ہفتہ، 7 جولائی، 2007

دهتورا

دهتورا ؟
ایک پودا ، ایک بوٹی ، ایک خود رو بوٹی ،ایک زہر
مگر پهول بہت پیارا هوتا ہے اس پودے کاـ
انگریزی میں اس کے پهول کو مارننگ گلوری کہتے هیں ـ
مارننگ گلوری ایک اور معنوں میں بهی بولاجاتا ہے مگر دهتورے کے پهول کو بهی مارننگ گلوری کہتـےهیں ـ
میں نے پہلی دفعه دھتورے کا پودا دیکها تها چوده پندره سال کی عمر میں ـ


نندی پور والے پاور اسٹیشن سے ایک چهوٹی سی نہر نکلتی هے جو ہمارے گاؤں کے نزدیک سے گزرتی هے
ہم اس کو سُو وا کہتے هیں ـ
اس سووے پر گرمیوں میں نہانے کا بهی اپنا هی ایک مزه هوتا تها اور پهر گهر آ کر مار کها کر سارا مزه کرکرا هو جاتا تها ـ
جهوٹ بهی نہیں چلتا تها
که ایک دفعه کہاں تهے کے جواب میں
جهوٹ بولا که مسجد میں
دادا جی نے کہا
پاؤں دیکهاؤ
جب پاؤں دیکهائے تو داداجی کہنے لگے تم سووے پر نہا کر آئے هوـ
جب اس تکنیک کا پوچها تو دادا جی نے بتایا که نہر میں نہانے سے بهل جسم پر جم جاتی ہے جو اس بات کی پہجان ہے که بنده نهر سے نکل کر ایا ہے ـ
اگلی دفعه راستے میں چوهدری میاں خاں کی موٹر سے پاؤں دهو کر ائے تو بهی بگڑے گئے که صرف پاؤں دهونے سے بهی گهٹنوں سے اوپر تو بهل لگی رهتی تهی
اگلی دفعه سارے هی موٹر پر نہا آئے تو انکهوں کی لالی سے پکڑے گئے تهے ـ

بہرحال دهتورے کا پودا میں نے دیکها تها آلے والے پل کے قریب
میں نے اس کے ڈوڈے کا آپریشن کر کے دیکها که یه ہے کیا ؟
اس میں مرچ کے بیج کی طرح کے بیج تهے مگر مرچ کے بیج سے کافی بڑے تهے
لیکن شکل صورت ساری مرچ کے بیچ والی هی تهی ـ
دادا جی سے پوچها تو دادا جی خوف ذده هو گئے که یه پودا تم نے کہاں دیکها ہے ؟
اور کیا تم نے اسے هاتھ تو نہیں لگایا ؟
میں نے تو اس کا پورا اپریشن کیا تها اس لیے سارا سچ سچ بتا دیا تو دادا جی نے کہا که آب تو تم بچ گئے هو اس پورے کو دهتورا کہتے هیں اور اس کبهی بهی هاتھ نہیں لگانا اور اگر هاتھ لگا بهی لو تو اس هاتھ کو جب تک دهو نه لو منه کے قریب نه کرنا ـ
که یه پودا زہر هوتا ہے اس سے نکلنے والے رطوبت اگر انسان کو منه میں چلی جائے تو بنده پاگل هو جاتا ہے ـ
اس کا زهر بندے کو مارتانہیں ہے اعصاب کو متاثر کرتا ہے ـ
پهر اس پودے کا نام ایک فلم میں سنا تها
ایک کردار غالباً کالی چرن کا تکیه کلام هوتا ہے
اوے دهتورے کے بیج


اس دهتورے کا لوگ نشه بهی کرتے هیں
جیسے کچله نام کا زہر جو کتوں کو مارنے کے کام آتا ہے مگر نشئی اس کا بهی نشه کرتے هیں اس طرح دهتورے کا بهی نشه کیا جاتا ہے
مگر یه نشه اتنا تیز هوتا ہو که کافی لوگ اس کو برداشت نہیں کرسکتے

یه پودا میں نے ایک دفعه دیکها تها کوہاٹ میں
کوہاٹ میں ایک چشمه ہے جو شہر میں ہے اس چشمے کے منبع کے اوپر ایک قبرستان ہے اور اس قبرستان کے ساتھ هی ایک قلعه ہے
اس قبرستان میں میں نے یه پودا دهتورا دیکها تها صبح کا وقت تها اور پهول بهی کهلا هوا تها
میں نے یه پهول توڑ لیا تها
که قلعے کے اوپر سے ایک فوجی نے للکارا مارا که مجنون هو جاؤ گے
میں نے کہا مجهے معلوم ہے میں اس کو دهو لوں گا ـ

پهر پچهلے دنوں یہاں جاپان میں ایک دن تهوچی گی کین میں سفر کر رهے تهے که میں نے یه پودا دیکها اس وقت میرے ساتھ ایک تعلیم یافته بنده بهی تها میں نے اس کو پوچها کیا آپ کو اس پودے کا معلوم ہے ؟
تو اس نے ظنزیه کہا تها که نہیں ـ
جب میں نے ان صاحب کو بتایا تو ان صاحب کا رویه ایسا تها که پهر ؟؟
بهلا ایسی معلومات کا فائده کیا ؟؟
یہاں سائتاما کین میں میرے گهر سے صرف پانچ سو میٹر کے فاصلے پر میں نے یه پودا پهر دیکها تو میں نے سوچا که اس کو لکھ دیتے هیں هو سکتا ہے کسی کو اس میں کوئی فائده نظر آ جائے ـ
کنجری کی سوچ هوتی ہو که اس میں فائده اور بے فائده کیا ہے
اہل دل فائدوں سے وراء کام بهی کر جایا کرتے هیں ـ

2 تبصرے:

گمنام کہا...

slam
چھوٹے ہوتے عادت ہوتی تھی کہ پھول توڑنا ہے۔ لیکن امی ابو ہمیشہ مالی کا ڈراوا دیتے تھے۔ بڑے ہونے پر اپنی خوشی سے زیادہ پھول کی زندگی کا رہا۔ ویسے جہاں جنگل ہو وہاں بندہ توڑ ہی لے۔ اور سونگھنے کے چکر میں کہیں اور پہن جائے :p
معلومات جسی بھی ہو ہونی چاہئے۔ کچھ لوگ اپنے مطلب کی بات سنتے ہیں اور اس کے علاوہ کچھ سننا پسند نہیں فرماتے۔ ایسے لوگ پڑھے لکھے جاہل ہوتے ہیں۔

گمنام کہا...

شکریہ شک تو تھا مگر اب یقینی طور پر پہچان ہوگئی ہے۔ خاور آپ کی بات درست ہے اب کئی لوگوں کو پیپل اور برگد جیسے درختوں کی شناخت نہیں رہی۔

Popular Posts