ماتسواوکا کی خود کشی
ماسااوکا صاحب نے خود کشی کر لی ہے اج کے جاپان کی بڑی خبر ـ
میں نے مارچ کی آپنی ایک پوسٹ میں بهی
ماسواوکا نام کے ایک وزیر مملک آف جاپان کا ذکر کیا تها که ان صاحب کو پانی کا حساب دینا ناں آیا ـ
پرانی پوسٹ پڑهنے کے لیے
ماسااوکاصاحب نے حکومت کی طرف سے ملنے والےاپنے خرچے ميں سے پچاس ہزار ڈالر کی یه صاحب وضاحت نہیں کر سکے تهےمگر جمہوریت میں لوگ حساب کتاب کا بهی تقاضاکر لیا کرتے هیں جیسا که ماسواوکا صاحب کے ساتھ هوا اپوزیشن کے کتنے هی ممبرون نے جب اس بات کو بہت اٹهایا تو ماساوکا صاحب نے اس رقم کا پينے والے پانی پر اٹھ جانے کا بتایا تها ـ
قوموں کے رویے کی بات ہے مغربی لوگ آگر غلطی کر لیں تو استعفی دے دیا کرتے هیں ـ
جاپانی آگر غلطی کر لیں تو خودکشی کر لیا کرتے هیں ـ
پاکستانی اگر غلطی (بلکه غلطان)کر لیں تو صرف بیان دے دیا کرتے هیں اور وه بهی دوسروں کو الزام دینے کا ـ
غیرت مند اور بے غیرت کیا ہے ؟
اور غیرت کا معیار ہر قوم کا آپنا آپنا هی هوتا ہے ـ
ماسواوکا صاحب نے کچھ خط بهی چهوڑے هیں اور ان کی تحریر بهی شرمندگی سے موت کا اظہار ہو مگر کس معاملے میں کا نہیں لکها ـ
اس لیے پانی هی کی وجه تو نہیں کہا جا سکتا لیکن اس کے علاوه اور کوئی معامله بهی نهیں تها ان صاحب کے ساتھـ ـ
وزیر اعظم آبے صاحب کو چاهیے تها که ماسو اوکا صاحب کو نوکری سے نکال دیتے تو شائد یه صاحب خود کشی ناں کرتے مگر ذمه داری کے ساتھ شرمندگی نے ان صاحب جان جانِ آفرین کے سپرد کر دی ـ
یاد رہے جاپان میں پانچ ملین ین کوئی بڑی رقم نہیں ہے
بنتے تو اس کے پچاس ہزار ڈالر هیں
مگر یہاں کتنے هی پاکستانی سالانه اس سے زیاده رقم کا ٹیکس کادهوکه کر جاتے هیں حکومت کے ساتھ ـ
اب سارے سیاستدان ماتسواوکاصاحب کی موت پر تعزیتی پیغامات دے رہے هیں ـ لفظوں کی قلابازیاں لگائی جا رہی هیں که میرے جیسے ساده بندے کے سر سے گزر رہی هیں ـ
عام لوگوں کے خیالات کچھ اس طرح هیں که
خس کم جہاں پاک ان صاحب کو پہلے هی دن جب لوگوں کو اس کی چالاکی کا معلوم هوا تها کہنا جاهیے تها که میں سوچ کر جواب دیتا هوں اور اگر معاملات اسے تهے که چهپائے نہیں چھپ رہے تهے تو ان صاحب کو اپنی غلطی تسلیم کرتے هوئے معافی مانگ لینی چاهیے تهی ـ
اب ماتسواوکا صاحب ضد پر آڑ گئے
اور
آپوزیشن نے دهول اڑانی شروع کر دی ـ
اب تین مہینے بعد اگر معافی کی بات بهی کرتے هیں تو اور بهی بے عزتی هونی تهی ـ
ان صاحب کا اب معاشرے میں چلنا پهنا محال هوا
که
جاپانی معاشره معافی کے ساتھ ساتھ ''تلافی '' کا بهی تقاضا کرتا ہے ـ
اب ماتسو اوکا صاحب کی غلطی کی ''تلافی'' کی یہی صورت ره گئی تهی که
سامورائی ہارا کیری کرے
نوٹ:میں نے کہیں کهيں ان صاحب کا نام ماسواوکا لکها ہو اور کهيں ماتسواوکا اصل میں یه لفظ ہے ما تسُو اوکا ل
لیکن سننے میں ماسواوکا سنا جاتا ہے ـ
جاپانی میں اس کو ایسے لکهتے هیں ـ
松岡 Matsuoka
3 تبصرے:
کاش یہ بات عدالتی بحران پیدا کرنے والوں کی عقل میں بھی پڑ جائے۔
قوموں کے رویے کی بات ہے مغربی لوگ آگر غلطی کر لیں تو استعفی دے دیا کرتے هیں ـ
جاپانی آگر غلطی کر لیں تو خودکشی کر لیا کرتے هیں ـ
پاکستانی اگر غلطی (بلکه غلطان)کر لیں تو صرف بیان دے دیا کرتے هیں اور وه بهی دوسروں کو الزام دینے کا ـ
آپ کے یہ جملے اچھے لگے!
islam mai khudkushi haram hai ;p qatan najaiz. ab hum apnay politicians say kaisay jaan churaye? :P
opposition bhe wohi hai jo hakoomat. lehaza woh bhe hukmarano ke dhool urati hai to media unsay pocheta hai k kal aap kia ker rahay thay?
media ka haal hai gayo k aisay kutay ka jo apni dum ko pakarany/katnay k chakro mai buri tarha gool gool ghom raha hota hai, geo daikha hai na? haan g bus phir to samajhtay hongay.
(roman mai likhnay k liye mazrat, hotel mei betha howa hoon n urdu support install nai)
ایک تبصرہ شائع کریں