وقت اور حقائق
آج عیسوی کے سال دو ہزار گیارہ میں جب کہ بلوچستان عملی طور پر
پاک فوج کا تختہ مشق بن چکا ہے
اور بلوچستان میں میں لوگوں کو گم کرکے اور پھر قتل کیا جارہا ہے
تو لا محالہ بلوچ بھی مزاحمت کر رہے ہیں
تو جی
یاد رہے
کہ
دوہزار چار کے اخر میں ایک فوجی افسر نے ڈاکٹر شازیہ نامی ایک پاکستانی معزز ڈاکٹر کوریپ کیا تھا
جس پر بلوچ سرداورں انصاف کا تقاضا کیا تھا
جس کا جواب پاک فوج نے یہ دیا کہ بگٹی سردار نواب اکبر خان بگٹی کو قتل کرکے اس بات کا پروپیگیڈا کیا کہ یہ غدار تھا
اور پورے بلوچستان کو جہنم بنا کر رکھ دیا ہے
یہ لکھ دیا گیا ہے تاکہ سند رہے
کیوں کہ
اب
فوج ماحول کو بدل کر رکھ دے گی کہ
غیر ملکی سازش
ہنود یہود کا کام
بلوچ سرداروں کی برائیاں
جس پر انے والے سالوں میں کسی کو یاد ہی نہیں ہو گا کہ اصل میں بلوچ لوگوں نے ایک معزز ڈاکٹر کی عزت خراب کرنے والے فوجی کو سزا کا مطابہ کیا تھا کہ فوج نے سارے بلوچستان کو سزا میں مبتلا کردیا
جس طرح کہ
اس ویڈیو میں ایدھی صاحب ایک حقیقت بتا رہے ہیں
جس بات کا میں بھی گواہ ہوں کہ
یہی باتیں انہوں نے بندرہ سال پہلے بھی کہیں تھی
اگر یہ جھوٹ ہیں تو
بڑی یاد داشت ہے جی ایدہی صاحب کہ کہ
ایک ہی جھوٹ کی تکرار کئے جارہے ہیں
پاک فوج کا تختہ مشق بن چکا ہے
اور بلوچستان میں میں لوگوں کو گم کرکے اور پھر قتل کیا جارہا ہے
تو لا محالہ بلوچ بھی مزاحمت کر رہے ہیں
تو جی
یاد رہے
کہ
دوہزار چار کے اخر میں ایک فوجی افسر نے ڈاکٹر شازیہ نامی ایک پاکستانی معزز ڈاکٹر کوریپ کیا تھا
جس پر بلوچ سرداورں انصاف کا تقاضا کیا تھا
جس کا جواب پاک فوج نے یہ دیا کہ بگٹی سردار نواب اکبر خان بگٹی کو قتل کرکے اس بات کا پروپیگیڈا کیا کہ یہ غدار تھا
اور پورے بلوچستان کو جہنم بنا کر رکھ دیا ہے
یہ لکھ دیا گیا ہے تاکہ سند رہے
کیوں کہ
اب
فوج ماحول کو بدل کر رکھ دے گی کہ
غیر ملکی سازش
ہنود یہود کا کام
بلوچ سرداروں کی برائیاں
جس پر انے والے سالوں میں کسی کو یاد ہی نہیں ہو گا کہ اصل میں بلوچ لوگوں نے ایک معزز ڈاکٹر کی عزت خراب کرنے والے فوجی کو سزا کا مطابہ کیا تھا کہ فوج نے سارے بلوچستان کو سزا میں مبتلا کردیا
جس طرح کہ
اس ویڈیو میں ایدھی صاحب ایک حقیقت بتا رہے ہیں
جس بات کا میں بھی گواہ ہوں کہ
یہی باتیں انہوں نے بندرہ سال پہلے بھی کہیں تھی
اگر یہ جھوٹ ہیں تو
بڑی یاد داشت ہے جی ایدہی صاحب کہ کہ
ایک ہی جھوٹ کی تکرار کئے جارہے ہیں
5 تبصرے:
بات یہ ہے جناب کہ جو کرتا ہے وہ بھرتا ہے۔ نواب بگٹی نے اس وقت ڈاکٹر شاذیہ کی کیس کو اپنے مفاد کے لئے استعمال کرنا چاہا۔ ورنہ اپنی ساری زندگی انہوں نے بلوچ عوام کے لئے کچھ نہیں کیا۔ اس واقعے کا بھی ایک عینی گواہ ہے کہ جب بگتی صاحب کے پاس ایک نئ رائفل چیک کروانے کے لئے لائ گئ۔ تو انہوں نے اس کا نشانہ لیا۔ اپنی ہی زمینوں کے آدمی پہ۔ رائفل اپروو ہوئ اور آدمی کے لئے آرڈر کے اسے دفنا کر اسکے والی وارثوں کو کچھ دے دلا دینا۔
ایک غاصب ایک اور غاصب کے ہاتھوں اپنے انجام کو پہنچا۔ طاقت کے کھیل میں یہی ہوتا ہے۔
طاقت کو ہٹایا جائے تو اسکی جگہ اصول، انصاف اور میرٹ آنا چاہئیے۔ افسوس ، پاکستان ابھی اس ذہنی حالت میں نہیں جہاں یہ سب چیزیں جگہ لے سکیں۔
جب رائج الوقت سکہ طاقت ہے تو پھر اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔
ایدھی صاحب کے مقابلے میں کس کی طاقت زیادہ ہے۔ یقیناً وہ صحیح کہہ رہا ہوگا۔
آپ نے بھی حقیقت بیان کیہ اور عنیقہ نے بھی۔
بگٹی کوئی اچھا آدمی نہیں تھا۔
سارے سرداروں کی طرح وہ بھی فرعون ہی ھتا جس نے مخفالف سیاسی حریف کو کئی لاشوں کا تحفہ دیا تھا۔
کوئی بھی ٹھیک نہیں ہے سارے ہی ایکدوسرے سے بڑھ کر ظالم ہیں۔
ایدھی کی ویڈیو اور اسکے نیچے آپ کے تجزیے کو پڑھ کر کچھ سمجھ نہ سکا؟؟؟؟
آزاد بلوچستان زندہ باد ۔۔۔
ناپاک فوج مردہ باد
آزاد بلوچستان زندہ باد ۔۔۔۔
ناپاک فوج مرد باو ۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں