منگل، 27 مارچ، 2007

جهٹکوں کا تسلسل

زلزلے کے جهٹکے ابهی بهی محسوس هو رهے هیں ـ ای شی کاوا کین میں ـ
آج تیسرا دن هے زلزلے کے شروع هوئے ـ دو اور تین گریڈ کے جهٹکے وقفے وقفے سے جاری هیں لوگ سکولوں کے سپورٹ ہالوں میں جمع هیں اور کچھ لوگوں کے مکان گِر چکے هیں لکڑی کے تیس چالیس سال پرانے مکان بہرحال زلزلے کا مقابله نہیں کر سکے ـ
گورنمٹ کے متعلقه لوگ علاقے کے باقی مکانوں کو ماپ رهے هیں که اس میں زلزلے کا مقابله کرنے کی سکت ہے یا نہیں ـ
سڑکوں میں کئی جگه دراڑیں بهی پڑ گئی هیں ـ
کہتے هیں که جاپان کی زمین میں بڑی بڑی چٹانیں هیں کچھ سو میٹر سے لے کر کچھ کلومیٹر تک بڑی بڑی ان چٹانوں اور مٹی میں کے درمیان کہیں کہیں خلا بهی هیں ـ
زلزلے کی وجه سے جب یه چٹان کروٹ لیتی هے تو زمین میں گڑها بن جاتا هے ـ
اگر اس جگه پر گاؤں بسا هوا هو تو زمین میں غرق هو جاتا هے ـ
چهوٹی موٹی چٹانوں کی کروٹ سے گڑهے اور دراڑیں عام سی بات ہےـ
بہرحال
زلزلے کے ان مسلسل جهٹکوں سے مجهے یاد آیا که پاکستان میں کشمیر اور اسلام آباد والے زلزلے میں بهی آفٹر شاک کے انے کا شور مچایا گیا تها ـ مرے خیال میں کسی جاپانی نے ہمارے پیریٹ(طوطا) کے لہجے میں انگریزی بولنے والےکسی افسر کو بتایا هو گا که جاپان میں زلزلے کے جهٹکے جاری رہتے هیں ـ
اور تحقیقی ذہن سے عاری اور اوریجنل سوچ سے محروم صرف انگریزی اور رٹے کے زور سے اهل علم بن جانے والے شفارش کے زور سے افسر بنے کسی نے اس خبر کو اڑا دیا تها اورکتنے هی دن پوری قوم کے ـ ـ ـ ارتھ کیے رکهے تهے ـ
انگلش بولنےوالا پاکستان میں عقلمند جانا جاتا هے اور کسی دیسی کی بات سننا بهی اپنی انسلٹ سمجهتا هے ـ
ایسے آدمی کی بکری کو اگر واه (ڈائریا)لگ جائے تو کسی بابے کے مشورے سے اس کو جامن کے پتے دینے کی بجائے امریکه سے دوائی منگوانے کو ترجیح دے گا ـ

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts