اتوار، 28 اکتوبر، 2007

اویاما اوکشن

لفظوں کے چناؤ اور فقرے کی ساخت کا قصور ہے یا مجهے ایک اچهے لکهاری کی طرح بات کو کہنا نہیں آتا ـ
ایک اچها لکهاری کسی عام بندے کو بهی اگر بانس پر چڑهانا چاهے تو اس کو هیرو بنا دیتا ہے اور کسی کمینے کو بهی سخی اور سخی کو بد نیت بنا کر پیش کر سکتا ہے ـ
کیا کہیں گے ایسے لوگوں کو جس کی آنکھوں کی بهوک هی نہیں مٹتی ـ
دولت اور مال کی بهوک بات بهی تو ہے
مگر
کهانے کی بهوک کی بات کر رها هوں
کل اویاما اوکشن میں باتیں هو رهی تهیں اور میں بهی سامع تها که سب لوگ پیسے والے اکٹھے هوئے تهے
اور میرا بات کرنا نہیں بنتا تها
اور کچھ باتیں بهی میری سمجھ سے باہر تهیں ـ
ایک آدمی کہانی سنانے لگا که اس نے کسی کو ایک گاڑی ادهار دی دو دن کے لیے
گاڑی ادهار لینے والا بندے کا کسی چیمه صاحب کے ساتھ تعلق تها
اور بقول کہاني کار کے چیمه صاحب کو چوهدراہٹ کا بهی شوق تها
گاڑی پر رگڑ بهی لگی هوئی تهی ادهار دینے سے پہلے هی مگر چیمه صاحب نے دیکھ لی اور میرے پاس شکائت کرنے آ گئے که بندے نے گاڑی کا ایکسیڈنٹ کر دیا ہے اس کا کوئی جرمانه هونا چاهیے ـ
اب جناب یه داستان گو صاحب اپنی چالاکی اور ذهانت کی باتیں سنانا چاهتے هیں تو بات کو چلاتے هوئے کہتے هیں که میں ایک چالاکی سوچی که چیمے کا نقصان هونا چاهیے
ایک دن میں نے چیمے کو فون کیا که گاڑی کے اایکسڈنٹ کی پنچایت آپ کے گهر رکهی ہے کیسا ہے؟
آج رات کو هم سب وهاں آجائیں گے آپ هوں اور ہمارا فیصله کریں
ہفتے کی رات کو میں نے چیمه صاحب کے گهر پہنچتے هی ان کی فریج دیکهی اور اس میں سے سارا گوشت نکال کر پتیلے میں ڈالا اور آگ لگا دی که اب کهانا آپ کے هی گهر هوگا ـ
ڈٹ کر گهانا کهایا اور چیمه صاحب کا نقصان کیا اور جب بات فیصلے کی آئی تو میں نے گاڑی ادهار لینے والے سے پہلے هی بات کر لی تهی اس لیے اس نے کہا که میں سارا نقصان پورا کر دوں گا
مگر میں نے کہا که نہیں تم آپنی غلطی پہلے مانو که گاڑی تم سے لگی ہے ـ
لیکن اس نے کہا که گاڑی مجھ سے لگنے کا میں اعتراف نہیں کروں گا
مگر نقصان بهرنے کی حامی میں بهرتا هوں ـ
بات کو اسی طرح لمبا کر کے پنچایت کی اگلی تاریخ اگلے ہفتے کو پهر چیمه صاحب کے هی گهر پر رکھ لی
اور اگلے ہفتے بهی ایسا هی کیا که سارا گوشت وغیره کها لیا ور بات کو اعتراف نه کرنے کا بہانا بنا کر اگلے ہفتے
پر ڈال دیا ـ
اس طرح جب چار ہفتے کیا تو چیمه صاحب بهاگ گئے که میں نہیں کرتا پنچایت ـ
اویاما اوکشن میں ساری محفل نے ان کی اس بات پر ان کو داد دی
که بڑے چالاک هیں جی آپ اور
مجهے ان صاحب کی ذہنیت پر افسوس هو رها تها که
کیا سوچ ہے جی !!!!ـ
بچپن سے دیکھی هوئی بهوک جاپان کی کمائی سے بهی نہیں نکلی که اب بهی یه صاحب آپنا پیٹ اپني کمائی سے نہیں بهر سکتے
یا پهر پرورش هی ایسی هوئی ہے که همیشه کسی کے هی زخیره خوراک پر نظر رکهو ـ
اس میں سے چوری چالاکی کرنا ان کی ذهانت اور اس کو نقصان پہنچانا آرٹ هوتا ہے جی ایسے لوگوں گے لیےـ

2 تبصرے:

میرا پاکستان کہا...

کیا جاپان میں گوشت واقعی اتنا مہنگا ہے کہ کسی کی فرج سے سارا گوشت پکا کر اس کا بہت بڑا نقصان کردیا جائے؟ اور کیا واقعی ان صاحب نے چیمہ صاحب کے گھر پنچایت اتنے دن بلائے رکھی؟ کہانی سنانے والا واقعی فنکار ہو گا۔

خاور کھوکھر کہا...

میرا پاکستان صاحب !ـ
جاپان میں گوشت تو مہنگا نہیں ہے مگر کسی کے جهوٹے سے نقصان پر بهی خوش هونے والوں کی ذہنیت کو اجاگر کرنا چاهتا هوں اور پنچایت ہر ہفتے کے دن یعنی سیچرڈے کو هوتی تهی اس طرح یه صرف چار دن هوئی تهی ـ

Popular Posts