پاک شیطان پولیس
پنجابی میں ایک لفظ ''یرک جانا'' بولتے هیں ـ محاورتاَ اس کے معنی بنتے هیں ڈر جانا ـ لیکن اس لفظ کی اصل ڈیفینیشن کچھ یوں هیں که
پنجاب کے دیہاتی ماحول میں آگر کسی نے سانڈوں کی لڑائی دیکهی هو تو ـ
سانڈوں کی لڑائی دیکهنا بهی بڑا دل گردے کا کام هے که ٹکریں مارتے ایکدوسرے کو رگیدتے هوئے سانڈوں کی زد میں ائے آدمی کا بچنا بهی مشکل هوتا هے ـ
اس لئے کہتے هیں که سانڈوں کی لڑائی چهتوں پر چڑھ کے ـ
لڑتے لڑتے یه سانڈھ جب سینگ پهنسا لیتے هیں ـ اور ایک دوسرے کو گرانےکی کوشش هو رهی هوتی هے سانس پهولے هوئے اور زور لگ رها هوتا هے ـ
تو کسی ایک سانڈھ کاپیٹھ سے گوبر کا تهوڑا سا اخراج هوتا هے ـ
اردو میں غالباَ ٹٹی نکل جانا کہتے هیں ـ حالانکه ٹٹی کے معنے پردے کے هوتے هیں ـ
بس جی اس کو کہتے هیں یرک جانا ـ
جب بڑے بڑے جغادری قسم کے ڈکٹیٹر واشنگٹن کی ایک کال پر ڈر جاتے هیں تو اس کو بهی یرک جانا کہتے هیں ـ
اصل میں یه تصاویر دیتے هوئے میں بهی اندر سے یرکا هوا هوں پولیس سے پنگا لینے کی میں جرآت طو نہیں کر سکتا مگر کئی سال پاکستان جانے کا پروگرم نہیں هے اس لئے ـ
باقی اس فوٹو میں میں نظر انے والے سب پولیس والے سپاهی نظر آرہے هیں ناکه آفیسر
اور یه طبقه بذات خود مجبور اور کچلا هوا طبقه هے ـ
ایک بات''یه پولیس کے لوگو میں آئی کو ہٹا کر اینڈ مارک ڈالنا ، پولیس پر طنز کی کوشش هے ـ ناں که پاکستان پر ـ
اس طرح یه بنتا هے پاک اور سیطان پولیس ـ
کیا خیال هے اس محکمے کا یہی حال نہیں هے کیا؟
اچهائی اور برائی کی دو انتہائیں اس محکمے میں اکٹهی چل رهی هیں ـ
1 تبصرہ:
پاکستان میں پولیس کا تشدد ایک عام بات ہے جو قابل مذمت ہے!!! اس کلچر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے!!!
بدھ کو اپنے گمشدہ افراد کے گھر والوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جن پر پولیس کا یہ تشدد ہوا، جس پر کافی تنقید کی گئی ہے یہاں!!!
مگر یہ پاکستان لفظ میں انگریزی لفظ “آئی“ کو ہٹا کر جو کچھ کیا گیا ہے یہ مجھے اچھا نہیں لگا!!!
ایک تبصرہ شائع کریں