پیر، 29 اپریل، 2019

ہے سے ، آریگاتو


شکریہ ہے سے ،۔ 
ہے سے آریگاتو گوزائماشتا!،۔
平成、ありがとうございました。
مہربانی ہے سے !،۔
جاپان کا ایک دور مکمل ہوا ،۔ اس دور کی مہربانیاں ہیں جن کا شکریہ ادا کرنا بنتا ہے ،۔
پرانے زمانے میں پاکستان میں  ایک بندہ تھا جس کا نام تھا  عالم چنا ،۔
لمبے قد کے اس انسان کو اس وقت دنیا کا طویل ترین  انسان مانا جاتا تھا ،۔
عالم چنا جاپان آیا تھا اور اس کی ملاقات اس دور کے جاپانی شہنشاھ  ہیرو ہیٹو صاحؓ سے ہوئی تھی ،۔
میں خود ہیرو ہیٹو صاحب کو ایک طرح سے ہیرو سمجھتا ہوں ا، اس ملاقات سے بہت ایکسائیٹڈ ہوا تھا کہ
کاش میں بھی ہیرو ہیٹو صاحب سے مل سکوں ،۔
شائد اسی بات  نے مجھے جاپان آنے پر بھی اکسایا تھا ،۔
کچھ اپنے گھر کی غریبی تھی  ، جو دور کرنی تھی ،۔
اس لئے بھی پاکستان سے باہر جانا  ہی میرا مقدر تھا ،۔
میں ہیرو ہیٹو صاحب کی زندگی میں ہی جاہان میں داخل ہو چکا تھا ، اور بغیر ویزے کے جاپان میں کام پر لگ چکا تھا ،۔
میں سن اٹھاسی کے ستمبر میں جاپان میں داخل ہوا 
اور اگلے سال کی جنوری میں ہیرو ہیٹو صاحب انتقال کر گئے ،۔
یعنی چند ہی ماھ بعد  جاپان ہے سے کے دور یعنی شہنشاھ اکی ہیٹو کے دور میں داخل ہو گیا ،۔
انسان ایک تو اپنی جنم بھامی سے جڑی یادوں سے ساری زندگی جان نہیں چھڑا سکتا  اور دوسرا اس پر وہ ماحول بہت اثر انداز ہوتا ہے جب وہ پہلی بار اپنی جنم بھومی سے باہر دور دیس کو نکلتا ہے ،۔
بس یہی کچھ میرے ساتھ ہوا کہ
اپنی عمر کی دوسری دہائی کے شروع میں جاپان میں بس چکا تھا ،۔
اس دور کے جاپان میں دولت کی ریل پیل تھی ،۔
میں اپنے ابا جی کی قرض اتارے ،۔
اپنے گھر کے لئے کمائی کر کرے پاکستان بھیجی ،۔
اسی ہے سے کے دور میں جاپان سے ڈی پورٹ ہوا تو  رب نے اس طرح کا کام بنا دیا کہ میں دنیا کی سیاحت کے لئے نکل پڑا ،۔
دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی گیا ، جاپانیون سے تعلق رہا ، جاپان سے تعلق رہا  اور پھر دوہزار سات میں جاپان آ گیا ،۔
اسی ہے سے  کے دور میں جاپان آ کر دوبارہ سے اپنی زندگی شروع کی ،۔
ہے سے کے دور جوانی اور جونی سے بھر پور جوانی اور پھر اب ادھیڑ عمری کے تھکن بھرے مزے چکھ رہا ہوں ،۔
انسان ہمیشہ اپنے دکھوں کا ہی رونا روتا ہے ،۔
دکھ بھی ملے ، بلکہ بہت دکھ ملے 
لیکن سُکھ بھی ملے اور ڈھیر سارے سُکھ ملے ،۔
پاکستان کا وہ گھر ، جس کو بنانے کے لئے جس کی ترقی کے لئے ، جس کی غربت دور کرنے کے لئے نکلے تھے ،۔
اس گھر میں اب جا کر بسنا ناممکن ہو چکا ہے ،۔
ہم زمانے میں کچھ ایسے بھٹکے 
اب تو ان کی بھی گلی یاد نہیں 
ہے سے آریگاتو !،۔
کہنا اس لئے بھی بنتا ہے کہ
اس دور کے اخری سالوں میں ہی سہی ،۔
جب مجھے اس بات کا احساس ہو گیا کہ میں پاکستان والے گھر کی غربت ختم کر ہی نہیں سکتا 
تو کیوں نہ یہیں جاپان میں کچھ بنا لوں تو؟
ہے سے کے دور میں میں نے جاپان میں اپنا نیا گھر تعمیر کر لیا ،۔
تین یارڈ بنا لئے 
جن میں سے دو گمناں کین میں اور ایک  توچیگی کین میں سانو فُجی اوکا والے ہائی وے کے پاس ہے ،۔
ایک گھر سائتاما کین میں تعمیر کیا تو دوسرا گھر بنا بنایا گنماں کین بھی بھی خرید لیا ،۔
کائی تائی  یعنی گاڑیاں کاٹے کے پرمیشن کے ساتھ ایک یارڈ پر میں کام کر رہا ہوں اور دوسرا تیاری کے اخری مراحل میں ہے ،۔
جو کہ انے والے دور رے وا میں مکمل ہو گا ،۔
اس لئے میں کہہ سکتا ہوں ،۔
ہے سے آریگاتو 
اور ، رے وا   اونے گایشیماس !!،۔
令和大願いします。

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts