منگل، 12 جولائی، 2005

اردو محفل

ايك دعوت تهى شموليت كى ايكـ فورم ميں جو مشتعمل هے سارا اردو پر ـ جناب قدير احمد رانا كى طرف سے ـ
We Have Created World's First Complete Urdu Forum. Please join us at
http://www.urduweb.org/mehfil
اردو كى يه محفل سجائى هے جناب اجمل صاحب كے بيٹے زكريا ـ قدير احمد رانا ـدانيال اور ان كے دوستوں نے مل كر ـ مقصد ەے ان كا اردو كى انٹر نيٹ پر ترقى كى كوشش ـ
ان سب لوگوں كى ان كوششوں كا كوئى فائده هو گا يا نەيں ؟ يا اگر هو گا بهى تو كيا هو گا ! ميرے خيال ميں كوئى انقلاب آنے سے تو رەا !
مگر مجهے ان لوگوں كے اس قدم سے كوئى اختلاف نەيں ـ كيون كه ميں جانتا هوں كه اس طرح كے جنونى كام شروع فضول نظر اتے ەيں مگر ضرورى نەيں كه فضول ەى هوں !
ماركونى اور گراەم بيل كى شروع ميں فضول نظر انے والى كوششيں آج اپ سب كے سامنے ريڈيو اور ٹيلى فون كى شكل ميں موجود ەيں ـ
صديوں سے انسان كى پرندوں كى طرح اڑنے كى كوشش رائٹ برادرز كى پەلى اڑان تكـ فضول كوششوں كى ايكـ تكرار ەى تو تهى ـ
ايكـ دفعه چلنے كے بعد مسلسل چلتے رهنے والى مشين پر تجربات ،مسٹر سٹيفن كے بهاپ والے انجن كى ايجاد تكـ كيا تهے؟
اكر آپ كو كبهى طوكيو ميں اكيهابارا جانے كا اتفاق هو (اكي ها بارا دنيا كى سب سے بڑى اور ايڈوانس اليكٹرونس ماركيٹ هے ) اكيهابارا اسٹيشن سے شوواتهورى (تهورى يا دواورى بمعنى گذرگاه )تكـ كى جگه ميں آپ كو بهت سى تنگ كلياں اور ان گليوں ميں اليكٹرونس پارٹس كى دوكانيں مليں گى ـ ان گليوں ميں ميں نے گلاس كے پيندے جتنے موٹے عدسوں كى عينكيں لگائے ەونكـ سے جاپانى لڑكوں كو اكثر پهرتے ديكها هے ـ
عمومآ يه لڑكے كم آميز هوتے ەيں جلدى كسى سے كهلتے نەيں ەيں يه وه لوگ ەيں جو پارٹ ٹائم موكرياں كر كے اور ان پيسوں سے مختلف پرزے خريد كر تجربات ميں لگے رهتے ەيں ان لوگےں كى تكنيكى آپروچ اتنى هے كه فوجى جمهوريه پاكستان ميں ره كر آپ تصوّر بهى نهيں كر سكتے ـ ميرے ايكـ ايسے هى جاپانى دوست نے حيران هو كر مجهـ سے پوچها تها كه تم ريڈيو بهى نەيں بنا سكتے
اس كا لەجه ايسا تها كه جيسے اپ كسى سے پوچهـ رهے هوں كه يعنى تم خود سےكپڑے بهى نەيں پەن سكتے ـ
اور ايسے هى جاپانى لوگوں كى كوششوں كا نتيجه ايك ترقى يافته اور مضبوط جاپانكى صورت ميں آپ كے سامنے هے ـ
زكريا ٠رانا٠دانيال جيسے لوگوں كو ضرورت هے هله شيرى كى داد اور حوصله آفزائى كى ـ
چلتے چلو دوستو هم تمهارے ساتهـ هيں ـ

1 تبصرہ:

افتخار اجمل بھوپال کہا...

ایک بات تو آپ کو ماننا پڑے گی کہ پہل کاروں نے چند بلاگز سے شروع کیا تھا اب ذرا گن کر بتائیں کتنے اردو کے بلاگ ہیں ؟ وقت لگتا ہے نہ گننے میں ؟

ہماری کارگزاری کا جہاں تک تعلق ہے ہم اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک ہم دوسرے کا مارا ہوا شکار چھین کر کھانے کی کوشش چھوڑ کر اپنا شکار خود مارنا شروع نہیں کرتے ۔ اور ہاں جب تک گوری چمڑی کی پوجا بند کر کے اپنے آپ سے دوستی نہیں کرتے ۔

بہت پرانی بات ہے ایک ان پڑھ آدمی اپنے بیٹے کے بلانے پر لندن گیا ۔ کچھ ماہ رہ کر واپس آیا تو گاؤں کے لوگ اس کے گرد اکٹھے ہو گئے اور پوچھا ۔ سنا ہے ولائت بہت ترقی کر گیا ہے ؟ اس نے جواب دیا ۔ لو بولو ۔ انہوں نے کیسے ترقی نہیں کرنی ان کا بچہ بچہ انگریزی بولتا ہے ۔
ہم سب کی یہی حالت ہے ۔

Popular Posts