڑائی خالص خانه جنگی ہے
جس میں فوج نے کتنی هی بار وعده خلافی کی ہے
صلح اور امن پر اماده لوگوں کو اپنی بے جا ضد یا پهر امریکه کے حکم پر قتل کیا جارها ہے ـ
اور میڈیا میں صرف ایک طرف کے نظریے کو دیکهایا جارها ہے یعنی پاکستان پر قابض فوج کا نظریه
پاکستانی عوام کی بات کو کوئی نہیں کر رها
که ان کو بلوچستان میں
وزریستان میں اسلام آباد میں
ہر جگه قتل کیا جارها ہے ـ
قاتل کے هاتھ آج بهی وهی هیں جو اکہتر میں ڈهاکه میں پاکستانیوں کو قتل کر رہے تهے ـ
پاکستان کی فوج کا سربراھ ایک جهوٹا اور وعده خلاف آدمی ہے ـ
اور
اس کی فوج ایک ظالم گروه ہے
وزیرستان گے لوگ مظلوم هیں ـ
میں پاکستانیوں پر پاک فوج کے مظالم کی مذمت کرتاهوں ـ
اور لکهنے والے لکهاریوں سے اپیل کرتا هوں که پاک فوج کے مظالم پر مظاہمت کرنے والوں کو پاکستانی لکهیں
اور پاک فوج کو جارح لکهیں ـ
یه کهلی جارحیت ہے
پاکستان پر بمباری کهلی جارحیت ہے
مسجدوں پر حملے ، مسلمانوں پر ظلم بند هونا چاهیے
اب بهی وقت ہے که پاکستان سے خانه جنگی ختم کی جائے
یه نه هو که بہت دیر هوجائے ـ

اتوار، 7 اکتوبر، 2007

نمائیش

دو سے چھ اکتوبر تک سیاٹیک والوں کی ایک نمائش لگی هوئی تهی طوکیو میں ـ چھ کو یعنی نمائیش کے اخری دن مجهے بهی وہاں جانے کا اتفاق هواـ
سیاٹیک جاپان
طرح طرح کی ایجادات کو دیکهنے کا موقع ملا ـ
تکنیکی لوگوں سے باتیں کرنے کا موقع ملا اور کچھ سیکهنے کو کوشش کی ـاس پوسٹ میں میں کوشش کروں گا که اپنے احساسات اور معلومات کو لکهوں ـ
تصویروں سے بهرا یه بلاک آکر طبیعت پر بهاری گزرے رو اس کی پیشگی معذرت چاهتا هوں
ویڈیو

ایل سی ڈی کو سکریں کو کهول کر اس طرح رکها گیا تها که اس کا اندر پیٹا نظر ارها تها صرف پندرھ سیکنڈ کے ویڈیوں میں یہی کچھ ریکارڈ کر سکا هوں که ایک طرف سے لے کر سامنے کی طرف کو دیکها سکوں ـ
تصویر

Photo


میکروسوفٹ والوں کے سٹال پر ان کے ایک کارکن نے یه تصویر بنا کردی تهی
ایک پرنٹ کاغذ پر اور ایک پرنٹ ای میل کر دیا تها اس فوٹو کو دیکھ کر طبیعت کافی خوش هوئی که ابهی میں جوان لگتا هوں ـ

ایکوس والوں کے سٹال کی یه تصاویر رنگوں کے حسن کا نمونه هیں ـ


ایک سو آٹھ انچ کا ٹیلی وژن اور اس کے نیچے انہوں نے کبیر زمانه ٹی وی لکها هوا ہےـ
ہان آج کے دن تک یه هی سب سے بڑا هوگا انے والوں دنوں میں نئے ستاروں کے طلوع کی امید



یه ٹیلی وزن انتہائی پتلا تها یه دیوار کے ساتھ ایک تصویر سی لگی نظر ارهی هے دراصل یه ٹیلی وژن ہےـ

نئے نئے مووی کیمروں سے سٹال بهرے پڑے تهے
وهیں یه ایک پرانے زمانے کا کیمرھ بهی لگایا گیا تها که یاد رہے سفر کہاں سے شروع هوا تها ـ



اور کے ساتھ هی ویڈیو پلئیر سیٹ بهی رکها تها جو که ایک بڑی فوٹو سٹیٹ مشین کے سائیز کا تها ـ
ائی پوڈ کے زمانے کےاس دور میں یه عجیب سی چیز لگتا ہے مگر جب یه بازار میں بکتا هو گا تو میرے جیسے بندے اس کو دیکھ کر هی خوش هولیتے هوں گے که یه جی ہے وی سی آر


یه ایک ٹوکری میں الیکٹرونکس کے پرزے پڑے هیں ائی سی ، ریکٹی فائیر ، ٹرانسسٹر ، ریزسٹنس اور اسی نوع کی چیزیں اور یه مفت تهیں که سٹال پر انے والے وزٹر اس کو اپنی مرضی سے لے جاسکتے هیں
اور ساتھ میں کتنے هی کهلونوں کا ڈائیاگرام بهی بنا تها که اگر اپ میں صلاحیت ہے تو اس کو بنا بهی سکتے هیں ـ
یہان پر بچوں کو جگمگ کرتاکرسمس ٹری بنانے کا طریقه سکهایا جارها تها
اور آپنا تیار کرده کرسمس ٹری بچے کو تحفتاً دے دیا جاتا تها ـ

جاپان کے قومی ٹیلی وژن این ایچ کے نے بهی اپنا سٹال لگایا تها جس میں انہوں نے یه ایک ماڈل بنا کرلگایاتها
جس پر لکها ہے انیس سو پچپن کے جاپان کا ایک ڈرائینگ روم ـ
جس میں ایک ٹی وی پڑا ہے


یه ایک سائیکل سوار روبوٹ ہے اس کے بیلنس کی انتہا ہے که دو ٹائروں پر کهڑا هوا بهی نہیں گرتا اسکے سینے پر نظر انے والا گول چکر مسلسل چل رها تها اور روبوٹ کا بیلینس بنا هوا تها
یه روبوٹ دو سینٹی میٹر چوڑی پٹی جس پر کرنے موڑ اور انچائیاں اور ڈهلوان هیں پر بهی کامیابی کے ساتھ بغیر گرے چل سکتا ہے اور اگر کوئی چیز اچانک سامنے آ جائے تو رک جاتا ہے ـ

یه سونی والوں نے ایک دیوار پر دیزائین بنایا هوا ہے
جو که ایسا لگتا ہے جیسے کسی کمرے کو اسمان سے چهت ہٹا کر دیکھ رهے هوں
سونی اپنے ڈیزائینوں اور تن نئے اچهوتے آئیڈیاز کی وجه سے مانا جاتا ہے

ایک ویڈیو کیمره کو ترازو پر رکھ دیا گيا ہے که یه کیمره کوکا کولا کے ایک ٹن سے بهی ہلکا ہے ـ

چهزیں تو اور بهی بہت تهی مگر مجهے ان هی کی تصاویر بنانے کا موقع ملا ـ
باقی اس نمائیش مین ملنے والوں سے کی گئی بات چیت تکنیکی معلومات اور اپنےاحساسات میں بعد میں لکهوں گا بس اتنا کہوں گا که اپنی اوقات یاد آجاتی هے ان ملکوں کی ترقی دیکھ کر ـ

Popular Posts