بدھ، 6 جون، 2012

مکتی

آواگون  کے ماننے والے
کهتے هیں که
چوراسی لاکھ جنموں کا چکر هوتا هے
کسی آتما کو مانش کی جون میں داخل هونے کے لیے
جی هاں ایک روح چوراسی لاکھ مرتبہ مختلف جسموں ميں زندگی گزارتی هے
یه جسم مختلف جانوروں کےهوتے هیں
وه جانور جو همیں نظر اتے هیں اور وه بھی جو هماری دنیا سے دور جنگلوں میں بستے هیں
ان میں وه جنم بھی هوتے هیں
جو سورج نکلنے سے لے کر سورج ڈھلنے تک کی هی زندگی رکھتے هیں

اور روح موت کا مزہ اور جس جسم میں هوتی هے اس کی مجبوریوں
اور لاچاریوں کے ساتھ ساتھ اس جسم  کی شہوتوں اور چاہتوں کو بھی بھگتتی هے
تب جا کر روح کو انسان کا جسم ملتا هے
ہندو  ماس ( گوشت ) نہیں کھاتے، کچھ کھا بھی لیتے هیں ایسے هی جیسے شراب کی پابندی کے مذهب کے کچھ لوگ شراب کی خماری شاعری اور  خراب کاری کرتے هیں
ایک برہمن نے بتایا که
جس  پشو ( جانور ) کا یه ماس کھاتے هیں ، پچھلے جنموں مین ان جانوروں نے ان کا ماس کھایا هوتا هے
تو جی چوراسی لاکھ جنموں کے چکر کے بعد
روح بنده بنتی هے
اور اگر یه بنده زندگی میں نیک کام ناں کرے تو؟؟
تو اس کی روح پھر سے چوراسی لاکھ جنموں کے چکر میں ڈال دی جاتی هے
اور اس روح کو یه چکر پورا کرنا هی پڑتا هے
اور پھر جا کر اس کو دوباره انسانی جسم ملتا هے
اور اگر یه بنده پھر نیک کام ناں کرے تو؟؟
تو پھر وهی چوراسی لاکھ جنم!!!ـ
اور اگر بنده زندگی ميں نیک کام کرے تو؟؟
یه بنده مکت هو جاتا هے
مکت یعنی که جنموں کے چکر سے نکل کر شانت هو جاتا ہے
اور یه آتما پھر سورگ ميں رهتی هے
اپ کا مذہب کیا کہتا هے
اس بات کے بیچ میں ؟؟
هندو دھرم ميں اس طرح کی بہت کہانیاں هیں که
کسی بندے نے راستے سے کانٹے ہٹائے
اور وه مکت هو گیا
فلاں نے فلاں کام کیا اور مکت هو گیا
کسی کو کسی پنڈت نے کسی کو کسی سادھو نے کسی کو کسی نے اور کسی کو کسی نے
مکت کروادیا
آپ نے بھی اس طرح کی کہانیان سنی هوں گي؟؟
لیکن
اپ نے
جو کہانیاں سنی هوں گی
وه
مشرف اسلام کرکے اپ کو سنائی گئی  هوں گی
وارث شاھ دا بولنا بھید اندر
دانش مند نوں غور ضروری اے
زبور میں لکھا هے که دانش مند خداوند سے ڈرتا هے

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts