پیر، 19 مارچ، 2007

سونے کی چوری

محنت هی ایک منتر هے جس سے کامیابی کا جن قابو کیا جاسکتا هے ـ لیکن اگر صرف محنت هی کافی هوتی تو گدها سب سے زیاده کامیاب هوتا ـ
بہر حال محنت کررهے هیں ظہیر بٹ کے ساتھ پرانی گاڑیوں کی تلاش میں نکلتے هیں مکینک لوگوں کے پاس بڑی پرانی کاریں اور لوگوں کے گهر میں پڑی کاریں اور ٹرک وغیره ـ

یه ایک ٹرک خریدا ہے پانچ ہزار ڈالر میں تقریباً اس کو منڈی میں ڈالیں گے جہاں بولی میں اس کی سات ہزار ڈالر تک لگنے کی امید ہے ـ
اس کے علاوه بهی کتنی هی گاڑیاں خرید رہے هیں جو که دوسو میں خرید کر تین سو میں کباڑی کو دے دتے هیں ـ
روزانه کی تین گاڑیوں کی اوسط اگر نه نکلے تو روزمره کی زندگی بهی گزارنی مشکل هے ـ
اس سے آگر زیاده هوں تو منافع ـ
اللّه ظہیر بٹ کو ہدایت دے که میرے ساتھ خلوص نیت سے چلتا رہے ـ
ایک خبر
که سوکلو سونا چیبس قیراط کا چوری هو گیا هے ـ
گیفو کین ناگویا نام کے ایک بڑے شہر کے نزدیک کی کین ہے مگر یه ناگویا نام کا شہر گیفو میں واقع نہیں هے ـ
ناگویا آئی ای چی کین میں واقع ہے ـ
گیفو میں تهویاما نام کی آبادی میں ایک عجائب گهر میں انیس سینٹی میٹر کی لمبائی اونچائی چوڑائی کا ایک بلاک یا اینٹ کہـ لیں لوگوں کے دیکهنے کے لیے رکهی تهی جس کو ہر آدمی هاتھ بهی لگا سکتا تها
اس کی حفاظت کا انتظام صرف اتنا تها که ایک کیمره لگادیا تها جس کو دو آدمی دیکهتے تهےـ
اور اگر ٹورسٹ لوگوں کی بس آ جائے تو اس کو پارکنگ میں لگوانے کے لے یه بنده اُٹھ کر باہر چلا جاتا تها ـ
اس دوران چار جوان آئے اور انہوں نے سو کلو کی اس اینٹ کو اٹها لیا ایک عورت نے ان کو منع کیا تو اس کے ساتھ سختی پیش ائے اور سیڑهیوں پر ایک جالی سی پهینک کر اس پر اینٹ رکهی اور سیڑهیوں سے نیچے لڑکها دیا اور ایک سفید کار میں فرار یه سفید کار تین گهنٹے بعد مل گئی اس کی چوری کی رپورٹ ہو چکی تهی اور چور فرار ـ
ایک اندازے کے مطابق اس سونے کی قیمت پاک کرنسی میں باره کروڑ بنتی هے ـبہر حال اس سونے کو اب یه چور کیسے بیچیں گے اس بات پر ٹی وی پر بحثں چل رهی هیں ـ
جاپان کی یه کین جس میں سونا چوری هوا هے اسکو کیفو کہتے هیں یه کین انتہائی پینڈو کین ہے اس کی وجه شہرت یه هے كه اس میں پرانے كهنڈرات ملنے كے امكانات هیں اور اس میں ابی تک ٹرام لتی هے ا
اوراس کے علاوه میرے پنڈ کے کچھ لوگ بهی یہاں رہتے هیں جن کی کمینگی ان کی وجه شہرت هے ـ
چور چرسی اور جوٹھے یه لوگ اعلی نسل هیں ـ
میاں محمد بخش کا ایک پنجابی شعر هے ـ
نیچاں دی اشنائی کولوں فیض کسے نه پایا
کیکر تے انگور چڑهایاتے ہر گچها زخمایا
اعلی نسلی لوگ یه شعر پڑه کر هم ہنر مندوں کو سناتے هیں اور کہتے هیں که اس میں نیچ لوگ ہنر مندوں کو کہا گیا هے ـ
جن کے ساتھ تعلق سے ہمارے دل کا گُچھا زخمی زخمی ہوا وه هی هم کو الزام دیتے هیں ـ

سبحان تیری قدرت !!ـ

3 تبصرے:

گمنام کہا...

ہمارے ہموطن کسی جگہ نیک نامی بھی کماتے ہیں کیا ؟
میں جرمنی میں تھا تو کچھ عرصہ بعد لوگ کہنےلگ گئے کہ تم پاکستانی نہیں ہو ۔ اسی طرح لندن میں ہوا اور اسی طرح لبیا میں ۔ بہت سوچنے اور تجربے کے بعد مجھے سمجھ آئی تھی کہ وہ ایسا کیوں کہتے ہیں

گمنام کہا...

Ajmal Sahab kabhi apni tareef kay ilawa bhi kuch ker lia kerain,uonhi monh ka zaiqa badalnay kay liay:)
aap ki main main kabhi kabhi aik cheez ki yaad dila jati hay:)
waisay is main aap ka bhi itna qusoor naheen yeh shaid aap beurocrates ki purani adat hoti hay:)

گمنام کہا...

Abdullah,

Popular Posts