جمعہ، 18 مئی، 2007

قانون یا انصاف

قانوں کی حکمرانی ـ
یه فقره اچها تو بہت لگتا ہے اور ہے بهی اچها هی ـ
لیکن یارو قانون بهی تو لوگوں هی کے لیے بنائے جاتے هیں که کمزور کو طاقت ور کے ظلم یا زیادتی سے بچانے کے لیے ـ
اب یه تو ناممکن ہے که قانون کے استعمال کے لیےلوگ گهڑنے لگیں ـ
قانون معاشرے کے لیے هونا جائے ناں که معاشره قانون کے لیے ـ
مجهے بجلی کے ایک استاد کی بات یاد هے که
بجلی انسان کےاستعمال کے لیے ہے ناں که انسان بجلی کےاستعمال کے لیے ـ
بے قانون ملکوں کے اپنے دیسی بهائیوں کے تو هاسے بهی نکل سکتے هیں که یه کیا بونگیاں ماری جارہی هیں ـ
یهاں جاپان میں اس دفعه جب سـے میں آیا ہوں ٹی وی دیکھ دیکھ کر بہت خوف زده هوں ـ
چهوٹی چهوٹی باتوں کو بهی اجاگر کیا جاتا ہے اور اتنا اچهالا جاتا هے که ایک شرارتی بچه بهی ٹیرورسٹ سا لگنے لگتا ہے ـ
آج کی خبر تهی که ایک ادمی غلیل سے گولیاں مار کر شیشے توڑنے کے جرم میں گرفتارـ
قانون اتنا سخت ہے که ایک لوٹا(پنجابی میں واڑی) چوری کرنے کے جرم میں بهی دو سال اندر گزر سکتے هیں ـ
اور جاپانی پولیس ایسا کرتی بهی ہے ـ
خود قانون کی کیا پوزیشن ہے که پچهلے مہینے ایمگریشن افسروں کے ناجائز کمائی کرنے کی خبر تهی ـ یه افسر اس طرح کرتے تهے که جاپان آنے والے غیر ملکی جو جاپان میں سٹے کے حق دار نہیں هوتے ان کو واپس ملک بهیجنے کے لیے مہنگی ٹکٹ لے کر دیتے تهے اور ائر لائن سے کمیشن لیتے تهے ـ
یه بڑا جرم ہو رشوت کی طرح ـ
لیکن ان افسروں کو صرف وارنگ دے کر گونگلوں سے مٹی جهاڑ دی گئی کیونکه ایمگریشن اصل میں منسٹری اف جسٹس هی هے ـ
میرے خیال میں معاشرے میں قانون کی حکمرانی سے زیاده انصاف کی حکمرانی ضروری هے ـ
جب آپ قانون کی حکمرانی کی بات کریں گے تو قانون کے ٹهیکیدار خود قانون بن بیٹهتے هیں مگر انصاف کی حکمرانی میں حکمران کو بهی انصاف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ـ
یه آپ کو پته هی هے که اگر پولیس آپنی آئی پر آ جائے تو بندے کو گرفتار کرنے کا کوئی ناں کوئی بہانه نکل هی آتا ہے ـ
معاشرے سادگی سے شروع هوتے هیں اور پچیدگی کی طرف بڑهتے هیں اور پهر پچیدگیاں بڑهنے سے زوال پذیر هوا کرتے هیں ـ
اس کی ایک مثال کچھ اس طرح ہے ایک دهرم تها یا اب بهی ہے
که اس کی تعلیمات انتہائی ساده تهیں ـ
رب اور رسول کی اطاعت
اور اس ساده سے اصول پر معاشره بنا کر اس دهرم کے ماننے والوں نے دنیا پر حکمرانی کی تهی پهر یه دهرم بهی پچیدکیوں کا شکار هوا اس میں شخصیات کی اطاعت بهی فرض هوئی اور پهر ان شخصیات کی اولاد کی پرستش بهی فرض هوئی او ر پچیدکیاں بڑهتی گئیں اور زوال کی ایسی ذلت اس دهرم پر سوار هوئی که
اللّه کی پناھ ـ

3 تبصرے:

گمنام کہا...

Khawar aap ka email add ab meray paas naheen hay or aap kay blog per bhi na milsaka is liay yeh do column aap ko yahan per link bna ker bhej rahi hoon,yeh mainay her us shakhs ko bhejay hain jisay main tasub say paak samajhti hoon or jo waqai is mulk or musalmano kay liay apnay dil main dard rakhtay hain or aap bhi un main say aik hain,
umeed kerti hoon kay aap humain bhi apni duwaon main yaad rakhin gay,jazak Allah

http://www.jang.com.pk/jang/may2007-daily/04-05-2007/col2.htm

http://www.jang.com.pk/jang/may2007-daily/04-05-2007/col2.htm

گمنام کہا...

agar aap chahain to inhain apnay blog per thread banadain,
yahan aik wazahat or kerna chahoon gi kay apnay naam kay sath Syeda lganay main koi ahsas tfakhur naheen blkay Nabi paak(S.A.W.W) say qurbat ka ahsas hota hay is liay koshish ki to, magar kuch bay chaini ka hasaas howa is liay dobara likhna shro kerdia,

گمنام کہا...

Khawar Sahab

Pakistan main kab qanoon ki hukumrani hogi? abhi daikhain, Karachi ko MQM kay hawalay kar kar 42 aadmiyon ko marwa diya. Tasweerain waghaira www.MQMwatch.com par dastawaizi saboot kay saath mawjood hain.

Aap ki kiya salah hay, kis tarha haalaat ko behtar kiya jaa sakta hay aur qanoon ki humkumrani ko mumkin banaya jaa sakta hay?

Popular Posts