بدھ، 11 اگست، 2010

میری سوچ کی نہج

ہر بندے کی سوچ کی ایک نہج هوتی هے اور مشاہدھ رکھنے والے اس نہج کو پہچان هی جاتے هیں
کچھ لوگوں کی سوچ قلابازی لگاتی ہے اور اس کی بھی پہچان هو هی جاتی هے اور اس کو هی منافقت کہتے هیں
اور میں منافقت کے خلاف هوں
میں اپنی سوچ کی نہج اج لکھتا هوں
که
دو قسم کے بندوں سے میرا گزارا نہیں هوتا
ایک جھوٹا
اور دوسرا
ہنکار بھرا
جی ہاں ہنکار والا
یهاں اپ کو فخر غرور اور ہنکار کا فرق کرنا هو گا
ہر بندے کو اپنے گھر خاندان ، ملک ، گوت ، تعلیم ، حسن ، دولت پر فخر کرنا چاهیے ، چاہے که یه فخر غرور کی حدوں کو هی کیوں ناں چھونے لگے
لیکن اس فخر پر جب بندھ دوسروں کو نیچ سمجھنے لگے تو یه هوتا ہے ہنکار
اور میں هر ہنکار بھرے کی ٹانگ کھینچنے کوشش کرتا هوں اور ایسے بندے کی انسلٹ بھی کرتا هوں
ہنکار بھرے بندے کو جس چیز پر ہنکار هو
اگر اس سے وھ چیز چھن جائے تو ؟
اس کا منه دیکھنے والا هوتا ہے
بے چارھ سا حقیر سا کیڑوں کی طرح رینگتا هوا
یاد رهے ایک اہل علم هوتے هیں جو کبھی علم پر ہنکار نهیں کرتےوار مزے کی بات ہے که ان سے یه چیز کوئی چھین بھی نهیں سکتا
لیکن اگر اپ دیکھیں که بندوق والے بندوق کے ہنکار میں لوگوں کو هانکتے هوئے جائیں اور خود کو کراچی کا ماما سمجھنے لگیں تو ان سے زرا بندوق چھین لیں پھر دیکھیں که یه کتنے بہادر هیں ، اور خود کو اہل علم بھی کہیں اور سیانے بھی تو ان ذرا آئینہ دیکھانے ميں مزا آتا ہے که جی اپ جس کو عقل سمجھ رہے هیں ناں یه مغالطہ ہے اور جس کو اپ علم سمجھ رهے هیں ناں یه
پنجابی ميں کھوھ کا ڈڈوکہتے هیں ایسوں کو
ایک بٹ هو که ایک جٹ ، ایک پیر هو که میرے ابا جی ، جو غلط ہے وھ غلط ہے
میرے ابا جی ایک پیر پرست هیں
جی هاں قران کی رو سے مشرک
اور قران کے حکم کے مطابق میں ان سے صرف ایک اس معاملے میں هی اختلاف کرتے هوئےهی منہ زوری کرتا هوں اور پھر جب ابا جی کو یاد اتا ہے که وھ ابا جی هیں تو پھر
ابا جی ، لتر کے تھرو مارتے هیں اور میں بھاگ جاتا هوں
کیا خیال ہے جی اپ کا یه تو فاؤل هوا ناں جی ؟
ابا جی کا پیر پرست هونا هی سب سے بڑا فاؤل ہے جی
ایم کیو ایم اور سارے مہاجر ایک نهیں هیں
لیکن یه حقیقت ہے که ایم کیو ایم میں سارے مہاجر هی هیں
چاهے کراجی میں هوں یا کراچی سے باہر،
یا وھ ایک سیانے کا قول ہے که نیچ سے نیچ بات کی حمایت میں بھی کچھ لوگ نکل هی آتے هیں تو هو سکتا ہےکه ان کے ساتھ بھی کچھ غیر مہاجر اپنی مجبوریوں کی وجه سے که ان کے گھر ایم کیو ایم کے درمیان هو ں گے ان کے کاروبار بھته دینے کے اہل نهیں هوں گے وغیرھ وغیرھ بھی هو سکتا ہے
لیکن یه جی حقیقت ہے که
ایم کیو ایم
ایک لسانی تعصب رکھنے والوں کا گروھ ہے
اور یه لوگ اپنے اس تعصب میں بندوق کی بلندیوں پر کھڑے ہنکار کا شکار هیں
جیسا که اپ پچھلی پوسٹ پر
فکر پاکستان والوں کے تبصرے تو گالیوں پر اتر آئے هیں جی که
کراچی کی کنجریوں کو متعلق بتانے لگے که کہاں سے اتی هیں
اس پر مین اپني مشہدات نهیں لکھوں گا که بات کہیں اور چلی جائے گی
ہمارے گاؤں میں بھی مہاجر هیں جو که زیادھ تر پنجاب سے ہجرت کرکے ائے تھے
جی هاں پنجاب ، جس کے سات ضلعوں کے لوگ خود کو اخر تک پاکستان ميں سمجھتے رهے اور
پھر جو ان کے ساتھ ظلم هوئے
یه اردو بولنے والے وھ ساری کہانیوں خود پر لگا لگا کر
لہو لگا کر شہیدوں میں شامل هونا چاہتے هیں
کیا یه جھوٹ ہے که اردو بولنے والے مہاجروں کے رشتے دار پینسٹھ کی جنگ تک کراچی اور انڈیا اتے جاتے تھے
لیکن
پنجاب ميں لکیر پڑی که ادھر ادھر والے ایک دوسرے کے لیے مر گئے
اور ایک کراچی والے هیں اب تک ان کے رشتے هوتے هیں جی سرحدوں کے پار
انڈے کلے کڑ کڑ کلے
انڈے کہیں کڑکڑ کهیں

تین گھر تھے جی اردو بولنے والوں کے
ایک پٹواری تھے ساری متروک جائیدادوں پر قبضه کرلیا اور بعد ميں پنجابی مہاجروں کو بیچ دیں
حالانکه یه ان مہاجروں کا حق تھا
دوسرے تھے جی ماسٹر سر وٹه
ان کا نام اس لیے یه پڑ گیا که جب مال کی تقسیم هو رهی تھی انہون نے فرمایا که باقی تو سب کچھ مل گیا
بس ایک
سل اور وٹہ نهیں ملا
اور ضدی طبیت کے که ان کا نام هی سر وٹہ پڑ گیا که ان کے سر ميں دماغ نهیں پتھر کی طرح کی ضد پڑی هے
انہوں نے بھی ساری زندگی دوسروں کی زمینوں پر قبصے کرکرکےجائداد بنا لی لیکن
اب اس پر کھیتی کرنے والا کوئی نهیں هے
که پتر دلی کے بانکے تھے جن کو بقول
یاسر شاھ کے اگر نزلہ بھی هوجاتا تھا تو ایک مہینہ بستر پر اور پھر غسل صحت لے کر چہل قدمی کےلیے پان والے کی دوکان تک کا طویل فاصلہ طے کیا کرتےتھے
بہت دیکھ لیا جی اپ کا خود کو نفیس بنا کردیکھنا
خود کو مظلوم بنا کر دیکھانا
اورمقامی لوگوں کو کھانے کی ترکیبیں اور کپڑوں کے پہننے کا طریقه بتانے والوں کے دعوے
کبھی کھیس دیکھا ہے ؟
اجرک کا ڈیزائین کس نے بنایا تھا؟
منجی کے بننے کا طریقہ کب سے رائیج ہے ؟
کماد سے گڑ اور ککوں لا طریقہ کب سے رائیج ہے جی ہمارے ہاں
ایک لمبی لسٹ بنا کر دے سکتا هوں
اپ کو که ابھی اپ کے اباء کہیں افغانستان کے پہاڑوں میں کہیں بکریاں چرا رهے هیں گے
اورنگ زیب عالمگیر نے هی اردو کو رواج دیا تھا ناں جی؟
لکھنو والے هی بولتے تھے ناں جی اردو ؟
کون تھے یه لشکری عالمگیر کے؟؟
تلوٹڈی کے کمیار تھے ، که لوٹ مار کو آئے افغانیوں کی اولادیں؟
لکھنو کے نوابوں کی جائیدادیں کیا
ان کے بیٹوں نے جاپان سے کمائی کرکے بھیجی تھی که بن گئیں تھیں
یا لوٹ مار کرنے کے لیے ائے حملہ آوروں کی اولادیں تھیں یه نوابین
کیا لینے آتے تھے یه لوگ ہماری ہند کی زمینوں پر اگر همیں کھانے کا هی طریقه نهیں آتا تھا
یه مسالے ، یه کستوری ، یه ہیرے ، کیا حملہ آور افغانستان سے لے کر آئے تھے
یہاں تک لکھ کر میں نے چھوڑ دیا تھا ، جیسا که میں کرتا هوں اچانک بات ختم ، اج اس کو پوسٹ کرنا تھا
لیکن
اس وقت تک فیس بک کے راستے انے والے قارئین کے تبصرے !!!.
باقی کا جواب تو بعد میں پہلے ایک الزام تراشی کا جواب که
عماد اور آصف علی نے لکھا ہے که میں نے ان کا تبصرھ ڈیلیٹ کیا ہے
عماد کا ایک تبصرھ ڈیلٹ هوا لگتا بھی هے
لیکن ایسا تب هوتا ہے که اگر کوئی بندھ بلاگر کا اکاؤنٹ رکھتا هو تو وھ تبصرھ کرکے اس کو ڈیلٹ بھی کرسکتا ہے ،
ان صاحبان کو میری سوچ کی نہج کا علم نہیں هے اس لیے انہوں نے ایسا کیا ، ان صاحبان کو مشورھ ہے که میری پرانی تحاریر پڑھیں تو ان کو چند مثالیں ایسی بھی مل جائیں گی که مجھے گالیوں والے تبصرے بھی کیے گئے هیں لیکن میں نے ڈیلیٹ نہیں کیے
کیونکه میں سمجھتا هوں که تبصرے ، بلاگر کی تحریر کو مکمل کرتے هیں که انے والے زمانے کےلوگ جان سکیں که کسی کس سوچ کےمالک یہاں رہتے تھے
اصف علی نے جو لکھا که جاپان کا پہلا قتل ان کے پنڈ کے بندے نے کیا تو جی اس کا نام لکھیں ؟
جہانگیر قتل هوا تھا
اور جنہوں نےکیا تھا
وھ سارے جب ٹرین میں بیٹھ کر جارهے تھے تو مجھےاور ارشد کو سائیتاما کے شہر کوری ہاشی کے اسٹیشن پر ٹرین میں ملے تھے، اس سے زیادھ لکھ کر ميں قانون کی زد میں نہیں آنا چاھتا
کاشف صاحب لکھتے هیں که اکیسویں صدی میں بھی مغز استعال ناں کرنے والے لوگ
اس کا جواب هے که اسی لیے، اس قابل هیں که جدید تکنیک کے ساتھ چلتے هوئے انگریزی کی سمجھ کے باوجود یونی کوڈ میں لکھتے هیں،
جیمی صاحب کو میں کیا بتاؤں که پاکستان کی ہسٹری ؟
جناب جمی صاحب اپ تھوڑی کوشش کرکے برطانیه کی کالونیوں کی امریکه کو منتقلی اور امریکه کے انتظامات تبدیل کرکے کالونیوں کو چلانے کا طریقه کار اور الطاف بھائی کا برطانیه میں هی مہاجر هو کر نیشنلٹی لے کر بھی مہاجر هی رہنے اور تعلقات بنانے کی کوشش میں پھاوے هونے پر بھی غور کریں
میرے مسلمان هونے کی بات تو مجھ سے شروع کریں تو
چودھ نسلیں پہلے بابے مسوّو نے اسلام قبول کیا تھااور اپنے بیٹے کا نام عبدالرحیم رکھا تھا، همارے اباء ہندو تھے که ابھی سکھ دھرم کی شروعات نهیں هوئی تھیں، سکھ دھرم بعد کی بات ہے جی همارے اباء کو توحید کی پہلے سمجھ لگ چکی تھی،
ہندو دنیا کا پرانا ترین مذہب ، پرانا ترین معاشرھ ، پرانا ترین طریق حیات ( اچھا یا برا پر بحث نهیں)لیکن بیرونی حمله آوروں کے ساتھ انے والوں کا کیا مذہب تھا جی اسلام سے پہلے؟؟؟؟
باقی جہاں تک بات ہے عبدالله صاحبہ کی تو ان سے کوئی گلہ نہیں که یه مجھے پرانی تحاریر سے جاتے هیں اور ان کی تنقید چاہے کتنی بھی سخت کیوں ناں هواس کے بغیر پوسٹ مکمل هی نهیں هوتی
هاں ایک مغالطه نکال دوں که انگریزی سانوں اؤندی اے
لیکن هم گونگےنہیں هیں که اپنی زبان رکھتے هیں
اور ناں هی بہرے بن کے رہنا چاھتے هیں اس لیے حکمران قوموں کی زبانیں بھی جانتے هیں ،
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛یاد رہے میری عقل سمجھ ميں ، نظریات میں تو کجی هو سکتی هے لیکن میرے خلوص نیت میں کمی نہیں هے، میں پاکستان کے ساتھ مخلص هوں لیکن
جو
عام
لوگ
سمجھتے
هیں ،
پاکستان
وھ
ہے نهیں!!!.

40 تبصرے:

شاہدہ اکرم کہا...

خاور صاحب کیا زبردست تحریر لِکھی ہے لیکِن اِس تحریر پر کِئے گئے تبصروں کی میں شِدّت سے مُنتظِر ہُوں،،،
دیکھئے پردہءِ غیب سے کیا ظہُور میں آتا ہے؟؟؟؟

توارش کہا...

خاور لا لا آپ نے جو لکھا ہے اس میں کوئی مغالطہ نہیں ہے اور اگر کسی کو کوئی مغالطہ ہے تو وہ عزت مآب الطاف حسین کی کتاب سفر-زندگی پڑھ کرضرور دور ہوجاے گا

خرم کہا...

خاور صاحب۔ تقسیم کی ایک بات تو بتاتا چلوں کہ ہمارے علاقے میں مسلمانوں کے صرف دو گاؤں تھے کوئی اسی نوے مربع میل کے علاقے میں۔ آج اردگرد سب مسلمان بھرے ہیں جو تقسیم کے بعد ہجرت کرکے آئے تھے۔
جہاں تک بات ہے پیری کی تو اس پر آپ سے انشاء اللہ الگ سے گفتگو ہوگی۔

Abdullah کہا...

خاور کھوکھر میرے پاس جناب کی تمام تر گفتگو کا شافی جواب موجود ہے مگر پہلے میں متحدہ کے نادان دوستون کی چند باتوں کا جواب دوں گا!
جمی نے لکھا موسٹلی پنجاب میں لوگ خاندانی مسلم نہیں ہیں!
یہ خاندانی مسلم کیا ہوتا ہے مسلم مسلم ہوتا ہے اب یہ الگ بات ہے کہ وہ اپنے لیئے اسلام کی کونسی تعریف پسند کرتا ہے وہ جو اللہ نے کی یا وہ جس سے اس کا نفس مطمئن ہوتا ہے!
رہی دوسری بات جوسو کالڈ کنجریوں کے بارے میں تھی اور خاور نے بھی کہی،
میرا جواب یہ ہے کہ کنجریاں خود نہیں بنتیں انکو بنانے والےکچھ کنجر مرد ہوتے ہیں!!!
یہ تبصرہ ہے تو پچھلی پوسٹ کا جواب مگر کیونکہ یہ پوسٹ اسی سے ریلیٹید ہے اس لیئے یہ تبصرہ بھی یہیں پوسٹ کررہا ہوں!

Abdullah کہا...

جی تو جناب فرماتے ہیں کہ
ہر بندے کو اپنے گھر خاندان ، ملک ، گوت ، تعلیم ، حسن ، دولت پر فخر کرنا چاهیے ، چاہے که یه فخر غرور کی حدوں کو هی کیوں ناں چھونے لگے
لیکن اس فخر پر جب بندھ دوسروں کو نیچ سمجھنے لگے تو یه هوتا ہے ہنکار
میرا جواب یہ ہے کہ ان میں سے ایک بھی چیزپر کسی بندے کو غرور کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ انہیں حاصل کرنے میں اس کا کوئی کمال نہیں کسی حد تک تعلیم اور دولت کو چھوڑ کر،باقی جس نے پیدا کیا اس نے جہاں چاہا پیدا کیا بندے کی کیا مجال تھی کہ چوں چرا کرتا!
اسی لیئے اللہ پاک نے فرمایا کہ غرورصرف مجھے زیبا ہے اور جس انسان نے بھی غرور کیا مین اس پر رحمت کی ایک نگاہ بھی نہ ڈالوںگا،اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہی فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ محروم بندہ وہ ہوگا جس کے دل مین غرور یا تکبر ہوگا یعنی جناب کی زبان میں اہنکار!
اس کے علاوہ جناب کو مہاجروں کے پاکستان آنے پر بھی اعتراض ہے،اب بندہ پوچھے کہ کیا پورا پاکستان جناب کی جاگیر ہے،اگر ان کے پاکستان آنے پر اعتراض ہے کہ یہ ان کی زمین نہیں تو جناب کے بھائی بند کیون بے حساب کتاب ہمارے سندھ اور بلوچستان مین گھسے چلے آتے ہیں؟؟؟یہاں مسلمان اور پاکستانی کی تھیوری سنائی جائے گی تو بھائی کیا یہ تھیوری صرف پنجاب اور سرحد کے لوگوں کے لیئے مخصوص ہے یا اس مین باقی مسلمان اور پاکستانی بھی آتے ہیں؟؟؟؟؟
پھر فرماتے ہیں،کیا یه جھوٹ ہے که اردو بولنے والے مہاجروں کے رشتے دار پینسٹھ کی جنگ تک کراچی اور انڈیا اتے جاتے تھے
لیکن
پنجاب ميں لکیر پڑی که ادھر ادھر والے ایک دوسرے کے لیے مر گئے
اور ایک کراچی والے هیں اب تک ان کے رشتے هوتے هیں جی سرحدوں کے پار
سب سے بڑا جھوٹ تو یہی ہے کہ پنجاب کے لوگوں کے رشتہ دار چھوٹ گئے انکا وہان کوئی بچا ہی نہ تھا جس کے پاس جاتے،سب یا تو پاکستان آگئے یا سکھوں کے ہاتھون موت کی نیند سوگئے،اب شادی بیاہ کے حوالے سے میرا سوال ہے کہ
جو پنجابی کراچی میں رہتے ہیں انہیں رہتے ٥٠ سال ہوگئے مگر بیٹیاں اب بھی پنجاب بیاہتے ہیں اور بہویں بھی وہی سے لاتے ہیں تو ایسا کیوں؟؟؟؟کیا کراچی میں لڑکے لڑکیاں ختم ہوگئے ہین؟؟؟کیا کراچی صرف کمائیاں کرنے کے لیئے ہے!
پھر ہندوؤں سے محبت ہے کہ آباو اجداد ہندو تھے مگر ہندوستان کے مسلمان زہر ورگے لگتے ہیں اور جو پاکستان آگئے وہ تو حد سے زیادہ زہر آلود ہوگئے!
پھر اردو بولنے والوں کو حملہ آوروں کی اولاد کہتے ہیں تو بھائی جو بھی حملہ آور آئے ان کے تلوے تو سب سے زیادہ جناب کی قوم نے ہی چاٹے،زرا ہتھ ہولا رکھیں کیا خبر آنے والون نے کس کس کے گھر کی عورتوں کے ساتھ کیا کیا نہ کیا ہو،اور کوئی اردو بولنے والا یوم حشر پچھلی پشتوں مین آپکا بھی بھائی بند نکل آئے!!!!
حالانکہ یہ باتکہ اردو حملہ آوروں کی زبان تھی تاریخی اعتبار سے اتنی ہی غلط ہے جتنا آپکی یہ بکواس کہ کراچی پر متحدہ کا بندوق کے زور پر قبضہ ہے!
باقی جو یہ بھونڈے الزامات لگا رہے ہیں یہ ان کی تڑپن ہے جو کراچی سمیت پورے پاکستان سے اپنا قبضہ ہاتھ سے جاتا دیکھ کر انہیں ہورہی ہے،
پنجاب کے بھی انشاء اللہ پانچ صوبے بننے والے ہیں پھر دیکھیں گے وہ جو تخت لاہور کے بل پر ظلم ڈھایا کرتے تھے ان کا کیا انجام ہوتا ہے اور لوگوں کی بولتی کو کتنا صدمہ پہنچتا ہے
باقی رہی تبصرے ڈلیٹ کرنے کی بات تو یہ خاور کھوکھر پر نرا الزام ہے اس بات کی میں تائید کرتا ہوں،
ویسے شاہدہ بی بی یہ کونسا والا اسلام ہے جس کے تحت آپکو خاور کی یہ تحریر بڑی ہی زبردست محسوس ہوئی میرا خیال ہے کہ یہ افتخار اجمل کا پنجابستان والا اسلام ہے کیوں ٹھیک کہہ رہا ہوں نا!!!!

راشد کامران کہا...

کسی کی تعلیم اور وھ صلاحیتیں جو اس شخص نے محنت کرکے حاصل کی هوں ان پر طنز نهیں هونا چاھیے
کسی کے اپنی نسل پر فخر یا زبان پر فخر یا کسی بھی ایسی چیز پر فخر جو که اس شخص کی نهیں اس کے اباءکی کوشش کا نتیجه هو اس پر اس کی کھنچائی هونی چاھیے که وھ بندھ خود بھی کوشش کرے
خاور کھوکھر ۱۵ مئی ۲۰۱۰

ہر بندے کو اپنے گھر خاندان ، ملک ، گوت ، تعلیم ، حسن ، دولت پر فخر کرنا چاهیے ، چاہے که یه فخر غرور کی حدوں کو هی کیوں ناں چھونے لگے
خاور کھوکھر اا اگست ۲۰۱۰

یہ چند مہینوں میں ہمارے واحد بے لاگ بلاگر کو کیا ہوگیا جناب؟

کاشف نصیر کہا...

عبداللہ میاں یہ جو بھی اسلام ہو، کم از کم لندن والا روشن خیال ااسلام نہیں ہے.

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

عبد اللہ بعض باتیں ہوتی ہیں کہ کوئی اشاروں اشاروں میں کہتا ھے کہ بدی پر مت جمے رہو۔
سمجھ جاو نفرت پھیلانا اچھی بات نہیں ھے۔
جب شرفا کے اشارے سمجھ نہیں آتے تو گامے کمھا ر کی واردات سے دنیا میں آ جانے والے لیڈر صاحب سے نصحیت کروائی جاتی ھے۔
اب عبد اللہ کیلئے میں نے اسپیشل عبد اللہ کے دیوتا کی اچھلتی کودتی ناچاتی نصیحاتی اشاروں کنایوں میں سمجھاتی نصحیت لنڈن سے لایا ہوں۔
سب دیکھیں لیکن لا حول پڑھنا مت بھولئے۔
عبد اللہ ایسے ہی دیکھ لو۔
http://www.youtube.com/watch?v=Os_3VBlsEoY

محمداسد کہا...

اچھا ہوا آپ نے ہندو مذہب کی تاریخ بیان کرتے ہوئے اس کے اچھے یا برے ہونے کے بارے میں اظہار رائے نہیں کیا۔ اسلام اور پاکستان ہے ناں رگیدنے کے لیے۔

بدتمیز کہا...

کل تلک جو چھال مارنے سے روکتے تھے آج خود چھالیں مار رہے ہیں جی۔ یہ کیا ہو گیا جی؟ چھڈو صاب گند ہے نرا گند۔ ہنسی مزاق کرو اور کھیل کود کے فارغ۔ پنڈ کے کتے ٹرین کے ساتھ بھاگتے ہیں کبھی ٹرین رکی ہے جی؟ کتے تو روزانہ دوڑ لگاتے ہیں۔ ابھی دیکھئے ایک آدھا دوڑا دوڑا آئے گا۔

گمنام کہا...

عمران جٹ


سب سے بڑا کتا تو ھے اور یہ بات تو نے ثابت بھی کی ھے ،

گمنام کہا...

ویسے جاپان کی ایک مشہور بات ھے

جس کسی بھی پاکستانی نے جاپانی عورت سے شادی کی یہ اسی طرح جیسے اپنی ماں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وچ دوبارہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

جہانزیب اشرف کہا...

شاہدہ آپ نے دوبارہ بی جمالو والا کام شروع کر دیا ،،،

جہانزیب اشرف کہا...

پاء جی پہلوان جی میں اردو بلاگ کو خدا حافظ کہتا ھو اور آپ سب پنجابی اسپیکر سے گزارش ھے جئ پنجابی بلاگنگ شروع کردے اور مئں بھی اپنی کوشش کتا ھو ،،

گمنام کہا...

راشد کامران

کسی کی تعلیم اور وھ صلاحیتیں جو اس شخص نے محنت کرکے حاصل کی هوں ان پر طنز نهیں هونا چاھیے
کسی کے اپنی نسل پر فخر یا زبان پر فخر یا کسی بھی ایسی چیز پر فخر جو که اس شخص کی نهیں اس کے اباءکی کوشش کا نتیجه هو اس پر اس کی کھنچائی هونی چاھیے که وھ بندھ خود بھی کوشش کرے
خاور کھوکھر ۱۵ مئی ۲۰۱۰

ہر بندے کو اپنے گھر خاندان ، ملک ، گوت ، تعلیم ، حسن ، دولت پر فخر کرنا چاهیے ، چاہے که یه فخر غرور کی حدوں کو هی کیوں ناں چھونے لگے
خاور کھوکھر اا اگست ۲۰۱۰

یہ چند مہینوں میں ہمارے واحد بے لاگ بلاگر کو کیا ہوگیا جناب؟

خاور کھوکھر


گم هو جانے والے پیاروں کا د کھ بندےکو پاگل کرکے ر کھ دیتا ہے

jafar کہا...

کبھی کبھی جی بدتمیز لوگاں کی باتاں‌بھی سٹ پانے والی نہیں‌ہوتیں۔۔۔۔
یہ اردو بولنے والے اور پنجابی بولنے والے سب کی زبانیں‌ قبر میں کیڑوں نے ہی کھانی ہیں
تو کیڑوں کی خوراک پر اتنی توانائی ضائع کرنے کا کیا فیدہ۔۔۔
ہیں‌جی۔۔۔

Abdullah کہا...

پنجاب کے تمام بھائیوں اور بہنوں سے
گزارش ہے کہ پاکستان کا چینل نیوز ون دیکھا کریں امیدہے کہ خاصا افاقہ ہوگا!!!!!
خاص کر اس کا پروگرام سچ کی تلاش!!!!

بدتمیز کی اس بات سے مجھے بھی اتفاق کرنا پڑے گا کہ ٹرین کا کام دوڑنا ہے اور کتوں کا کام بھوکنا اور یہ بات ہم کراچی والوں سے بہتر بھلا کون جان سکتا ہے،کہ جہاں کتے چلتی ٹرین سے ٹانگ پکڑ کر کھینچنے سے بھی باز نہیں آتے!!!!
کاشف نصیر کل تک تو تم بہاری تھے آج کیا پھر نسل بدل لی؟؟؟؟؟
یاسر خومخواہ نے کہا،
جب شرفا کے اشارے سمجھ نہیں آتے تو گامے کمھا ر کی واردات سے دنیا میں آ جانے والے لیڈر صاحب سے نصحیت کروائی جاتی ھے۔
یاسر تمھاری اس بات پر تبصرہ کا حق صرف اور صرف خاور کھوکھر کو ہے اگر تمھاری یہ گالی ان کی سمجھ میں آگئی تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Abdullah کہا...

ایک آخری بات اور کہہ دوں اردو بولنے والے اب یہیں ہیں بمع اپنی شناخت کے اور کسی کے باپ کی بھی مجال نہیں کہ انہیں پاکستان سے نکال سکے !!!!
دوسری بات متحدہ پاکستان کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے اور انشاء اللہ دوسری بڑی جماعت بننے جارہی ہے خواہ کوئی کتنا ہی چلائے یا زور لگائے!!!!!

اور جس خوف کی وجہ سے اسے ہمیشہ نکیل ڈالنے کی کوشش کی گئی کہ یہ خود تو حقوق مانگیں گے ہی دوسروں کو بھی یہ بیماری لگا دیں گے وہ اب حقیقت بن چکا ہے!!!!

Abdullah کہا...

مقابلہ کرنے کا شوق ہے تو اس شخص سے کیجیئے!!!

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/08/100811_heroic_man_floods_di_khan.shtml

گمنام کہا...

Abdullah said..

کاشف نصیر کل تک تو تم بہاری تھے آج کیا پھر نسل بدل لی؟؟؟؟

عبداللہ صاحب سو فیصد سہی فرمایا ،اور جو یہ شحص ھے کاشف سب سے بڑا لوٹا ھے، اس کی تو شکل بھئ جالی ھے یقین نا آے تو جامعہ کراچی جاکر دیکھ لے اگر اسں شکل کا کوئ بندہ نکل آے،،،

گمنام کہا...

دل دکھا یہ سب پڑھ کے۔ معاف کیجیے گا مگر سوچ کی نہج کا یہ رخ درست نہیں

fikrepakistan کہا...

http://www.youtube.com/watch?v=bOGeRvogYaU

fikrepakistan کہا...

http://www.youtube.com/watch?v=2VAsgrEzNeU

fikrepakistan کہا...

یہ تبصرہ پاکستان کے اور خصوصاً پنجاب کے کسی ان پڑھ یا کسی ٹٹھ پونجئیے کا نہیں ھے یہ پاکستان کے نامور اور انتہائی قابل دانشور کا تبصرہ ھے۔

بدتمیز کہا...

نامعلوم صاحب آپ کو میرے کتے ہونے کا یقین ہمشیرہ نے بتایا ہو گا۔ کیا کریں یار تیری قوم کی زبانیں لمبی ہیں ہمارا کچھ اور لمبا ہے۔ لہذا آہو
اب ایک سوال۔ نہیں نہیں واٹ دا فک نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ تیرے سے زیادہ کون بدنصیب ہو گا جس کو جسکی ماں نے اس کے باپ کا ہی نہیں بتایا۔ ایک مشہور ولن کا ڈائیلاگ تھا کتنے آدمی تھے۔ آگے تو نہیں تو باقی پڑھنے والے بہت سمجھدار ہیں۔

وقاراعظم کہا...

عبداللہ اور بے نام۔ کاشف کی نسل کا تو سب کو پتہ ہے لیکن آپ حضرات کا کچھ اتہ پتہ نہیں ہے۔ مجھے تو یاسر جاپانی صاحب کی تمہارے بارے میں کہی گئی بات میں وزن لگتا ہے، وہی ۔۔۔۔۔۔۔۔
تسی سمجھ تو گئے ہوگے۔۔۔۔

مولانا چیگوریا کہا...

بد تمیز عرف مولوی آپ کی نسل کی دودہ کی تاسیر اور فمیلی بڑی مشہور اور معروف ھے ، اور جٹ صاحب کی اسٹورئ اور آپنی ماں اور بہین کے کارنامے اور ہیرا منڈی ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مولانا چیگوریا کہا...

وقار صاحب آپ اُن یاسر خوامخواں پاکستانی کی بآت تو نہیں کر رے جن کا آپنے بارے کہنا ھے ،،

دھوبی کا کتا گھر کا نہ گھاٹ کا۔

لنک ۔۔۔۔ http://urdu.ahmedirfanshafqat.com/azhar-abedi-twilight/

گمنام کہا...

بد تمیز

یار تیری قوم کی زبانیں لمبی ہیں ہمارا کچھ اور لمبا ہے۔

بے شک بد تمیز صاحب آپ کی قوم کی ہمشیرہ کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھی لمبی اور مشہور اور معروف ھے ۔۔

Abdullah کہا...

@بدتمیز ،
تمھاری اپنی تو کوئی عزت نہیں مگر لگتا ہے کہ تمھیں اپنی ماں بہنوں کی عزت کا بھی کوئی خیال نہیں!
اس پوسٹ پر تم نے سب سے پہلے دوسروں کو کتا کہا پھر ایک تمھارے جیسے شخص نے تمھیں کتا کہا اور اس پر تم فورا اپنی اوقات پر اترآئے اور اس سمیت ایک پوری قوم کی ماں بہنوں کو رگید ڈالا،یہ جانے بغیر کہ یہ شخص کس قومیت سے تعلق رکھتا ہے؟؟؟؟
جواب میں اس نے بھی وہی کیا جو اسکے اور تمھارے جیسے کیلیبر کا آدمی کرسکتا ہے،تمھیں چاہیئے کہ اپنا نام بدل کر بدتمیز سے بے حیا اور بے غیرت رکھ لو!
ویسے جانوروں سے تمھاری کوئی خاص دلچسپی لگتی ہے کہ بڑی جلدی انسانون کو جانوروں کے نام سے پکارنا شروع کردیتے ہو ،کوئی نفسیاتی مسئلہ ہے یا کوئی اور بات ہے؟؟؟؟؟؟

Abdullah کہا...

وقار اعظم ،تمھیں اور تمھارے بھائی کاشف نصیر اور تمھارے استاد یاسر خوامخواہ کو جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں اردو سیارہ پر آئے ہوئے اور میں پچھلے پانچ سال سے یہاں تبصرے کررہا ہوں!
رہی بات جاننے کی تو جان پہچان چھوڑو دلیل سے قائل کر سکتے ہو تو کرو ورنہ زبان گندی کر کے تم جیسے لوگ صرف اپنی اوقات دکھاتے ہیں،آیا سمجھ میں!!!!

تانیہ رحمان کہا...

شاہدہ خاور صاحب اکثر اچھی تحاریر لکھتے ہیں ۔ لیکن کبھی کبھی نا جاننے کیا ہو جاتا ہے ۔۔۔۔کہ وہ کچھ لکھ دیتے ہیں ۔ جس پر بلاگرز سیخ پا ہو جاتے ہیں ۔۔۔اب یہ کس کا قصور ہے اللہ ہی جاننے

گمنام کہا...

یارو۔جس طرح ایک انسان کا ماں باپ ھوتا ھے۔کسی ایک کے بغیر انسان وجود میں نہیں آسکتا اسی طرح میری پاک دھرتی میں مادری زبان وہ چاھے پنجابی ھو سندھی ھوبلوچی ھوپشتو ھو۔اسکے ساتھ ھماری قومی زبان اردو نا ھو تو میرا سوہنا وطن مکمل نہیں۔خاور صاحب یاسر جاپانی صاحب بڑےسادھے سے بندے ھیں اور آپ لوگ انکی سیدھی سادی بات نہیں سمجھتے۔بات زبان کی نہیں متحدہ قومی مو منٹ کی ھورھی تھی۔جو خود کوغریبوں کی پارٹی کہتی ھے۔اور کوئی پارٹی نہیں۔جس نے اتنی لاشیں گرای ھیں جتنی کسی اور پارٹی نے نہیں پیسہ زمین اور بہت کچھ واپس آسکتا ھے لیکن انسان چلا جاے تو واپس نہیں آتا۔اور اس پارٹی نے بہت سے لوگوں سے ان کے پیارے ان سے چھین لئے ھیں جو کبھی وآپس نہیں آسکتے کبھی وآپس نہیں آسکتے۔

Abdullah کہا...

یار ایسی بھی کیا بزدلی،
اتنا بڑا انکشاف کیا اورمارے ڈر کے نام نہیں لکھا!
پتہ ہے نا تمھارے بھائی خوامخواہ بے نام لوگوں کو کیسی کیسی گالیاں دیتے ہیں!!!
:)
وہ تمھارے بزرگوں نے جو شہدائے اردو لالو کھیت،قصبہ کالونی، علی گڑھ کالونی ،پکا قلعہ حیدرآباد میں قتل عام کیا تھا، وہ سب نہ تو کسی کے پیارے تھے اور نہ ہی انسان؟؟؟
کیوں ٹھیک کہا نا میں نے؟؟؟

بدتمیز کہا...

جناب عبداللہ ککڑ صاب آپ اور شرم حیا کی باتیں؟ جانے دیں سر جی۔
یہ تمہاری نسل کا بندہ اپنی ذہنیت کا مظاہرہ کر گیا ہے میری نہیں۔ میں نے وہی لکھا جو تمہاری انٹرٹینمنٹ باجی اور آںٹی لکھا کرتی ہیں کہ مردوں نے ہمیں فلاں فلاں ایسے ایسے تنگ کیا۔ تو میرا کہنا تھا کہ ضرور اس کو کسی باجی نے کہا ہو گا کہ پنجابی ایسے ہیں۔
رہی بات کہ اس کے جملے کی اس نے ضرور سینڈل لکھا ہے۔ ہاں اگر تم چاہو تو میں فحش طریقے سے سلیس کر دو مگر تم شور مچا دو گے کہ اب ہماری عورتوں میں نقص نکال دیا۔
ہاں مجھے جانوروں کے علاج سے کافی دلچسپی ہے۔ کبھی فارغ ہو تو مطب کا چکر لگاو نہ۔

گمنام کہا...

جناب عبداللہ بھائی جان نام لکھنا کیو ں ضروری ھے۔کئ لوگ اپنے اصل نام سے تبصرہ نہیں کرتے ھیں۔جھوٹے نام سے بہتر ھے لکھا ھی نہ جاۓ ھاں اگر کوئ اخلاق سے گری بات لکھے تو وہ بزدل ھوتا ھے۔وہ جو آپ نے اتنے علاقے بتائیں ھیں وہ کرنی کی بھرنی تھی۔اس کے بعد بھی ابھی تک قتل و غارت جاری ھے۔ظلم جب حد سے بڑھتا ھے تو اللہ پاک اس ظلم کو ختم کرنےیا کم کرنے کے لئے کچھ نا کچھ بندوبست کر دیتا ھے

گمنام کہا...

عبداللہ بھائی۔ایک اور بات خدا کے لئے انکو شھداۓ اردو نہ کہو متحدہ کے جیالے کہو کیونکہ اردو بولنے والے پورے ملک میں رھتے ھیں اورکہیں کچھ نہیں ھوا تھا سواۓ متحدہ کےجیالوں کے تم یار جی کیوں بھول رھے ھو اس سے پہلے کیا کیا نہیں کیا تھا متحدہ نے ھمارہ ایک کراۓ دار ھے وہ بھی اردو بولتا ھے اس کے بیٹے کو اسکی تین بیٹیوں اور بیوی کے سامنے گولی ماری تھی متحدہ والوں نے یہ آپ کے بتاۓ ھوے واقعہ سے پہلے ھوا تھا اس وقت سے وہ شخص سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر حیدرہ آباد سے پنجاب آگیا ھے۔میں تو کبھی کراچی نہیں آیا۔لیکن اس کے تمام رشتے دار کراچی اور حیدرہ آباد میں ھیں وہ جب بھی آتے ھیں ایک نئ ظلم کی داستاں لے کر آتے ھیں پتہ نہیں وہ سچھے ھیں یا آپ؟

Abdullah کہا...

شہدائے اردو لالوکھیت کا قتل عام تمھارے بزرگ ایوب خان نے کروایا تھا اس وقت متحدہ کا وجود بھی نہیں تھا،
پہلے جاکر تاریخ پڑھو پھر الزام لگانا،
افواہیں پھیلانے اور تاریخ پر بات کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے!!!!!!!

Abdullah کہا...

اپنی دشمنی نکالنے کے لیئے عورتوں کا نام استعمال کرنے والے میرے نزدیک انتہائی بزدل ،گھٹیا اور بے غیرت لوگ ہوتے ہیں!!!!

عمران جاٹ کہا...

بد تمیز عرف دماغی مریض رمضان کا خیال کر ۔۔۔۔
در فٹے منہ ۔

Popular Posts