جمعہ، 3 اپریل، 2020

پلان ابھی جاری ہے ۔

یہ جو ٹائیگر فورس بن رہی ہے ناں ؟

یہ  بھیک کو گراس روٹ لیول تک پہنچانے کے پروجیکٹ کا ہی ایک حصہ ہے ،۔

گراس روٹ لیول ، یعنی کہ گھاس کی جڑوں تک دھرتی میں پہنچانا ،۔


اپنے دیسی دانش کے فلاسفر جناب چان نکّیہ صاحب سے ایک روایت منسوب ہے کہ ایک دن کسی کانٹوں والی جھاڑی کی جڑوں کو گڑ کا شربت پلا رہے تھے ،۔

کسی نے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟

تو ہند کے عظیم ترین عقل مند نے بتایا کہ اس جھاڑی نے مجھے زخمی کیا ہے ،۔

میں اس کی جڑوں میں میٹھا ڈال کر اس کی جڑوں کو کیڑوں کے لئے مرغوب بنا کر اس جھاری کی نسل ہی نابود کر دوں گا م،۔

بس کچھ اس طرح کی وارادت قوم کے ساتھ ستر کی دہائی میں خاکی والوں نے جماعت کی مدد سے شروع کی تھی ،۔

بھیک سے مسجد بنائی جائے گی ، مجاہدین کو جنت کا لالچ دے کر یہان تربیت دی جائے گی ، مجاہدین کے کھانے کا انتظام بھیک سے کیا جائے گا ،۔

بھیک سے مجاہدین کو افغانستان تک لاجسٹ سپوٹ کی جائے گی ،۔

اور کبھی کبھی بھیک سے ہی درس قران کا لنگر بھی دیا جائے گا ،۔


بھیک کو پاکستان میں ایک عظیم کام بنا کر پیش کر دیا گیا ،۔

لیکن اس سارے پلان کے پیچھے سازش یہی ہے کہ 

اس قوم کی جڑوں میں بھیک کا میٹھا گڑ ڈال کر اس قوم سے جدوجہد ، محنت ، تحقیق اور روادی کی خو مارنی ہے ،۔


بس یہ ٹائگر فورس بھی اسی پلان کا حصہ ہے ،۔

اور پلان ابھی جاری ہے ،۔


جنگل کے بادشاھ نے بھیڑوں کا اکٹھا کر کے کہا 

سردیاں آنے والی ہیں ، مجھے تم لوگون کی صحت کا خیال ہے ، میں تم سب کے لئے اون کی چادریں بنوا کر دوں دا ،۔

ایک بھیڑ نے پوچھا : اون کہاں سے آئے گی ؟

بادشاھ نے بھیڑون کی عقل پر تاسف کرتے ہوئے انکو بتایا کہ اون بھی تم ہی پیدا کرو گی ،۔

بس یہی حال کچھ بھیک سے ملک چلانے والوں کے منصوبوں کا ہوتا ہے ،۔


بدھ، 1 اپریل، 2020

ٹیلنٹ

ہیرا منڈی کا پروان چڑھا ، ماما مودا ،امریکہ میں وال مارٹ پر جاب کی تلاش کے لئے گیا ،۔

تو مینجر نے مامے مودے سے اس کی کوالٹی پوچھی ،۔

مامے مودے نے  مینجر کو بتایا کہ میں بندے کی چال دیکھ کر بندہ پہچان  لیتا ہوں ،۔

مینجر ، مامے مودے کو پرکھنے کے لئے سٹور کے دروازے پر کھڑا ہو گیا ، 

ایک مرد کو دیکھتے ہیں ماما مودا مینجر کو بتاتا ہے کہ یہ بندہ گاڑی ٹھیک کرنے لے لئے سمان لینے آیا ہے ،۔

مینجر بڑے اعتماد سے مرد گاہک کو کہتا ہے ،۔

موبل آئیل اور پلگ وغیرہ ریک نمر پندرہ پر ہیں ،۔

گاہک بڑا حیران ہو کر پوچھتا ہے ، تمہیں کیسے علم ہوا ؟

مینجر بڑے فخر سے مامے مودے کا ٹیلنٹ کیش کرتے ہوئے کہتا ہے ،۔

میرا کام ہی یہی ہے ،۔

دوسرے مرد کو دیکھتے ہیں ماما مودا بتاتا ہے ،۔

یہ بندہ سپورٹس کی کوئی چیز لینے آیا ہے ،۔

مینجر پھر بڑے اعتماد سے گاہک کو مخاطب کر کے کہتا ہے ،۔

سر، سپورٹ کا سامان پچیسویں ریک پر ہے ،۔

گاہک حیران رہ جاتا ہے ، مینجر سے پوچھتا ہے تمہیں کیسے علم ہوا ،۔

مینجر مامے مودے کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہے ،۔

ہمارا نیا پاکستانی ٹیلنٹ !،۔

ایک عورت کو سٹور کے دروازے کی طرف بڑھتے دیکھ کر  ماما مودا کہتا ہے 

یہ عورت نیپکن لینے آئی ہے ،۔

مینجر  خاتون کو مخاطب کرکے کہتا ہے ،۔

محترمہ سٹور میں  تانپون  ریک نمر پانچ پر رکھے ہیں  ،۔

عورت حیران ہو کر مینجر کا منہ دیکھتی ہے اور کہتی ہے ،۔

لیکن میں تو بواسیر کی دوائی لینی آئی ہوں !،۔

ماما مودا ہاتھ جوڑ کر مینجر کے سامنے کھڑا ہو کر کہتا ہے ،۔

مولا خوش رکھے تے بھاگ لگے رہن ، مراثی ایک انچ کے فرق کے اندازے کی غلطی کی معافی چاہتا ہے ،۔


خاور کھوکر

Popular Posts