جمعہ، 11 ستمبر، 2015

متاثرین

بوٹے داڑہی والے کے دومنزلہ مکان کے سامنے تین چار بندے  کھڑے گالیان دے رہے
تیر پین دی ۔۔۔۔ تیری ماں دی ۔۔۔ توں تھلے اتر !!!۔
اپھو  ستھن والا بھی وہاں سے گزر رہا تھا ، اسنے سب گالیاں دینے والوں سے پوچھا کہ تم لوگ کس کو للکار رہے اور کیوں گالیاں دے رہے ہو ؟؟؟۔
کسی نے کوئی جواب نہیں دیا کہ وہ سب لوگ ایسا کیوں کر رہے ہیں ۔
اپھو ستھن والا خود ہی  بوٹے داڑہی والے کے مکان میں داخل ہوا ، تو آواز آئی “اتے ای آ جاؤ “ ( اوپر آ جاؤ)۔
اپھو ستھن ولا جیساے ہی اوپر پہنچتا ہے  ، بوٹا داڑہی والا اس کو دبوچ کر اس کی ستھن اتار کر  اپھو سے مردانہ وار  بلاد کار کردیتا ہے ۔
اپھو کے بوٹے کی گرفت سے نکلتے نکلتے بھی ،اپھو کو بوٹے کی واردات سے ہونے والی چپچپاہٹ کا احساس ہو جاتا ہے ۔
اپھو  ستھن والا ستھن سنبھالتے ، بغیر استنجا کئے  ،وہاں پہلے سے گالیاں دینے والوں کے ساتھ شامل ہو جاتا ہے
اؤئے تھلے اتر اوئے ، تیری ماں  نوں ۔۔۔۔ تیری پین نوں ۔۔۔۔۔!۔
اب اگر کوئی اپھو ستھن والے سے بھی پوچھے کہ تم گالیاں کیوں دے رہے ہو تو ؟؟
بتائے وہ بھی کسی کو نہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts