الیاس کاشمیری پر ڈرون حمله
پاک فوج دی بلے جی بلے
بی بی سی کی خبر هے که
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/06/110604_drone_attack_rwa.shtml
که مهران بیس حملے کا ماسٹر مائنڈ الیاس کمشمیری تھا
اور اس کو ڈرون جهاز کے حملے ميں مار دیا گیا هے
حمله کرنے والوں نے حمله کیا اور فوجی کی تشریف پر آلو رکھ کر بھاگ بھی گئے
لیکن میڈیا کی جنگ میں فوج جیتنا چاہتی هے
لیکن جی فوج کا مائینڈ اب
اب مائنڈ کرجاتا هے
مهران بیس کے خملے کو بھی فوج مائینڈ کر گئی هے
اس لیے
اب
ان کو دشمنوں کے نام بھی پنجابی فلموں کےولن والے مل رهے هیں
اصل میں جب پوری قوم کا هی عقل کا معیار گر جائے تو جھوٹ بولنے والوں کے جھوٹ کا بھی معیار گر جاتا ہے
بڑے افسوس کی بات ہے که فوج لڑائی میں بھی نکمی
ملک کی حفاظت میں بھی نکمی
اور اب جھوٹ بولنے میں بھی نکمی نکلی هے
لیکن
جی اس مطبل یه نهیں هے هر چیز مين نکمی هے
بجٹ میں خرچا وصولی میں
نمر ون
پاکستان کے آئین کو توڑنے ميں نمبر ون
پاکستانیوں کو غائب کرنے مين نمبر ون
لیکن ایک بات هے جی میں خود بھی سارے پنڈ کی مخالفت کو
کچھ نهیں سمجھتا
لیکن ایک لکھنے والی کی مخالفت
وارا نهیں کھاتی جی
که لکھاری کا لکھا
صدیوں تک ره جاتا هے اور
اولاد بھی نسلی بننے کی کوشش ميں پھاوی هو جاتی هے
اس لیے لکھنے والوں کو غائب کرنے میں نمبر ون
اور مکر جانے میں نمبر ون
الیاس کاشمیری؟؟؟؟؟
5 تبصرے:
کیاکوئی آئی ایس آئی کو قابو میں لا سکتا ہے؟
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/06/110604_pak_isi_control_zz.shtml
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/06/110604_pak_isi_control_zz.shtml
۔قلم اٹھانے سے پہلے بلند آواز میں کہیں کہ ملک اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ اگر ملک کا خیال نہیں ہے تو لکھنے سے پہلے اپنے جسم کے نازک حِصوں کے بارے میں سوچیں، ان پر اگر نازک وقت آگیا تو کیا ہوگا؟
۔اگر کسی خبر میں مسلح افواج کا ذکر آئے تو اس کے لیے فوج کا لفظ استعمال مت کریں، عسکری یا مقتدر حلقوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔
۔بعض ناعاقبت اندیش لوگ ہمارے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو ان کے نام سے پکارنے لگے ہیں یا انہیں خفیہ ایجنسیاں کہہ کر بلانے لگے ہیں۔ حالانکہ ان کے بارے میں کوئی بات خفیہ نہیں ہے۔ آپ پرلازم ہے کہ انہیں ہمیشہ حساس ادارے کہہ کر پکاریں۔ اگر آپ اپنے حساس اداروں کے بارے میں لکھتے ہوئے اپنے محسوسات کو ایک طرف نہیں رکھیں گے اور معاملے کی حساسیت کا خیال نہیں کریں گے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کے جسم کے کسی حساس حصے پر ضرب آئے اور پھر آپ بلبلاتے ہوئے حساس اداروں کو الزام دینے لگیں، حالانکہ آپ کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے۔
ISLAMABAD:
The auditor-general of Pakistan has unearthed massive financial irregularities amounting to Rs56.5 billion in the accounts of the armed forces during fiscal year 2011.
According to the Audit Report 2011 on accounts of defence services, irregularities occurred due to negligence, ineffective internal controls, embezzlement and misuse of authority by officers of the armed forces.
http://tribune.com.pk/story/183244/unjustified-expenditure-major-irregularities-surface-in-armed-forces-accounts/
عنیقہ بالکل سچ کہتی ہیں واقعی جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے!!!!
ان مومنین کے کرتوت دیکھیں اور واہ واہ کریں ،
یہ ہے وہ لنک جو اس منافق اعظم اور جاہل اعظم نے لگایا!
بظاہر یہ 23 مئی 2011
ڈان اخبار ہے!
http://www.dawn.com/2011/05/23/2009-us-assessment-of-karachi-violence.html
اسے کھولنے پر اوپر بلوگ اور فورم بھی لکھا نظرآتا ہے!
اور یہ کوئی خبر نہیں بلکہ ایک بلوگ پوسٹ ٹائپ افواہ ہے!
اور یہ ہے ،
23 مئی 2011
کا اصلی ڈان اخبار،
http://www.dawn.com/postt?post_year=2011&post_month=5&post_day=23&monthname=May&medium=newspaper&category=37&categoryName=Front Page
اب آپ ان دونون لنکس مین فرق ڈھونڈیئے،یہ آپ تمام حضرات کی ذہانت کا امتحان ہے!!!!!!
:)
اور پھر آپ حضرات اس ڈان مین وہ خبر ڈھونڈیئے جس کا لنک اس منافق اعظم نے لگایا ہے!
مجھ کم نظر کو تو نظر نہیں آئی،شائد آپلوگوں کو دکھ جائے!!!!!
:)
یہ جھوٹے اور ایجینسیوں کے کتے مجھے گھر پہنچا رہے تھے!!!!
اب دیکھنا یہ ہے کہ کون کتنا بڑا جھوٹا ہے اور کون کس کو گھر پہنچاتا ہے!!!!
:)
ویسے یہ کوئی نئی بات تو ہے نہیں ،
ایجینسیون کے پے رول پر بھونکنے والے ،
ایسی جھوٹی خبریں ہمیشہ سے ہی ایم کیو ایم کے خلاف بنابنا کر پھیلاتے رہے ہیں!
کبھی واشنگٹن پوسٹ لاہور سے چھپنا شروع ہوجاتا ہےتو کبھی لندن پوسٹ!!!
:)
ہمیشہ انکا جھوٹ انہی کے گلے میں آکر پڑتا ہے مگریہ بے غیرت اپنی ذلالتون سے باز آنے والے کہاں!
میں یہ تبصرہ اور بھی کئی بلاگس پر پوسٹ کررہا ہوں اگر تم نے نہیں چھاپا تب بھی سب کو لگ پتہ جائے گا،
کیاسمجھے!!!!
Abdullah
ایک تبصرہ شائع کریں