بدھ، 14 مارچ، 2007

مسٹر ماسا اوکا

جاپان میں جرائم کی خبریں بہت هی کم هوتی هیں اس لیے ہر روز کسی خبر کو میں بلاگ کا موضوع نهیں بنا سکتا ـ
جاپان کی پولیس اتنی ویہلی (فارغ) پولیس ہے که ٹریفک کے غلطی کرنے والے هی تلاش کرتی رهتی هے ـ
کچھ یہاں جاپان میں سپیڈ لـمـٹ بهی بہت کم ہے ـ
میرے گهر سے جو که سائتاما کین کی اُس سرحد پر ہے جو اباراکی اور گنما کین اور تهوچی گی کین سے ملتی هے سے اباراکی کے کوگا شہر تک جانے والی سڑک پر حد رفتار ہے چالیس کلومیٹر دریا پار کرتے هی کوگا شہر میں تیس اور اس کے بعد نیشنل روڈ ایک سو پچيس پر پچاس کلومیٹر ـ
پاکستان سے باہر ڈرائونگ کرنے والے خواتین حضرات جانتے هیں که چالیس کی حد رفتار چیونٹی کے رینگنے والی بات ہے ـ
ماسو اوکا نام کے ایک ممبر پارلیمنٹ اور وزیر صاحب ان دنوں محفلوں کے موضوع بنے هوئے هیں ـ
اپنے خرچے ميں سے پچاس ہزار ڈالر کی یه صاحب وضاحت نہیں کر سکے تهےمگر جمہوریت میں لوگ سوال بهی پوچھ لیا کرتے هیں جیسا که ماسواوکا صاحب کے ساتھ هوا اپوزیشن کے کتنے هی ممبرون نے جن اس بات کو بہت اٹهایا تو ماساوکا صاحب نے پانی کا خرچا بتایا ـ
پچاس ہزار ڈالر پانی کے خرچے کے لیے بہت هی زیاده هیں یا که نہیں وه بهی صرف ایک مہینه میں ـ
تو جناب ان صاحب کے منه سے نکل گیا که تقاضا کرنے پر حساب کتاب دیکهایا بهی جاسکتا هے ـ
پچهلا پورا ہفته حزب اختلاف اور ٹیلی وژن پر اس بات کا حساب دینے کا تقاضا کرتے رہے ـ
تو جناب ان صاحب ماسو اوکا صاحب نے اپنو مشیروں کے مشورے سے جو حساب دیا هے اس میں یه صاحب وه پانی پیتے رہے هیں جس کی ایک دوسو ملی لیٹر کی بوتل هے پانچ ہزار دو سو پانچ ین کی یعنی که تقریباَ پچاس ڈالر کی اورایک دن میں ایسی چار بوتلیں ماسو اوکا صاحب پيتے رہے هیں ـ اس لیے حساب تو ٹهیک هو گيا هے لیکن ایک اور مسئله کهڑا هو گیا هے که عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سے اتنا مہنگا پانی پینے والا بنده قابل نفرت نہیں ہے کیا ـ اور ایسے ادمی کو عوامی نمائیده هونے کا کیا حق ہے ؟
آپنے بهٹو صاحب والا معاملا بهی کچھ ایسا هی نہیں تها که بهٹو صاحب فرانس کا پانی پیتے تهے ـ
هاں ماسو اوکا صاحب پانی جاپانی هی پیتے ہیں ـ

ایک خبر تهی که بهولی بهٹکی وهیل مچهلی جاپانی سمندر میں آ گئی تهی اور علاقے کے مچهیروں نے اس کو واپس دهکیلنے کی کوشش یا یا اس کوشش کی اوٹ میں اس کو مار کرکهانے کی کوشش کی اور اس کوشش کے دوران وهیل کی کروٹ سے ایک کشتی الٹ گئی اور تین ادمی سمندر میں گِر گئے ـ
دو کو بچا لیا گيا مگر ایک ادمی فوت ہو گیا هے ـ

پچهلے دنوں کسی پاکستانی اخبار نے بهی جاپان میں ٹرین کے کس ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکرانے کی خبر دی تهی ـ
جو که اصل میں ٹرالر سے ٹکرانے کی خبر تهی جو که پهاٹک کو پار کرنے کی کوشش میں ایک لوکل ٹرین سے ٹکر گیا تها اس ٹرین میں هائی سکول پاس کرنے والے وه بچے بهی تهے جو که هائی سکول پاس کرنے کی پارٹی میں شامل هونے جا رہے تهے ـ
جاپانی معاشرے میں یه پارٹی بہت هی آہم تقریب هوتی ہے ـ اس تقریب کی تصاویر اور باتیں ساری زندگی کی یادیں هوتی هیں ـ
اس حادثےے کی وجه سے زخمی هونے والے نو سٹوڈنٹ اس تقریب میں شامل هونے سے ره گئے تهے ـ
ان نو افراد کے لئے اس تقریب کو دوباره دس مارچ کو منایاگیا هےـ

1 تبصرہ:

گمنام کہا...

سلام
میں نے کچھ عرصہ پہلے ایک سلسلہ شروع کرنے کی باتی کی تھی کہ جس میں میں اپنے باہر کے تجربات بیان کروں تاکہ پاکستان میں موجود لوگوں کی غلط فہمیاں دور ہو سکیں۔
میرا پاکستان نے ساتھ دیا لیکن آپ کی طرف سے کوئی تحریر سامنے نہیں آئی۔ شروع میں آپ نے کچھ بات کی تھی کہ آپ اپنے بارے میں کچھ بتائیں گے لیکن جاپان سے متعلق پوسٹس کی پسندیدگی پر آپ کی توجہ اس طرف مبذول ہو گئی۔
آپ کے مطابق فرانس میں آپکو کئی دھوکے ملے۔ میں چاہوں گا کہ ان چیزوں کو جو آپ پر بیتی بیان کریں چاہے کچھ معلومات کا ردو بدل کر لیں تا کہ اس کا شکار کوئی اور معصوم پاکستانی نہ ہو سکے۔
دوسرے فرانس اور جاپان جانے ویزے اور مستقل قیام کے متعلق جامع معلومات دیں۔ اس سے بہت سے پاکستانیوں کو سہولت ہو جائے گی۔
میں اپنے بارے میں سلسلہ اپریل سے شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں کیونکہ میرا کام اپریل میں شروع ہوا تھا۔
وسلام

Popular Posts