نیکی کی ہار
پاکستان میں برائیاں اپنے گند کو اچھالنے کے لئے دوسری برائیوں سے پرسرپیکار ہیں
اس ملک میں نیکی کی کوئی نشانی نہیں ہے
فتنے فتنوں سے ، جھوٹ ، جھوٹ سے ، سازشیں سازشوں سے
مکار دوسرے مکاروں
احمق دوسرے احمقوں سے برسرپیکار ہیں
یہان نیکی کا کوئی نشان نہیں ہے جو کہ کہیں کسی برائی سے لڑ رہی ہو
عوام میں جو کچھ ہے وہ مغالطون کی تعلیم سے آراستہ ہے
جس ملک میں عام لوگ مبالغون سے کام لیں
اور ان کی تعلیم مغالطوں پر مبنی ہو
جہاں پر طرف سازشیں ہی سازشیں ہوں ، جہاں جھوت ہی جھوت ہو
جہاں کسی بھی شخص کی دی گئی کسی بھی خبر کو سچ ناں کہا جاسکے
اس ملک کی بقا کی امید کس بات سے کروں ؟
اہک مغالطہ کہ اس ملک کی فوج بڑی منظم ہے
کیا اس مغالطے کا میں بھی شکار ہو جاؤں ؟
اس ملک کے نظام حکومت میں مجھے اوپر سے نیچے تک ، کہیں کوئی نیکی نظر نہیں آتی۔
دنیا نیکی اور بدی کا میدان جنگ ہے ۔
لیکن یہاں اس ملک پاکستان کے نظام حکومت میں کہیں نیکی کی رمق نظر نہیں آرہی ہے
ہر سیٹ پر ، وہ سیٹ کسی ادارے کی کرسی ہو کہ کسی سیاسی پارٹی کی چئیر ہو
ہر جگہ ہر کرسی پر ایک فرعون افسر بیٹھا ہے
اور
ہر سیاسی جماعت کی ‘‘ چئیر‘‘ کا چئیر میں فرعون بنا بیٹھا ہے
شخصیت پرستی کی انتہا ہے کہ
لوگوں کو سسٹم اور شخصیات کے فرق کا بھی علم نہیں ہے
میں کیا سمجھوں کہ
نیکی اور بدی کی جنگ کے اس میدان جس کو پاکستان کہتے ہیں
یہان نیکی ہار چکی ہے ۔
تو پھر بھی اگر یہ ملک
کچھ سال اور چلتا رہتا ہے تو
دہریئے جو کہتے ہیں کہ خدا نہیں ہے
تو کیا وہ صحیع کہتے ہیں !!۔
اس ملک میں نیکی کی کوئی نشانی نہیں ہے
فتنے فتنوں سے ، جھوٹ ، جھوٹ سے ، سازشیں سازشوں سے
مکار دوسرے مکاروں
احمق دوسرے احمقوں سے برسرپیکار ہیں
یہان نیکی کا کوئی نشان نہیں ہے جو کہ کہیں کسی برائی سے لڑ رہی ہو
عوام میں جو کچھ ہے وہ مغالطون کی تعلیم سے آراستہ ہے
جس ملک میں عام لوگ مبالغون سے کام لیں
اور ان کی تعلیم مغالطوں پر مبنی ہو
جہاں پر طرف سازشیں ہی سازشیں ہوں ، جہاں جھوت ہی جھوت ہو
جہاں کسی بھی شخص کی دی گئی کسی بھی خبر کو سچ ناں کہا جاسکے
اس ملک کی بقا کی امید کس بات سے کروں ؟
اہک مغالطہ کہ اس ملک کی فوج بڑی منظم ہے
کیا اس مغالطے کا میں بھی شکار ہو جاؤں ؟
اس ملک کے نظام حکومت میں مجھے اوپر سے نیچے تک ، کہیں کوئی نیکی نظر نہیں آتی۔
دنیا نیکی اور بدی کا میدان جنگ ہے ۔
لیکن یہاں اس ملک پاکستان کے نظام حکومت میں کہیں نیکی کی رمق نظر نہیں آرہی ہے
ہر سیٹ پر ، وہ سیٹ کسی ادارے کی کرسی ہو کہ کسی سیاسی پارٹی کی چئیر ہو
ہر جگہ ہر کرسی پر ایک فرعون افسر بیٹھا ہے
اور
ہر سیاسی جماعت کی ‘‘ چئیر‘‘ کا چئیر میں فرعون بنا بیٹھا ہے
شخصیت پرستی کی انتہا ہے کہ
لوگوں کو سسٹم اور شخصیات کے فرق کا بھی علم نہیں ہے
میں کیا سمجھوں کہ
نیکی اور بدی کی جنگ کے اس میدان جس کو پاکستان کہتے ہیں
یہان نیکی ہار چکی ہے ۔
تو پھر بھی اگر یہ ملک
کچھ سال اور چلتا رہتا ہے تو
دہریئے جو کہتے ہیں کہ خدا نہیں ہے
تو کیا وہ صحیع کہتے ہیں !!۔
3 تبصرے:
نہیں جناب! نیکی بھی ہے۔ یہ بات ضرور ہے کہ کم کم نظر آتی ہے۔ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ جب آپ نیکی کرنے نکلیں گے تو آپ کو ایسے لوگ ضرور ملیں گے جن کے پاس کرسی بھی ہوتی ہے اور نیکی بھی۔
http://www.youtube.com/watch?v=JautdgN2PxQ
کوکھر صاحب۔ پاکستان ایک قبائلی معاشرہ ھے۔ غور کریں گے تو ھر قبائلی معاشرے میں یہی کچھ ھوتا نظر آئے گا۔
ایک تبصرہ شائع کریں