کدّو۔ خشک کئے کدو
کدّو، ایک سبزی کے طور پر شائد قدیم ترین سبزی ہو گی ، کہ اس کو خشک کر کے اس کی جلد کو طرح طرح کے استعمال ہم زمانہ قبل از تاریخ میں بھی دیکھ سکتے ہیں ،۔
وہ اقوام جو بت بنانے کی رسم رکھتی تھیں ان میں کدّو کے پیالے بوتیلیں لئے ہوئے بت عجائب گھروں کی زینت ہیں ،۔
قدیم یونانی بت اگر کدو کا پیالہ لئے کھڑا ہے تو مشرق بعید کا کوئی لافانی کردار کدو کی بنی بوتل لئے کھڑا ہو گا ،۔
دنیا کی قدیم ترین معاشرت فلسفہ اور مذاہب رکھنے والی سرزمین ہندوستان میں بھی کدو کے بنے ہوئے موسیقی کے آلات ملتے ہیں ،۔
چین کے تاؤ ازم میں خشک کدو کو دروازے پر لٹکانے یا کہ اسکو لے کر سفر پر نکلنے کا رواج پایا جاتا ہے ،۔
انکے خیال میں ایسا کرنے سے بد روحوں کے شر سے تحفظ ہوتا ہے ،۔
قدیم چینی افسانوں میں خشک کدو لئے ہوئے کرداروں کو نمایاں کیا جاتا ہے ،۔
تاؤ مت کے آٹھ لافانی کرداروں کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے ساتھ خشک کدو رکھا کرتے تھے ،۔
جاپان کے شنتو مذہب کے مزاروں پر خشک کدو دروازوں پر لٹکایا جاتا ہے ،ْ
خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں دیوتاؤں کا قیام ہوتا ہے ،۔
لاطینی امریکہ کے لوگ خشک کدو کا تمباکو کشید کرنے کا پائیپ بنا کر کش لئے کرتے تھے ،۔ْ
الف لیلا ہزار داستان کی کہانیوں میں سند باد حجازی کے ایک سفر میں پیر تسمہ پا سے نجات کے لئے خشک کدو کا پیالہ اور اس میں شراب بنا کر استعمال کا بھی ذکر آتا ہے ،۔
وہاں پنجاب میں ہم نے بچپن میں بہت دیکھا کہ کنگ نامی اک تار کا میوزک انسٹرومنت اور سانپ کو مست کرنے والی بین بھی خشک کدو کی بنی ہوتی تھی ،۔
پتہ نہیں کس خیال سے کہ کس رو میں بہتے ہوئے میں نے بھی یہاں جاپان میں اس سال (2022ء) کدو خشک کرنے کا شغل شروع کیا ،۔
اور یہ فوٹوز میں نظر انے والے خشک کدو اور کدو کی بوتلیں بنائی ہیں ،۔
بوتل والے کدو کو خشک کرنے میں بہت سے کدو ناکامی کا شکار ضائع ہو گئے (اپنی کم علمی کا ادراک ہوا) لیکن کنگ والے کدو کامیابی سے کئی پیس بنا لئے ہیں،۔
ان کے متعلق منصوبہ ہے کہ ، درختوں میں اس طرح رکھے جائیں کہ پرندے انمیں گھونسلے بنا لیں ، انڈے بچے دیں ،۔
ان کدوؤں کو خشک کرنے سے کوئی کمائی نہیں کوئی مالی مفاد نہیں بس شوق چڑھا اور اپنی جبلت کی تسکین کو بنائے ہیں ،۔
اور میرے نزدیک اپنی جبلت کی تسکین ہی بندے کا مفاد ہونا چاہئے ،۔