پمپ کرانا
پُهوک دینا یا پمپ کرانا کہتے هیں پنجابی میں
اور
بانس پر چڑهانا کہتے هیں اردو میں غالباً؟
چوهدری لوگ عام طور پر غریبوں کے نیم عقلمند لڑکوں کو پُهوک کرا کے کسی سے لڑا دیتے هیں یا کہیں پهنسا دیتے هیں ـ
کبهی اگر مساله زیاده لگ جائے تو پهونڈ میں آیا هوا کم ظرف آپنے هی گهر کو آگ لگا لیا کرتا ہےـ
پهوک ان لوگوں کو کروائی جاتی هے جن کے پاس کچھ نه کچھ ہو بلکل کنگال لوگوں کو تو ویسے هی دهر لیا جاتا ہےـ
پهوک کروانے کا ایک فارمولا هوتا ہے اور کچھ خاندان تو اس تکنیک میں کافی ایڈوانس هوتے هیں ـایسے خاندان نیم سے زیاده عقلمند اور کئی دفعه تو اچهے خاصے معقول لوگوں کو بهی پهوک کرا جاتے هیں ـ
طریقه کار یه هوتا ہو که اگر تارگٹ طبقاتی طور پر آپنے سے نیچے ہو تو اس کو اس بات کا احساس دلایا جائے که ہم تو آپ کو آپنے برابر هی سمجهتے هیں اور اگر تارگٹ پهر بهی اپنی اوقات کو یاد رکهے تو اس کو یار بنالینا اور اس کے ساتھ بے تکلفی کا اظہار کرنا ـ
اچهے خاصے اکرم کمہار کو
اکّو سیٹھ کہـ کر جب چوهدری صاحب پکارتے هیں تو اکو کو تو کت کتاریاں سی نکلنے لگتی هیں ـ
اور جب چوهدری صاحب کہتے هیں که یار اکو تم بے شک مجهے بهائی کہـ کر پکار لیا کرو چوهدری میں لوگوں کے لیے هوں ناں ـ
توپهر ٹیٹنے وٹنا تو سمجهتے هیں ناں جی آپ ؟؟
پیٹ بهرا گدها جب خوشی میں آتا ہے تو کلانچیں بهرتا ہے اور دولتیاں جهاڑتا ہے اور ہینکتا ہے تو اس کو ٹیٹنے وٹنا کہتے هیں ـ
یه ٹیٹنے وٹنے کی ٹرم صرف گدهے کے لیے هی استعمال هوتی هے کسی اور جانور کے لیے نہیں ـ
هاں یه گدها انسانی شکل بهی هو سکتا ہے ـ
آپ نے سیاستدانوں کے چمچوں کو ٹیٹنے وٹتے دیکها هو گا؟
بات هو رهی تهی پهوک کی
تو جناب پهوک کروائی جاتی هے آپنے مفادات کو حاصل کرنے کے ليے یا شریکوں کو نقصان پہنچانے کے ليے ـ
میں نے پُهوک میں آئے لوگوں کی خوبصورت بہنوں کو چوهدری صاحب کی گود میں دیکها ہے ـ
ننگے
یه باتیں مجهے یاد آئیں که آج کل جاپان کا وزیر آعظم مسٹر آبے شینزو امریکه کے دورے پر ہے اور اس کی مصروفیات کو ٹی وی پر دیکهایا جارہا ہےـ
آبے شینزو صاحب آپنے مہا چوهدری ، چوهدری جارج بش صاحب کو
جوجی
کہـ کر ذکر کررہے تهے ـ
اور چوهدری جارج بش صاحب آبے صاحب کو ان کے فیملی نام آبے کی بجائے دوسرے نام
شینزو
کے نام سے یاد کررہے تهے ـ
میرے خیال میں خالصاً پهوک کروائی جارهي تهی
اور جاپانی ٹی وی پر بهی فوراً اس بات کو محسوس کرنے والے اس بات کے معیوب هونے کا کہـ رہے تهے ـ
اچهی بات یه تهی که آپنے آبے صاحب اکّو کمہار یا کالو قصائی یا شرفو بهائی سے مختلف تهے اور بلکل بهی ٹیٹنے نہیں وٹ رہے تهے ـ
بہادری کی باوقار تاریخ رکهنے والے جاپانی جن کی روایات بهی زنده هیں ـ
ان کے وزیر آعظم کو آگر پُهوک کروائی بهی گئی تو دوسری ساری قوم مل کر اس وزیرآعظم کو پُهوک نکالنے والا سیفٹی وال لگا دیں گے ـ
لیکن یارو جب تسری دنیا کے ڈکٹیٹروں کو ایسی پُهوک کروائی جاتی هے
که
چوهدری بش صاحب آپنے یار بن گئے هیں اور اس یاری کی وجه سے میرے ملک کی مدد کر رہے هیں تو تو ان کا یه احساس اور بهی پکا هو جاتا ہے ـ
که آگر میں نه رها تو اس ملک کا کیا بنے گا ؟؟
یه صرف اور صرف میں ہوں جس کی وجه سے امریکه اس ملک کو ڈالر دے رها ہے
اور میری یاری کی وجه سے اس ملک کے چهوٹے لوگ بهی فیض حاصل کر رہے هیں ـ
پهر گدها کمہار کے سامنے دم ہلاتا ہے اور گدهوں میں جا کر ٹیٹنے وٹتا ہےـ
اگر گدها کمہار کے سامنے ٹیٹنے وٹے تو کمہار کے پاس چوواڑي بهی هوتی ہو اور گدهے کی کمر پر پڑنے والی ایک هی چوواڑی کافی هوتی ہے اور
گدهے کے منه سے نکل جاتا ہے که
کمهار تورا بورا کردے گا اگر ایسے ٹیٹنے کمہار کے سامنے وٹے جیسے که ڈهاکه یا اسلام اباد وٹے جاتے هیں ـ
ایک پتے کی بات بتاؤں؟
کمہار کو یه بهی معلوم هوتا ہے که زیاده ٹیٹنے وٹنے والے گدهے کو کہاں تیل لگانے سے پُهوک نکل جاتی ہے ـ
نوٹ. یه پوسٹ آپریل کی 29 تاریخ کو لکهی گئی مگر مصروفیت کی وجه سے دو مئی کو پبلش کی جا رہی هے ـ
اس وقت آبے شینزو عربی ممالک کے دورے پر هیں ـ
2 تبصرے:
پھُوک بڑی خطرناک چیز ہے ۔ سائیکل کی ٹیوب میں اگر زیادہ بھر دی جائے اور ٹیوب میں کہیں ذرا سی بھی کمزوری ہو تو اُس کا پٹاخہ بول جاتا ہے ۔ آجکل دنیا میں پھُوک دینے کا رواج بہت بڑھ گیا ہے ۔ ہمارے ملک میں تو زیادہ تر لوگ پھُوک ہی لئے پھرتے ہیں ۔ سب پکانہ [غُبارہ] بنے ہوئے ہیں ۔ زمین پر ٹکتے ہی نہیں ۔
اسی بھوک بھرنے کے فن کو مثبت انداز میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جب کسی کو رام کرنا ہو اور اس کے غصے کو ختم کرنا ہو تو اس کی تعریف کی جاتی ہے جسے خوشامد کہتے ہیں۔ اسی سلسلے میں ہمارا ایک شعر ہے۔
پتھر دلوں کو پل میں موم کرے
ہائے کیا چیز خوشامد ہوتی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں