کوئے اور بلی کا گوشت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کائی تائی یارڈ پر جب رمضان کام کرتا تھا تو
اس کی مہربان طبیعت کی وجہ سے بلیّاں بہت اکھٹی ہو گئی تھیں ۔
پھر یہ ہوا کہ رمضان کام چھوڑ گیا تو
یارڈ پر عزیز خان کا راج تھا ، اس نے بلیّوں پر پابندی لگا دی کہ جس طرح مرغیاں انڈہ دیتی ہیں اس طرح اگر ساری بلیاں بھی انڈے دینے لگیں تو ان کو کھانا ملے گا ورنہ نہیں ۔
ان دنوں بلیوں سے جان چھڑانے کے کوشاں تھے
ہیرانو نامی ایک سادہ دل جاپانی کا آنا جانا تھا ، اس کو کہا کہ کچھ بلیاں تم لے جاؤ!!۔
ہیرانو چٹخ کر کہتا ہے نہیں نہیں بلیاں نہیں چلیں گی
میں نے پوچھا کیوں ؟
ہیرانو کہنے لگا
بلی کے گوشت میں بال ہوتے ہیں ، گوشت کے اندر تک بال ہوتے ہیں ،
کھایا ہی نہیں جاتا
کتنی ہی بلیاں ٹرائی کی ہیں ، سب کے گوشت میں بال تھے اس لئے بلی نہیں چلے ۔ بلکل بھی نہیں چلے گی ۔
کوا کھانا یا کہ کوئے کی بریانی ،جیسی باتیں بس ایک مذاق ہی ہیں ۔
کوئے کا گوشت گلتا ہی نہیں ہے ۔
پریشر ککر میں ایک ایک گھنٹے کی شھک شھک کے بعد بھی کوئے کا گوشت ربڑ کی طرح سخت رہتا ہے ،۔
کبھی تجربہ کر کے دیکھ لینا
یا کہ اگر کوئے پر طبیعت نہ مانے تو سفید رنگ کی ایک مرغی مل جاتی ہے جس کی کلغی کالے رنگ کی ہوتی ہے ۔
یہاں جاپان میں اس مرغی کو لوگ انڈوں کے لئے پالتے ہیں ،۔
ہو سکتا ہے یورپ کے دیہاتی علاقوں میں بھی پالتے ہوں ۔ ورنہ " پٹ شاپ " سے تو ضرور مل جائے گی ۔
اس کالی کلغی والی مرغی یا مرغ کو کوئے کی پیوند کاری سے تیار کیا گیا ہے ۔
اس مرغی کا گوشت گلتا ہی نہیں ہے ۔
اسی طرح کوئے کے گوشت والا بھی مذاق ہی ہے ، کوئے کا گوشت بھی گلتا ہی نہیں ہے ۔