چھاڈو لوگ
یہ ایک لسٹ بنائی ہے ، ان باتوں کی جو کہ بڑے بڑے “چھاڈو” لوگ چھوڑتے رہتے ہیں ۔
ایسے کردار اپ کے اردگرد بہت ہوں گے جو کہ اس لسٹمیں موجود کوالٹیوں کے مالک ہو ں گے ۔
کچھ کم کچھ زیادہ ۔
میں ے کسی کا نام نہیں لکھا ۔
اپ لوگ اپنی نزدیکی شخصیت کا نام لکھ کر خود ہی انجوائے کر لیں ۔
◆ بحر مردار کو جس نے قتل کیا تھا۔
◆ وہ جب ڈنڈ لگاتا ہے تو ؟ اپنے بازو سے زمین کو دھکیل دیتا ہے ۔
◆ اس نے ہی مونا لیزا کو مسکراہٹ دی تھی ۔
◆ وہ کمپیوٹر کے ری سائکل بن کو بھی ڈلیٹ کر سکتا ہے ۔
◆ وہ کسی بھی کتاب کے سرورق کو دیکھ کر اس کتاب کا مضمون سارے کا سارا جان جاتا ہے ۔
◆ وہ ایک مچھلی کو بھی پانی میں ڈبو کر قتل کر سکتا ہے ۔
◆ اس نے ایک دفعہ ایک گھوڑے کی ٹھوڑی پر کک لگائی تھی ،اج دنیا اس کو زورافے کے نام سے جانتی ہے ۔
◆ وہ میکڈونلڈ پر دال چاول کا آڈر بھی دے سکتا ہے ۔
◆ برمودا کی تکون ، پہلے ایک مربع شکل کی ہوتی تھی ، اس نے اس مربفے کے ایک کونے کو کک کی تھی جس نے برمودا ایک تکون بن گئی تھی ۔
◆ یہ صاحب گرمیوں کی بارش میں بھی سنو مین بنا سکتے ہیں ۔
◆ یہ صاحب کوڈ لیس فون سے بھی دشمن کی مشکیں کس سکتے ہیں ۔
◆ یہ صاحب ، صرف ایک سبزی آلو سے بھی سالن بنا سکتے ہیں
◆ یہ صاحب ایک گھنٹے کے اوکشن کو بیس منٹ میں بھکتا سکتے ہیں ۔
◆ کون کہتا ہے ؟ روم واز ناٹ بلٹ ان ون ڈے ، انہوں نے روم کو ایک دفعہ ایک دن میں بھی بنا دیا تھا ۔
◆ ان صاحب کی ایک دفعہ تلوار سے لڑائی ہو گئی تھی ، اس مقابلے میں تلوار ہار گئی تھی ۔
◆ یہ صاحب طبلے ہر ہارمونیم کے سر نکال سکتے ہیں ۔
◆ ان صاحب کے بچپن میں جو بستر گیلا ہو جاتا تھا ، وہ اصل میں بستر کا موتر نکل جانے کی وجہ سے ہوتا تھا ۔
◆ یہ صاحب جینے کے لئے سانس نہیں لیتے ، بلکہ ہوا اپنی بقا کے لئے ان کے سینے کے اندر آتی جاتی رہتی ہے ۔
◆ یہ صاحب مریخ پر بھی جا چکے ہیں ، اسی لئے وہاں زندگی کا کوئی نشان نہیں مل رہا ۔
◆ ان صاحب پر ملک کے ٹاپ سیکرٹ بھی عیاں ہوتے ہیں ۔
◆ یہ صاحب گصے سے دیکھ لیں تو ؟ پانی بھی ابلنے لگتا ہے ۔
◆ ایک پتھر سے دو پرندوں کا شکار ؟ نہیں یہ صاحب دو پتھروں کو ایک پرندے سے شکار کر سکتے ہیں ۔
◆ ان صاحب کو کوئی بھی گوگل پر تلاش کر کے نہیں پا سکتا ، کیونکہ انہوں نے گوگل کو اپنی تلاش کی اجازت ہی نہیں دی ہوئی ہے ۔
◆ یہ صاحب سپائیڈر میں کو کیڑے مار سپرے سے شکار کر سکتے ہیں ۔
◆ اگر یہ صاحب کورٹ میں پیش ہو جائیں تو ؟ کورٹ کے جج کو سزا سنا دیں ۔
◆ ان کو گھڑی پہننے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وقت ان کی مرضی سے چلتا ہے ۔
◆ لوگوں کو درائیونگ لائیسنس اٹھارہ سال کی عمر میں ملتا ہے ، ان صاحب نے اٹھارہ دن کی عمر میں لے لیا تھا ۔
◆ اگر کوئی بندہ یہ کہے کہ اس دنیا میں کوئی بھی انسان مکمل نہیں ہے ، تو یہ صاحب اس بات کو اپنی ذاتی توہین سمجھ لیتے ہیں ۔
◆ صرف یہی صاحب ہیں جن کا دماغ چاچے چودھری سے بھی تیز چلتا ہے ۔
◆ اگر کوبرا سانپ بھی ان صاحب کو کاٹ لے تو کوبرا تڑپ تڑپ کر مر جائے ۔
2 تبصرے:
:) :) :)
آدھی باتیں تو عمران خان کے سر جاتی ہیں
ایک تبصرہ شائع کریں