جمعرات، 10 مئی، 2007

پهسکے دے مکان

ایک پوسٹ پهسکے سی کند کے متعلق اجمل صاحب نے یه تبصره کیا ہےیاکہـ لیں که مشوره دیا ہے
لکهتے هیں
میرے ذہن میں دو حل آئے ہیں ۔ [1] ۔ توڑی کی بجائے اگر پولیتھیِن کا جال استعمال کیا جائے تو بارش سے دیوار یا چھت بہت کم بہے گی ۔ اس لپائی
کرنا تو پڑے گی مگر بہت کم محنت کے ساتھ ۔ [2] ۔ پھسکے کی دیوار کے ستھ باہر کی طرف ساڑھے چار انچ کی پکی اینٹوں کی دیوار بنا دی جائے اور چھت پر پکّے چوکے [دس انچ لمبی پانچ چوڑی اور ڈیڑھ انچ موٹی اینٹ] لگا دیئے جائیں ۔
لیکن میرے خیال میں جو بات ہے یا تکنیک ہے وه تهوڑی مختلف ہے ـ
اجمل صاحب کے مشورے نے مجهے حوصله دیا ہے که کم از کم کسی کو تو میری بات دیوانے کا خواب نہیں لگی ـ
اصل میں کوئی تکنیکی ذہن کا آدمی هی اس بات کی اہمیت کو سمجھ سکتا ہےانرجی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آج پهر گارے کے مکان کتنے ضروری هیں لیکن ان کی تعمیر کا طریقه کار اور خام مال میں کچھ تبدلیاں لانی پڑییں گی ـ
آئیں کارے سے ایک دو منزله مکان بنانے کے طریقے پر بات کرتے هیں ایک ایسا مکان جو دیکهنے میں کسی کو بهی گارے کا نه لگے ـ
لیکن میرے خیال میں اس سے پہلے ضروری بات یه بتانا ہے که گارے کے مکان کا فائده گیا ہے؟ ـ
سب سے بڑا فائده تو یه ہے که یه سستا پڑے گا ـ
اس کے بعد اس مکان میں رہنے کے لیے بجلی کا خرچ کم آئے گا ـ
اینٹوں کے مکان کے مقابلے میں گارے کا مکان زلزلے کا مقابله کرنے کی زیاده قوت رکهتا ہے ـ

اس مکان کو بنانے کے لیے سب سے پہلے تو ضروری تو یه ہے که اس مکان کا ایک نقشه ضرور بنا لیا جائے ـ
پاکستانی عادت کے مطابق بغیر پلان کے شروع کرکے ایک کمره یہاں ایک وہاں والی بات اس مکان کو انتہائی بدصورت بنا دے گی ـ
پنجابیوں کی عادت ہے که نالے نالے کردے جاؤ تے نالے نالے سوچدے جاؤ ـ
اس فارمولے سے جو چیز تیار هوتی ہے وه هوتی ہے چون چون کا مربه ـ
مکان کی بنیادیں
کهدائی کرکے بنیادیں بهرنے کے دو طریقے کیے جا سکتے هیں ـ
ایک تو اینٹوں سے بهرنے کا اور دوسرا
مونج ملے گارے سے بهرنے کا
پورے مکان کی دیواریں بشمول بنیادیں کهڑی کرنے کے لیے ہمیں قالب کرنے کے طریقه کار کو سمجھنا پڑے گا ـ
انگریزی میں اس کو شٹرنگ کہتے هیں ـ لینٹر ڈالنے سے پہلے راج لوگ جو ایک عارضی سی چهت بناتے هیں پهٹوں سے سیمنٹ ملی بجری کو خشک هونے تک کهڑا کرنے کے لیے اس کو قالب یا کالب کہتے هیں ـ
ترقی یافته ممالک میں شٹرنگ کی تکنیک بہت ترقی کر چکي ہے که پاکستان میں اس کا تصوّر بهی محال ہے ـ
ہمیں اس تکنیک کی کاپی کرنی پڑے گی ـ جاپانی اس تکنیک کے ماہر هیں مگر ان کے طریقے میں خرچا بہت آتا ہے جاپانی لوگ سانچے بنانے میں پلائی ووڈ استعمال کرتے هیں جو که پاکستان میں بہت مہنگی ہے ـ
اور فرانسیسی لوگ لوہے کے سانچے استعمال کرتے هیں جو که کئی دفعه استعمال کیے جاسکتے هیں ـ
فرانسیسی لوگ ان سانچوں سے صرف دیواریں کهڑی کرتے هیں اور چهت اس کے بعد بناتے هیں ـ
لیکن جاپانی طریقے میں ایسا سانچا بنایا جاتا ہے که اس میں دیواریں دیواروں میں کهڑکیاں اور چهت ایک ساتھ هی تیار هو جاتے هیں ـ
ہمیں پاکستان میں فرانسیسی طریقه بہتر رہے گا یا پهر
آپنا هی دیسی طریقه نکالنا پڑے گا که پهٹوں کو کهڑا کرکے اور ان کے ساتھ ٹیک لگا کر اس کو مضبوط کرکے ان کا سانچا بنا لیا جائےـ
قالب سانچے یا شٹرنگ کارپنٹنگ کی تکنیک کو بروئے کار لانا پڑے گا ـ
اس کا طریقه کچھ اس طرح هو گا که مثال کے طور پر بنیادوں کی ایک میٹر اونچی اور ساٹھ سینٹی میٹر چوڑی دیوار بنانے کا کے لیے کیسا سانچه بنائیں ؟
جہاں ہم دیوار بنائیں گے اس کے سنٹر سے تیس سینٹی میٹر اندورنی طرف ایک لوہے کی پتری کهڑی کر لیں گے اس پتری کو ٹهیک نوّے درجے پر کهڑا کریں گے اور اس کو مضبوطی سے اس طرح سیٹ کر لیں گیں که کسی دباؤ سے گِر نه جائے ـ
دیوار کی جگه پر اب ہم سرکنڈ سے ایک جال بنائیں گے جیسا که لینٹر میں لوہے کے سریے کا بنایا جاتا ہے ـ
اس کے بعد دیوار بنانے کی جگه کے سینٹر سے تیس سنٹی میٹر دوسری طرف بهی ایک پتری کهڑی کر لیں گے ـ
اس لوہے کو بهی نوّے درجے پر مضبوطی سے باندھ لیں گے ـ
اب ہم نے گارا تیار کرنا ہے ـ
گارا چکنی مٹی سے پتلا تیار کیا جائے گا اور اس میں مونج جس کی چارپائیاں بنی جاتی هیں کو کاٹ کر ملا دیا جائےگا ـ
اس مونج ملے گارے کو لوہے کی پتری سے بنائے گئے سانچے میں ڈال دیا جائے گا جس کے درمیان میں ہم پہلے هی سرکنڈے کا جال بچها چکے هیں ـ
دو دن بعد اس گارے کے خشک هونے پر لوہے کی پتری کا سانچه اکهیڑ دیا جائے تو یه ایک دیوار بن چکی هو گي ـ

اب ہم اس بنیاد پر اوپر دیواریں کهڑي کر سکتے هیں ـ ساٹھ سنٹی میٹر کی بنیادوں پر هم زیاده سے زیاده پچاس سینٹی میٹر کی دیوار کهڑی کر سکتے هیں سانچه بنانے کا طریقه آگر آ جائے تو اس دیوار کو کهڑکیاں دروازے اور الماریوں کے ساتھ ایک هی دن میں کهڑا کیا جاسکتا ہے ـ
عمارت کی وسعت پر منحصرکام کا وقت مختلف ہو سکتا ہے ـ
اس کے بعد بات کریں گے که چهت کیسی هونی چاهیے اور دیواروں کی بیرونی اطرف کو کیسے محفوظ کیا جائے

1 تبصرہ:

گمنام کہا...

میں نے صرف معمولی تبدیل کی بات کی تھی ۔ دیوارویں صرف گارے سے بنانے کی بجائے اس میں بڑے بٹے بے ڈھنگے پتھر استعمال کئے جائیں تو دیواریں زیادہ مضبوط ہوں گی ۔

Popular Posts