بدھ، 4 اگست، 2010

پاک سوچ که گندی سوچ

یه ہندو تو جی هیں هی بڑے برے . انپر تو جی ایٹم بم پھینکنا چاهیے ، ان کو تو ختم هی کردینا چاہیے ، انکی تو نسل هی مکا دینی چاهیے
تو پھر پاک قوم کی نفرت پر مبنی تربیت کس کے خلاف تعلیم دے کرکی جائے گی؟؟
اگر کشیمر کا مسئله حل هو گيا تو پاک فوج کی عیاشیوں کا جواز کیا هو گا؟
اور اگر کشیمر کا مسئلہ حل هوگيا تو پاکستان میں آ بیٹھے کشمیریوں کا کیا کریں گے؟
یه افغان هوں که کشمیری خود تو پاکستان میں پناھ گیر هو جاتے هیں اور دوسروں کو کہتے هیں لڑو لڑو،
خود کیوں نہیں جی لڑتے کشیمر جا کر؟
یه جتنے کشمیری پاکستان میں آ بیٹھے هیں اگر یه سارے کشیمر واپس جا کر مزاحمتی تحریک والوں کا ہاتھ بٹائیں تو کشمیر کا مسئلہ حل بھی هو جائے
لیکن جی یه پنجاب کا پانی هی ایسا هے که جو یہان آ جاتا ہے وھ خود کو عظیم سمجھتا ہے اور پرانے پنجابیوں کو کمین سمجھتا ہے
همارے بڑۓ بزرگ جن کو آرین کہتے هیں جب وھ بھی یهاں آئے تھے تو انہوں نے بھی دراوڑ لوگوں کو کمین سمجھا تھا
اور جب مسلمان آئے تو انہوں نے بھی ہندوں کو حقیر سمجھا
بٹ لوگ پہاڑوں سے اتر کرآئے تو انہوں نے هم کو حقیر جانا
اور افغان آئے تو انہوں نے همیں حقیر جاننے ميں بٹوں کو بھی شامل کرلیا کیوں که بٹ ان سے پرانے تھے
پاکستان کی تعلیم کی اساس ، نفرت کرو کا کیا کرو گے اگر ہندو ختم هو گئے تو؟؟
سر جی!!!!!-
پاکستان میں ہمارے تربیت هی ہندو کے خلاف هوئی هے ، ہندو تنگ مکانوں میں رہتے هیں
ہندوؤں میں ذات پات کا برا رواج ہے
ہندو گندے هوتے هیں
ان باتوں کا اگر کسی ہندوستانی سے ذکرکریں که پاکستان میں اس بات کی تعلیم دی جاتی ہے تو ان تو جی تراھ هی نکل جاتا ہے که اتنی غیر ذمہ داری کی تعلیم هو هی نہیں سکتی اپ مذاق کرہے هو گے
لیکن یه ایک حقیت ہے
جس بندے کو استنجا کرنا بھی نہیں آتا هو گا وھ بھی بڑے اطلاع دینے والے انداز ميں بتائے گا
یه پاک فوج ناں هوتی ناں جی تو ہندو نے تو هم کو کھا جانا تھا
اور جو کچھ یه پاک فوج کھا گئی ہے اس کا کسی کو معلوم هی نهیں هے
ایک ایرانی نے بتایا تھا که دنیا میں بہترین کاریں استعمال کرنے والی فوج پاکستان کی فوج هے!
کسی کو شک ہے اس میں؟
یارو میں دنیا کی دو انتہاؤں کے درمیان رہتا هوں
ایک انتہا ہے پاکستان اور دوسری جاپان
اخلاقی پستی کی انتہا سےلے کر اخلاقی افاق کا فرق ہے
تکنیکی پستی کی انتہا سے تکنیکی معراج کی حدیں هیں
غربت کی پستی سے لے کر امیری کی بلندی ہے
یارو کس کس بات کی مثال دوں که ایک لمبی لسٹ هے
منافقت کی انتہا ہے جی پاکستان ميں اور مزے کی بات یه ہے که منافق لوگ زیادھ منافقت کی مخالفت میں کمر بستہ هیں
شیطان کولوں تے میں بچ ویساں
منافقاں کولوں مینوں رب آپ بچائے

9 تبصرے:

عثمان کہا...

خاور کنگ زندہ باد!!

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

جناب کافی دنوں سے اس پر لکھنے کی سوچ رہا تھا۔لیکن آپ نے پہل کردی۔
بات نفرت پھیلا نےکے خلاف لکھی ھے۔ اور اس وقت ہمیں اندرونی پاکستان کے معاملات دیکھنے ہیں۔آپ کی تلخی بھی سمجھ گیا۔ اس لئے آپ اپنے ہی بندے ہو۔
مہا جرکشمیری کتنے واپس کشمیر جا کے لڑے؟ یہ بھی بتا دیں۔
ہمارے جگر گوشوں کے جذبات سے کھیل کر کشمیر میں کٹاوا دیا گیا۔
اس لئے پوچھ رہا ہوں۔یہ فوج کس لئے پالی ہوئی ھے۔اپنوں کو ہی کاٹنے کیلئے امریکہ کی غلامی میں؟
سیدھے سادے مسلمان جوانوں کو بھڑکا ئیں۔ جہادی بنائیں۔ جب وہ کشمیر پلٹ ہو جائیں۔ واپس آ کر اپنے ہی معاشرے میں تضاد دیکھیں تو ان سب کو بھی کافر سمجھیں۔
جب بیچ چوراھے پھٹ جائیں تو یہ بھی ہندو کی سازش!
الزام آتا ہے کہ مجاہدینوں نے یہ والا آزاد کشمیر تو آزاد کروا لیا تھا۔تھوڑا آگے بڑھتے تو سرینگر پر بھی قبضہ ہو جاتا!!۔
پھر سارا آزاد کشمیر آزاد ہو تا۔
بس مجاھدینوں نے بہت بڑی غلطی کی کہ سو ہنی سو ہنی سکھنیوں کو لوںڈی بنانے میں لگ گئے اور ہندوں کے مال اسباب کولوٹنا شروع ھو گئے۔
تو کشمیر کے اکثریت والے کشمیری کہاں تھے؟
تو جناب خاور سائیں جی جب آپ ہندوں کو ایٹم بم سے ختم کردو گے۔
تو پریشانی کی ضرورت نہیں ھے۔
ہم پریکٹیس کر جو رھے ہیں۔
آجکل کرانچی جانے کا ھے کیا؟
بٹ صاحب ایک دن مجھے کہتے ہیں کہ پنجابی بڑا بہادر ہوتا ھے!!۔
پٹھان وغیرہ تو ایویں ہی ہو تے ہیں!!
لو اب مجھے سمجھاو؟
روشنی ڈالیں جی۔
ہمارے خاور سائیں جی تو بڑے بزدل ہیں جی؟

Jafar کہا...

ایسی باتاں کرکے تو جی چھٹر کھانے والی بات ہے پاک لوگاں سے
ہماری تو مسیتیں ناپاک ہوجاتی ہیں دوسرے فرقے کے بندے کے گھس جانے سے
تو ہندو جیسی پلید شے کا تو نام ہی نہ لیں

ضیاء الحسن خان کہا...

خاور صاحب آپ نے جی کشمیری مجاہدینوں کے خلاف لکھ کر ہما رے بزرگ اجمل صاحب کو ناراض کردیا ،،

ایک بات اور لاکھوں یورپ اور امریکہ والے کشمیری تو جی آپ بھول گے،،

گمنام کہا...

منافقت یہ کہ پورا میر پور مظلم بن کر لندن جا بسا ،،

طالوت کہا...

طالوت
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی ۔ میں تو اس سے پہلے بھی ایک جگہ عرض کر چکا ہوں کہ اگر اپنی بقا کے لئے ہمیں رضاکار سرفروشوں ہی کی طرف دیکھنا ہے تو اپنا ماڑا موٹے ٹیکس کا ستر فیصد دفاع پر کیوں خرچ کرتے ہیں ؟
وسلام

گمنام کہا...

اکثرکشمیری لیڈروں کی ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ وہ دوسرے کو خاطر میں نہیں لاتے اور دوسری یہ کہ وہ قوم کے مقابلے میں اپنی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہیں۔ میری بات کا یقین نہیں ہے تو موجودہ قیادت کا ایک سرسری احتساب کریں خود یقین ہوجائے گا۔

افتخار اجمل بھوپال کہا...

کشمیر میں اب ایسا ہی ماحول ہے اور ایسا ہی درخت اپنی شاخوں میں سب کوجکڑ رہا ہے۔ ہر شخص دوسرے کو خفیہ اداروں کا ایجنٹ سمجھتا ہے۔ کوئی پاکستان سے کیا آیا کہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہے، بھارتی اہلکار سے کوئی کیا ملا کہ را کا کارکن کہلایا جاتا ہے اور اگر کوئی برطانیہ سے کشمیر پہنچ گیا تو ایم آئی فائو کا لیبل لگ جاتا ہے اور ان سب کی اُستاد سی آئی اے ہے جو امریکہ میں رہنے والے ہر کشمیری کے ذہن میں بیٹھ کر راز نچوڑ رہی ہے، جیسے دنیا میں کشمیر کے بغیر اب کسی کے پاس کوئی کام نہیں رہا ہے۔

اس کا نتیجہ یہ ہے کہ کشمیر میں نہ کسی لیڈر کی عزت رہی ہے اور نہ اُن کے پیروکاروں کی۔

اگر یہ مان بھی لیں کہ ایسی فضا جان بوجھ کر پیدا کی گئی ہے تو پھر اس کا فائدہ ضرور خفیہ اداروں کو حاصل ہوا ہے۔ اس وقت کشمیری معاشرے کا تانا بانا بالکل بکھر چکا ہے۔

معاشرے میں اتنی خرابیاں پیدا ہوئی ہیں کہ ہر خرابی کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالی جاتی ہے اور ان کو دور کرنےپر کوئی توجہ نہیں۔

جرائم، ڈرگس، ریپ اور مرڈر سب کچھ اُس وادی میں ہو رہا ہے جہاں گھروں میں چاقو رکھنے کی روایت نہیں تھی کہ کہیں کوئی فعل نہ ہوجائے۔ مرغی ذبح کرنے کے لیے میلوں جا کر کسی شخص کی منت سماجت کرنی پڑتی تھی اور پھر یہی وادی ہتھیاروں کا ڈیپو بھی بن گئی۔

Abdullah کہا...

باباجی یہ تو کراچی اور پاکستان کی کہانی لگ رہی ہے
کہیں یہاں کی کہانی بھی تو آپکا ہی اسٹوری رائٹر تو نہیں لکھ رہا؟؟؟؟

Popular Posts