جمعہ، 25 مئی، 2007

نام

کہتے هیں که
نام میں کیا رکها ہے؟
گوبهی کے پهول کو آگر آپ گلاب بهی کہـ لیں تو اس کا سالن بن هی جاتا ہے ـ
اور گلاب کو گو
بهی کہنے سے بهی اس کا گل قند بن هی جاتا ہے ـ اور اس کی خوشبو اور نزاکت پر کوئی فرق نہیں پڑتا ـ
لیکن یه تهیوری کوئی فارمولا نہیں ہے ـ
مسلمان بچوں کے نام رکهنے میں ایک فارمولا مد نظر رکهنا پڑتا ہےـ
یه نام ایسا هونا چاهیے که اس سے کسی غیر اللّه سے نسبت کا تاثر نه ملے ـ
لیکن کاسه سر میں مغز کی زیادتی کے مغالطے میں مبتلا لوگ مسلمانوں کے نام عربی لوگوں جسے هونے کو بتاتے هیں ـ
اسلام کے ظہور سے پہلے اگر ایک شخص کا نام عمر تها تو اسلام قبول کرنے کے بعد بهی یه شخص عمر هی کہلوائے گا مگرکوئی اور شخص اسلام کی قبولیت سے پہلے اگر دهرم داس کہلواتا تها تو اس کو نام بدلنا پڑے گا ـ
مائی سکهاں اسلام قبول کرکے بهی مسلمان نہیں هو سکتی اگر وه اپنا نام نه بدلے ـ
لیکن آمنه خدیجه فاطمه کو نام بدلنے کی ضرورت نہیں هے ـ
بیچارے لوگ ہر چیز امپورٹ کی گئی هی پسند کرتے هیں چلو اسلام تو امپورٹ کر لیا اس کے بعد هی کوئی دیسی چیز استعمال کر لیا کریں ـ

جاپان میں آگر کوئی جاپانی اسلام قبول کر لے تو سارے هی نیم عقلمند اس کا نام بدلنے کا تقاضا شروع کر دیتے هیں ـ
کوئی بهی اس بات کا شعور نہیں رکهتا که اس ادمی نے جاپانی معاشرے میں پرورش پائی ہے اس کے دوست اور رشتے دار بهی هیں جو اس کو اس کے نام سے کتنی دهائیوں سے بلا رہے هیں اور یه نام اس کی پہچان ہے اور اگر اس کا نام کسی غیر اللّه کی بندگی کی طرف اشاره نہیں کر رها تو اس کو اس نام کے استعمال کی اجازت دے دیں که اس نو مسلم کو اسلام قبول کر کے شرمندگی نه هو ـ

جاپانیوں کے نام بڑے دلچسپ هیں ہر نام کا کوئی معنی هوتا ہے ـ
جاپانیوں کے خاندانی ناموں پر بات کرتے هیں ـ
ہر جاپانی کا نام کچھ اس طرح هوتا ہے که پہلے خاندانی نام اور اس کے بعد ذاتی نام بے تکلف دوست ذاتی نام سے بلاتے هیں اور باتکلف لوگ خاندانی نام سے ـ
ایشی کاوا کا معنی هوتے هیں پتهریلا دریاـ
کی مورا کے معنی هیں چوبی گاؤں
او شیما کا معنی هیں بڑا جزیره
اسی طرح چهوٹا کهیت بڑا کهیت
اوپر والا باغیچه اونچا پل
وغیره وغیره قسم کے نام هوتے هیں خاندانی نام ـ
یه نام ان لوگوں کو عجیب لگتے هیں جو آپنے کلچر سے ناواقف هیں مگر دیسی معاشرے کا علم رکهنے والے کو معلوم ہے که پنجاب میں بهی اس طرح کے نام هیں اور ان لوگوں کے خاندانی نام کی حثیت رکهتے هیں اور ان کی پہچان هیں ـ
کهوه یعنی کنواں هوا کرتے تهے پرانے زمانے میں اور ہر کھوه کا ایک نام هوا کرتا تها ـ
نام کچھ اس طرح هوا کرتے تهے
ککڑاں والا کهوه
روپے والا کهوه
کیکر والا
ککهاں والا
ڈینگاں والا
سنیار والا
رانجهیاں والا
بیری والا
بهرو والا
ہمارے گاؤں میں یه سارے کهوه هوا کرتے تهے مگر پهر اشتعمال هوئی اور ان کے وجود بدل گئے مگر ان کنوؤں پر کاشت کرنے والے خاندانوں کے نام اب بهی ایسے هی پکارے جاتے هیں ـ
گاؤں کے مشرق کی طرف رانجهیاں والا تها جہاں هماری فیملی کی کاشت کاری تهی
اسکے علاوه تهے روپے والا بهرو والا اور چنبے والا ـ
شمال میں تهے
ان جگہوں کے نام سے اب ان خاندانوں کی پہچان ہے جو اس رقبے پر کاشت کیا کرتے تهے ـ
جاٹ چیمه هونے کے بعد اب یه لوگ اپنے کهوه کے نام سے پہچانے جاتے هیں ـ
ککڑاں والیے
بیری والیے
روپے والیے
آپنے نام کے ساتھ کہلواتے هیں ـ
ان خاندانوں کی اپنی آپنی عادات اور روایات هیں اور علاقے کے لوگ ان سے ان روایات کی روشنی میں معامله کرتے هیں اور اگر آپ ان روایات سے ناواقف هیں تو آپ کو دکھ بهی اٹهانے پڑ سکتے هیں ـ
میں ان خاندانوں کی عادات اور روایات پر بهی لکهنا چاهتا تها
مگر
یه بات پهر کبهی سہی
لیکن مختصر یه که زیاده تر خاندان مہمان نواز اور دیالو لوگ هیں
پرانی والیے مہمان نواز تو هیں مگر دهیالو نہیں هیں ـ
ڈینگاں والیے صرف ایک خاندان ہے که جن کی کوئی بهی تعریف نہیں کرتا ـ
بہرحال جاپانی نام اور ہمارے نام بهی ایک جیسے هوسکتے هیں بلکه تهے ـ

ایک اور بات بهی پاکستان اور جاپان میں تعلق بنا سکتی هے اگر ہمارے حکومتی لوگوں کو علم احساس اور عقل هو تو ـ
جاپان میں کهیلوں سے دولت کمانے والے لوگ هیں فٹ بال اور بیس بال کے پروفیشنل کهلاڑی لوگ
اور
ان هی کی طرح دولت مند هوتے هیں جاپان کے سومو پہلوان ـ
سومو نام کی کشتی کبهی آپ نے دیکهی هے ؟ بہت هی موٹے موٹے سے پہلوان جنہوں نے ایسا لنگوٹ پہنا هوتا ہو جس سے ان کے جوتڑ باہر نکلے هوتے هیں ـ
خالص جاپان کی اس کشتی میں بهی اب جب سے جاپان نے معاشی ترقی کی ہے غیر ملکی پہلوان در آئے هیں اور خاصی دولت کما رهے هیں ـ
ہمارے پاکستان میں سندھ کے علاقے میں ایک کشتی هوتی هو جس کو ملاکھڑا کہتے هیں ـ
اور اس کے پہلوان کو ملاکهو کہتے هیں ـ
ملاکهو پہلوان بهی سومو پہلوانوں کی طرح کا پٹکا یا بیلٹ کہـ لیں کمر سے باندھ کر ایک دوسرے سے زور آزمائی کرتے هیں ـ
تهوڑی سی کوشش سـے جاپانی سومو اور مکهو کی کشتی کروائی جاسکتی هے اور اس سے جاپان اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنائے جاسکتے هیں ـ
لیکن پہلے ہم پاکستانیوں کو تو معلوم هو که ملاکهڑا هوتا کیا ہے اور کہاں هوتا ہے ـ
ہم پاکستانی آپنی دیسی باتوں کا تو علم نہیں رکهتے اور تهوڑی سی انگریزی سیکھ کر دنیا جہان کی باتوں کا علم بکهارنے لگتے هیں ـ

یاد رہے پاکستان کو سب سے زیاده قرضه دینے والا ملک ہے جاپان ناں که امریکه
ہاں جاپان کا یه قرضه امریکه کی گارنٹی پر دیا جاتا ہے ـ

3 تبصرے:

گمنام کہا...

آپ نے جو بات نہیں کہی یہ ہے کہ ہمارے ہاں ۔ آٹا گُندی ہِلنی کیوں ایں ۔ یعنی بلا وجہ کی نقطہ چینی بہت کی جاتی ہے ۔ اور علم حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی جاتی

Unknown کہا...

ناموں کی امریکہ کینیڈا میں بھی یہی صورتحال ہے۔ انگریز بھی مشکل ناموں کو مختصر کرلیتے ہیں جیسے تھامسن کو ٹام، فریڈرک کو فریڈ، جانسن کو جان اور اسی طرح پاکستان میں بھی نام چھوٹے ہوجاتے ھیں۔ مگر ہم مسلمان یورپ میں اپنے بچوں کے نام اتنے مشکل رکھتے ہیں کہ وہ گوروں کی زبان پر آتے ھی بگڑ جاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ بچوں کے نام اسی کلچر کے مطابق رکھیں لیکن ان کی بنیادی خاصیت برکار رہنی چاہئے

گمنام کہا...

السلامُ علیکم
کیا بات کی ہے۔ میں خاور صاحب اور اجمل انکل کی بات سے سو فیصد متفق ہوں۔ لوگ بلا وجہ ایک بے ضرر سی بات کا بتنگڑ بناتے ہیں، جس کا کسی کو کوئی فائدہ تو نہیں پہنچ پاتا الٹا ایک فضول اور نا ختم ہونے والی بحثوں کا آگاز ہو جاتا ہے۔ نام میں واقعی کچھ نہیں رکھا۔ اب کی کریں اس عبداللہ کا جو چور ہے اور کیا کریں اس مائی امامہ کا ادھر کی ادھر کرنے میں بی بی سی ورلڈ سے بھی کئی ہاتھ آگے ہے۔
ہی ہی
فی امان اللہ

Popular Posts