ٹیلنٹ
ہیرا منڈی کا پروان چڑھا ، ماما مودا ،امریکہ میں وال مارٹ پر جاب کی تلاش کے لئے گیا ،۔
تو مینجر نے مامے مودے سے اس کی کوالٹی پوچھی ،۔
مامے مودے نے مینجر کو بتایا کہ میں بندے کی چال دیکھ کر بندہ پہچان لیتا ہوں ،۔
مینجر ، مامے مودے کو پرکھنے کے لئے سٹور کے دروازے پر کھڑا ہو گیا ،
ایک مرد کو دیکھتے ہیں ماما مودا مینجر کو بتاتا ہے کہ یہ بندہ گاڑی ٹھیک کرنے لے لئے سمان لینے آیا ہے ،۔
مینجر بڑے اعتماد سے مرد گاہک کو کہتا ہے ،۔
موبل آئیل اور پلگ وغیرہ ریک نمر پندرہ پر ہیں ،۔
گاہک بڑا حیران ہو کر پوچھتا ہے ، تمہیں کیسے علم ہوا ؟
مینجر بڑے فخر سے مامے مودے کا ٹیلنٹ کیش کرتے ہوئے کہتا ہے ،۔
میرا کام ہی یہی ہے ،۔
دوسرے مرد کو دیکھتے ہیں ماما مودا بتاتا ہے ،۔
یہ بندہ سپورٹس کی کوئی چیز لینے آیا ہے ،۔
مینجر پھر بڑے اعتماد سے گاہک کو مخاطب کر کے کہتا ہے ،۔
سر، سپورٹ کا سامان پچیسویں ریک پر ہے ،۔
گاہک حیران رہ جاتا ہے ، مینجر سے پوچھتا ہے تمہیں کیسے علم ہوا ،۔
مینجر مامے مودے کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہے ،۔
ہمارا نیا پاکستانی ٹیلنٹ !،۔
ایک عورت کو سٹور کے دروازے کی طرف بڑھتے دیکھ کر ماما مودا کہتا ہے
یہ عورت نیپکن لینے آئی ہے ،۔
مینجر خاتون کو مخاطب کرکے کہتا ہے ،۔
محترمہ سٹور میں “ تانپون “ ریک نمر پانچ پر رکھے ہیں ،۔
عورت حیران ہو کر مینجر کا منہ دیکھتی ہے اور کہتی ہے ،۔
لیکن میں تو بواسیر کی دوائی لینی آئی ہوں !،۔
ماما مودا ہاتھ جوڑ کر مینجر کے سامنے کھڑا ہو کر کہتا ہے ،۔
مولا خوش رکھے تے بھاگ لگے رہن ، مراثی ایک انچ کے فرق کے اندازے کی غلطی کی معافی چاہتا ہے ،۔
خاور کھوکر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں