بدھ، 30 ستمبر، 2009

چمچے کڑچھے

بس جی بندھ مشہور هونا چاهیے ، چاہے بہن کا یار هی مشهور هو -
پردیس میں رهنے والے چمچه ٹائیپ لوگوں کو جب باہر کی کمائی سے بقول شخصے هوا لگ جاتای هے تو ان کے اندر کا ایک کتورا جاگ کر ادھر ادھر دیکھنے لگتا ہے که کس کے سامے دم هلانی ہے -
وھ تو آپ نے سنا هو گا که هر بندے کے اندر ایک بچه چھپا هوتا ہے جو کبھی کبھی نکل کر باہر اجاتا ہے اور بنده بچوں جیسی حرکت کرجاتا ہے ، جو که ایک عام سی بات ہے ، آپ میں بھی هو گی اور مجھ میں بھی هے
لیکن جی ایسے بندے بھی هوتے هیں جن کے اندر ایک کتّی کا بچه(کتورا) چھپا هوتا ہے، اور جب ان کے اندر کا کتا باہر نکلتا ہے تو یه لوگ بھلے مانسوں پر کتے کی طرح بھونکنے لگتے هیں اور ڈانگ والے کے سامنے دم ہلانے لگتے هیں ، دم ہلانا بھی اپنی جگه ایک فن هے اور جب یه کتی فطرت والھے هوتے هیں تو دم کو بل دے دے کر ہلانے اور ڈانگ والوں کو خوش کرنے کی باتیں کرتے هیں ،
گلے شکوے ان کے ایسے هوتے هیں بقول اسحاق نیشی کے چوهدریوں کا بیاه تھا لیکن بڑے هی کمینے هیں اپنے چوهدری سارا کهانا خود هی کها گئے هیں ، همیں کچھ نہیں دیا ،
اب جی جب بھی کوئی پاکستان سے سیاست دان آتا ہےتو یه لوگ اس کےے لوگ اکٹ اگے پیچھے بھر رهے هوتے هیں یا کوئی پاکستان جا کر کسی سیاستدان سے مل آتا ہے تو دوسرے کتی فطرت کے لوگوں کے سامنے اکڑ اکڑ کر چلتا ہے
چھڈو جی یه لوگ اکثریت میں هیں اس لیے ان کی مخالفت مہنگی پڑ سکتی ہے

5 تبصرے:

asma paris کہا...

اپنے بلاگ کو درست کر ليں برائے مہربانی ايک تو يہ کہ کوئی فقرہ پورا پڑھا نہيں جاتا شايد صرف ايک دو حرفوں کا مسئلے ہے پر سارا مزا خراب کر ديتا ہے اب بلاگ پڑھنا بھی ضرور ہے کہ اچھا بھی ہوتا ہے اور اگلا بلاگ خاور چچا آپ نے ايسا لکھ کر دکھانا ہے جس ميں کوئی گالی کوئی جانور کوئی چوہدری يا کمی کميار کا ذکر نہ ہو

خرم کہا...

اسماء بہنا ۔ پھر اگلے بلاگ کی صرف سُرخی ہوگی اور باقی کا بلاگ خالی۔ کیوں خاور صاحب؟

asma کہا...

خاور چچا اب آپکو دو بندوں نے چيلنج کيا ہے اب آپ نے ايک بلاگ ويسا لکھ کر دکھانا ہے جيسا ميں نے فرمائش کيا ہے

Abdullah کہا...

اسماء اس کے لیئے آپکے خاورچچا کو اپنی ذبان کی قلعی کروانا پڑے گی پہلے :)

جعفر کہا...

معذرت کے ساتھ
بلاگ کوئی آل انڈیا ریڈیو کا فرمائشی پروگرام نئیں ہوتا
کہ جی آج لتا کا وہ گانا لگائیں جو اس نے ابھی گایا ہی نہیں

Popular Posts