جمعہ، 15 اکتوبر، 2010

غیرت مند

پاکستان میں فلڈ نے بڑا نقصان کیا ہے
غریب ملک کا برا حال ہے
اور امیر ملک هیں که انہوں نے پاک حکمرانوں پر اعتبار ناں کرنے کا بہانہ بنا کر اصل میں اپنی کنجوسی کا ثبوت دیا ہے
حالنکه انہیں چاہیے تھا که اپنے عوام کی خون پسینے کی کمائی سے لیے ٹیکسوں میں سے پاکستان کو خیرات دیتے
تاکه سیلاب کے مارے لوگوں کو پینے کا پانی اور جرنلوں کو منرل واٹر نصیب هوتا
لیکن کوئی بات نہیں جی هم نے بھی نیٹو کے سپلائی ٹرک روک کر ان کو بتا دیا ہے که جی
هم بھی هیں اور
خاصے حساس ادارے اور ارادے رکھتے هیں
حکومت کیا ہے
ایک اصلی والی حکومت
میرے خیال میں
جہاں قران میں آتا ہے که زکواة کس کا حق هے تو
وھ حق هے اکھٹی کرنے والے اعمال (محکموں) کا اور دوسری تفاصیل هیں
تو جی یه جاپان کی حکومت بھی لوگوں سے زکواة(ٹیکس) وصول کرتی هے اور
اس سے سڑکیں ، عمارات ، ہسپتال اور پتہ نہیں کیا گیا بناتی هے جی
اور اسی زکواة سے محکموں کو تنخواہیں بھی دیتی هے اس لیے جاپان کے لوگ فوراً
حکومتی لوگوں کو کہ دیتے هیں
که ہمارے ٹیکسوں(زکواة) سے تم تنخواھ لے رهے هو
جهاں دو لوگوں یا زیادھ لوگوں میں لین دین کا مسئله پیدا هو تو
حکومت عدالت کے ذریعے ان کے مسائیل کو حل کرتی هے
لیکن
پاکستان میں
حکومت کچھ اور هی چیز هوتی هے
پاکستان میں کچھ ماحول اس طرح کا بنا دیا گيا هے که حکومت ایک ان داتا کے طور پر متعارف کرئی گئی هے
ساری عوام کی انکھیں اس آس میں لگی هوتی هیں که حکومت کچھ مدد کرئے
کہاں سے؟؟
خزانے سے
پچھلے کچھ دنوں سے میں محسوس کررها هوں
هو سکتا ہو که میرا یه احساس غلط هو
لیکن احساس هوا ہے که اردو یونی کوڈ میں لکھی تحاریر کو ای میل کے ذریعے کچھ اس طرح سے پھلایا جارها هےکه
جس کا جی چاہے اس میل کو اپنی تحریر کرکے بھی اپنے بلاگ پر لگا لے یا کسی اور کو میل کردے
اور یه میل هو گی اسلامی تاریخ کی
که ہمارا ماضی شاندارتھا
اور وھ شاندار ماضی کچھ شخصیات کا مرهون منت تھا
اور
هم کم نصیب هیں که همیں ایسی شخصیات میسر نهیں هیں
ورنہ
هم بھی
دنیا کو مزھ چکھا دیتے
پھر اگر حساس ادارے کے سرغنہ ني پیارے هم وطنوں کر دیا تو لوگوں کی اس طرف اشارھ کیا جائے گا که یه هی وھ شخصیت هے
جس کا انتظار تھا
لیکن بعد میں معلم هو گا که
قوم سے هینڈ هو گیا
ہند میں انے والے سارے مسلمان حملہ آوروں میں سے کسی ایک کے دور میں بھی عام لوگوں کے حالات
آج کے امریکہ کے عام لوگوں یا جاپان کے عام لوگوں یا کسی بھی یورپی ملک کے عام لوگوں جیسے
نہیں هوئے هیں
که هر کسی کو علاج میں سہولت هو
تعلیم حاصل هو
روزگار میں اطمینان هو

لیکن ماضی شاندار تھا
کیونکہ
بادشاھ سلامت تحت طاؤس پر بیٹھتے تھے
بہر حال
پاکستان کو امیر ملکوں پر غصہ هے که انہوں نے امداد نهیں کی هے اور لوگوں کو غصه هے که حکومت نے امداد نهیں کی هے
منگتے لوگوں کی عادت هوتی هے که
خیرات ملتے هی دعا دیتے هیں اور
جواب ملتے هی
برا بھلا کہتے هیں
اور دینے والے کو شوم اور کنجوس اور پتہ نهیں کیا کیا کہتے هیں
لیکن محنت کرکے اس پوزیشن تک پہنچنے کی کوشش نهیں کرتے که خود سخی بن کر دیکھائیں
دوسروں کی سخاوت میں کیڑے نکالتے هیں

ایک بھکاری گلہ کر رها تھا که اس گاؤں کے سارے لوگ بخیل هیں که بہت تھوڑی خیرات ملی ہے
میں نے پوچھا که تمہیں اپنے بھکاری هونے کو شرمندگی نهیں هے ؟
اس نے مجھے دھتکار دیا
پاکستان بھی اسی بھکاری کی طرح ہے
ایک لکھنے والے نے پچھلے دنوں هونے والے ڈراؤنے حملے کے جواب میں جو حساس ادارے نے نیٹو کی فوجوں کی سپلائی روکی ہے تو یه پاک اور امریکی فوج کی مشترکہ مشقیں تھیں
ایک نے حملہ کیا دوسرے نے سپلائی روکی
لیکن اس کو پیچھے کوڑ (غصہ ) یه تھا که خیرات کم ملی هے
کم از کم ان نیٹو کے ممالک کو یه تو خیال رکھنا چاہیے که پاک حکومتی لوگ منگتے ضرور هیں لیکن
بڑے پائے کے منگتے هیں
پانچ روپے کا سکه دینے والے سخی کو تو گلیوں کا پاک بھکاری بھی سکه واپس کردیتا ہے
که اس کی شان میں کستاخی هوئی هے

1 تبصرہ:

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

بالکل بجا فرمایا آپ نے۔
خاور جی جاپان میں بھی ہمارے آس پاس کچھ ایسے ہی مزاج کے ہمارے بھائی بند کافی ہیں۔
یا صرف مجھے غلط فہمی ہے۔
دو تو پھر بھی طعنہ کہ اتنا مال جمع کرکے قبر میں لے کر جانا ہے کہ اتنا ذرا سا دیا!!۔
نہ دو تو کنجوس اور نہ جانے کیا کچھ۔
چند دن پہلے ایک جاننے والے نے بتا یا کہ ایک صاحب میرے متعلق ارشاد فرما رہے تھے۔کہ یاسر پیسے پر سانپ بن کر بیٹھا ہے!!۔
یہ ہمارا قومی مزاج ھے۔
مانگ کے کھاو زور چلے تو چھین کے کھاو زور بھی نہ چلےتو گالیاں دے کر روکھی سوکھی کھاو!!۔

Popular Posts