بدھ، 10 اکتوبر، 2007

خانه جنگی

پاکستان میں خانه جنگی جاری ہے، عوام فوج کے حملوں میں مارے جا رہے هیں ـ
تجزیه نگاروں کی پشینگوئیاں پوری هو رهی هیں که مشرف پاکستان کو خانه جنگی میں پهنسا کر انڈین فوج کی مداخلت کی راھ ہموار کرے گا اور اس کے بعد سرحدوں کا تصوّر ختم کرنے کی کوششش کی جائے گی ـ
آج سے چار سال پہلے تک اخباروں پر بهی اس بات کا تذکره کیا جاتا تها مگر پهر آزاد صحافت کے نعروں میں صحافی لوگ بهی اس بات کا تذکره کرنا چهوڑ گئے ـ
میڈیا کتنا آزاد ہے یا لوگوں کو کتنا آگاھ رکھ رها ہے اس بات کا اندازه آپ اخبارات دیکھ کر خود لگا لیں که
یه جمہور کو آگاه کیا جارها ہے یا گمراھ ؟
روزناه نوائے وقت اس خانه جنگی کو مقامی جنگجو طالبان اور سیکورٹی فورسز کی لڑائی لکهتا ہے ـ
بی بی سی کےمطابق مقامی جنگجو طالبان اور سیکورٹی فورسز کا جهگڑا ہے ـ
روزنامه خبریں اس خانه جنگی کو جنگجو لوگوں اور سیکورٹی اہلکاروں کی لڑائی لکھ رها ہے ـ
روزناه جنگ تو ان پاکستانیوں کو شرپسند اور شدت پسند لکھ رها ہے ـ
اس کے بعد آتے هیں اردو کے بلاگر یعنی انٹرنیٹ پر بلاگ لکهنے والے تو ان میں سے کسی نے بهی حالات کی سنگینی کا احساس نہیں کیا ـ
اصلی میں کهاتے پیتے گهروں کے لوگوں کو عام لوگوں کی مشکلات کا ادراک کرنا بہت مشکل هے ـ
کمپیوٹر خرید کر رکھ سکنے والے لوگ بهی پاکستان میں ایلیٹ سے تهوڑے هی نیچے کے لوگ هیں
اور صحافی لوگ تو هی هیں ایلیٹ لوگ ـ
یه جنگجو طالبان یه شدت پسند یه شر پسند ان کے لیے میں پاکستانی کا لفظ استعمال کروں گا اور سیکورٹی فورسیز کے لیے صرف فوج ـ
اور یہی الفاظ حقیقت هیں ـ
الفاظ کی ہیر پهیر سے پاک فوج ہمیشه سے پاکستانیوں کو طبقات میں بانٹ دیتی هے ـ
اکہتر میں پاکستان کے لیے لڑنے والوں کو مکتی باہنی کا کہـ کر مغربی پاکستان گو لوگوں سے علیحده کردیا
اور اب پاکستان کی غیرت کے لیے لڑنے والوں کو جنگجو طالبان لکھ کر ہم سے علیحده کر رہے هیں ـ
جس گهر کا دروازه کھٹکھٹائے بغیر ہر کوئی آجا سکتا هو اس گهر کو کنجروں کا گهر کہتے هیں
اور آپنے گهر میں کسی کا آنا جانا روک نه سکے اس کو بے غیرت کہتے هیں ـ
آج امریکه بے روک ٹوک پاکستان کی سرحدیں عبور کرکے حملے کر رها ہے ـ
انڈیا نے سیاچن پر قبضضه کر لیا ہے ـ
اور اس بات کا تدارک نه کرسکنے والے فوجی آج غیرت مند بنے بیٹھے هیں اور
آپنے گهر کی چادر چاردیواری کے لیے لڑنے والوں کو شر پسند لکھ رہے هیں ـ
وزیرستان کی لڑائی خالص خانه جنگی ہے
جس میں فوج نے کتنی هی بار وعده خلافی کی ہے
صلح اور امن پر اماده لوگوں کو اپنی بے جا ضد یا پهر امریکه کے حکم پر قتل کیا جارها ہے ـ
اور میڈیا میں صرف ایک طرف کے نظریے کو دیکهایا جارها ہے یعنی پاکستان پر قابض فوج کا نظریه
پاکستانی عوام کی بات کو کوئی نہیں کر رها
که ان کو بلوچستان میں
وزریستان میں اسلام آباد میں
ہر جگه قتل کیا جارها ہے ـ
قاتل کے هاتھ آج بهی وهی هیں جو اکہتر میں ڈهاکه میں پاکستانیوں کو قتل کر رہے تهے ـ
پاکستان کی فوج کا سربراھ ایک جهوٹا اور وعده خلاف آدمی ہے ـ
اور
اس کی فوج ایک ظالم گروه ہے
وزیرستان گے لوگ مظلوم هیں ـ
میں پاکستانیوں پر پاک فوج کے مظالم کی مذمت کرتاهوں ـ
اور لکهنے والے لکهاریوں سے اپیل کرتا هوں که پاک فوج کے مظالم پر مظاہمت کرنے والوں کو پاکستانی لکهیں
اور پاک فوج کو جارح لکهیں ـ
یه کهلی جارحیت ہے
پاکستان پر بمباری کهلی جارحیت ہے
مسجدوں پر حملے ، مسلمانوں پر ظلم بند هونا چاهیے
اب بهی وقت ہے که پاکستان سے خانه جنگی ختم کی جائے
یه نه هو که بہت دیر هوجائے ـ

1 تبصرہ:

گمنام کہا...

Freedom of Expression comes with responsibilties.... Which i think... you need. After reading this post, i realized that i wasted my time. You need Help brother ... Help of a good pschy.....

Popular Posts