بابے دیاں گاواں
پنجابی کا ایک محاورھ ہے
پون چون کے کھوتی بوڑھ تھلے
بابے کی گائے دیکھیں هیں آپ نے؟
بابے گاواں والے کی ؟
اب تو شائد نه هوں لیکن ہمارے بچپن میں بابے کی گاوان کے ریوڑ اتے تھے گاؤں میں ان کے گلوں میں رنگ برنگی جھالروں کے هار پڑے هوتے تھے اور ایک جیب بھی بنی هوتی تھی،
ان گایوں کو لوگ روٹی کھلاتے تھے اور ان کے گلے میں پڑی جیب میں پیسے بھی ڈالتے تھے
یه گائیاں سارا زمانہ گھوم کر اتی هیں لیکن دودح اور پیسے بابے کو هی دیتی هیں
اسی طرح حال اج کے مسلمان کا
مسلمان کے امام وھ هیں جو رب بیچ کر کھاتے هیں، جس بات کے لیے اسلام ایا تھا یه لوگ اسی بات سے دور هیں ، هر بنی اور پیغمبر نے شرک کے خلاف کها اور توحید کی بات کی
انسان ایک ایسا واهیات جانور هے که اسی شرک سے هی باز نهیں اتا
سارا زمانه گھوم کر آئیں کے لیکن بابے کی گایوں کی طرح دودھ اور پیسے بابے کی هی خانقاھ پر چڑھائیں گے،
شاھ دولے شاھ کے چوہے دیکھے هیں اپ نے؟
بڑے بڑے منه اور چھوٹے چھوٹے سر
باتیں کرکر کے منہ موکلے هو گئے هیں اور سوچ کی کمی کی وجہ سے سر ان کے کا مغز اخروٹ کی گری جتنا هو گیا ہے
اور کہلواتے هیں ………..
بڑے لمبے لمبے نام هیں ان کے
اور ان کی پہچان یه هے که ان کو قران کی باتیں تفصیل سے بتائیں تو ماں بہن کی گالیاں دینے لگتے هیں
قبروں کا نام بیچ کر کھانے والے
غیر الله کے نام پر نیازیں لینے والے
ان سے بات کریں که قران میں لکھا ہے
ان کا جواب هوتا ہے
لیکن
بخاری شریف
لیکن غوث پاک
لیکن بابا پیر شاھ
لیکن
یه
لیکن
وھ
بہت سے لیکن هیں ان کے
لیکن قران هی نہیں هے
اور کہتے هیں
بقول ان کے بخاری صاحب کی کتاب میں رسول صعلم کا کہا هوا لکھا ہے که
واضع حدیث موجود ھے۔ آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا کے، مجھے یہ خدشہ نہیں کے میری امت شرک میں مبتلا ھوجائے گی مجھے یہ خدشہ ھے کے میری امت مال و دولت کی محبت میں گرفتار ھوجائے گی۔
اس لیے دلیل ہے که جب
حضور کو یہ خدشہ نہیں تو ھم اس خدشے میں پڑنے والے کون ھوتے ھیں؟ اور ویسے بھی قرآن میں اللہ نے فرما دیا ھے کے ھم قیامت کے دن تمہاری نیتوں کو کھنگالیں گے۔ اسلئیے یہ بحث انتہائی فضول اور تفرقے
میں پڑنے کے مترادف ھے۔
اب بتائیں جی که کیا بات کریں ان سے
نیتوں کی نیکی پر مجھے گرداس مان کا گیت یاد ایا
باقی دیاں گلاں چھڈو دل صاف هونا چاهيے دا
اج کل دے کڑیاں منڈیان نوں سب معاف هونا چاہی دا
8 تبصرے:
خاور کھوکھر یہ فکر پاکستان کاآپکی پچھلی پوسٹ پر تبصرہ تھا،جس کی تصحیح وہیں کردی گئی تھی اور بظاہر انہوں نے اسے تسلیم بھی کرلیا تھا،اگرصرف ان پر ٹانٹ ہے تو غلط ہے !
ہاں اگرعمومی تاثرکی بات ہے تو الگ بات ہے !!!!!
اللہ ہم سب کو دین کا صحیح فہم عطا فرمائے آمین
او چھڈو جی۔۔۔
جہاں بہشت میں داخلے کے لئے بہشتی دروازے زمین پر ہی بنے ہوں وہاں قرآن کون پڑھتا ہے۔
اصل میں یه بات ایک میل سے شروع هوئی هے جس میں خانقاھ کے سجادھ نشین کی مشہوری کی کوشش تھی اور پھر جب میں نے اس پر قران کی باتاں کی تو وهاں بھی اسی حدیث کا حوالہ دیا گیا اور پھر گالیاں بھی
یه سلسلہ ابھی ٹھرا هوا ہو بعد ميں اسے بھی بلاگ پر پوسٹ کیا جائے گا
یہ بابے کی جو گاواں ہیں میں نے اج پہلی بار سننا ہے ۔۔۔ جہاں تک ہم مسلمانوں اور خاص کر ہمارے مولانا صاحبان کا تعلق ہے ۔ ایسے ایسے فتوی لگا رکھے ہیں جن کا کہیں زکر نہیں ہے ۔ اور ہم بغیر پڑھے ان ہر عمل شروع کر دیتے ہیں ۔۔۔۔دوسری اہم بات کہ ہم جو کرتے ہیں چاہتے ہیں وہ دوسرا بھی ویسا ہی کرئے۔۔چاہئے وہ غلط کیوں نا ہو۔ عید کی نماز کے دوران خواتین جو ہال میں موجود تھیں ۔ ایک خاتون ائی خود حجاب کیا ہوا تھا ۔ اب وہاں کوئی آدمی موجود نہیں ۔ اپنے سے آگے والی کو ہلا کر کہتی ہے کہ بال نظر آ رہے ہیں ان کو چھپاو۔۔۔۔۔۔اب خدا کی بندی اپنے کام سے کام رکھو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن جب تک دوسرے کی ٹانگ نا کھنچیے ہم کو سکون کہاں ملتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ہم نے تو اپنی عادت بنا لی ہے ۔ دوسروں کو نیچا دیکھانے کی ۔اور یہی حال ہمارے مولوی حضرات کا ہے ۔۔اپنی ناموس کے لیے غلط فتوے لگا دیں گے۔۔۔۔کہ قرآن میں آیا ہے حدیث میں ہے۔۔۔بات ختم
ارے صاحب ایک علامہ ہیں ادھر ایک دن بڑے جوش سے کہہ رھے تھے۔ جاپان میں جو میلے میں جاپانی ڈالی نکالنی ہے اس پر کلمہ لکھ کر میں بھی شامل ہوں گا۔
ہم اب کیا کہتے آرام سے کہہ دیا جب میلے والی ڈالی جاپانی اترایں گئے۔اور اس کے بعد جب دور جام چلے گا تو جناب اس کلمے کی توہین کیلئے ایک احتجاجی جلوس نکال لیں گئے۔ یہ صاحب بھی مرشد کی اجازت کے بغیر ۔۔۔۔۔ادھر۔۔۔۔بھی نہیں جاتے۔
ساڈی ذات اے پنجابی، ساڈی پات اے پنجابی
لانوں لاڈ لڈاؤن والی مات اے پنجابی
ساڈا دین ایمان تے اوقات اے پنجابی
کتے بھل نا جائیو پنجابیو!
گورواں تے پیراں ولوں ملی سوغات اے پنجابی۔
اجمل صاحب اسلام پرستی و نسل پرستی میں کیا فرق ھے۔؟؟؟ یہ منافقیت نہیں ۔
خاور جی۔میرا یہ تبصرہ آپکی 4۔10 والی پوسٹ کے متعلق اور آپکی اس پوسٹ پر ھے۔آج ایک اچھا لکھنے والے بلاگر کو پڑھنے کااتفاق ھوا لکھا اچھا تھا۔لیکن وھاں پرمیری نظر جب تبصروں پر پڑی تو ہنس ہنس کر برا حال ھو گیا وھاں پر بڑا نام رکھنے والوں کو شناختی کارڈ دیکھاکر اپنی پہچان کرواتے دیکھا۔اگلی پوسٹ بابے جی کی گاۓ نہیں اللہ میاں کی گا ۓ کے عنوان سے ضرور لکھنا۔ پلیز
ایک تبصرہ شائع کریں