لسوڑے دی گٹک
پرانے محاورے بهی بڑی گہری بات کهـ جاتے هیں کیوں که یه گہرے مشاهدے کا نچوڑ هوتے هیں ـ
لیچیڑ بندے کے لیے لسوڑے کی گٹک (لسوڑے کے بیچ) کی مثال دتے هیں ـ
کیا کبهی کس کو لسوڑے کی گٹک کو جھٹکنے کا اتفاق هوا ہے ؟انگلیوں پر لگ جانے کے بعد ـ
بندھ پھاوا هوجاتا ہے اس کو جھٹکنے میں ، ایک انگل سے اترتی هے تو دوسری پر لگ جاتی هے دوسری سے الگ هو تو تیسری پر لگ جاتی هے اور اگر هاتھ کو جھٹک کر علیحده کریں تو کپڑوں پر کہیں چپک جاتی ہے اور کپڑوں سے علیحده کرنے میں پهر هاتھ لگائیں تو ، پھر اسی بات کو تکرار که اترتی هی نہیں ہے ـ
میں تو هاتھوں کو مٹی میں ڈال کر گندھ کر کے اس کو اتارا کرتا تها
که که لسوڑے کی '' لیس '' مٹی سے هی اترتی تهی ـ
اپنے مشرف صاحب بهی لسوڑے کی گٹک کی طرح چپک هی گئیے هیں که جان هی نہیں چهوڑ رهے پاکستان کی ـ
توں کی لسوڑے دی گٹک وانگوں چمبڑ ای گیاں ایں ـ
بی بی سی پر ان کا بیان آیا ہے که
’میں سبکدوش ہوجاؤں، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘
ڈنڈه پیر ہے وگڑیاں تیگڑیاں دا ـ
اب اس کا کیا علج کریں که ڈنڈے والے فوجی اس کی حمایت کر رہے هیں ـ
چوکیداروں نے گھر پر قبضه کیا هوا ہے اور اور گھر والے چوکیداروں كا منه دیكھ رہے هیں ـ
راولپنڈی میں دیئے گئے اس انٹرویو میں صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا کہ ’مجھ پر کڑی سے کڑی تنقید کرنے والوں نے بھی اس امر سے اتفاق کیا ہے کہ حالیہ عام انتخابات آزادانہ اور منصفانہ منعقد ہوئے اور وہ اسی خیال کو تقویت دینا چاہتے ہیں
مشرف صاحب کا یه بیان بهی مجھے تو جهوٹ کا پلندھ لگتا ہے
کیوں که پاکستان کے یه الیکشن بهی شفاف نهیں تهے ـ لیکن دهاندلی کیوں که ''ق'' لیگ کے خلاف هوئی ہے اور ق لیگ کے مظالم سے لوگ تنگ تهے اس لیے کسی نے بهی اس دهاندلی کا ادراک نهیں کیا ہے ـ
غالباًدو هزار چار کی بات ہے که پیرس میں حاجی یوسف نے مجھے ایک دعوت میں ساتھ چلنے کا کها تها ، میں بهی فارغ تها اس کے ساتھ اس دعوت میں چلا گیا جو که کسی ایم پی اے کے اعزاز میں دی گئی تهی ـ
شیخ کے ریسٹورینٹ میں تهی یه دعوت اور زیاده تر گوجرانواله کے علاقے قلعه دیدار سنگھ کے لوگ تهے اس دعوت میں ، ان هوا یه که میري کرسی ان ایم پی اے خاغب کے سانے آگئی یا حاجی یوسف نے جان بوجھ کر رکهوائی تهی ـ
میں نے دیکها که ان سیاستدان صاحب کی هر بات پر لوگ دانت نکال نکال کر هنس رهے تهے ـ
بہرحال
میرا حلیه بهی عجیب تها که تین دن کی بڑهی هوئی شیو اور کام والے کپڑے جن کو '' کھنگی '' بهی لگی تهی ـ
میں ویسے بهی گفتگو میں حصه نہیں لینا چاهتا تها مگر جن ان صاحب نے سب کو اگاھ کرنے والے انداز میں بتایا که اب اگلی حکومت پیپلز پارٹی هی کی هو گي ـ
تو میرے منه سے نکل گیا که کیسے ؟؟
تو ان صاحب کا جواب تها که پاک فوج کا یه فیصله ہے که اگلی باری پیپلز پارٹی کو دی جائے ، نون لیگ کی حکومت کو ختم کرکے ان کو باری دے دی گئی ہے اب اصولی طور پر بهی هماری هی باری بنتی ہے یاد رہے که صاحب پیپلز پارٹی کے تهے ـ
اس بات پر مجھے کافی انسلٹ کا احساس هوا که میں ایک ایسے ملک کا باشندھ هوں جہاں کے سیاستدان فوج کے ماتحت چلتے هیں ـ
اور فوج اپنی آئینی مالکوں کی مالک بنی بیٹھی هے ـ
یہاں ایک لمبی بحث هوئی تهی اور ان صاحب نے ثابت کردیا تها که اگلی حکومت پپلز پارٹی کی هی هوگی ـ
اب جب میں ان الیکشن کے نتائیج دیکھتا هوں تو مجهے ان صاحب کی بات صحیع ثابت هوئی لگتی ہے ـ
مگر کیوں که حکومتی ٹولے کو هرانے والی دهاندلی هوئی ہے اس لیے عوام ایک دفعه پهر دهوکه کها گئے هیں ـ
گجراتی چوھدریوں کا آپنی هار مان لینا بهی اس بات کا ثبوت ہے که ان کو ڈاهڈے لوکوں نے بتادیا هوگا که اب '' کھپ '' نہیں ڈالنی ہے ـ
لو جی کشمیر سنکھ کی رهائی کے بدلے بهارت نے ایک پاکستان کو ایک لاش کا تحفه بجھوایا هے ـ
لو جی کرلو گل اپنے کمانڈو شاھ ، آپے شاھ صاحب تھلے لگو پالیسی میں ریکادڑ قائم کرنے کے چارے میں هیں اور انڈیا والے هیں که بے عزت هی کیے جارهے هیں ـ
ان صاحب نے اگر ملک پاکستان کی جان چھوڑ بهی دی تو کب چهوڑیں گے ؟ ان صاحب کا کیا نقصان ہے هے جی سارا ملک بهی تباھ هو جائے
پنجابی وچ کہندے نے
پنڈ نوں آگ لگی تے کتّی روڑی تے ـ
گاؤں گاؤں والوں گا ہے کتّی کو کیا کسی اور ملک چلی جائے گی ـ
1 تبصرہ:
پنجابی دی اِک کہاوت دَسی تے دوجی بھُل گئے او ۔
جیڑا بندیاں توں نہ جھُکے اوہنوں اللہ چُکے
ایک تبصرہ شائع کریں