جمعہ، 24 ستمبر، 2010

پنجابی سے لی باتیں

پاکستان کے معنی هیں پاک لوگوں کے رہنے کی جگه
اندر اور باہر سے پاک
لیکن هم پاکستان میں رہتے هوئے کرپٹ اور دہشت گرد هو گئے هیں
اسلام صبر کا درس دیتا ہے
لیکن هم سے زیادھ بے صبری قوم کوئی اور بھی هو گی؟
ایک بات ہے روا داری کی
لیکن یه بات هم نے ٦٣ سالوں میں نہیں سیکھ سکے
اگر بات هو سخاوت کی تو ؟
هم بھیک منگتوں کی قوم هیں اور قرضوں پر چلتے هیں
سخاوت ؟؟
هم میں جو زیادھ چندھ اکٹھا کرے وھ بڑا لیڈر هوتا ہے
پانچویں بات ہے یقین کی ؟
لیکن ةم ناں تو اپس ميں ایک دوسرے پر یقین کرتے هیں اور ناں هی رب پر یقین هے
بڑی بے یقینی قوم هیں جی هم.
بہاڑ کی ڈھلوان سے لڑکھا ایک ادمی
اتفاق سے ایک جھاڑی سے لٹگ گیا اور لگا رب کو پکارنے
که اواز آئی
تم مجھے پکار رهے هو
جی الله
تم مجھ پر یقین رکھتے هو
جی الله جی
تو پھر اس جھاڑی کو چھوڑ دو
بندے نے ایک منٹ کا توقف کیا
اور لگا للکارے مارنے
اوئے کوئی اور ہے
بچاؤ مجھے
چھٹی بات هے عاجزی کی انکساری کی کسر نفسی
لیکن
هم سے بڑھ کر اکڑخان قوم کوئی اور بھی هو گی؟
ہمیں اکڑ خانی کی بیماری لگی هے ذہنی بیماری
اور اکر بات کریں انصاف کی عدل کی تو
جی
هم نے تو سیکھا هی رشوت لینا ہے اپنوں کی بات بڑی کرنا هے اور حرام کھانا ہے
ایک اور بات یاد آ رهی تھی که ایک لفظ هے اردو میں
کافی
جس کو انگریزی میں اینف کہتے هیں
پنجابی میں رجواں کہیں گے
همارے پڑھے لکھے لوگ بھی اپنی گفتگو میں تحاریر ميں اس لفظ کو ایسے استعمال کرتے هیں
بم دھماکے میں کافی لوگ مارے گئے
میرے نزدیک تو جی ایک بندے کا قتل بھی ساری انسانیت کے قتل کے برابر ہے
اس لیے ایک بندے کا قتل بھی کافی نهیں هے
اپ کے نزدیک کتنے بندے مرئیں تو کافی هوتے هیں ؟؟
کافی جگه خالی پڑی تھی
کافی پانی ضائع هو گیا
کافی تھک گئے
اب اگر لکھنے والوں کا یه حال هو گا تو ؟
یارو یه لفظ هوا کرتا تھا
خاصی
یا خاصی تعداد
بم دھماکے میں خاصی تعداد میں لوگ مارے گئے
اچھی خاصی مقدار میں پانی ضائع هو گیا
خاصا بڑا رقبہ خالی پڑا تھا
خاصا معقول بندھ اردو غلط لگتا تھا
خاور املا میں خاصی غلطیاں کرتا ہے
وغیرھ وغیرھ

6 تبصرے:

افتخار اجمل بھوپال کہا...

کافی ميں پيتا نہيں اسلئے کسی قسم کی کافی پر تبصرہ نہيں کرتا ۔ باقی باتيں آپ نے سب درست لکھی ہيں

Memon کہا...

اس میں پنجابی سے لی باتیں" کہاں ہیں ؟"

Memon کہا...
یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
Memon کہا...

خاور صاحب زندہ زبانوں میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ اگر وقت کے ساتھ ’کافی‘ کا استعمال تبدیل ہوگیا تو یہ کوئی بری بات نہیں۔ آپ اس ایک لفظ کے پیچھے پڑ گئے ہیں، مگر یہ نہیں دیکھتے کہ آپ کی تحریر میں ’’خاصی‘‘ غلطیاں ہوتی ہیں۔ یہ بات ’خاصی‘ بار کی جاچکی ہے، لیکن اس معاملے میں آپ ’خاصے‘ ڈھیٹ لگتے ہیں۔ آپ اپنی غلطیوں کو سدھارنے کے لیے تیار نہیں، اور قوم سے عادتیں سدھارنے کی توقع رکھتے ہیں۔

علی کہا...

ایک دم درست
ہم سب اللہ کے فضل سے ان تمام خوبیوں سے مالا مال ہیں

dr Raja Iftikhar Khan کہا...

بس جی یہ سب ہذا من فضل ربی کے چکر ہے، ہم نے کافی مال بنا لیا اور جو بنالیا ہے اس پر سپ بیٹھ گیا، خاصی کا استعمال خاص مواقعوں پر ہی ہونا چاہئے اور خواص کو ہی کرنا چاہئے، عام بندے کےلئے تو چائے ہی کافی ہے،

Popular Posts