پاک ستانی
ایک امریکی بندے نے پاکستانی بندے قتل کر دیے هیں
اس پر امریکی حکومت نے اپنے بندے کی رهائی کا کها هے پاک لوگوں کی حکومت کو !!ـ
بی بی سی پر فیضان کےپسماندگان کے نام سے ویڈیو لگا هے جب میں دیکھنے لگا که کیا هے جو بی بی سی پر بھی لگا هو اور امریکی مفادات کے بھی خلاف هو تو؟؟؟
ویڈیو آف لائین تھا
جاپان کے وقت کے مطابق ٣٠ دسمبر ٢٠١١ صبح پانچ چوتالیس پر
اگر پاک لوگوں نے اس مجرم کو ایسے هی چھوڑ دیا تو مجھے بڑا دکھ هو گا
که هماری کچھ حثیت هی نهیں ہے
هاں عدالتی ڈرامہ کرکے مقتولوں کو غلط اور قاتل کو صحیع ثابت کرکے
اگر چھوڑا جاتا ہے تو پھر بھی کجھ دل کو تسلی رہے گی که چلو یار
نخرے دیکھانے والی داشته بھی خود کو معزز سمجھتی هے
که میں ایسی ویسی نهیں هوں
هان جی !!!ـ
کارستانیوں پر تو سزا ملتی هے لیکن جی پاک حکومتی لوگ پاک ستانی کرتے هیں ان کو انعام ملتے هیں ـ
ملک فیزور المعروف چاچا فیزور نائی کے بیٹے کو بھی اگر کوئی امرکی گولی مار دے تو مجھے بڑا دکھ هو گا
اس لیے اپ كی مہربانی هو گی که عدالتی ڈرامه کرکے چھوڑیں ،
ضمانت پر رهائی اور پھر فرار ، بار بار سمن کے باوجود عدالت میں حاضر ناں هونا
جیسے کاموں سے بھی امریکی صاحب کو بچایا جاسکتا ہے
ذہنی مریض ، سخت علیل ، اور یا پھر صدارتی معافی نامه وغیرھ وغیرھ
5 تبصرے:
اگر زرداری لِد نہ کيتی تے اِن شاء اللہ انصاف ہوئے گا ۔ اميد اے پنجاب حکومت کسے دبا وچ نئيں آئے گی ۔ تُسی وی دعا کرو کہ اللہ سائيں سچ دا بول بالا کرے
ہم زندہ قوم ہیں ۔۔۔ پائندہ قوم ہیں۔۔۔
میاں منافق شریف !!!
انصاف۔۔۔!!! وہ کس بلا کا نام ہے جی۔۔۔
زندہ قوم۔۔۔؟؟؟وہ کہاں پائی جاتی ہے؟
کچھ دنوں میں ہم یہ کیس بھی بھول جائیں گے۔۔۔ ویسے ہی جیسے سانحہ سیالکوٹ ہماری نظروں اور سوچوں سے اوجھل ہو گیا۔۔۔ اور ویسے ہی جیسے وہ سارے کیس جو افتخار اجمال صاحب نے اپنی تازہ تحریر میں لکھے ہیں، ان کو بھول گئے۔۔۔
اب کچھ اور دن غوں غاں ہوگا۔۔۔ پھر ہم بھول جایئں گے کہ اپنے تین بندے مار دیے گورے نے۔۔۔ اور جیسے ہی ہم بھولے۔۔۔ ویسے ہی زرداری صاحب کی جیب گم ہوئی اور گورا اسپیشل جہاز میں اڑن چھو۔۔۔
لاہور میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے پیچیدہ معاملے کو حل کرنے کے لیے پاکستان کے اس اسلامی وشرعی قانون میں راہ تلاش کی جارہی ہے جس کے تحت مقتولین کے ورثاء معاوضہ لیکر قتل کے مجرم کو معاف کرسکتے ہیں
۔
پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس عدالت میں پیشی کےدوران مقتولین کے ورثا سے معافی مانگنے کا عندیہ تو دے ہی چکے ہیں۔ اس معافی کے ساتھ اگر وہ معاوضہ بھی دینا چاہیں تو پاکستان کا قانون اور اسلامی قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔۔ : :
احتشام۔۔۔ خون بہا ادا کرنے کی اجازت اسلامی اور پاکستانی قوانین دونوں دیتے ہیں۔۔۔ لیکن معاملہ کا فیصلہ پھر کوئی جج صاحب نہیں کرتے۔۔۔ مقتول کے ورثا کریں گے کہ کیا وہ قاتل کو معاف کر کے "خون بہا" کی شکل میں معاوضہ لے یا نہیں۔۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں