ای سگریٹ ، تمباکو نوشی میں ایک نئی جہت
گاؤں دیہات میں ہم نے دیکھا ہے کہ بڑی بوڑھیں پھسکڑا مارے بیٹھی ہوئی یا کہ چار پائی سے ٹانگیں لٹکائی ہوئی حقے کی نئے منہ میں دبائے سوٹے لگا رہی ہیں ،۔
برگد کے نیچے ، ڈیروں پر چوپالوں میں مردں کے گروپ حقہ نوشی کر رہے ہیں م،۔
بانس یا لکڑی کی نڑی والے منقش حقے یا کہ نرم پائیپ والے حقے یہاں وہاں کشید کئے جارہے ہیں ،۔
پھر مارکیٹ میں سگریٹ آ گئے ،۔
حقے کو تازہ کرنا ، تمباکو کا انتظام ، آگ کا انتظام کوفت لگے لگی اور مارکیٹ میں سگریٹ چھا گیا ،۔
سیگرٹ کی مضحر صحت ہونے کی حکومتی آگاہی کی مہم چلی تو فلٹر والے سگریٹ آ گئے ،۔
سگریٹ نما کئی فلٹر چیزیں بھی آئی لیکن سگریٹ کے مقابلے میں نہ چل سکیں م،۔
ہاں حقہ کہیں نہ کہیں اپنی خصلت میں بقا کے جراثیم لئے چلتا ہی رہا
اور پھر شیشہ کے نام سے ہماری محفلوں میں گڑ گڑ کرنے لگا ہے ،۔
اور اب تمباکو نوشی کی مارکیٹ میں ای سیگریٹ آیا ہے اور آتے ہی چھا گیا ہے م،۔
ای سیگریٹ فلپ موریس والوں نے اس کو “ آئی کیو اے ایس “ کا نام دیا ہے م،۔
جس کے مقابلے میں جاپان تمباکو نے “ پلوم ٹیک “ نامی ای سیگریٹ مارکیٹ میں لانچ کیا ہے ،۔
ہر دو ! ای سیگریٹ فلپ موریس والوں اور جاپان تمباکو والوں کی مقبولیت کا یہ حال ہے کہ مارکیٹ میں جتنے بھی شوکیس تک پہنچتے ہیں بک جاتے ہیں ۔
فلپ موریس والوں نے ای سگریٹ پچھلے سال ستمبر میں مارکیٹ میں پھینکا تھا ، اس دن سے اج تک اس کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ،۔
مارکیٹ میں جتنا بھی لایا گیا بک گیا
بلکہ کچھ سٹوروں والے تو ایڈوانس بکنگ کر کے رکھتے ہیں ۔ لیکن پھر بھی اپنے گاہکوں کی ڈیمانڈ پوری نہیں کر سکتے ،۔
اس ای سیگریٹ کو کشید کرنے سے نہ تو شعلہ بنتا ہے اور نہ ہی دھواں نکلتا ہے ،۔
اس میں ایک خاص قسم کے بخارات نکل کر سانسوں میں تحلیل ہو جاتے ہیں م،۔
نیکوٹین کی مقدار کسی بھی عام روائیتی سیگرٹ جتنی ہی ہوتی ہے م،۔
ای سگریٹ کی مشین کی قیمت فلپ موریس والوں کی کوئی نوہزار ین ہے اور جاپان تمباکو والوں کی کوئی چار ہزار ین ہے م،۔]
ہر دو میں کشید کرنے کے لئے مخصوص سگریٹ کیپسول علیحدہ سے خریدنے پڑتے ہیں م،،
ای سیگریٹ کو کشید کرنے سے صحت پر پڑنے والے برے اثرات کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ ویسے ہیں ہیں جیسے کہ عام سگریٹ کے اثرات برے ہیں م،۔
صرف دھواں نہ نکلنے اور شعلہ نہ ہونے کی وجہ سے اس کے برے اثرات سے وہ لوگ بچے رہتے ہیں جو سیگریٹ نوش کے قریب ہوتے ہیں م،۔۔
ای سیگریٹ کو شروع کرکے چند ہفتوں سے لے کر چند مہینوں میں سگریٹ نوشی چھوڑ دینے والے افراد بھی سوسائٹی میں نظر آنے لگے ہیں ،۔
یہ علیحدہ بات ہے کہ اپنی صحبت کی وجہ سے کسی دوست کو تمباکو نوشی کرتے دیکھ کر ، ایک سوٹا مجھے بھی لگوانا ، سے دوبارہ اسی عادت کا شکار ہو جاتے ہیں م،۔
جہان تک علاقائی حکومتوں کا رویہ ہے تو ،وہ مختلف علاقوں میں مختلف ہے ،۔
ٹوکیو میٹروپولیٹن کی “چیودا “ وارڈ ای سگریٹ کو بھی تمباکو نوشی کی طرح ہی پبلک مقامات پر یا کہ چلتے پھرتے سموکنگ کرنے کو جرمانے کے قابل جرم کے طور پر ڈیل کرتی ہے ،۔
اوساکا اور ناگویا کہ بلدیہ سرکار اس معاملے کو شعلہ اور دھواں نہ ہونے کیہ وجہ سے ابھی سزا سے مستثنی قرار دیتی ہیں ،۔
لیکن اس بات کا ضرور کہتی ہیں کہ عوام کو سروس مہیا کرنے والے کاروبار ریسٹورینٹ وغیرہ اپنی اپنی جگہ اس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ
ای سیگریٹ کو سمکنگ ایریا تک محدود رکھنا ہے یا کہ نان سموکنگ ایریا میں بھی کشید کیا جاسکتا ہے ،۔
دنیا کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے ،۔
حقے سے سیگریٹ اور اب ای سیگریٹ ،۔
ترقی یافتہ اقوام نے ہر زمانے میں ان چیزوں کے استعمال کے اصول وضع کر کے اپنی زندگیوں کو اسان بنایا ہے ،۔
جاپان ای سیگریٹ کے دور میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے لئے اصول بھی وضع کر رہا ہے ،۔
برگد کے نیچے ، ڈیروں پر چوپالوں میں مردں کے گروپ حقہ نوشی کر رہے ہیں م،۔
بانس یا لکڑی کی نڑی والے منقش حقے یا کہ نرم پائیپ والے حقے یہاں وہاں کشید کئے جارہے ہیں ،۔
پھر مارکیٹ میں سگریٹ آ گئے ،۔
حقے کو تازہ کرنا ، تمباکو کا انتظام ، آگ کا انتظام کوفت لگے لگی اور مارکیٹ میں سگریٹ چھا گیا ،۔
سیگرٹ کی مضحر صحت ہونے کی حکومتی آگاہی کی مہم چلی تو فلٹر والے سگریٹ آ گئے ،۔
سگریٹ نما کئی فلٹر چیزیں بھی آئی لیکن سگریٹ کے مقابلے میں نہ چل سکیں م،۔
ہاں حقہ کہیں نہ کہیں اپنی خصلت میں بقا کے جراثیم لئے چلتا ہی رہا
اور پھر شیشہ کے نام سے ہماری محفلوں میں گڑ گڑ کرنے لگا ہے ،۔
اور اب تمباکو نوشی کی مارکیٹ میں ای سیگریٹ آیا ہے اور آتے ہی چھا گیا ہے م،۔
ای سیگریٹ فلپ موریس والوں نے اس کو “ آئی کیو اے ایس “ کا نام دیا ہے م،۔
جس کے مقابلے میں جاپان تمباکو نے “ پلوم ٹیک “ نامی ای سیگریٹ مارکیٹ میں لانچ کیا ہے ،۔
ہر دو ! ای سیگریٹ فلپ موریس والوں اور جاپان تمباکو والوں کی مقبولیت کا یہ حال ہے کہ مارکیٹ میں جتنے بھی شوکیس تک پہنچتے ہیں بک جاتے ہیں ۔
فلپ موریس والوں نے ای سگریٹ پچھلے سال ستمبر میں مارکیٹ میں پھینکا تھا ، اس دن سے اج تک اس کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ،۔
مارکیٹ میں جتنا بھی لایا گیا بک گیا
بلکہ کچھ سٹوروں والے تو ایڈوانس بکنگ کر کے رکھتے ہیں ۔ لیکن پھر بھی اپنے گاہکوں کی ڈیمانڈ پوری نہیں کر سکتے ،۔
اس ای سیگریٹ کو کشید کرنے سے نہ تو شعلہ بنتا ہے اور نہ ہی دھواں نکلتا ہے ،۔
اس میں ایک خاص قسم کے بخارات نکل کر سانسوں میں تحلیل ہو جاتے ہیں م،۔
نیکوٹین کی مقدار کسی بھی عام روائیتی سیگرٹ جتنی ہی ہوتی ہے م،۔
ای سگریٹ کی مشین کی قیمت فلپ موریس والوں کی کوئی نوہزار ین ہے اور جاپان تمباکو والوں کی کوئی چار ہزار ین ہے م،۔]
ہر دو میں کشید کرنے کے لئے مخصوص سگریٹ کیپسول علیحدہ سے خریدنے پڑتے ہیں م،،
ای سیگریٹ کو کشید کرنے سے صحت پر پڑنے والے برے اثرات کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ ویسے ہیں ہیں جیسے کہ عام سگریٹ کے اثرات برے ہیں م،۔
صرف دھواں نہ نکلنے اور شعلہ نہ ہونے کی وجہ سے اس کے برے اثرات سے وہ لوگ بچے رہتے ہیں جو سیگریٹ نوش کے قریب ہوتے ہیں م،۔۔
ای سیگریٹ کو شروع کرکے چند ہفتوں سے لے کر چند مہینوں میں سگریٹ نوشی چھوڑ دینے والے افراد بھی سوسائٹی میں نظر آنے لگے ہیں ،۔
یہ علیحدہ بات ہے کہ اپنی صحبت کی وجہ سے کسی دوست کو تمباکو نوشی کرتے دیکھ کر ، ایک سوٹا مجھے بھی لگوانا ، سے دوبارہ اسی عادت کا شکار ہو جاتے ہیں م،۔
جہان تک علاقائی حکومتوں کا رویہ ہے تو ،وہ مختلف علاقوں میں مختلف ہے ،۔
ٹوکیو میٹروپولیٹن کی “چیودا “ وارڈ ای سگریٹ کو بھی تمباکو نوشی کی طرح ہی پبلک مقامات پر یا کہ چلتے پھرتے سموکنگ کرنے کو جرمانے کے قابل جرم کے طور پر ڈیل کرتی ہے ،۔
اوساکا اور ناگویا کہ بلدیہ سرکار اس معاملے کو شعلہ اور دھواں نہ ہونے کیہ وجہ سے ابھی سزا سے مستثنی قرار دیتی ہیں ،۔
لیکن اس بات کا ضرور کہتی ہیں کہ عوام کو سروس مہیا کرنے والے کاروبار ریسٹورینٹ وغیرہ اپنی اپنی جگہ اس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ
ای سیگریٹ کو سمکنگ ایریا تک محدود رکھنا ہے یا کہ نان سموکنگ ایریا میں بھی کشید کیا جاسکتا ہے ،۔
دنیا کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے ،۔
حقے سے سیگریٹ اور اب ای سیگریٹ ،۔
ترقی یافتہ اقوام نے ہر زمانے میں ان چیزوں کے استعمال کے اصول وضع کر کے اپنی زندگیوں کو اسان بنایا ہے ،۔
جاپان ای سیگریٹ کے دور میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے لئے اصول بھی وضع کر رہا ہے ،۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں