جاپان کے روشنی کے منارے
اس تصویر میں پھولوں کے ساتھ دو ٹانگوں پر کھڑی محراب کو جاپانی میں " تورو " کہتے ہیں ،۔
دوٹانگوں پر سر انسانی سر کی طرح رکھا ہوا مینارہ جن میں کھڑکیاں بنی ہوئی ہیں اس کو " ہی بوکورو " یعنی کہ آتش دان کہتے ہیں ،۔
جاپان میں اپ کو اس طرح کے تورو کئی جگہ رکھے ہوئے مل جائیں گے ،۔
لیکن اپ اس بات کو عام سا نہ لیں
کہ
ہر تورو اپنی اپنی جگہ ایک تاریخ رکھتا ہے ،۔
ہر تورو کے جب قریب جائیں تو اس کے نیچے پتھر کو کرید کر لکھا ہوتا ہے کہ یہ تورو کس نے بنایا ، اور کس نے کس کو گفٹ کیا ، یعنی کہ پتھر پر لکیر تحریر ہوتی ہے ،۔
ہر ہر تورو اپنی اپنی ساخت میں یونیک چیز ہوتا ہے ،۔
پرانے زمانے میں ہزاروں سال پہلے جب ابھی لوہے کے اوزار کم استعمال ہوتے تھے اس وقت پتھر کو پتھر سے توڑ کر گھڑ کر تورو بنائے جاتے تھے ،۔.
پھر لوہے کی چھینیوں سے گھڑے جانے لگے ،۔
پرانے زمانے میں جب یہ تورو سورماؤں یعنی بشی سامرائے لوگوں کی طرف سے شاہی خاندان کے لوگوں کو تحفتہ دئے جاتے تھے ،۔
سامروائے لوگ ایک دوسرے کو تحفہ دیتے تھے ،۔
ان تحائف کے پیچھے اس بات کا اظہار پنہاں ہوتا تھا کہ
ہمارے علاقے کے کاریگر لوگ کتنے ہنر مند اور نفیس ہیں یا کہ کتنی مہارت رکھتے ہیں ،۔
اور سامرائے جاگیر دار یہ تورو اپنی جاگیر میں رکھتے تھے ، جن میں اوپر آتش دان میں رات کو آگ جلائی جاتی تھی تاکہ اندہیرے میں چلتے ہوئے راہوں کا تعین کیا جا سکے ،۔
اپ اس کی مثال سمندر کے کناروں پر لگے ہوئے روشنی کی میناروں جیسی سمجھ لیں ،۔
یہ یہ تورو زمین پر جاگیر میں یا کہ آبادیوں کے درران میں روشنی کے میناروں کی طرح ہوا کرتے تھے ،۔
اس تصویر میں نظر آنے والا تورو ، ٹوکیو میں پاکستان کی ایمبیسی کے قریب والے قریب والے پارک میں رکھا ہوا ہے ،۔
میں نزدیک جا کر اس کی تاریخ وغیرہ کا مطالعہ نہیں کر سکتا ،۔
لیکن جیسے ہی میں نے یہ تصویر فیس بک پر اپ لوڈ کی تو میرے ایک جاپانی محسن کا فون آیا کہ
یہ تورو کہاں رکھا ہوا ہے ؟
اس قسم کے ایک تورو سے میں بھی واقف ہوں جو کہ یوکوما کے علاقے میں رکھا ہوا ہے
اور مجھے علم نہیں تھا کہ اس ساخت کا کوئی دوسرا بھی ہو گا ،۔
اس جاپانی دوست کے فون کی وجہ سے تورو کے متعلق یہ پوسٹ لکھنے کا خیال ہوا کہ
جاپان متعلق آگاہی کی ایک پوسٹ تورو پر بھی ہونی چاہئے ،۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں