ملک صاحب
ملک صاحب بڑے دولتمند چالو اور سیانے بندے هیں
لیکن دوستی کے معاملے میں بڑے بد قسمت هیں
که ان کے سارے دوست نیچ کمینے اور گالیوں کے لائق هیں
ملک صاحب کے دوستوں کے نیچ پن اور گالیوں کے لائق هونے کا علم دوسروں کو ملک صاحب کی زبانی هی هوجاتا هے
که ملک صاحب اپنے دوستوں کو جانے کے بعد گالیان دیتے هیں
اس لیے وه گالیاں کھانے والے هوئے
اور ملک صاحب کا رویہ اپنے جاننے والوں سے اس طرح کا هوتا هے که ان کو نیچ سمجھتے هیں
اس لیے وه سارے نیچ هوئے
تو وه جو محاوره هے که بنده اپنی صحبت سے پہچانا جاتا هے
اس کا کیا هوا ؟؟
وه ملک صاحب نے دوسروں کے متعلق سن رکھا هے اپنے متعلق نہیں!!!ـ
حاجی صاحب نے گامے یملے کو بتایا که جب تم جاتے هو تو ملک صاحب شکر کرتے هیں که " مگروں لتھا"!!!ـ
گامي یملے نے جاندار قہقہ لگا کر حاجی صاحب کو بتایا که
یہی رویہ ملک صاحب اپ کے متعلق اور فلان اور فلاں کے متعلق بھی هوتا هے
تو خود کو معتبر سمجھنے کے مغالطے کا شکار حاجی صاحب کا تراه هی نکل گيا
لیکن گاما یملا ملک صاحب کی اس عادت کو پہلے هی جانتا تھا !!ـ
وه ایک لطیفه هے ناں جی که
اپ کے غریب رشتے دار هیں ؟
هاں هوں کے لیکن میں ان کو نہیں جانتا!!ـ
کیا اپ کے امیر رشتے دار هیں ؟؟
هاں هیں لیکن وه مجھے نہیں جانتے!!ـ
تو کچھ اسی طرح کے ملک صاحب کے گریٹ فرینڈز بھی هیں
لیکن وه ملک صاحب کو گھاس نہیں ڈالتے
وه فرینڈز هیں ملک کی سیاسی پارٹیوں کے سجاده نشین لوگ
اعلی ترین سیاسی لیڈر لوگ
ان کو ملنے کے لیے ان کے ساتھ فوٹوگھنچوانے کے لیے ملک صاحب مرے جاتے هیں
لیکن
ان لوگوں کا روه ملک صاحب کے ساتھ وه والا هوتا هے جو ملک صاحب کا
اپنے اردگرد کے لوگوں کے ساتھ هیں
یعنی ملک صاحب کے جانے کے بعد وه لیڈر بھی کہتا هے " مگروں لتھا" اور ان کو چمچه ٹائیپ اور چاپلوس اور خوشامدی سمجتھا هے
بس جی مختصر یه سمجھ لیں که جی ملک صاحب لوکاں کی "اس" قسم سے تعلق رکھتے هیں
جو
یا تو چمچه بن کر رہتے هیں یا چمچه بنا کر رکھتے هیں
ملک صاحب کے بھی کچھ چمچے هیں اور ملک صاحب بھی کچھ لوگوں کا چمچه هیں ـ
ملک صاحب بہت زیاده مذہبی اور عبادت گزار هیں
اتنے زیاده که کسی مسجد کی انتظامیه کو بھی نماز ناں پڑھنے پر ڈانٹ سکتے هیں
مذہبی محفلوں کے دلداه
چنده دے کر فوٹو کنچھوانے کے شوقین
لیکن ان کے حاسد ان کی اس کوالٹی کو
لڑکیاں اور کاروباری مددگار پھنسانے کا جال کہتے هیں
حاسدین کا کیا هے
وه کوئی بھی هو سکتا هے اور کسی کا بھی هو سکتا هے
جسے که ملک صاحب
بدذات خود هیں !!!ـ
نوٹ یه تحریر سماج سدھار کے طور پر لکھی گئی هے
کسی سے مشابہت اتفاقیه هی هو سکتی هے
لیکن اگر پھر بھی کسی پر فٹ بیٹھ هی جائے تو ؟
تے غصہ کھا کے اپنیاں عادتاں صحیع کرو جی !! عادتاں!!!ـ
دوجیان نوں وی انسان سمجھو ، سوائے دولت کے ، دوسرے اپ سے بہت زیاد گریٹ هیں گریٹ!!ـ
لیکن دوستی کے معاملے میں بڑے بد قسمت هیں
که ان کے سارے دوست نیچ کمینے اور گالیوں کے لائق هیں
ملک صاحب کے دوستوں کے نیچ پن اور گالیوں کے لائق هونے کا علم دوسروں کو ملک صاحب کی زبانی هی هوجاتا هے
که ملک صاحب اپنے دوستوں کو جانے کے بعد گالیان دیتے هیں
اس لیے وه گالیاں کھانے والے هوئے
اور ملک صاحب کا رویہ اپنے جاننے والوں سے اس طرح کا هوتا هے که ان کو نیچ سمجھتے هیں
اس لیے وه سارے نیچ هوئے
تو وه جو محاوره هے که بنده اپنی صحبت سے پہچانا جاتا هے
اس کا کیا هوا ؟؟
وه ملک صاحب نے دوسروں کے متعلق سن رکھا هے اپنے متعلق نہیں!!!ـ
حاجی صاحب نے گامے یملے کو بتایا که جب تم جاتے هو تو ملک صاحب شکر کرتے هیں که " مگروں لتھا"!!!ـ
گامي یملے نے جاندار قہقہ لگا کر حاجی صاحب کو بتایا که
یہی رویہ ملک صاحب اپ کے متعلق اور فلان اور فلاں کے متعلق بھی هوتا هے
تو خود کو معتبر سمجھنے کے مغالطے کا شکار حاجی صاحب کا تراه هی نکل گيا
لیکن گاما یملا ملک صاحب کی اس عادت کو پہلے هی جانتا تھا !!ـ
وه ایک لطیفه هے ناں جی که
اپ کے غریب رشتے دار هیں ؟
هاں هوں کے لیکن میں ان کو نہیں جانتا!!ـ
کیا اپ کے امیر رشتے دار هیں ؟؟
هاں هیں لیکن وه مجھے نہیں جانتے!!ـ
تو کچھ اسی طرح کے ملک صاحب کے گریٹ فرینڈز بھی هیں
لیکن وه ملک صاحب کو گھاس نہیں ڈالتے
وه فرینڈز هیں ملک کی سیاسی پارٹیوں کے سجاده نشین لوگ
اعلی ترین سیاسی لیڈر لوگ
ان کو ملنے کے لیے ان کے ساتھ فوٹوگھنچوانے کے لیے ملک صاحب مرے جاتے هیں
لیکن
ان لوگوں کا روه ملک صاحب کے ساتھ وه والا هوتا هے جو ملک صاحب کا
اپنے اردگرد کے لوگوں کے ساتھ هیں
یعنی ملک صاحب کے جانے کے بعد وه لیڈر بھی کہتا هے " مگروں لتھا" اور ان کو چمچه ٹائیپ اور چاپلوس اور خوشامدی سمجتھا هے
بس جی مختصر یه سمجھ لیں که جی ملک صاحب لوکاں کی "اس" قسم سے تعلق رکھتے هیں
جو
یا تو چمچه بن کر رہتے هیں یا چمچه بنا کر رکھتے هیں
ملک صاحب کے بھی کچھ چمچے هیں اور ملک صاحب بھی کچھ لوگوں کا چمچه هیں ـ
ملک صاحب بہت زیاده مذہبی اور عبادت گزار هیں
اتنے زیاده که کسی مسجد کی انتظامیه کو بھی نماز ناں پڑھنے پر ڈانٹ سکتے هیں
مذہبی محفلوں کے دلداه
چنده دے کر فوٹو کنچھوانے کے شوقین
لیکن ان کے حاسد ان کی اس کوالٹی کو
لڑکیاں اور کاروباری مددگار پھنسانے کا جال کہتے هیں
حاسدین کا کیا هے
وه کوئی بھی هو سکتا هے اور کسی کا بھی هو سکتا هے
جسے که ملک صاحب
بدذات خود هیں !!!ـ
نوٹ یه تحریر سماج سدھار کے طور پر لکھی گئی هے
کسی سے مشابہت اتفاقیه هی هو سکتی هے
لیکن اگر پھر بھی کسی پر فٹ بیٹھ هی جائے تو ؟
تے غصہ کھا کے اپنیاں عادتاں صحیع کرو جی !! عادتاں!!!ـ
دوجیان نوں وی انسان سمجھو ، سوائے دولت کے ، دوسرے اپ سے بہت زیاد گریٹ هیں گریٹ!!ـ
5 تبصرے:
ملک ساب سےکہیئے کہ دو تین یملے دینے اور جہلم کے بھی ہیں ،انہیں جاپانی قنون کی کتابیں الماری میں دکھا کر "پکا"کرنے کیلئے جو پیسے لئے تھے وہ ہی واپس کر دیں۔
ویسے میں نے یملوں کو پہلے ہی کہا تھا۔۔پھنسو مت اوئے۔۔یملے وئی سیانے ہوتے ہیں اس وقت تو کچھ خموش ہو گئے اب فون کرکے کہتے ہیں سندیسہ دے دو۔۔
ایسے ملک خبیث ہمارے ارد گرد ہی (بھی) پائے جاتے ہیں۔
اس طراں نہیں لگھتے جی، ان دنوں ساری دینا ملکا ں دے پیچھے لگی ہوئی ہے، آپ تو رہنے دیتے، اس طرح کے کردار ہمارے ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر خطے میں پائے جاتے ہیں، ان کو عرف عام میں اللہ کے نیک بندے اور عرف حاص میں پرماننٹ نوسرباز کہا جاتا ہے
چیف جسٹس کی قانونی اور آئینی بدیانتیاں
http://pkpolitics.com/discuss/topic/%da%86%db%8c%d9%81-%d8%ac%d8%b3%d9%b9%d8%b3-%da%a9%db%8c-%d8%ba%db%8c%d8%b1%d9%82%d8%a7%d9%86%d9%88%d9%86%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%ba%db%8c%d8%b1-%d8%a2%d8%a6%db%8c%d9%86%db%8c-%d8%a8%d8%af%db%8c%d8%a7%d9%86%d8%aa%db%8c%d8%a7%da%ba
وکيل نہ کرو چيف جسٹس کرلو
ایک تبصرہ شائع کریں