جمعرات، 12 اگست، 2010

خبروں کی باتیں

بس جی ختم ، دو پوسٹیں لکھی جی اپنی نسلی لوگاں پر جن میں سارے اردو سپیک نهیں شامل مگر زیادھ تر هیں،
ان پوسٹوں پر تبصرے ایم کیو ایم کی ذہنی اپروچ ، ذہنی کوالٹی اور ساخت کے علاوھ بھی بہت سی باتوں کا ثبوت هیں اچھے یا برے یه تو فیصله قاری کی صوابدید پر ہے ،
ہم نے تو جی آئینه رکھ دیا هے سب کے سامنے ،
جہانزیب کے نام سے جعلی سازی کے نمونه تبصرے اور نامعلوم کے نام سے، معلوم لوگوں کے تبصرے اور اردو کے پھپھڑ بننے والوں کے انگریزی میں تبصرے
اب سب ماضی کی بات هیں
لیکن ان میں سے کوئی بھی تبصرھ حذف یعنی ڈیلیٹ نہیں کیا جائے گا اور ناں هی تبصرے بند کیے جائیں گے ،تاکه برتنوں میں جو ہے اس کو باہر نکلنے کا راستہ رہے اور اہل نظر کو جو جیسا هے نظر اتا رہے
جی تو نئی بات یه هے که روزنامہ اخبار سائیتاما جاپان کی خبر ہے بلکه دو خبریں هیں ،
ایک تو جی که جاپان کے متعلق جو یه تصور پایا جاتا ہے که یہان بڑی عمر پانے والوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادھ ہے ، یه تصور تو شائد قائم رہے لیکن معمر خواتین و حضرات کی تعداد میں کافی هو جائے گی
اس لیے نہیں که یه لوگ اچانک مر جائیں گے ، بلکه اس لیے که ان کے مرنے کا پته اچانک هی لگا ہے،
ایک تو یه که که اسی اخبار پر خبر تھی کچھ دن پہلے که ٹوکیو کے ایک بابے کے متعلق که جس کے کتعلق خیال کیا جاتا تھا که ایک سو گیارھ سال کا هو گيا هے ، وھ بابا تیس سال پہلے مر چکا تھایعنی که اکیاسی سال کی عمر میں ، اکسای سال کی عمر بھی کچھ کم نہیں هوتی هے جی ، اور اس بابے کے متعلقین نے بابے کے سینچری پوری کرنے پر جو پیسے ملے تھے وھ بھی اور بابے کی پینشن بھی کھاتے رہے هیں حالانکه بابے کی بے بے بھی مرچکی تھی
تو جی اس بات سے متاثر هو کر کوبے کے شہر کی انتظامیه نے اپنے شہر کا جائیزھ لینا شروع کیا اور جی بندے دوڑائے که سب سینچری پوری کرنے والوں کو تحفے دو اور خود ان سے مل کر ان بات کرکے آؤ که کیسا محسوس کررهے هیں
تو جی معلوم هوا که سو سے زیادھ لوگ تو لاپته هیں
اب چند دنوں میں معلوم هو جائےگا که بے بے، بابے مر چکے هیں اور پیسے ان کے اکاؤنٹوں ميں سسٹم کی روٹین میں هی جاتے رهے هیں
ایک بابے کا جو ایڈریس تھا جب اس ایڈریس پر بندو پہنچے تو پارک بنا هوا تھا اور فوارے چل رہے تھے
بلدیه کے ریکارڈ میں یه پارک انیس اکیاسی میں بنایا گيا تھا
اس بابے کی عمر کا خیال تھا که ایک سو پچیس سال هو گی
یعنی سواسو سال یعنی سرسید احمد خان صاحب جن دنوں پیرس کی سیر کو گئے ھے ان دنوں کی پیدائش تھی جی بابے کی،
دوسری خبر تھی که هاماکو نام کا سابق سیاستدان
جی ہے ناں حیرانی کی بلکہ حریانی کی بات که جاپان ميں سیاستدان بھی سابق هو جاتے هیں
فراڈ کے کیس مں پکڑا گیا هے
یه بندھ بڑا دلچسپ ہے جی
انیس اکییاسی مين لاس ویگاس گیا اور ایک هی رات ميں چالیس کروڑ ین کی رقم جوئے میں يار گیا جی
ین کو کوئی حقیر کرنسی ناں سمجھیں اج کل ایک ین اور ایک پاک روپیه برابر هیں جی ، چالیس کروڑ پاک روپیه هی سمجھ لیں
اور یه کوئی عرب ملک کا شہزادھ نہیں ہے که کیا ہے
جاپان ہو جن کا ناں سونا نکلتا ہے اور ناں هی تیل اور ناں هی ان کو امریکه امداد دیتا ہے
جاپانی کہتے هیں که جاپان اج جو کچھ بھی هے جاپانیوں کی محنت کا نتیجه ہے
مزدوروں کا معاشرھ ہے جس پر مزدوروں کی کی ذہنیت والے حکمران هیں
هاماکو ، جاپان ميں ایک نام ہے که اپ کسی کو کہیں که جیکی چب کو جاتے هو اور وھ کہے نہیں تو اپ حیران هوں گے ناں؟
حالانکہ حیرانی والی بات نهیں هے که چینی لوگ جیکی کو جیکی کے نان سے نہیں جاتے هیں اور سارے هی چینی جیکی کو جاننے سے انکار کردیتے هیں ،
لیکن جی جاپان ميں هاماکو کو سبھی جانتے هیں
سارے چینل اسی پر باتیں کررهے هیں ، هاماکو کیے پرانے ویڈیوں چلا چلا کردیکھا رهے هیں
هاماکو نے صرف بیس کروڑ کا فراڈ کیا ہے اور بدنام هو گیا ہے
اب یه بندھ مرجائے گا
پہلے هی عمر بھی پچاسی سال ہے
اور موٹا بھی ہے

10 تبصرے:

عین لام میم کہا...

بڑی ہی مشکل سے تحریر پڑھنے ہوئی ہے۔۔۔۔۔۔ ایک تو بائیں سے دائیں پڑھنی پڑتی ہے۔۔۔اوپر سے لگتا ہے کہ آپ کے ہاں اندھیرے میں ٹائپنگ کا رواج ہے۔۔۔۔!۔
:(

Abdullah کہا...

یہ نسلی لوگون میں صرف اردو بولنے والے ہی شامل ہیں،یا آپکی قوم اس میں زیادہ اونچا درجہ رکھتی ہے زیادہ تر آپکی قوم کے لوگوں میں یہ مرض بدرجہ اتم پایا جاتا ہے،بشمول آپ کے،
باقی جو لوگ اردو یا اردو اسپیکنگ کے پھپھڑ بننے کی کوشش کررہے تھے وہ صرف اور صرف اردو بولنے والوں کو ذلیل کررہے تھے،اور اب یہ کیسے معلوم کیاجائے کہ یہ لوگ واقعی اردو اسپیکنگ تھے یا ان سے دشمنی رکھنے والے!!!!!!

Abdullah کہا...

ایم کیو ایم کا نام لے لے کر جس طرح اردو اسپیکنگ کے خلاف یہاں اردو سیارہ پر ذہر اگلا گیا ہے،اس نے ان سب کو ننگا کردیا ہے جو فرماتے تھے کہ ہم میں تعصب نہیں ہے اور ہم تو اصولی بنیادوں پر ایم کیو ایم کی مخالفت کرتے ہیں اور اردوبولنے والے ہمارے بھائی ہیں!
ساتھ ہی اردو سیارہ کی پالیسی بھی ان بہت سے لوگوں پر واضح ہوگئی ہے جو اسے ایک تعصب سے پاک موڈریٹر سمجھتے تھے!!!

بدتمیز کہا...

یار ادھر پھر وہی کنجر خانہ کھل گیا؟ میں نے موڈریٹر صاب کو سمجھایا تھا موڈریشن ایک جگہ تک اچھی لگتی ہے ہر جگہ نہ گھسو مگر خیر۔ اب دیکھو بارہ سنگھے جیسے ہر کسی پر الزام لگائیں گے۔

عمران جاٹ کہا...

سر جی بآت یہ ھے ایسے کنجر خانہ بند اور کھولنے کا کام اردو سیارہ کی انتظامیہ ،، کنجر اینڈ کمپنی ،،، کے ھاتھ ھے دیکھے جی اب انتظامیہ کیا ایکشن لیتی ھے ۔۔۔

اردو سیارہ کی انتظامیہ کہا...

اطلاع عام

ادھر موجود ایک کنجر پہلے ھی نکال د یا گیا ھے ، دوسرے کنجروں کو نکالنے کے بارے انتظامیہ کا اجلاس جاری ھے ،،،،
شکریہ

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

عبد تمیز آپ کو معلوم ھے۔
بڑے بزرگ کہتے ہیں۔
تگڑے بندے سے ہتھ پنجہ کر لیا کرو۔
مار شار کھا کر اپنی کمزوری دور کر نے کا احساس ہوتا ھے۔
لیکن کبھی بھی مخنثوں سے لڑائی نہ کر نا کہ ان کی زبانیں بڑی لمبی ہوتی ھیں۔
مارو گے تو بھی بے عزتی
دوستی کرو گے تو بھی بے عزتی
انہیں بس ایک ہی طرح خوش کیا جا سکتا ھے۔

اگے تے لگن۔

ہزارے وال کہا...

دُور فیٹے منہ خوامخواہ,,,,

گمنام کہا...

یار یہ کون عبد تمیز ھے جو بار بار ہمارے خوامخواہ نسلی شاھ صاحب کی دم پہ پیر رکھتا ھے ،،

Faiza کہا...

hahaha.. badtameez kam badtamizi karooo.

Popular Posts