ایک اور خواب
میں نے ایک پلان دیا تھا
کہ اس طرح کرتے ہیں
کہ
کتابیں چھاپتے ہیں ،۔
کیڑے مکوڑوں کی تصاویر اور ان کے دیسی نام ، پرندوں کے نام ،جڑی بوٹیوں کے نام اور پہچان ،۔
کیونکہ میں نے یہان جاپان میں دیکھا تھا کہ یہاں بچوں کو اپنی زمین پر اگنے والے پودوں درختوں اور پرندوں کے علاوہ بھی بہت سی باتوں کا علم ہوتا ہے ،۔
میں نے اپنے بچپن میں دیکھا تھا کہ
جانور کے پاؤں کے نشان دیکھ کر ، مینگیناں اور پھوس دیکھ کر ہمارے بزرگ لوگ جان جایا کرتے تھے کہ کون سا جانور یہاں سے گزرا ہے ،۔
یہان جاپان میں دیکھا کہ تیسرے جماعت کے بچے کے ہاتھ میں ایک کتاب ہے جس میں جانوروں کے پاخانے کی تصاویر دے بتایا گیا ہے کہ کون سا جانور کیا کھاتا ہے اور کیا ہگتا ہے م،۔
مختصر یہ کہ
میں نے پلان یہ دیا تھا کہ
سارے پیسے میں دیتا ہوں ، ایک کتاب چھاپتے ہیں ،۔
جو کہ نہیں بکتی !!،۔
میں دوسری کتاب کے پیسے دیتا ہوں
کتاب چھاپتے ہیں ،۔
وہ بھی نہیں بکتی
لیکن مارکیٹ میں پڑی رہنے دیتے ہیں اور میں تیسری کتاب کے بھی پیسے دیتا ہوں ،۔
اسی طرح دس کتابوں کی کوشش کرتے ہیں ،۔
ان میں سے کوئی تو بکے گی ،؟
کتاب کی فروخت سے ہونے والی کمائی کو ایک اکاؤنٹ میں رکھ لیتے ہیں
اور میں گیارویں کتاب کے لئے مدد کرتا ہوں کہ پچھلی فروخت ہوئی کتابوں کی کمائی سے اور میری رقم سے نئی کتاب شائع کی جائے م،۔
مجھے امید واثق تھی کہ اتنی کتابوں میں سے کوئی نہ کوئی کتاب تو کمائی دے گی ہی ناں جی ،۔
اس کمائی کو میں ہم اس طرح استعمال کرتے ہیں کہ پاکستان میں کتاب پر کام کرنے والے لوگوں کو معقول سی اجرت دے کر باقی کے پیسے دوبارہ کتابوں پر ہی انوسٹ کر دئے جائیں ،۔
مجھے میری رقم واپس نہیں چاہئے بس ایک سلسلہ بن جائے ، ایک ٹرسٹ نما ہو ، ایک کمپنی سی ہو جو کہ کتابیں چھاپنے کے کام کو جاری رکھ سکے ،۔
وقت کے ساتھ چلنے کے لئے کتاب کو ای بک کی شکل بھی دی جا سکتی ہے انٹرنیٹ پر بھی فروخت کی جا سکتی ہے ،۔
اس کام کو خلوص نیت سے کیا جائے تو یہ کمپنی ، ٹرسٹ ، یا کہ کام صدیوں تک بھی چل سکتا ہے ،۔
میری بد قسمتی کہ
میں نے غلط لوگوں کے سامنے یہ پلان رکھ کر اس پلان کی بنیادوں میں ہی بربادی رکھ دی تھی ،۔
اب میں دوبارہ نئے لوگوں کو ساتھ لے کر چلوں گا ،امید ہے کہ رب سائیں مدد فرمائیں گے ،۔
کہ اس طرح کرتے ہیں
کہ
کتابیں چھاپتے ہیں ،۔
کیڑے مکوڑوں کی تصاویر اور ان کے دیسی نام ، پرندوں کے نام ،جڑی بوٹیوں کے نام اور پہچان ،۔
کیونکہ میں نے یہان جاپان میں دیکھا تھا کہ یہاں بچوں کو اپنی زمین پر اگنے والے پودوں درختوں اور پرندوں کے علاوہ بھی بہت سی باتوں کا علم ہوتا ہے ،۔
میں نے اپنے بچپن میں دیکھا تھا کہ
جانور کے پاؤں کے نشان دیکھ کر ، مینگیناں اور پھوس دیکھ کر ہمارے بزرگ لوگ جان جایا کرتے تھے کہ کون سا جانور یہاں سے گزرا ہے ،۔
یہان جاپان میں دیکھا کہ تیسرے جماعت کے بچے کے ہاتھ میں ایک کتاب ہے جس میں جانوروں کے پاخانے کی تصاویر دے بتایا گیا ہے کہ کون سا جانور کیا کھاتا ہے اور کیا ہگتا ہے م،۔
مختصر یہ کہ
میں نے پلان یہ دیا تھا کہ
سارے پیسے میں دیتا ہوں ، ایک کتاب چھاپتے ہیں ،۔
جو کہ نہیں بکتی !!،۔
میں دوسری کتاب کے پیسے دیتا ہوں
کتاب چھاپتے ہیں ،۔
وہ بھی نہیں بکتی
لیکن مارکیٹ میں پڑی رہنے دیتے ہیں اور میں تیسری کتاب کے بھی پیسے دیتا ہوں ،۔
اسی طرح دس کتابوں کی کوشش کرتے ہیں ،۔
ان میں سے کوئی تو بکے گی ،؟
کتاب کی فروخت سے ہونے والی کمائی کو ایک اکاؤنٹ میں رکھ لیتے ہیں
اور میں گیارویں کتاب کے لئے مدد کرتا ہوں کہ پچھلی فروخت ہوئی کتابوں کی کمائی سے اور میری رقم سے نئی کتاب شائع کی جائے م،۔
مجھے امید واثق تھی کہ اتنی کتابوں میں سے کوئی نہ کوئی کتاب تو کمائی دے گی ہی ناں جی ،۔
اس کمائی کو میں ہم اس طرح استعمال کرتے ہیں کہ پاکستان میں کتاب پر کام کرنے والے لوگوں کو معقول سی اجرت دے کر باقی کے پیسے دوبارہ کتابوں پر ہی انوسٹ کر دئے جائیں ،۔
مجھے میری رقم واپس نہیں چاہئے بس ایک سلسلہ بن جائے ، ایک ٹرسٹ نما ہو ، ایک کمپنی سی ہو جو کہ کتابیں چھاپنے کے کام کو جاری رکھ سکے ،۔
وقت کے ساتھ چلنے کے لئے کتاب کو ای بک کی شکل بھی دی جا سکتی ہے انٹرنیٹ پر بھی فروخت کی جا سکتی ہے ،۔
اس کام کو خلوص نیت سے کیا جائے تو یہ کمپنی ، ٹرسٹ ، یا کہ کام صدیوں تک بھی چل سکتا ہے ،۔
میری بد قسمتی کہ
میں نے غلط لوگوں کے سامنے یہ پلان رکھ کر اس پلان کی بنیادوں میں ہی بربادی رکھ دی تھی ،۔
اب میں دوبارہ نئے لوگوں کو ساتھ لے کر چلوں گا ،امید ہے کہ رب سائیں مدد فرمائیں گے ،۔
1 تبصرہ:
Bohat achy soch he apki. Aap Lahore k mutalik mere fb pages visit kar sakte hen. Butterflies of Lahore,Flora of Lahore, Entomology of Lahore and Spiders of Lahore.
ایک تبصرہ شائع کریں