جمعرات، 13 جون، 2013

محفلی تکنیک کی باتاں

خاور صاحب !!!۔
اب جب کہ تم لکھتے بھی ہو اور اون لائین اخبار بھی چلاتے ہو تو
تم کو  اب ایسی محفلوں میں بھی جانے کا موقع ملے گا جو کہ ایک عام سے کمہار کو ملنا ناممکن سی چیز ہے۔
سرکاری ملازموں کی دی گئی دعوتیں  ہوں گی۔
سرکاری ملازموں "کو" دی گئی دعوتیں بھی ہوں گی۔
یاد رکھنا کہ طاقت کا محور سرکاری لوگ ہی ہوا کرتے ہیں ، اور زمین پر خدا بنے سیاستدان بھی ہوتے ہیں جو کہ خود کو رزق کی تقسیم کا ٹھیکدار بنا کر پیش کرتے ہیں۔
ایسی دعوتوں میں تم کو  کسی قسم کے لوگوں سے اور حالات سے پالا پڑ سکتا ہے
اس کے متعلق میں تمہیں دفعتاً فوقتاً بتاتا رہوں گا۔
خاور یاد رکھنا کہ یہاں تم کو  ایسے لوگ بھی ملیں گے
بلکہ ہر محفل میں ایک آدھ دانہ ضرور ہو گا
کہ
جو مہمان خصوصی کے سامنے والی کرسی پر بیٹھے گا۔
مہمان خصوصی کی ساری توجہ کا  خواہش مند یہ دانہ تمہاری انسلٹ کر سکتا ہے
کیسے ؟
اور اس کا حل کیا ہے؟
یہ بندہ تم اگر کسی بات کے لئے جب مہمان خصوصی پاس جاؤ گے تو اس کے سامنے کی کرسی پر ہونے کی وجہ سے جب تم اس کے سر پر کھڑے ہو جاؤ گے تو 
اپنی حثیت کے بچاؤ کے لئے ، یہ بندہ تمہاری انسلٹ کرسکتا ہے
انسلٹ کا طریقہ کار یہ ہو گا کہ
تمہاری بات کاٹ کر کہے گا کہ تمہارے پاؤں نے میری جوتی کو ٹچ کیا ہے،
یا میرے کپڑے کی استری خراب ہو گئی ہے
یا پھر یہ کہے گا کہ کھانا تو کھا لینے دو۔
اس بندے سے بچاؤ کا طریقہ یہ کرنا ہے کہ
اک قدم پیچھے ہٹ کر دو قدم ایسے رکھنے ہں کہ اس کے سامنے ہو کر اس کی انکھوں میں انکھیں ڈال کر بڑی بڑی تمیز سے پوچھنا ہے کہ
سر جی اپ کا نام کیا ہے؟
اگر یہ بندہ نام بتا دے تو اس کو اگلے فقرے میں " تو" کہ کر مخاطب کرنا ہے
کہ
جب دو معتبر بات کر رہے ہوں بات کو کاٹو نہیں ۔
اور اگر یہ بندہ نام بتانے کی بجائے
کچھ اور تکنیک دیکھائے تو پسپا  ہو جانا کہ اس کو اس تکنیک کا علم ہے اور یہ بندہ پہنچا ہوا خوشامدی اور بڑی دم والا کتا ہے ، اس کے شر سے بچنے کی کوشش کرنا۔

محفل میں اپنے سے بڑے رتبے کے بندے سے زیادہ بے تکلف نہیں ہونا
جیسا کہ بچے بے تکلف ہو جاتے ہیں ۔
اور بچگانہ ذہن کے لوگ بھی ایسا ہی کرتے ہیں 
اگر چہ کہ ان کی عمر کتنی بھی۔
ایسے کسی بندے سے پالا پڑ جائے کہ تمہاری اعلی ظرفی کو تمہاری کوالٹی کی کمی سمجھ لے یا تم کو "چیپ" سمجھ لے تو؟
تم نے اس کو بات کرنے کا موقع دینا ہے ۔
اور یاد رکھنا کہ سیکس  کے متعلق اور عورت مرد کے تعلق کی باتیں صرف بالغوں کے لئے ہوتی ہیں
اور بچہ لوگ ایسی باتوں کے کرنے کو برا ہونے کا احساس رکھتے ہیں ۔
اس لئے جب بھی اس بندے کے منہ سے کوئی ایسی بات نکل جائے جس میں عورت کا ذکر ہو تو
ایک دم حیرانی کا اظہار کر کے اس کا منہ دیکھنا ہے اور
پھر اس بات کو پکڑ کر
اس کے بد تمیز ہونے اور اس کی بات کو " گندی بات " ہونے کا کر کے اس پر چڑھ جانا ہے اور اس کو جھاڑ پلا دینی ہے۔
"اس" کے گندی بات ناں کرنے کے احساس کو کیش کروانا ہے۔
میرا خیال ہے کہ تم میری بات کو سمجھ رہے ہو ناں؟
دیکھو میں تم کو ایسی باتیں اس لئے بتا رہا ہوں کہ
ہم جو کہ ذیلدار خاندان کی چوتھی نسل ہیں تو ہم کو یہ باتیں نسل در نسل بتائی گئی ہیں
لیکن
تم
جو کہ ایک عام سے خاندان سے اٹھ کر اب ترقی کرنے لگے ہو تو  ، کیا یاد کرو گے  کہ کسی نے بڑے لوگوں کی محفلوں کی تکنیکیں ہی نہیں بتائی تھیں۔

1 تبصرہ:

عمران اقبال کہا...

ہمیشہ کی طرح بہت اعلیٰ خاور صاحب۔۔۔ اچھے مشورے دیے آپ نے۔۔۔ :)

Popular Posts