منگل، 4 ستمبر، 2007

ویلکم رمضان

پنجابی میں لینج کہتے هیں اس بندے کو جس کی تربیت ایسے ماحول میں هوئی هو جس میں خوراک بهی پوری نه هوتی هو ـ
بُهکا لینج بهی عام بولی میں آتا ہےـ
لالچی کے معنوں بهی لیا جاتا ہے اور وه آدمی جس کی آنکھوں کی بھوک نه مٹے ـ
ایسے بندے کو جب کهانا ملتا ہے تو اس کے کهانے کے اسٹائل کو لِِیڑ مارنا کہتے هیں
لِیڑ مارنا یعنی کهائے هی چلے جانا
لینج کو جب کهانا ملتا ہے تو لیڑ مارتا ہے
اور اور اگر الله کی مہربانی سے کسی لیج کو اتنی کمائی هونے لگے که لیڑ مارنے کیے لیے کهانا خود افورڈ کر سکے تو لیج لوگ اس لیڑ مارنے کو خوش خوراکی کہتے هیں ـ
اور اس پر فخر کرتے هیں زبان ِبےزبانی میں کہـ رہے هوتےهیں ـ
کهاندے پیندے گهر کےهیں ـ
اور سیانے لوگ اس کو بسیار خوری کہتے هیں ـ
پاکستان میں لینج لوگ بہت هوتے هیں اور بہت لِیڑمارتے هیں
پهر اس لیڑ مارنے کے اثرات کولسٹرول شوگر ، گیس ، وغیره وغیره پر آپنی کمائی اڑاتے هیں
ان لینج لوگوں کی اتنی بہتات ہے که پاکستان میں لائبریریاں اور کتابوںکی دوکانیں ختم هوتی جارهی
هیں اور کھابے ریسٹورینٹ بڑهتے جارهے هیں ـ
لینج لوگوں کو کهانے کی کوالٹی سے کوئی سروکار نهیں هوتا صرف کوانٹیٹی (مقدار)سے سروکار هوتا ہے

اللّه سائیں نے یه کائنات بہت هی ناپ تول کے اور انتہائی منظم تخلیق کی هے کائنات کے خالق الله سائیں قران میں بار بار فرماتے هیں که سوچنے والوں پر بهید ظاهر هوتے هیں عقل والوں کو نشانیاں نظر آتی هیں ـ
آپ دیکهیں گے اس زمین پر هر چیز کا ایک فارمولا بنا دیا گیا ہے اور یه فارمولا تبدیل نهیں هوتا
مثلا آگ آپ آگ میں هاتھ ڈالیں کے تو هاتھ جلے گا اور اگر پانی میں ڈالیں کے تو گیلا هو جائے کا
کسی بهی چیز کو نوّے کے زاویے پر کهڑا کریں تو وه چیز افقی کهڑی هو جائے گی اور اس کے جهکاؤ کے زاویے پر اس کے گرنے کی بهی ایک ترتیب هو گی
اونچائی کی طرف جائیں تو وزن کی کمی میں بهی ایک ترتیب ہے
عمل اور ردعمل کا اصول کائنات کی ایک حقیقت ہے
اور اس عمل اور ردعمل کے استعمال سے واقف اقوام آج صعنتی اقوام کہلاتی هیں ـ
قصه مختصر که هر چیز میں اہل علم کو ایک نظم ترتیب اور ریاضی نظر اتی ہے
آج میں بات کروں گا کهانے پینے کی ریاضی کی

کهانے میں کلوری هوتیں هیں کسی میں کم اور کسی میں زیاده
انسان کی زندگی اور نشونما کے لیے یه کلوری انسانی جسم کی ضرورت هیں
لیکن ان کلوری کی عوض الہی اصول آپ سے کچھ تقاضا کرتے هیں
یا دوسرے لفظوں میں جسم کی کسی ادائیگی کی عوض یه کلوری استعمال کا حق ملتا ہے
جسم جتنی محنت کرکے جتنی کلوری جلا دے گا اتنی هی کلوری کا کهانا کهانے کا حق دار هوگا
نه اس سے کم اور نه اس سے زیاده
قران کے توازن اور عدل کے حکم کی پابندی کرنی هوگي
نه کم نه زیاده
اور اگر جسم اس توازن کے حکم کی حکم عدولی کرتا ہےتو اس کی سزا مقرر ہے قدرت کے کارخانے میں
اگر کلوری کی مقدار کم کردی جائے گی تو کمزوری نام کی سزا کا اطلاق هو گا
اور اس سزا سے هر جسم واقف ہے اس لیے اس سزا سے بچنے کے لیے ہر کوشش کر کے کلوری کی مقدار بڑهانے پر دوڑتا ہے ـ
اور کلوری بڑهانے کی ایک سزا نہیں هے بلکه بہت زیاده سزائیں هیں جو درجه بدرجه بڑهتی جاتی هیں
مگر یه سزائیں چهتیس سال کی عمر تک کم هی کسی کو دی جاتی هیں
اور اگر اس کے بعد بهی آدمی اپنی ورزش سے زیاده کلوری کا کهانا کهاتا رهتا ہے تو اس کو پہلی سزا گیس کی ملے گي
اس کی چهاتی میں گیس بننے لگے گی اور اس کی تکلیف اس کو کهانا کم کرنے کی وارننگ هوتی هے اس وارننگ کے بعد اگر کهانے کو کم کر کے بنده ورزش شروع کر دیتا ہے تو بهی گیس کی یه سزا ختم تو نہیں هو گي مگر کم هو جائے گی اور اس کے بعد والی سخت سزاؤں سے بهی بچت هو گي
لیکن اگر بنده باز نہیں آتا تو پهر بواسیر نام کی سزا شروع هو جائے گي
اس کے بعد والی سزا شوگر بهی هوسکتی هے
اور اس کے بعد والی کولسٹرول اور بلڈ پریشر
اس دوران چهوٹی چهوٹی ضمنی سزائیں السر قبض سر درد اور پٹھوں کا چڑهنا وغیره وغیره بهی ساتھ ساتھ چل رهی هوں گی ـ
اور پهر آخر پر اگر بنده آپنے حصے کی کلوری پوری کر لیتا ہے ورزش نام کی کسی بهی اضافی کلوری کا بهی حق دار نهیں هوتا تو پهر اس کو کہتے هیں جی اس کا رزق پورا هوگیا
اور دل دا دوره
سے سزائے موت
لیکن یارو بنده اس بات کا اندازه کیسے لگائے که اس کے حصے کی کلوری سے زیادتی تو نہیں کررها ؟
اس کاایک تو طریقه یه ہے که بنده یا تو نچلے درجے کا مزدور هو یا پهر روزانه دو گھنٹے کی ورزش کا عادی هو تو اس بندے کو ساتھ سال کی عمر تک لامحدود کلوری کا کهانا کهانے کی اجازت هو گی
اور اس میں بهی اپنی کلوری کو ماپنے کے لیے اور اس میں توازن بنانے کے لیے ایک سالانه ذمه داری پوری کرنی پڑے گی ـ
اور وه ذمه داری ہے رمضان گے روزے
جی هاں رمضان آپنے کهانے کی کلوری میں سالانه کانٹ چهانٹ کا مہینه
اس میں اپنی کلوری کو اتنا کم کرنا پڑے گا که کمزوری کی حد تک لے جاکر پهر سے کلوری کو زیرو پرسنٹ سے
شروع کرنا هوگا
اس ذمه داری کو پورا کرنا بندے کے آپنے فائدے میں ہے میرے رب اللّه سائیں پر کوئی احسان نہیں ہے ـ
آگر بندے کی سزائیں شروع هو چکی هیں تو بهی اس رمضان میں اس کی سزائیں ختم نہیں هوں گی
کیونکه جو جرم کر چکے هیں اس کی تو سزا بهگتنی هی پڑے گی
هاں مستقبل کی سزاؤں سے بچنے کی کوشش کی جاسکتی هے ـ
پاکستان میں رمضان کی روح کو هی قتل کردیا گیا ہے اس میں کلوری کنٹرول کی بجائے کلوری کرپشن کا مظاهره کیا جاتا ہے
بسیار خوری کی انتہا هوتی هے پاکستانی رمضان میں ـ
ائیں کائینات کے اصولوں کو سمجهنے کی کوشش کریں عمل اور ردعمل کے اصلول کو سمجھ کر ردعمل کو آپنے فائدے میں لانےکی ترکیب کریں
اور آنے والے رمضان کو اس کی روح کے ساتھ منانے کی کوشش کریں ـ
یاد رکهیں ہم نه الله کا کچھ سنوار سکتے هیں اور نه کچھ بگاڑ سکتے هیں
جو کرنا ہے آپنے لیے کرنا ہے
اس کے باوجود بهی بے پرواه ذات اللّه سائیں ہم پر احسان هی کیے جارهے هیں تو یه تو یه اللّه صاحب کی مہربانی ہے ـ

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts