فطرت کے قانون
فطرت کے قانون جو مجھے سمجھ آئے هیں
که مشقت اور صحت کا توزان هوتا هے
سہولت اور بیماری کا بھی توزان هے
زندگی کی مقدار تو بنانے والے نے مقرر کر دی هے
جو که بڑھے گی نهیں لیکن
معیار بنانا انسان پر منحصر هے
جو زندگی ملی هے اس کو محنت ناں کرنے کی عادت سے پریشانیوں بھری بیماریاں لگی
زندگی کے طور پر گزارنا ہے
جس کو کهیں که زندگی نے اس بندے کو گزار دیا که بنده گزر گیا
یا که
مشقت بھری
لیکن چست اور چلتی پھرتی زندگی که جس کو زندگی کا گزارنا کهتے هیں ایسی گزارنی هے
جھوٹ کی تاثیر ہے که بندے کا رعب ختم هو جاتا هے
اور رزق کی کمی هو جاتی هے
وعده خلافی بندے کو هلکا کردیتی هے
اسی طرح کی کئی باتیں هیں که
جن کا میں نے خود نچوڑ نکالا ہے
میں مذهبی رنگ نهیں دوں گا اس بات کو
لیکن یقین کریں که جتنا بنده اچھے اصولوں والا هو
اتنا هی وه کامیاب هوتا هے
یاد رهے که کامیابی کرنسی کے اکٹھے کرنےکا نام نهیں هے
یہاں بهت سے لوگ هیں جو میرے سامنے جھوٹ بولتے هیں
اپنی تعلیم کے متعلق
مجھے ان کے ساتھ سچ بول کر بڑا مزه آتا هے
خود کو انجنئر ، پی ایچ ڈی یا بی ایس سی وغیره بتاتے هیں
لیکن بے چاروں کا نالج مجھ سے بھی کم هوتا هے
اور جب پوچھتے هیں که
تهاڈی تعلیم کنی اے
دس جماعتاں
نئی جی !! تسی جھوٹ بول رهے هو !!ـ
تو میں کهتا هوں که
دس جماعتاں والے کے پاس اتنا هی نالج هوتا هے
اور میرے جاننے والے جو مجھ سے زیاده پڑھے هيں انکے پاس مجھ سے زیاده علم ہے
تسی اپنیاں جماعتاں دا کچھ کرو، سر جی !!!ـ
لیکن
ایک بات ہے
ان جھوٹ بولنے والوں کے پاس کرنسی مجھ سے زیاده ہے
تے جے کرنسی دا نام کامیابی او تے اے سارے جھوٹے کامیاب نے ـ
4 تبصرے:
being rich isnt always equal to being successful, thats what im trying to tell myself :|
پیسہ ہتھ لگ جائے تو کم ظرف کی اگلی خواہش نمایاں ہونے کی ہوتی ہے۔
جو اللہ کا شکر گذار ہوتا ہے
وہ تو کہتا ہے دے دیا اللہ میاں نے اپنی کیا اوقات تھی۔نا ہی اس دیئے ہوئے کو سنبھالنے کی اوقات ہے۔
بصیرت کیلئے کسی ڈگری کی ضرورت نہیں ہوتی۔
سولہ آنے کھری گل کیتی جے ۔ پیسہ ہتھ دی مَیل اے
جھوٹے بندے کا رعب ختم ہوجاتا ہے
اعلی بات ہے
تے اک مہربانی کرو ایہہ ورڈ ویریفیکیشن ختم کردیو۔
ایک تبصرہ شائع کریں