اتوار، 11 جولائی، 2010

گّلی ڈنڈا

انگریزی میں اس کو ٹیگ کہ لیں لیکن مجھے یه لکھنے کی دعوت سی لگی هے جو میرا پاکستان والے افضل صاحب نے کی هے که کسی دیسی کھیل پر لکھا جائے
باندر کلا
لیکن اس پر اردو کی بلاگنگ میں طبع ازمائی هو چکی هے
گلی ڈنڈا!!،
اس کھیل میں ایک گلی هوتی هے اور ایک ڈنڈا، اس کھیل میں ڈنڈا وهی کام کرتا ہے جی جو که ایک ڈنڈا کرسکتا ہے که گلی کا برا حال کرتا ہے
اور گلی کے حمایتی اس کے پيچھے بھاگ بھاگ کر واپس لا کر پھر ڈنڈے کے اگے رکھ دیتے هیں اور ڈنڈا ؟
تفصیل اس کھیل کی یه ہے که اس ميں ایک ڈنڈا هوتا ہے اور ایک گلی اور کھلاڑیوں کی تعداد حالات پر منحصر هوتی ہے لیکن کم از کم دو ضرور هوتی ہے . اس کھیل کو دو کییٹاگری میں کھیلا جاتا ہے
راب اور مربع
مربع جومیٹری والے مربع شکل کی تحریر وطن عزیر کی زمین پر لکھ لی جاتی هے
اور اس ميں گلی رکھ کر جس ٹیم کی باری هو ان کا پلئر ٹل لگتا ہے اور دور سے دور پھینکنے کی کوشش کرتا ہے اور مخالف ٹیم کےکھلاڑی بھاگ بھاگ کر اس گلی کو واپس پھینکتے هیں کہ اگر یه گّلی ڈنڈے کو چھو جائے تو کھلاڑی اؤٹ هو جاتا ہے
گّلی کو ڈنڈے سے ٹل لگا لگا کر دور پھینک کے مخالف کھلاڑیوں کی دوڑ کو کرکانا کہتے هیں ،یعنی بھگا بھگا کر سانس پھلا دینا پنجابی میں کرکانا ،
اسی طرح راب کا معامله هو تا ہے لیکن راب نام کی ایک چند انچ لمبی راب کھودی جاتی هے ، کچھ تو گّلی اور ڈنڈے کا مذکر اور مونث کا کوبینیشن نام هی بہت سی خواتین کو شرما شرمادینے والا هوتا ہے اور پھر راب کھودنے کا عمل جو که ڈنڈے سے کیا جاتا ہے وھ اس کو دیکھ کر هو سکتا ہے که کھودنے والے پر فحاشی کا الزام لگ جائے
شائد اسی لیے سرمے والی سرکار جناب جن رل ضیاع صاحب کی زیادھ هی چنگی حکومت میں اس گیم پر بہت زوال آیا حتی که قریب المرگ هے
اس گیم میں ٹل لگانے کی شرائط گیم سے پہلے طے کی جاتی هیں که ایک ٹل لگایا جائے گا یا دو ، اور کبی کبھی تین کی شرط بھی هوتی هے اور اس دو اور تین ٹل والی گیم میں هر دو کھلاڑی بہت " کرکتے" هیں ،کھیلنے والے بھی اور کھلانے والے بھی ، اور تین ٹل والی گیم تو کبھی کبھی اپنے مرکز سے اتنی دور چلی جاتی ہے که بلامبالغه دوسرے گاؤں تک چلی جاتی ہے ،
ٹل لگاتے هوئے جب گلی اچھلتی ہے تو اس دوران اگر گّلی جھوپ (کیچ) لی جائے تو ٹل لگانے والا کھلاڑی آؤٹ هو جاتا ہے ، اس گیم ميں استعمال هونے والے سپورٹس گڈز سب مقامی طور پر تیار کیے جاتے تھے ،
عموماً گیم کا اختتام جانوروں کے چارے کے وقت ختم هو جایا کرتا تھا یا پھر کسی ایک کھلاڑی کے اباجی آ کر لتر نامی سپورٹس گڈز کا تھرو مار کر اپنے کھلاڑی پتر کو گیم آؤٹ کرتے تھے اور باقی کے کھلاڑی بھی بھاگ جایا کرتے تھے که گاؤں کا بڑا سب کا بڑا هوا کرتا تھا اور اگلا لتر کس کو لگے گا یه سب کو احساس هوتا تھا که جو نزدیک هو گا اسی کو لگے گا
اس گیم کے بہت دور رس نتائج نکلتے تھے
پنجاب کے سبھی دیہاتوں میں پائے جانے والے کانے (ایک انکھ والے ) لوگ اسی گّلی نام کی مونث چیز کے ڈسے هوئے هوتے تھے ، اور یه لوگ عموماً گلی ڈنڈے کے کھلاڑی نهیں هوتے تھے ،

6 تبصرے:

دوست کہا...

پاء جی دوسری ٹیم کو دوڑانا اور تھکانا "پدانا" سُنا تھا میں تے تو۔ ادھر بھی چند سال پہلے تک فٹ بال گراؤنڈز میں کرکت اور فٹ بال کے ساتھ ساتھ گُلی ڈنڈے کے میچ ہوتے رہے ہیں۔

ا-ب-ت کہا...

جناب خاور صاحب۔ لاٹو یالٹو کیسا گیم ھے۔ میں اس کاٹورنامنٹ کروا نا چاھتا ھوں اس کو جاپان میں کرواے کے لئے اپ کی مد د چاھیے۔

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

خاور جی۔جمعہ والے دن آپ نے کوشش تو کافی کی تھی گلی ڈندا کھیلنے کی۔بس گلی برفیلی تھی۔

جہانزیب اشرف کہا...

جسے آپ "کرکرنا" کہتے ہیں است ہم بھی "پدانا" کہتے تھے ۔
راب والا گلی ڈنڈا بچپن میں بہت کھیلا ہے ۔

zain khan کہا...

بھائی یہ سارے خرافات کی جڑ دو چیزین ہین نمبر ایک کافر جو بستی کے قریب رھا کرتے تھے نمبر دو جہا د دیکھنے کی بات ہے یہ کافر یہ ھوتے تو جہاد کی نوبت نہی اتی-- ان مجہدینن کا کانویس چھوٹا ہے-- انہونے گھوڑے بحرے ظلمات مین دوڑانے تھے کیون نہ حکومت پر نالش کی جاے کہ مجہادین کا حلقے کار واسیع کیا جائے اور پولیس کو معطلی کا حکم دیا جائے-- رہی بات انگور کا رش، گڑ کا پانی، اور مستورات وغیرہ سب مجہاد کے لازم و ملزم ھین-- اے لوگو اپنا چشمہ بدلو-- یاسا بھی کوئی جسکو اچھا کہین کوئی

افتخار راجہ کہا...

ہا ہا ہا
کیا یاد کرا دیا آپ نے، ہماری اس میچ کا اختتام یا تو بھائی جان کی للکار سے ہوتا تھا، یا چچا غالب کی جھاڑ سے، مزا آگیا

Popular Posts