جمعہ، 3 اگست، 2012

جانوروں کے مقابلے

 اپنے اپنے حالات اور سورسز کی بات ہوتی ہے جی
شوقین لوگ ککڑ لڑاتے ہیں ، کچھ لوگ کتے لڑاتے ہیں
جو مقدور ہیں جی وه لوگ ریچھ اور کتے کو بھی لڑا دیتے ہیں
لڑائی دیکھنے کا شوق ہے ناں جی
که کچھ لوگ بٹیرے بھی تو لڑاتے ہیں
سارا دن بٹیرے کو  هاتھ میں پکڑے کھیلتے رہتے ہیں
اور جب بٹیرا میدان میں نکلتا ہے تو بٹیرے باز کہتا ہے
اوے میرا بٹیرا پنجہ مار کے دھرتی ہلا دے !!!٠
پرانے دنوں کو باتیں کر رہا هوں جی
اس پاکستان کی جو گم ہے چکا ہے
اب تو جی ایسی گیموں پر پابندیاں ہیں
کچھ کاروباری حالات برے ہیں جی
اور کچھ اسلام کا دور دورا ہے جی
اس لیے اب مقدور رکھنے والے لوگ جی
کچھ اور ہی لڑاتے ہیں
اپ نے دیکھی ہیں اج کل کے جانوروں کی لڑیائیاں ؟؟
نئے جانور مارکیٹ میں آئے ہیں جی
اپنے موسیقی پسند سرکار روشن خیال  سرکار جناب شاه صاحب سید آل رسول حضور مشرف صاحب کے دور سے
اج کل جو جاور لڑائی کے لیے میدانوں میں اتارے جارهے ہیں جی بڑے خاص لوکاں کے خاص جانور ہیں جی
بلکل انسانی شکل ہیں جی
یہ جانور ان کو اج کی پاک بولی میں اینکرز ، مفکر ، علم دین ، اور سائنس دان بلکه پروفیسر اور دیگر انسانی پیشوں کے نام بھی دیے دئے گئے ہیں
ان جانوروں کی لڑائی کے شو  ٹیلی ویژن پر دیکھائے جاتے ہیں اور ساری قوم ان کو بڑے شوق سے دیکھتی ہے
یهاں ان جاوروں کی عقل اور علم کی دھاک بیٹھانے کی کوشش ہوتی هے
لیکن کیونکه هوتے تو یہ جانور ہیں  اور ان کو میدان میں لانے والوں کا مقصد بھی ناظرین کو لڑائی دیکھنا ہو تا ہے
اس لیے میدان کو گرم کیا جاتا ہے
مغالطوں اور مغالغوں  کے پینترے بدل بدل کر جہالت کے لتر مارے جارہے هوتے ہیں جی ناظرین کے قیمتی دماغوں پر
کتوں کی لڑائی میں کثے والا اپنے ہی کتے کو تھپڑ مار مار  کر کتے گو گرم کرتا تھا که
ماقبل کتے پر زور دار حملے
تاکہ تماشا دیکھنے لیے آئے ہوئے ناظرین کی کتی طبیت کو تسکین ملے
انسان نما جاورں کو لڑانے والے کو صحافی کہتے ہیں اج کل
یہ صحافی طنز اور تعریف کے لتروں سے اپنے جانوروں کو تپائے رکھتے ہیں
کہ میدان گرم رہے
میدان میں الٹا دریا چلانے کا دعوه لے کر آ جاتے ہیں اور اور اس کی حمائت میں سائنسدان اور پروفیسر نامی جانور
فون پر جا دیگر ذرائع سے الٹا دریا چلنے کے مغالطے لے کر آجاتے ہیں

اج کل ایسے ہی جانوروں کی لڑائی کے مقابلے کی ویڈیو بڑی مقبول ہے
جس ميں پانی سے گاڑی چلنے کا مبالغہ لے کر آتے ہیں جی
مشہور صحافی حامد میر کے جانور انجئنیر وقار!!٠
اس جانور کے نام مين انجئینیر هونے کا مطلب انجنئر نہیں ہے
بس مقابلے میں سنسنی پیدا کرنے کے لیے جانور کا نام زرا علمی سا اور زور دار ہونا ضروری ہے بس اس لیے
خود ان صحافی صاحب کو سائینس کا اتنا بھی علم نہیں ہے جتنا که
ایک میٹرک کے عام سے طالب علم کو بھی هوتا ہے
مقابلے میں سنسنی اس وقت پیدا ہوئی
جب لائین پر مقابلے ميں ایک اصل والا انسان آ گیا جی
اس نے جی مبالغے کے پینترے پر سائنسی اصول کی حقیقت کا "لتر" رکھ دیا
بس جی پھر
سنسنی
اور اس کی حمایت کے لیے بڑے بڑے نام
ڈاکٹر عبدل قدیر صاحب کو پهلی دفعہ کسی معاملے میں بات کرتے سنا
بڑی مایوسی ہوئی
که اس بندے کو میں نے رهائی ملنے پر یہان جاپان سے سینکڑوں کارڈ لکھوا کر بھیجے تھے که
میں علم کی اور اهل علم کی بڑی ہی عزت کرتا ہوں اور پاکستان ميں پچھلی دھائیوں ميں پڑھائے جانے والے مغالطوں میں سے ایک مغالطے که ڈاکٹر قدیر صاحب بڑے علم والے ہیں کے مغالطے کا شکار ہو چکا تھا
ان کی گفتگو سن کر میرا مغالطہ نکل گیا که یه صاحب اهل علم ہیں
اور حقیقت اشکار ہوئی که ڈاکٹر صاحب بڑے  فنکار ہیں
که قوم کی سوچ کو مد نظر رکھ کر
صرف میٹھی گولی ہی دیتے ہیں
حامد میر صاحب نے جو میدان سجایا ہے
میں بھی یہ تحریر لکھ کر اس میدان کا ایک جانور ہی محسوس کر رہا ہوں
خود کو!!!٠
میدان ٹی وی  سے نکل کر یو ٹیوب پر منتقل ہو چکا ہے
اور ان جانور لوگ  فیس بک اورانٹر نیٹ پر اور میری طرح بلاگنگ میں لڑ رہے ہیں
اور مقابلے کے انعقاد کروانے والے
اصلی کھلاڑی  "وہاں " بیٹھے لطف اندوز ہو رہے ہیں
کہ کہیں لوکاں کو  اس بات کی بھنک ناں مل جائے که
نیٹو سپلائی اگر پارلمنٹ نے ہی قبول کی ہے
تو
آئی ایس آئی کے سربراہ کا امریکہ جانے کا کردار کیا ہے
وغیرہ وغیره

3 تبصرے:

عثمان کہا...

خوب تحریر ہے!
فراڈیوں اور میڈیا کی حرکتیں تو خیر کوئی ایسی نئی بات نہیں لیکن قومی ڈاکٹر کی پرفارمنس نے تو ششدر کر کے رکھ دیا ہے۔ ان کے حمایتی اگرچہ گند پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں ہیں لیکن تیر کمان سے نکل چکا ہے۔

اسد حبیب کہا...

خاور صاحب بڑی پتے کی بات کری ہے آپ نے جی! خاص طور پرآخری لائن میں۔۔۔۔۔
"اصلی کھلاڑی "وہاں " بیٹھے لطف اندوز ہو رہے ہیں
کہ کہیں لوکاں کو اس بات کی بھنک ناں مل جائے که
نیٹو سپلائی اگر پارلمنٹ نے ہی قبول کی ہے
تو
آئی ایس آئی کے سربراہ کا امریکہ جانے کا کردار کیا ہے"

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

جان دو پائی جان ساڈی واری آن دیو۔

Popular Posts