منگل، 7 مئی، 2024

بغیر ن کے والی نیکی

 بغیر ن کی نیکی

چوہدری نواز  جاپان سے پاکستان جا رہا تھا ،۔

ناریتا (ٹوکیو انٹرنیشنل ائیر پورٹ ) پر اس کو   راجہ مل گیا ، چوہدری راجے کو نہیں جانتا تھا  ، لیکن راجہ چوہدری کو جانتا تھا راجہ نے ہی  آگے بڑھ کر بڑے تپاک سے چوہدری سے تعارف حاصل کیا ،۔

تھائی ائیر ویز کی فلائیٹ تھی ، دونوں نے ایک ساتھ بورڈنگ کروا کر ساتھ ساتھ سیٹ لے لی  ، بلکہ  اس سے آگے بنکاک سے فلائیٹ ٹرانسفر کے بعد لاہور تک کی سیٹ ساتھ ساتھ لے لی  ،۔

جاپان سے تھائی ائیر ویز پر سفر کرنے والے جانتے ہیں کہ  ٹوکیو سے بنکاک پہنچ کر لاہور والی فلائیٹ  لینے پر کئی گھنٹے انتظار کرنا ہوتا ہے ،۔


بنکاک پہنچ کر چوہدری نے راجے کو چائے کافی کی آفر کی جس کو راجے نے بڑی خوش دلی سے قبول کیا اور ساتھ بیٹھ کر کچھ چائے پانی  کچھ پیسٹری سینڈوچ کھایا ،۔


فلائیٹ کے لئے ابھی بہت وقت تھا ، کنٹین ڈیپارچر گیٹ سے خاصی دور تھی لیکن پھر بھی تھوڑا ریلیکس کرکے بھی پہنچا جا سکتا تھا ،۔


اس لئے چوہدری اونگنے لگا  راجے نے بھی تنگ کرنے سے گریز کرتے ہوئے  خود کو موبائل فون میں مگن کر لیا ،۔

کوئی دو گھنٹے بعد جب چوہدری کی آنکھ کھلی تو لاہور والی فلائیٹ نکل چکی تھی ،۔

اب کچھ نہیں ہو سکتا تھا ، چوہدری نے رات بنکاک ائیر پورٹ کے اندر والے ہوٹل میں گزاری (ویزے کے بغیر باہر نہیں جا سکتا تھا)  اگلے دن کی فل گئیر کی ٹکٹ خریدی بہت سات وقت اور پیسہ ضائع کر کے،  اگلی رات بارہ بچے لاہور  پہنچا  ،۔

گزری رات جو بندے چوہدری کو رسیو کرنے آئے تھے   دوبارہ آنے پر  چوہدری سے ناراض نارض سے بھی لگتے تھے ،۔

چوہدری کو  بڑی شرمندگی اٹھانی پڑی  ،۔

جاپان کی دیسی کمیونٹی میں یہ واقعہ بہت مشہور ہوا تھا  ،۔

کئی سال لوگ چوہدری کے بیوقوف بنے پر اس پر ہنستے رہے ہیں ،۔

بلکہ پھر تو چوہدری خود بھی  یہ واقعہ سنا کر خود پر ہنسا کرتا تھا ،۔


کسی نے راجے سے پوچھا کہ تم نے ساتھ ساتھ سیٹ ہونے اور ہمسفر ہوتے ہوئے بھی چوہدری کو  جگایا کیوں نہیں ؟


تو راجہ صاحب نے بتایا ،۔

میں چوہدری کی نیند خراب نہیں کرنا چاہتا تھا  ،۔


اسے کہتے ہیں

 

بغیر ن کے والی نیکی  ،۔

اور ایسے ہوتے ہیں ، بغیر ن کے والے نیک !،۔


Popular Posts