اتوار، 8 جولائی، 2007

منکر حدیث

میں یه سمجهتا هوں که جیسی آپ کی عادات یا اصول هوں گے اس قسم کے لوگ آپ کے دوست بنتے جائیں گے
اور باقی لوگ یا تو خودبخود آپ سے دور هوتے چلیں چائیں کے ـ
کچھ لڑائی کر کے کچھ آپ کو پاگل سمجھ کے ـ
میری مجبوری تهی که جب میں یہاں جاپان آیاتو مجھے ایسے لوگوں کے ساتھ چلنا پڑا جو محفل سے اُٹھ کر جانے والے ہر بندے کو گالیاں دیتے هیں اور غیبت کرتے هیں ـ
اور محفل میں بیٹھے سارے یه سمجھ رہے هیتے هیں که میرے جانے کے بعد دوسرے میرے متعلق کوئی بات نہیں کریں گے ـ
بے لذّت گناه کہتے هیں اسے ـ
میرے گهر سے مشرق کی طرف دریا ہے اس دریا سے مشرق کی طرف کا ماحول مجهے راس نهیں آیا اس لیے اب میں مغرب کی طرف والی مسجد میں جاتا هوں ـ
تاتے بایاشی نام کے شہر میں ہے یه مسجد
مسجدِ قبا
یه اہل حدیث کہلوانے والوں کی مسجد ہے
میں نظریاتی طور پر اہلِ حدیث کہلوانے والوں سے بهی کئی باتوں میں اختلاف رکهتا هوں
لیکن ان لوگوں کے خلوص نیت هونے میں کوئی شک نہیں ہے ـ
مورخه چھ جولائی دوہزار سات کے جمعه کو کئی صاحبان نے کہا که ہفته کی رات کو عشاء کی نماز کے بعد درس قرآن هو گا آپ بهی اس میں ضرور شامل هوں ـ
درسِ قرآن
کا سن کر مجھے جانے کا اشتیاق هوا
کیونکه میری زندگی کا یه مشن ہے که کسی بهی طرح لوگوں کو قران کے ترجمے کو پڑهنے پر لگا دوں ـ
فہمِ قرآن کہـ لیں آپ اسے ـ
عشاء کی نماز مسجد قبا میں باجماعت ادا کی پهر چار سنت اور وتر ادا کیے ـ
میں نماز کو فرض سمجهتا هوں اور اسی لیے فرائض کو هی نماز سمجهتا هوں ـ
سنتیں بهی پڑهتا هوں مگر ان کو فرض نہیں سمجهتا ـ
درس قران کے بعد کهانے کا بهی انتظام تها مگر مجهے یاد نہیں تها اس لیے میں کهانا کها کر گیا تها
ویسے بهی میں مذهبی محفلوں کے کهانے سے پرهیز هی کرتا هوں
غیر اللّه کے نام پر دیا گیا کهانا میرے لیے اتنا هی حرام هے جتنا که سور کا گوشت ـ
اس بات کااگر علم کهانے کے بعد هو تو بهی قے اجاتی هے ـ
هاں جی میں بڑا هی ڈهیٹ هوں اللّه کی ربوبیت میں کسی اور کی شراکت برداشت هی نہیں کرتا ـ
بہرحال مسجد قبا میں کهانا اللّه هی کے نام پر پکا تها ـ
درس قران شروع هوا
ایک صاحب نے کچھ ایات تلاوت کیں
یه صاحب کوئی پیشه ور قاری نہیں تهے بس میری هی طرح کے ایک عام سے قاری تهے
بغیر کسی قرآت کے یه تلاوت بهی اچهی لگی ـ
پهر ایک جوان برمی لڑکے نے بخاری صاحب کی کتاب سے ایک قول پڑها ـ
اس کو یه لوگ حدیث کہـ رہے تهے ـ
اس کے بعد غالباً محسن صاحب تها ان کا نام انہوں نے نشست سنبهالی ـ
قران حکیم کی ایک ایات پڑهی جس کا ترجمه تها که
ایمان والے لوگ اپس میں اخوت رکهتے هیں ـ
اس کے بعد پهر عام سے مولویوں والا کام که نام تو درس قران کا هوتا ہے اور بخاری صاحب اور مسلم نام کی کتابوں سے اقوال پڑھ پڑھ کر اپنی بات کو بڑهایا جاتا ہے ـ
اور اس کو اهل حدیث کہلوانے والے لوگ حدیت سمجهنے کے مغالطے کا شکار هیں ـ
محسن صاحب کی تقریر کا نچوڑ تها که باهمی بهائی چارے کو رواج دیا جائے ـ
ایک دوسرے سے مل جل کر رها جائے بول چال میں مٹهاس هو
ایک اچها معاشره بنانے کے لے اخوت بهائی چارے اور خلوص نیت کی ضرورت کو اجاگر کررہے تهے ـ
محسن صاحب بہت اچهی شسته اردو میں تقریر کررہے تهے مگر ان کے لہجے میں کبهی کبهی پٹهان هونے کی جهلک ملتی تهی ـ
بہت اچهی باتیں هوئیں ، ایک اچهے معاشرے کی تعمیر کے لیے همیں ایسی محفلوں کی ضرورت ہے ـ

علماء دیو بند کا میں اس بات میں بہت معترف هوں که انہوں نے ہندو کے ساتھ بسنے والے بر صغیر کے مسلمانوں میں سے شرک اور بدعات کو ختم کرنے میں بہت کیا ہے ـ
اس سنی بریلوی لوگوں کا یه حال ہے که انہوں نے هر ہندو دیوتا کے مقابلےمیں ایک ولی یله گهڑا هوا هے
میں خود ایک بریلوی گهرانے میں پیدا هوا لیکن مجھ پر اللّه صاحب کا احسان ہے که میں شرک سے بچ گیا هوں
علماء دیوبند نے ان دیوتاؤں سے بچانے میں بڑا کردار ادا کیا هے
لیکن اب یه لوگ خود بهی ایک بدعت کا شکار هو چکے هیں
وه ہے حدیث کے نام پر اکهٹے کیے گیے اقوال بزرگاں کو حدیث سمجهنے کا مغالطه ـ
اور اس بات پر لڑنے مرنےپر تیار هو جاتے هیں ـ
اور کبهی کبهی تو قران سے زیاده ان اقوال بزرگاں کو اهمیت دیتے هیں ـ
میں محمد صعلم کو نبی اور رسول هونے کا یقین رکهتا هوں ـ
مگر منکر لوگ بهی میرے نبی کو صادق اور امین جانتے تهے اور اس بات کا یقین رکهتے تهے ـ
اس لیے میرے یقین کے مطابق اللّه صاحب نے کو پیغام نبی پاک کو دیا وه انہوں نے انتہائی ایمانداری کے ساتھ لکهوا کر قران کی صورت میں لوگوں کو دے دیا ہے ـ
اس کے علاوه بهی اگر کچھ هوتا تو نبی پاک اس کو لکهوا دیتے که
یہی ایمانت داری هے
نبی پاک کے وصال کے تین سو سال بعد جس دوران که سینکڑوں جهوٹے نبی بهی پیدا هوئے
ایک صاحب ایک کتاب تصنیف کرتے هیں اور اس کو حدیث کہتيے هیں ـ
جس میں کچھ ضعیف بهی هیں اور قوی بهی جن میں سے کتنی هی باتیں مختلف زمانوں میں اس زمانے کے لوگ کینسل بهی کرتے رهے هیں ـ

حدیث کی ڈیفینشن ہے وه بات جو نبی پاک نےاللّه کا پیغام فراماکر کہی هو ـ
اس دیفینشن پر تو صرف قران هی اترتا ہے
قرآن جس میں کوئی ابہام نهیں ہے جس میں سے کسی تفرقه پسند کو کوئی تفرقے والی بات نہیں ملتی
قران جس سے کسی بهی فرقے کے لوگوں کو اختلاف نهیں هے ـ
مگر ان
اقوال بزرگان کی کتابوں میں ہر شر پسند مولوی کو اپنی شرارت کی تائید کے لیے ایک قول مل جاتا ہے ـ
بریلوی ،دیوبندی ، شیعه سب هی لوگوں کو ان کتابوں سے جهگڑوں کو هوا دینے والی باتیں مل جاتی هیں ـ
کوئی قران کے کسی حکم کو کوئی اور حکم کاٹتا هوا دیکهائے ؟؟
میں یه سمجهتا هوں
که
کل صبح جب میری انکھ کهلے اور حدیث کو نام پر لکهی جانے والی کتابیں غائب هو چکیں هوں
تو
تفرقے باز مولوی کو
اپنی شرارت کے لیے خام مال میسر نہیں هوگا ـ

نوٹ ؛؛ یه میرے خیالات هیں براه مہربانی ان کو ذاتی عناد نه بنائیں
اگر آپکے خیال میں میں غلط هوں تو مجهے دلائل سے قائل کریں میں آپ کی هر وه بات مان لوں گا جو قران اور عقل کے لحاظ سے ٹهیک هو گي

4 تبصرے:

گمنام کہا...

aap namay perhtay hain. kaisay perhtay hain? tareeqa kahan sai seekha.koran main tu nahin hai tareeqa.

گمنام کہا...

namaz*

گمنام کہا...

حدیث کے معنی ہیں بات یا بیان لیکن اصطلاحِ شرع میں سیّدنا محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے قول کو کہا جاتا ہے ۔ احادیث کو اگر کتابی صورت نہ دی جاتی تو آج کی دنیا دینی علم کے لحاظ سے بحران کا شکار ہو سکتی تھی ۔ احادیث کو کتابی شکل دینے سے پہلے بہت محتاط طریقہ سے پرکھا گیا ۔ یہ ایک طویل مضمون بن جائے گا اسلئے میں صرف حدیث کی ضرورت کی چند مثالیں دیتا ہوں ۔

قرآن شریف میں نہیں لکھا کہ نماز کے دوران کیا پڑھنا چاہیئے ۔ کیسے پڑھنا چاہیئے ۔ کتنی رکعت پڑھنا چاہیئے اور کس طرح پڑھنا چاہیئے ۔
روزہ اور زکٰوة کا صحیح طریقہ بھی نہیں لکھا ۔ یہ سب ہمیں حدیث سے معلوم ہوتا ہے ۔ اسی طرح اور کئی عمل ہیں جن کا طریقہ وغیرہ ہمیں حدیث سے ملتا ہے ۔

ایسی کوئی حدیث مستند نہیں جو احکامِ قرآن سے ٹکراتئ ہو ۔

ایک بات ذہن میں رہے کہ منکرِ حدیث ہو کر آدمی مسلمان نہیں رہ سکتا اور بہت سی مشکلوں کا شکار ہو جائے گا ۔

میرا پاکستان کہا...

یہ تحریر لکھنے سے پہلے بہتر ہوتا اگر آپ احادیث لکھنے والوں کے کردار اور ان کے احادیث جمع کرنے کے طریقہ کو جان لیتے۔
مسلم اور بخاری کی احادیث کے مستند ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔

Popular Posts