ہفتہ، 27 جنوری، 2007

بھائی ننھا (سیٹھ غلام مرتظٰے)۔

لنگی باندهے لمبی قمیض کے ساتھ ننگے پیر ـ
گدهے ریھڑے پر کھڑا یہ  لڑکا کسی پنجابی فلم کا اداکار سالگتا ہے ناں ؟
لیکن یہ کسی فلم سے لی گئی تصویر نہیں ہے ـ
 اس دفعه جب میں پاکستان گیا تو یه تصویر مجهے اپنی پرانی تصویروں کے زخیرے میں ملی ـ
جی یہ ہے میرا چهوٹا بهائی غلام مرتضے عرف حاجی ننها ـ
 اور یه گدها ریڑه بهی حاجی ننها جی کا هی هے ـ
ننها جی اس گدهے کی بڑی ٹہل سیوا کیا کرتے تهے ـ
ننها جی کے بقول ان کا گدها ایک ہارس پاور کا گدها هے ـ
 بات کی باریکی کو نہ سمجھ سکنے والے طنزیہ کہا کرتے تهے که صرف ایک ہارس پاور ؟؟
تو ننها جی کہا کرتے تهے کہ اُوے جھلیو ، گدها ہو کر ایک گھوڑے کے برابر ہونا کیا کم ہے؟
اس گدهے میں بیک گئیر نہیں تها یه صرف سیدها چلنا هی جانتا تها بیس سے پچیس بوری تک مونجی کو لے کر اگر چڑهائی آجاتی تهی تو بهی یه گدها کهڑا هو جایا کرتا تها مگر پیچهے قدم نہیں ہٹاتا تها ـ

آگر کسی جگہ ریڑہ بیک کرنا پڑ جاتا تها تو ننها جی کو گدها اتار کر ریڑھے کو بیک کرکے دوباره جوتنا پڑتا تها ـ
بعد میں ننها جی نے دریافت کیا کہ آگر کھوتے کے سامنے مومی لفافہ کھڑکایا  جائے تو  ڈر کر بیک میں بھی چلتا ہے ـ
اس کے بعد ننها جی مومی لفافه ساتھ رکھا کرتے تهے
اس لفافے کو ریورس گئیر کہا کرتے تهے ـ

1 تبصرہ:

Shakir کہا...

واہ بہت اچھی پوسٹ ہے بلکہ کافی مزاحیہ سی۔
ہنسی آئی بہت ساری۔
اور مبارک ہو کہ آپ کا بلاگ اب پاکستان میں نظر آرہا ہے بلاگر کا بلاک کھل گیا ہے ادھر لیکن ہم تو ہجرت کرچکے ہیں بلاگ ر سے۔
:(

Popular Posts